Tag: ڈاکٹر حفیظ شیخ

  • 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ،فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ کو چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ مشیر خزانہ نے ٹیکس وصولیوں میں بہتری پر ایف بی آر کی تعریف کی۔

    ڈاکٹرحفیظ شیخ نے کہا کہ ایف بی آر اور تاجروں میں معاہدے پرعمل کر کے ٹیکس بیس بڑھائی جائے، ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس ری فنڈ کی فوری اور مکمل ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ، فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پہلی ششماہی میں16.3 فیصد زائد 2083 ارب کی ٹیکس وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کی نسبت 292 ارب کی زائد ٹیکس وصولیاں کی گئیں، پہلی ششماہی میں 21لاکھ 68 ہزار ٹیکس ریٹرنز داخل ہوئیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ جنوری کے آخرتک مزید 6 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع ہوسکتی ہیں، انکم ٹیکس کی مد میں 21 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں، سیلز ٹیکس 34 اور ایف ای ڈی کی مد میں 25.6 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ٹیکسز کی مد میں 1172 ارب کی وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کے مقابلےمیں اس سال 100 ارب کے ٹیکس ری فنڈ دیے گئے۔

  • ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آ گیا: مشیرخزانہ

    اسلام آباد: مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ دنیا کی چند بہترین مارکیٹس میں سے ہے، ملکی معیشت سے متعلق عالمی برادری کا اعتماد بڑھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، لوگوں کی توقعات پوری کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمیں عملی اقدامات پر توجہ دینا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری دیرینہ ہے، ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت ہے، حکومت کو معیشت بری حالت میں ملی، سخت اقدامات کے بعد صورت حال میں بہتری آئی، حکومتی اخراجات کم کیے اور مالیاتی ڈسپلن لائے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ایک سال 4 ماہ میں معیشت میں استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف کا پہلے کوارٹر کے لیے ریویو کامیاب رہا ہے، آئی ایم ایف نے اقتصادی اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، کرپشن کے خاتمے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے۔

    آئندہ ماہ ملکی معیشت مزید مضبوط و مستحکم ہوگی، عبدالحفیظ شیخ

    سیمینار سے خطاب میں حفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت نے برآمدات کے فروغ کے لیے برآمدات پر ٹیکسز ختم کیے، برآمدکنندگان کو گیس اور بجلی پر سبسڈی دی ہے، برآمدکنندگان کو کیش مراعات دیں جس سے برآمدات بڑھیں، سرمایہ کار نجکاری کے پروگرام کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی 4 ماہ میں محاصل میں 16 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ذرائع سے وسائل بڑھانے پر توجہ ہے، اقتصادی فیصلہ سازی میں صوبوں کا کردار بڑھایا، اداروں میں اصلاحات کا عمل بھی جاری ہے۔

    سیمینار کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے لیے اہم منصوبہ ہے، اس منصوبے سے انفراسٹرکچر اور توانائی شعبوں میں سرمایہ کاری ہوئی، ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتار کیا گیا ہے، سی پیک میں دوسرے ممالک بھی سرمایہ کاری کریں۔