Tag: ڈاکٹر راغب نعیمی

  • وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    اسلام آباد : چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں وی پی این کے حوالے سے کہا کہ وی پی این غیر شرعی یا غیرقانونی نہیں اسکا غلط استعمال غیرشرعی ہے، وی پی این کااستعمال غیرقانونی اورغیراخلاقی ویڈیوز پر غیرشرعی ہوگا.

    ڈاکٹر راغب نعیمی نے بتایا کہ آرٹیکل 19 ہمیں 5 چیزوں کے تابع رہ کر آزادی اظہار کی اجازت دیتا ہے، اسلام کی عظمت،ملکی سالمیت،لوگوں میں انتشارنہ پھیلایا جائے کے تابع رہنا ہوگا، وی پی این توہین مذہب یا توہین رسالت کا ذریعہ بنے تو وہ غیرشرعی غیرقانونی ہے۔

    مدارس سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ثبوت ہوں تو قانون کا سامناہوگا، ایسےمدارس کےمنتظم اعلیٰ اور منیجرز کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ ہماری رائےمیں ہیومن بے بی ملک کی خرید و فروخت جائز نہیں، جنس کا ابہام دور کرنے کے لئے مناسب سرجری کی جاسکتی ہے، کوشش ہے ایسے لوگوں کو ٹرانسجینڈرز ڈکلیئر نہ کریں جو ٹھیک ہوسکتے ہیں۔

  • چیف جسٹس کے خلاف فتوے کو حرام قرار دیا تو مجھے دھمکیاں دی گئیں، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    چیف جسٹس کے خلاف فتوے کو حرام قرار دیا تو مجھے دھمکیاں دی گئیں، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    اسلام آباد : چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کےخلاف فتوے کوحرام قراردیاتو مجھے دھمکیاں دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی نے میڈیاسےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توہین مذہب قوانین میں سزائےموت سمیت4مختلف سزائیں ہیں، توہین قرآن پرعمرقیدکی سزا ہے مگر اس پربھی لوگوں کوماردیاجاتا ہے۔

    ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کےمعاملے پرکسی کوقتل کافتویٰ دینےکااختیار نہیں، مبارک ثانی سے متعلق سپریم کورٹ کے مکمل فیصلے کا انتظار ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ چیف جسٹس کےخلاف فتوے کوحرام قراردیاتومجھےھمکیاں دی گئیں، قتل کافتویٰ دینایاقانون ہاتھ میں لے کر خودانصاف کی کوشش غیرشرعی ہے۔

    چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ عدم برداشت کےباعث لوگ مذہبی معاملات میں سننےکوتیار نہیں، توہین کاعلم ہونےپربھی کسی شخص کودوسرےکوسزادینےکااختیارنہیں ، سزا دینے کا اختیار اور حق صرف ریاست کو حاصل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شریعت کسی شخص کو دوسرے کی جان لینے کا اختیار نہیں دیتی، کسی بے گناہ کو قتل کرنا غیر شرعی اور غیر آئینی ہے۔

    ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ ملک میں 5فیصد قوانین ایسےہیں جوقرآن و سنت کے مطابق نہیں، اسلام میں سختی سے ممانعت کے باوجود ملک میں سودی نظام رائج ہے۔