Tag: ڈاکٹر رضا باقر

  • گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے عہدے کا چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، ڈاکٹر رضا باقر کو صدر پاکستان عارف علوی نے 3 سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر رضا باقر نے گورنر اسٹیٹ بینک کے طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، وہ 18 سال آئی ایم ایف اور 2 سال ورلڈ بینک میں کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔

    رضا باقر 2017 سے مصر میں آئی ایم ایف آفس سربراہ اور سینئر ریزیڈنٹ نمائندے تھے، رومانیہ اور بلغاریہ میں آئی ایم ایف کے مشن چیف رہ چکے ہیں۔

    ڈاکٹر رضا باقر آئی ایم ایف کے قرضہ پالیسی ڈویژن چیف بھی رہ چکے ہیں، ان کے تحقیقی مقالے متعدد بین الاقوامی جریدوں میں شایع ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کوکیوں ہٹایا گیا، اصل وجوہات سامنے آگئیں

    جرنل آف پولیٹیکل اکانومی اور کوارٹرلی جنرل آف اکنامکس میں ڈاکٹر رضا باقر کے متعدد تحقیقی مقالے شایع ہوچکے ہیں، انھوں نے کیلی فورنیا یونی ورسٹی، برکلے سے معاشیات میں پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کی اور ہارورڈ سے معاشیات میں اے بی (میگنا کم لاڈ) کی اسناد حاصل کیں۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن گزشتہ روز جار ی کیا تھا۔

    گزشتہ روز حکومت نے معاشی صورت حال کے پیش نظر گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اور چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو عہدوں سے ہٹایا تھا جس کے بعد دونوں اہم نشستیں خالی ہوئی تھیں۔

  • ڈاکٹر رضا باقر قوم کا قابل فخر سپوت ہیں، فردوس عاشق اعوان

    ڈاکٹر رضا باقر قوم کا قابل فخر سپوت ہیں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر رضا باقر اعلیٰ اداروں سے فارغ التحصیل اور قوم کا قابلِ فخر سپوت ہیں۔

    مشیر اطلاعات کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ڈاکٹر باقر رضا کو گورنر اسٹیٹ بینک لگنے پر خوش آمدید کہا گیا جبکہ فردوس عاشق اعوان نے بیان دیا کہ اعلیٰ اداروں سےفارغ التحصیل رضاباقرقابل فخرسپوت ہیں اور وہ عمران خان کے ساتھ معاشی محاذ پر پہنچے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ باقر رضا آئی ایم ایف سےاستعفیٰ دےکرپاکستان کی خدمت کےلیےآئے، عمران خان کےنئےپاکستان میں صلاحیت کی قدرکی جاتی ہے جبکہ اپوزیشن چاہتی ہےذہین پاکستانیوں پر ملازمتوں کے دروازےبندکردیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر رضا باقر تین سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات، نوٹی فکیشن جاری

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب وہ دور ختم ہوگیا کہ جب بھائی وزیراعلی،بھتیجاکارمختار، بیٹی نائب وزیراعظم ،سمدھی وزیر خزانہ ہوا کرتا تھا، اب باصلاحیت لوگ وزیراعظم کے شانہ بشانہ نظر آئیں گے کیونکہ ہر ایک فرد ملک و قوم کو مشکلات سے نکالنے کا خواہش مند ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے ڈاکٹر باقر رضا کی تعیناتی پر سوالات اٹھانے والوں سے پوچھا کہ ’’ ملک کو  مسائل میں دھکیلنےوالےطارق باجوہ کےجانےپر اس قدر افسردہ کیوں ہیں۔؟ یاد رہے کہ ڈاکٹر باقر آئی ایم ایف کے لیے کام کررہے تھے تاہم حکومت نے انہیں گزشتہ روز گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔

  • ڈاکٹر رضا باقر تین سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات، نوٹی فکیشن جاری

    ڈاکٹر رضا باقر تین سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک تعینات، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ڈاکٹر رضا باقر کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن جار ی کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق ڈپٹی سیکریٹری سہیل تالپور کی جانب سے ڈاکٹر باقر کو تین سال کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان تعینات کیے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹررضاباقررومانیہ میں  آئی ایم ایف کےمشن چیف رہ چکے ہیں جبکہ وہ آئی ایم ایف کی ڈیٹ پالیسی ریویژن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب سابق گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ کااستعفیٰ بھی منظور کرلیا گیا۔

    علاوہ ازیں حکومت نے ڈاکٹر مجتبیٰ میمن کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا جس کا فی الحال کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹراحمدمجتبیٰ ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ڈویژن خدمات انجام دےرہےہیں۔

    ڈاکٹر رضا باقر کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری

    ڈاکٹر مجتبیٰ میمن کا تعلق پاکستان کسٹمر سروس سے ہے جبکہ انہیں کچھ عرصہ قبل ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ بھی تعینات کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کون ہوگا؟ مختلف ناموں پر غور شروع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے معاشی صورتحال کے پیش نظر گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اور چیئرمین ایف بی آر جہانزیب خان کو عہدوں سے ہٹایا تھا جس کے بعد دونوں اہم نشستیں خالی ہوئیں۔

    طارق باجوہ کا استعفیٰ منظور

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان دونوں کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے اور انہیں ہٹانے کا فیصلہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے دور میں ہوچکا تھا البتہ ناگزیر وجوہات کی بنیاد پر فیصلے میں تاخیر پیش آئی۔