Tag: ڈاکٹر سیمی جمالی

  • ڈاکٹر سیمی جمالی کی زندگی پر ایک نظر

    ڈاکٹر سیمی جمالی کی زندگی پر ایک نظر

    کراچی: جناح اسپتال کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی آج دنیا سے رخصت ہوگئیں،کراچی میں دہشت گردی اور کرونا وبا کے درمیان انہوں نے کیسے اپنے فرائض سرانجام دئیے؟ ان کی پروفیشنل زندگی کا مختصر احوال جانئے۔

    پروفیشنل کیرئیر

    ڈاکٹر سیمی جمالی 19 اگست 1961 میں پیدا ہو ئیں  انہوں  نے انیس سو چھیاسی میں نواب شاہ( ضلع بے نظیر آباد) سے ایم بی بی ایس پاس کیا، انیس سو چورانوے میں تھائی لینڈ سے ماسٹر آف پبلک ہیلتھ کی ڈگری حاصل کی، سال دو ہزار گیارہ میں امریکا سے پوسٹ ڈاکٹر فیلو کیا۔شعبہ طب میں مایہ ناز خدمات سر انجام دینے والی ڈاکٹر سیمی جمالی انتقال کر  گئیں - Pakistan - AAJپروفیشنل ذمے داریوں کا تذکرہ کیا جائے تو ڈاکٹر سیمی جمالی نے ایم بی بی ایس کے بعد سول اسپتال کراچی میں ہاؤس جاب کی، ٹھیک ایک سال بعد انیس سو ستاسی میں وہ قومی امراض قلب میں کارڈیک سرجری یونٹ کی رجسٹرار بنی، انیس سو اٹھاسی میں جناح اسپتال میں میڈیکل آفیسر مقرر ہوئیں۔

    انیس سو نواسی میں جناح اسپتال میڈیس وارڈ میں رجسٹرار مقرر ہوئیں، انیس سو نوے سے 1997 تک جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی انچارج رہیں۔Seemi Jamali passes away in Karachi - Pakistan - SAMAAاسی سال انہیں شعبہ حادثات کا ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا،اس کے بعد سال دوہزار سات میں انہیں جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کا ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔

    سال دو ہزار دس میں وہ جناح اسپتال کی جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنی، سال دوہزار سولہ میں وہ جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بن گئیں۔

    ڈاکٹرسیمی جمالی کو کراچی میں بم دھماکوں کے بعد جناح اسپتال کی آئرن لیڈی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا کیونکہ دہشت گرد واقعے کے فوری بعد اسپتال پہنچ کر زخمیوں کے علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرتی رہیں۔ARY NEWS on Twitter: "#JPMC's Dr Seemi Jamali on how you can protect  yourself from #Chikungunya Watch Here: https://t.co/M3v92hhtcj  https://t.co/tTZEiaK1sq" / Twitterعالمی وبا کرونا کے درمیان شاندار خدمات سرانجام دینے پر عالمی ادارہ صحت نے انہیں ہیرو قرار دیا۔

    اعزازات وایوارڈ

    انیس سو ننانوے میں ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایوارڈ دیا گیا۔

    دو ہزار سولہ میں لیڈی آئرن کو گورنر سندھ نے انجل ایوارڈ عطا کیا، اسی سال سندھ پولیس کی جانب سے ان کی خدمات کے اعتراف گولڈ میڈل دیاگیا جبکہ صوبائی اسمبلی کی جانب سے بھی انھیں معمار وطن ایوارڈ سے نوازا گیا۔Dr. Asim Hussain (SI, NI) on Twitter: "Chairman, Sindh Higher Education  Commission, Dr. Asim Hussain presenting the award to Dr. Seemi Jamali,  Executive Director of JPMC for receiving awards from the Governmentسیمی جمالی کو سال دو ہزار سترہ میں پاکستان چیمبر آف کامرس کی جانب سےذکریا لائف ٹائم اچیومنٹ اور گورنر سندھ کی جانب سے وویمن اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی کو ان کے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں حکومت پاکستان نے تئیس مارچ دو ہزار اٹھارہ میں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔

    جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی سابقہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی ) کا رکن بھی مقرر کئے جانے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔

  • جناح اسپتال کراچی میں ملک بھر کے مریضوں کے لیے بڑی سہولت بحال

    جناح اسپتال کراچی میں ملک بھر کے مریضوں کے لیے بڑی سہولت بحال

    کراچی: جناح اسپتال کراچی میں ایئر ایمبولینس کے لیے ہیلی پیڈ فعال کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دہائیوں کے بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا۔

    جناح اسپتال میں ہیلی پیڈ فعال ہونے کے بعد ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمد و رفت کی راہ ہموار ہوگئی، سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لینڈنگ کے لیے جے پی ایم سی کو نان اعتراض سرٹیفکیٹ بھی دیا جا چکا ہے۔

    جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے اس موقع پر کہا کہ اب جناح میں سرکاری اور نجی ہوائی ایمبولینس کے ذریعے مریض لائے جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہیلی کاپٹر ایمبولینسیں 1990 کی دہائی میں مریضوں کو جے پی ایم سی میں لاتی تھیں، لیکن ہیلی پیڈ کی حالت خراب ہونے پر طویل عرصے تک ہیلی کاپٹر کی پروازیں بند تھیں، اب ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹوں میں مریض کو جے پی ایم سی لایا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا ہیلی پیڈ کی بحالی پر سندھ حکومت اور محکمہ صحت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

  • ہیٹ اسٹروک سے روزے دار کس طرح محفوظ رہیں؟ ڈاکٹر سیمی جمالی کی تجاویز

    ہیٹ اسٹروک سے روزے دار کس طرح محفوظ رہیں؟ ڈاکٹر سیمی جمالی کی تجاویز

    کراچی: شہر قائد میں سورج گزشتہ دو روز سے آگ برسا رہا ہے اور محکمہ موسمیات نے بھی خبردار کیا ہے کہ گرمی کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا جبکہ سمندری ہوائیں رکنے کے باعث ہیٹ اسٹروک کا بھی خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ صیام میں سورج کا پارہ چڑھنے کے بعد لوگ رمضان کی برکتوں کو سمیٹنے کے لیے روزہ رکھ رہے ہیں اور اُن کی کوشش ہے کہ خیروعافیت کے ساتھ پورے ماہ میں برکتیں سمیٹیں۔

    محکمہ موسمیات نے دو روز قبل خبردار کیا تھا کہ شہر میں گرمی کا راج آئندہ پانچ روز تک جاری رہے گا اور سمندری ہوائیں رُک جائیں گی جس کے باعث شہر میں ہیٹ اسٹروک کا خدشہ ہے۔

    طبی ماہرین روزے داروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھیں اور دھوپ کے وقت بنا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک کو چاہیے کہ وہ زیادہ لوڈشیڈنگ نہ کرے کیونکہ گزشتہ برس بھی گرمی کی شدت اور بجلی کی عدم فراہمی سے کئی لوگ متاثر ہوئے تھے جن میں خواتین کی زیادہ تعداد تھی۔

    احتیاطی تدابیر

    انہوں نے مشورہ دیا کہ ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنے کے لیے افطار کے بعد اور سحری میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں تاہم اگر باحالتِ مجبوری دھوپ میں نکلنا پڑے تو چھتری کا استعمال ضرور کریں۔

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد کی نشاندہی اور فوری طبی امداد کا طریقہ بھی بتایا جسے جاننے کے لیے ویڈیو دیکھیں۔

    ڈی جی میٹ عبدالرشید کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کی وجہ سمندری ہوا کا رکنا ہے،  جھلسا دینے والی گرمی کا سلسلہ بدھ تک جاری رہے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ سندھ کے بالائی علاقوں میں میں ہوا کا کم دباؤ پیدا ہوگیا جس کے باعث سمندری ہوا بالکل بند ہوئی،  کراچی میں شمال مغرب کی جانب سے ہواچل رہی ہے جو گرم اور خشک ہے، یہ سلسلہ 23 مئی تک جاری رہے گا اور سورج اسی طرح قہر ڈھائے گا تاہم آئندہ ہفتے سے  موسم میں بہتری ہوگی اور بارشوں کا بھی امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویوو الرٹ جاری کرتے ہوئے پانی اور بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کےالیکٹرک، پی ڈی ایم اے اوردیگرادروں کو  ایڈوائزری بھی  جاری کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔