Tag: ڈاکٹر شاہنواز

  • ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ

    ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ

    کراچی : ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کرلیا ، وزیر داخلہ کی ہدایت پر محکمہ داخلہ سندھ نے رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ کوخط لکھ دیا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس انکوائری میں ڈاکٹر کو جعلی مقابلےمیں قتل کیاگیا ، جوڈیشل کمیٹی تشکیل دے کر ذمہ داران کا تعین کیاجائے اور ہائی کورٹ کے حاضرسروس جج سےجوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

    گذشتہ روز ڈاکٹر شاہ نواز کمہار کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا ، چیف پولیس سرجن ڈاکٹروسیم کی سربراہی میں میڈیکل بورڈنے پوسٹ مارٹم کیا۔

    ڈاکٹر وسیم کا کہنا تھا کہ حاصل کئے گئے اجزالیبارٹری ٹیسٹ کے لئے بھیجے جائیں گے، رپورٹ ایک ماہ میں متعلقہ حکام کےحوالے کی جائے گی۔

  • عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کا قتل: 45 افراد کیخلاف مقدمہ درج

    عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کا قتل: 45 افراد کیخلاف مقدمہ درج

    سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمہ 45 افراد کے خلاف درج ہوا کیا گیا جس میں ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد چوہدری، ایس ایس پی آصف رضا بلوچ، سی آئی اے ٹیم سمیت ایس ایچ اوسندھڑی، لوگوں کو طیش دلانے والا عمر جان سرہندی نامزد ہیں۔

    سندھڑی تھانے میں مقدمہ قتل، دہشتگردی اور دیگر سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ اس میں ایف آئی اے کے دی ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ پریونشن اینڈ پنشمنٹ ایکٹ 2022 شامل ہیں جس میں ڈی آئی بی انچارج دانش بھٹی، سب انسپکٹر ہدایت اللہ ناریجو و دیگر پولیس اہلکاروں کو بھی نامزد کیا گیا۔

    عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کا قتل، انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی

    درج ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس نے اپنی حراست میں قتل کیا، اس قتل میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسایا، قتل کا مقدمہ ڈاکٹر شاہنواز کے بہنوئی ایڈووکیٹ ابراہیم کی مدعیت میں درج ہوا۔

    ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے تحویل میں لے کر ایس ایس پی عمرکوٹ کے ریڈر سب انسپکٹر عبدالستار کے حوالے کیا گیا تھا جن کے ہمراہ کانسٹیبل نواب سمیجو، امان اللہ، ندیم کھوسو، شاہ محمد، عرفان شاہانی، مشتاق علی اور عطا حسین تھے۔

    ایف آئی آر میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے افراد تدفین میں رکاوٹ ڈالنے، لاش جلانے والے 19 معلوم اور 15 نامعلوم افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق جعلی مقابلے کے بعد ڈاکٹر شاہنواز کی لاش کو سول اسپتال لایا گیا، جسم پر گولیوں کے نشانات، بازوؤں، کندھوں اور ٹانگوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

    مدعی مقدمہ نے کہا کہ ڈاکٹر شاہنواز ایک مذہبی اور روشن خیال انسان تھے تاہم وہ کچھ عرصے سے نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے، ملزمان نے منصوبہ بندی سے مذہبی اور نظریاتی وجوہات کو جواز بنایا، میرے بہنوئی کو جھوٹے پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا جبکہ ملزمان نے منصوبہ بندی کر کے دہشت اور خوف پھیلایا۔

  • عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کا قتل، انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی

    عمرکوٹ میں ڈاکٹر شاہنواز کا قتل، انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی

    سندھ کے شہر عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والے ڈاکٹر شاہنواز کی ہلاکت سے متعلق انکوائری رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 18 گریڈ کے ڈاکٹر شاہنواز کو کراچی سے گرفتار کیا اور انہیں میرپور خاص پولیس کے حوالے کیا۔

    رپورٹ کے مطابق میرپور خاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا اور مقابلہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جس سے سندھ پولیس کا امیج خراب ہوا، میرپور خاص پولیس کے اہلکاروں نے مقتول کے قتل پر جشن بھی منایا۔

    انکوائری رپورٹ میں ڈی آئی جی، ایس ایس پی میرپور خاص اور ایس ایس پی عمرکوٹ پر مقدمے کی سفارش کی گئی جبکہ مطالبہ کیا گیا کہ ڈاکٹر شاہنواز کے قتل کی مزید انکوائری سی ٹی ڈی سے کروائی جائے۔

    ادھر، وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا، ڈی آئی جی اور ماتحت پولیس عملہ واقعے میں ملوث ہیں جن کے خلاف ایف آئی آر کا حکم دے رہے ہیں۔

    ضیا لنجار نے کہا کہ واقعے کی بھرپور انکوائری کی گئی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد لی، مقتول کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں اور چاہتے ہیں کہ فیملی ایف آئی آر کٹوائے جس میں ذمہ داروں کو نامزد کرے۔

    انہوں نے کہا کہ مقتول کی فیملی ایف آئی آر نہیں کٹواتی تو سرکار کی مدعیت میں کاٹیں گے جو بھی ملوث ہوا چھوڑا نہیں جائے گا۔

  • ڈاکٹر شاہنواز  کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی

    ڈاکٹر شاہنواز کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی

    میرپورخاص: پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق میرپورخاص سندھڑی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظرعام پرآ گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ان کو قریب سے دوگولیاں لگیں جس کی وجہ سےہلاکت ہوئی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہنا تھا کہ ان کوایک گولی سامنے دوسری گولی پیچھےسےلگی،ایک گولی دل کو پھاڑتی ہوئی جسم کےآرپار ہوگئی جبکہ دوسری گولی نےپھیپھڑوں کومتاثر کیا۔

    ملزمان نے پولیس تحویل میں ڈاکٹر کو قتل کرکے لاش کو جلادیاتھا، مقدمے میں بیس افراد نامزد جبکہ پندرہ نامعلوم ملزم شامل ہیں۔

    دوسری جانب توہین مذہب کے الزام میں ڈاکٹرشاہ نواز کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، تحصیل تھانےمیں 35 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹرشاہ نوازکنبھر کی اہلیہ کے بھائی ابراہیم کنبھر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیاگیا ، مقدمےمیں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمے میں 20نامزد اور15نامعلوم ملزمان شامل ہیں ، کیس میں نامز د9ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے مولوی احمد، امجد پنھور،محبوب ساندگرفتارملزمان میں شامل ہیں، نامزدملزمان ریاض پنھور، نور حسن، غلام مجتبیٰ اور شیرعلی گرفتارملزمان میں شامل ہیں۔