Tag: ڈاکٹر شمشاد اختر

  • پاکستان کو آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات کامیاب ہونے کی قوی امید

    پاکستان کو آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات کامیاب ہونے کی قوی امید

    اسلام آباد : نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ تمام اداروں نے آئی ایم ایف کے اہداف پرعملدرآمد کیا، کارکردگی اطمینان بخش ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہونے کی قوی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات کامیاب ہونےکی قوی امید ہے، تمام اداروں نے اہداف پر عملدرآمد کیا اور کارکردگی اطمینان بخش ہے۔

    شمشاداختر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات مثبت طریقے سےآگےبڑھ رہے، آئی ایم ایف کیساتھ معاشی ٹیم مذاکرات میں مصروف عمل ہے، دعا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات اچھے انداز سے کامیاب ہو جائیں۔

    نگران وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کےساتھ میری اورمعاشی ٹیم کی میٹنگزبہترہوئی ہیں، پالیسی سطح کےمذاکرات میں خودشرکت کروں گی۔

    یاد رہے آئی ایم ایف نے پاکستان کے سرکاری اداروں کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی ہے اور حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات پر دو ماہ کے اعدادوشمار ماننے سے انکارکردیا ہے۔

    وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے پہلے سہ ماہی کی رپورٹ کیلئے ایک ماہ کا وقت مانگا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینا چاہتا ہے۔

  • نگران وزیر خزانہ نے ایف بی آر سے محصولات ہدف حاصل کرنے کا پلان مانگ لیا

    نگران وزیر خزانہ نے ایف بی آر سے محصولات ہدف حاصل کرنے کا پلان مانگ لیا

    اسلام آباد : نگران وزیرخزانہ ششماد اختر نے ایف بی آر حکام کو محصولات ہدف حاصل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پلان مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا ، جہاں حکام نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر اور بورڈ ممبران کی نگران وزیرخزانہ کو محصولات ہدف پر بریفنگ دی۔

    نگران وزیرخزانہ نے ایف بی آر سے محصولات ہدف حاصل کرنے کا پلان مانگ لیا اور ہدایت کی 9400ارب کاہدف حاصل کرنے کیلئے تمام صلاحیتیوں کو بروئے کار لایا جائے۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مکمل تعاون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان لینڈ ریونیو، کسٹم، سیلز ٹیکس کے شعبوں میں بہتری کی گنجائش ہے، جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لا کر اصلاحات لائی جائیں گی۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس محصولات بڑھانے کیلئے ایف بی آر میں اصلاحات ناگزیر ہیں، آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کرکےٹیکس محصولات بڑھائی جائیں گی۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت داری بڑھانے کی ہدایت کردی۔

    نگران وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ ٹیکس شرائط پر بھی حکام سے بریفنگ لی۔

  • پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    پاکستان کا بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے خود کو بچانا بڑی کامیابی تھی، شمشاد اختر

    کراچی: نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان نے خود کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے کام یابی کے ساتھ بچا لیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ممبرز اسٹاک بروکرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیرِ خزانہ نے ممبرز کو بتایا کہ انھیں ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے حوالے سے خط کے ذریعے واضح پیغام ملا تھا۔

    ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ’فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے خط لکھا اور واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو بلیک لسٹ کر رہی ہے۔‘

    وزیرِ خزانہ شمشاد اختر کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے اس سلسلے میں کسی مذاکرات کے امکان کو بھی رد کر دیا تھا، فنانشل ٹاسک فورس نے لکھا ’مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں۔‘

    ڈاکٹر شمشاد کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی طرف سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے لیے صرف تین سے گیارہ ماہ دیے گئے تھے، جسے چھے سے پندرہ ماہ تک بڑھوایا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اٹھائیس جون کو پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، اس دوران گرے لسٹ سے نام واپس نکلوانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل در آمد کے حوالے سے گفتگو بھی جاری تھی۔

    انھوں نے کہا ’پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سے ایکشن پلان کی 47 شرائط کم کروا کر 29 کروائیں، پاکستان نے گرے لسٹ سے متعلق بہت سی سہولتیں حاصل کیں۔

    ایکشن پلان پرعمل کر کے گرے لسٹ سے نام نکلوا سکتے ہیں: دفتر خارجہ


    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر شمشاد اختر نے ملک کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سمیت کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا، اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام کو دہشت گردی، کالے دھن کو سفید کرنے اور اس قسم کے دوسرے خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔