Tag: ڈاکٹر طاہرالقادری

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی: ڈاکٹر طاہر القادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی: ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ تا حال سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہر القادری نے مرکزی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی، ہم فیصلہ چیلنج کریں گے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ قاتل آزاد ہیں، فیصلہ چیلنج کر کے کارکنوں کو انصاف دلوائیں گے۔

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افسروں کو محکمانہ انکوائری کی تکلیف سے بھی بچایا گیا، ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نظام نے قیدی بنا دیا ہے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شہدا کے ورثا کو 5 سال سے غیر جانب دار تفتیش کا حق نہیں ملا، تا حال کسی قاتل کو سزا نہیں ملی، فیصلہ چیلنج کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، طاہر القادری

    یاد رہے کہ طاہر القادری گزشتہ سال ستمبر میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    26 ستمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت 9 سیاست دانوں اور تین بیورو کریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    واضح رہے کہ 17 جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہایش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیرکی وجہ قاتلوں کا طاقتور ہونا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیرکی وجہ قاتلوں کا طاقتور ہونا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیر کی بڑی وجہ قاتلوں کا دولت مند اور طاقتور ہونا ہے۔

    یہ بات انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی فیڈرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے انصاف میں تاخیر کی بڑی وجہ قاتلوں کا دولت مند اور طاقتور ہونا ہے۔

    پانچ سال کے بعد تمام تر قانونی جدوجہد کے باوجود حصول انصاف کی جدوجہد17جون2014 کی پوزیشن پر ہے، جب بھی کوئی پیشرفت ہوتی ہے کوئی نہ کوئی رکاوٹ آجاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نظام مظلوموں کی بجائے ظالموں کا تحفظ کرتا ہے، حالات جیسے بھی ہیں مگر حصول انصاف کی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    فیڈرل کونسل کے اجلاس میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری،قاضی زاہد حسین، خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر(ر) اقبال احمد خان، جی ایم ملک، سید الطاف حسین شاہ، فیاض وڑائچ، قاضی شفیق الرحمن، انجینئر رفیق نجم، علامہ رانا محمد ادریس، نوراللہ صدیقی ،جواد حامد ،مظہر محمود علوی ،چودھری عرفان یوسف، فرح ناز نے شرکت کی۔

  • حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکومت نے باقر نجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت نےباقرنجفی کمیشن رپورٹ میں تبدیلی کی، رپورٹ میں ردو بدل ثابت ہوگیا تو تمہاری خیر نہیں، دونوں شریف بھائی اور رانا ثناءاللہ ماڈل ٹاؤن قتل عام کے ذمہ دارہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ حکومت نے نجفی کمیشن رپورٹ میں ردو بدل تو نہیں کی کیونکہ رپورٹ کے صفحہ65کی پہلی سطر ردو بدل کا بھانڈا پھوڑتی ہے، صفحہ65کی پہلی سطر میں اجلاس کی تاریخ2017کی ڈال دی گئی ہے جس سے غالب گمان یہ ہے کہ یہ تاریخ بعد میں ڈالی گئی۔

    سولہ جون2014کی میٹنگ کی تاریخ2017کیسےہوسکتی ہے، 16جون2014کی جگہ16جون2017غلطی سےنہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شریف برادران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر رپورٹ میں ردو بدل ثابت ہوگیا تو تمہاری خیرنہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ہوم سیکریٹری سے رپورٹ پر تصدیقی دستخط چاہتے ہیں، رپورٹ میں قتل عام کے ذمہ داران کا بخوبی اندازہ ہوجاتا ہے، خود جسٹس نجفی نے کہا کہ حکومت نے ٹریبونل کو اختیارات نہیں دیئے، اختیارات نہ دینا،حقائق چھپاناذمہ داروں کا بتاتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا جھوٹ نجفی کمیشن رپورٹ نے عیاں کردیا، کوئی پولیس افسر یہ بتانے کو تیارنہیں کہ کس نے فائرنگ کےا حکامات دیے، اتنا بڑا ظلم ہوگیا اورکوئی افسر اپنی زبان کھولنے کو تیارنہیں۔

    ظاہر ہے کسی بڑے طاقتورشخص کا نام چھپایا جارہا ہے، کس کے حکم پر ایکشن ہوایہ چھپانا وزیراعلیٰ پنجاب تک جاتا ہے، شہبازشریف نےپریس کانفرنس میں اپنے زبانی حکم کا ذکرنہیں کیا تھا، ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ وزیراعلیٰ منع کریں پھر بھی پولیس ایکشن ہوجائے؟

    سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن قتل عام کے ذمہ دار دونوں شریف بھائی اور راناثنااللہ ہیں، بڑی ذمہ داری شہبازشریف پرعائد ہوتی ہے کیونکہ وہ وزیراعلیٰ ہیں، پولیس حکام کے تبادلے بھی بتارہے ہیں کہ حقائق سامنے نہ آئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام کے تبادلوں کا جواز بھی پیش نہیں کیا گیا، آئی جی کو کوئٹہ سے پنجاب منتقل کرنا رانا ثنااللہ کا کام نہیں انہیں شہبازشریف نےمنتقل کیا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشتگردی ن لیگ کا مائنڈ سیٹ ہے، دہشت گردوں کو پولیس کی وردی میں آپریشن کیلئے بلایا گیا تھا، آپریشن میں حصہ لینے والے دہشت گردوں کو وردیاں کس نے فراہم کیں؟۔

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    اسلام آباد / لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی بات ہے، شیری رحمان نے کہا کہ کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، جبکہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت چوہدری نثار کو فوراً مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کو پسند نہ آئے وہ اسے قبول نہیں کرتے۔

    ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں میرٹ پر نہیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ قوم جان لے کہ حکمرانوں کے احتساب کیلئے کوئی ادارہ سلامت نہیں بچا، یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی نہیں ہونے دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں 73جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کو بھی تیار نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ وزرات داخلہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، تحقیقاتی کمیشن رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اور حکومت کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔

    نیشنل ایکشن پلان 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، آرمی پبلک اسکول حملے میں دہشت گردوں نے بچوں اور اسکول کے عملے پر فائرنگ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افراد کو شہید کیا تھا، دعائیں اور مذمت کے پیغامات جاری کرنا اب نا کافی ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا مقابلہ ایک مسلسل اور سنگین مسئلہ ہے، کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اورنگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، رپورٹ میں وزارت داخلہ کے ناقابل بھروسہ رویے اور دہشت گردی کے حقیقی خطرات کو سنجیدہ نہ لینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبا ہرپہلو میں وزارت کی منظم ناکامی کو ظاہر کیا ہے، وزیر داخلہ نے صرف ایک بار ایک قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا اجلاسب بلایا ہے، وزارت داخلہ دہشت گردوں کے خلاف پابندی عائد کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ رپورٹ کے نتائج کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ہمیں حکومت کی نااہلی کے مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے؟

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اور کنوینرآف نیشنل ایکشن پلان نفاذ کمیٹی کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری کے حوالے سے کمیشن کے ساتھ شیئر کرنے کہ لئے کچھ بھی نہیں تھا۔

    پیپلز پارٹی نے بار بار کہا ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں حکومت کے ساتھ متحد ہیں، اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی تشکیل دینے کا تعمیر ی قدم اٹھانا ہوگا۔

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ آنے کے بعد چوہدری نثار کوئی معقول راستہ اختیار کریں گے، اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت تو چوہدری نثار کو فورا استعفیٰ دینا چاہئیے۔

    سپریم کورٹ کے جج واضح طور پر اپنی تحقیقات میں انہیں سنگین غفلت اور نااہلی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوری کے بعد سینہ زوری کرنا ن لیگ کا شیوہ ہے، نہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد استعفیٰ دیتا ہے نہ وزیر داخلہ ناکامی کے بعد اپنے منصب سے الگ ہوتا ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خلاف چارج شیٹ در اصل ن لیگی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کے بعد بھی چوہدری نثار کا اپنے منصب سے چمٹے رہنا جمہوری روایت کے خلاف ہے، اگر چوہدری نثار اپنے منصب سے مستعفیٰ نہیں ہوتے تو سپریم کورٹ 184-3 کے تحت اس کا نوٹس لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار کو معصوم شہریوں اور وکلاء کی شہادتوں کا ذمہ دار قرار دے کر وزارت داخلہ سے الگ کیا جائے۔

  • پنڈی اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    پنڈی اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے کارکنان پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کی پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان اور شیخ رشید کا جرم بتایا جائے، ان دونوں رہنماؤں نے کیا جرم کیا کہ ان پر اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کی جارہی ہے۔

    اردن سے لندن پہنچے پر ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن نہیں حکمرانوں کا ’’ناک ڈاؤن‘‘ چاہتا ہوں ادارے حکمرانوں کی گرفت میں قصائی کے ہاتھ میں مرغی کی طرح ہیں ۔تحریک انصاف کے کارکنوں بالخصوص خواتین پر تشدد کی سو بار مذمت کرتا ہوں۔

    لال حویلی اور بنی گالا سمیت پورے ملک میں پر امن سیاسی کارکنوں پر تشدد ،ظلم اور بربریت قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے ڈاکو اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،دفعہ144کا اطلاق چار دیواری کے اندر نہیں ہوتا، یہ شریف برادران کا طریقہ واردات ہے جب ان کو کوئی خطرہ ہوتا ہے تو یہ خوف و ہراس پھیلاتے ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن میں بھی انہوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی سڑکوں پر جمہوریت کو گھسیٹا اور خواتین کے منہ پر تھپڑ مارے جارہے ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونیوالی دو بیٹیوں تنزیلہ اور شازیہ کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو مزید کسی بیٹی پر کوئی ہاتھ نہ اٹھاتا۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کا وفد ہمارے رہنماؤں سے ملا ہے ،صورتحال پر نظر ہے۔

    کور کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، مجھے رپورٹ بھجوائی جائے گی، احتجاج کے حوالے سے مزید فیصلے ہوں گے کہ کس سطح کی شرکت درکار ہے ،حکمران بد ترین آمر ہیں ،یہ ملک میں سلطنت شریفیہ کا قیام چاہتے ہیں۔

    جب تک یہ اقتدار میں رہیں گے ملک کی خیر نہیں ۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کیا ملکی اداروں کا کام سیاست کے کرپٹ کرداروں کو تحفظ دینا رہ گیا، حکمران مافیا ہیں ان سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

  • تحریک انصاف کا بھی طاہرالقادری کے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا بھی طاہرالقادری کے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ

    لاہور : ڈاکٹر طاہرالقادری کے احتجاج میں تحریک انصاف نے بھی شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا، اس سے قبل مسلم لیگ ق اورشیخ رشید بھی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی بیک ڈور کوششیں آخر رنگ لے ہی آئیں ۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے احتجاج میں تحریک انصاف نے بھی شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اس سے پہلے مسلم لیگ ق اور عوامی مسلم لیگ بھی احتجاج کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد کے بعد عمران کی زیر صدارت تحریک انصاف کا بنی گالہ اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں تحریک انصاف کی جانب سے طاہرالقادری کے احتجاجی دھرنے کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا اورحکومت مخالف احتجاج کےامورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    طاہرالقادری نے سترہ جون کو احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے۔ مسلم لیگ ق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے احتجاج میں بھر پور شرکت کی یقین دھانی کرائی تھی۔

    تحریک انصاف کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تحریک انصاف اپنا نمائندہ وفد عوامی تحریک کے احتجاج میں بھیجے گی۔

     

  • پنجاب میں بھی لاشیں گریں کراچی کی طرح آپریشن کیا جائے، طاہرالقادری

    پنجاب میں بھی لاشیں گریں کراچی کی طرح آپریشن کیا جائے، طاہرالقادری

    لندن : علامہ طاہر القادری کہتے ہیں پنجاب میں بھی لاشیں گریں کراچی کی طرح آپریشن کیا جائے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی پھر وطن واپسی ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری ہیتھرو ایئرپورٹ لندن سے پاکستان کےلیے روانہ ہوگئے ہیں ۔وہ پیر صبح سات بجے لاہور پہنچے گے۔

    ہیتھرو ایئرپورٹ پر پاکستان روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر القادری نے کہا کہ کراچی میں قتل عام کے خلاف رینجرز کے اقدامات قابل تحسین ہیں، پنجاب میں بھی لاشیں گری تھیں ۔

    اس موقع پر ایک سحافی نے سوال کیا کہ کیا پھر کسی دھرنے کے لیے پاکستان جارہےہیں تو طاہرالقادری نےاس بارےمیں کچھ نہیں کہا، جبکہ کسی اورلندن پلان اورلندن میں عمران خان سےملاقات کی خبریں کوبھی غلط ٹہرایا۔

    طاہر القادری نےاپنا عزم دھرایا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے ملزموں کو سزا دلوائےبغیرنہیں رہیں گے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو معاف نہیں کریں گے، طاہرالقادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو معاف نہیں کریں گے، طاہرالقادری

    کراچی / لندن : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو ان کے انجام تک ضرور پہنچائیں گے اور انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    یہ بات انھوں نے لندن سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہی ۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمے داروں کو معاف نہیں کریں گے۔

    طاہر القادری اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں شہیدوں کے خون کا بدلہ لینے کے لیے قاتلوں کو ان کے انجام تک پہنچانے کیلئے قانونی جنگ لڑرہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک بات طے ہے کہ ان کو چھوڑیں گے نہیں انھیں اپنے انجام تک پہنچائیں گے قاتلوں کو اپنے عبرتناک انجام تک پہنچانا ہے ہم نہ کبھی انھیں معاف کریں گے اور نہ چھوڑیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کا پروگرام نہیں ہے، عمران خان کی لندن آمد کا اب تک مجھے علم نہیں تھا، آپ کے بتانے پر پتہ چلا ہے،تاہم فی الحال ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ منائی گئی

    ڈاکٹرطاہرالقادری کی 64 ویں سالگرہ منائی گئی

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کی چونسٹھویں سالگرہ منائی گئی۔ اس موقع پرڈاکٹر طاہر القادری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام لاہور میں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔ مقررین نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی سیاسی اور دینی خدمات کو سراہا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پنجاب حکومت کوسانحہ ماڈل ٹاون کا ذمہ دارقراردینے والے جوڈیشل کمیشن کو غیر قانونی قراردینے کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء کی حمایت نہیں کریں گے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن  پر فوجی عدالت کا فیصلہ قبول ہوگا۔

  • طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان ہے، جس میں موجودہ حالات میں حکومت مخالف تحریک کے دوسرے دور کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری پیر کے روز سے مدینہ منورہ میں موجود ہیں۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اپنی نئی دلہن ریحام خان کے ہمراہ آج عمرہ کے لئے روانہ ہورہے ہیں۔ جہا ں دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کا قوی امکان ہے۔

     ملاقات میں موجودہ حالات میں پیٹرول، لوڈ شیڈنگ اور گیس کے بحران اور انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہ دینے کے تناظر میں عمران خان اور طاہرالقادری کے درمیان حکومت مخالف تحریک کے لئے تبادلہ خیال ہوسکتا ہے۔

     پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے عمران خان سے طاہرالقادری کی کسی طے شدہ ملاقات کی تردید کرتے ہوئے اس کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

    واضح رہے اس سے قبل جب دونوں پارٹیوں نے حکومت مخالف دھرنوں کا آغازکیا تھا تو حکومتی حلقوں کی طرف سے ان کی لندن میں ہونے والے ملاقات کا تذکرہ کیا جاتا تھا، یہ بھی یاد رہے کہ ابتدائی تردید کے بعد دونوں قائدین نے لندن میں ہونے والی ملاقات کی حقیقت کی بھی تسلیم کر لی تھی۔