Tag: ڈاکٹر طاہر القادری

  • بادشاہت قائم کرنے کا خواب پورانہیں ہونے دیں گے،قادری

    بادشاہت قائم کرنے کا خواب پورانہیں ہونے دیں گے،قادری

    اسلام آباد:  ڈاکٹر طاہر القادری نے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کارکنوں کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا، ایسے پر امن احتجاج کی مثال نہین ملتی، ملک کو  شریف برادران کی بادشاہت کرنے کا خواب پورا نہیں ہونے دیں گے۔

    طاہر القادری نے کہا کہ ہمارے حکومت کے ساتھ چھ سے سات بار مذاکرات ہوئے ، ہماری پہلی شرط تھی کہ سترہ جون کو جو قتل عام ہوا ، جس میں چودہ شہید اور نوے زخمی ہوئے ، انکی ایف آئی آر نامزد قاتلوں کے نام درج کی جائے۔ دوسری شرط یہ تھی کہ شہباز شریف جن کے حکم پر خون کی ہولی کھیلی گئی، وہ استعفی دیں ۔

    طاہر القادری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل بھی دھاندلی تھی، 2013 کا الیکشن دھاندلی تھا، غیر آئینی طریقے سے کروائے گئے انتخابات کیسے ٹھیک ہوسکتے ہیں ۔ رات پونے ایک بجے وزیر اعظم بننے کا اعلان کیا گیا ۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس اورپاک سیکریٹریٹ پر کارکنان کا قبضہ ہے، انھوں نے کہا کہ  وزیرصاحب کہتے ہیں کہ عمران اور مجھے ایک ہی رات خواب آیاتھا خواب کوچھوڑیں ہم آپ کودن میں تارے دکھائیں گے ایک سال میں28سال کےبرابر قبضہ لیا گیا، دو سمندر نکلیں ہیں، ایک آزادی اورایک انقلاب کا انقلاب لاکرقوم کو آزادی دلائیں گے، ان کے اقتدار کی تدفین بغیر کفن اور جنازے کی ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خان صاحب ایک خوشخبری سنیں پاک سیکریٹریٹ کےباہراوراندر کارکنان کا قبضہ ہے کارکنان وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں قاتل وزیراعظم اب اندرداخل نہیں ہوسکتے پولیس چوکیاں خالی کرکے چلی گئی ہے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری  نے مزید کہا کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے راستے اختیار کئے بغیر مذاکرات کے ذریعے سیاسی طریقے سے اس مسئلے کو حل کیا جائے مگر بدقسمتی سے حکومت تشدد کے سوا کسی دوسرے طریقے پر اعتماد نہیں کرتی، یہ لوگ صرف ظلم ، جبر اور ریاستی اداروں پر اعتقاد رکھتے ہیں، ہم ان معاملات کو پاک فوج کو شامل کرنے کے حق میں نہیں اور پاک فوج بھی اس میں شامل ہونا نہیں چاہتی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے آرمی چیف کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا تھا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حکومت کی فطرت میں دہشت، بربریت اور ظلم ہے۔ ہفتے کی رات پولیس کی جانب سے پر امن مظاہرین پر جبر و تشدد کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں مذمت کی گئی۔ جس کے بعد آج ایک مرتبہ پھر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی، حکومت جمہوریت اور مزاکرات پر یقین نہیں رکھتی۔

  • آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا، طاہرالقادری

    آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا، طاہرالقادری

    اسلام آباد:  تحریک انصاف کی اپیل پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے ڈیڈلائن میں آج  تک توسیع کردی، انھوں نے کہا کہ  ممکن ہیں کہ عوامی دباؤ پر شریف برادران مستعفی ہوجائیں۔

    سیاسی پارہ چڑھتا جارہا ہے، کوئی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، گرما گرم ماحول میں ڈاکٹر طاہر القادری نے واضح کردیا ہے کہ جابر حکمرانوں کا تختہ الٹے بغیر واپس نہیں جائیں گے، ہمیں اس جدوجہد کو کامیاب بنانا ہے، بےنتیجہ واپس نہیں جانا۔

      انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز شریف کی بادشاہت کا خاتمہ سے ہی انقلاب کے راستے مزید واضح ہوں گے، طاہر القادری نے کہا کہ آج رات فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا لیکن امکان ہے کہ اس سے پہلے جدوجہد کا نتیجہ نکل آئے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات ایف آئی آر درج کئے جانے، نواز اور شہبازشریف کے استعفے کے بعد ہی ہونگے، طاہر القادری نے کہا کہ وہ آج رات تمام اختیارت عوام کو منتقل کرنے والے تھے۔

    طاہرالقادری نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی اپیل پر دھرنے کے شرکاء کی رضامندی کے بعد حکومت کو مزید چوبیس گھنٹے کی مہلت دی ہے۔

  • اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اب بات برطرفی پر نہیں، پھانسی پرختم ہوگی، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اللہ تعلیٰ نے ہماری پکار سن لی ہے ۔کل اللہ سے شہادت کی التجاء کی تھی ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹریبیونل نے قاتلوں کے چہرے سے پردہ ہٹا دیا،  ٹریبیونل کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کو زمہ دار ٹھرایا ہے۔ حکومت نے ٹریبوبل کی رپورٹ کو بھی چھپا کر رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی مشاورت کے بغیر نہیں ہوسکتا ، نواز شریف اب آپ بھی نہیں بچ سکتے ہیں،  اب بات برطرفی پر نہیں پھانسی پر ختم ہوگی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ غریبوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہے،کوئی مظلوم کی آواز سننے کو تیار نہیں ہے ، ایسے میں اگر میں ان کے لئے نہ نکلوں تو کیا کروں ؟،حکمران بیرونِ ملک جا کر علاج کرواتے ہیں اور غریب کو ایک سر درد کی گولی میعسر نہیں ہے، ایسے میں انصاف اور انقلاب کے لئے نہ نکلیں تو کیا کریں ، آئین اور قانون کہاں ہے؟

    انہوں نے جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ لوگ بھوکے پیاسے ہیں حکمران عیاشی کررہے ہیں کیا یہ جمہوریت ہے ، اگر یہ جمہوریت ہے تو ایسی جمہوریت پرلعانت ہے،جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں لوگوں کو خوشحالی ملے ، غریب کے چولہ جلے ، کوئی شہری اپنے حق سے محروم نہ رہے، چند لوگ ایوانوں میں بیٹھ کر جمہوریت کا رونا روتے ہیں۔ ہم ایسی جموہریت کو نہیں مانتے جس میں غریب بھوکا رہے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری ڈیڈ لائن میں 23 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی ایف آئی آر 21 نامزد افراد کے خلاف درج کی جائے۔ طاہر القادری نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے کفن منگوا لیں، مجھے رونے والوں کے آنسو نہیں، ان کے خون کے قطرے چاہئیں، خدا کیلئے گھروں سے نکل آﺅ۔

    طاپرالقادری نے پولیس کو مخاطب کر کے کہا کہ پولیس والوں میں لئے بھی لڑرہا ہوں، تمیں خدا اور رسولﷺ کا واسطہ ان غریب ، بھوکے اور مجبور عوام پر گولی مت چلانا اگر گولی چلانے کا دل ہو تو پہلے مجھ پر گولی چلانا ۔ میں نے زندگی میں کبھی بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی جس معاشرے میرے رسول ﷺ اُمت بھوکی ہو ، اس معاشرے میں زندہ رہنے کا دل نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ خدا کی قسم جینے نہیں چاہتا، اب تخت ہوگا یہ تختہ ،فتح ہوگی یہ شہادت ہوگی۔

  • میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    میں نے آج شہادت کی نیت کرلی ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اب انقلاب آخری مراحلے میں داخل ہوگیا ہے ،حکومت کو مزید 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتا ہوں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکا ء نے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ کے شرکا ء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اللہ آپ کے صبر کو مزید استقامت عطافرمائے، میری آنکھوں نے ایسا نظم و ضبط  آج تک نہیں دیکھا۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے اور بیٹیوں کا مزید امتحان نہیں لے سکتا ۔ کنٹینر لگا کر لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا گیا، شرکا ریڈ زون کے رکاوٹوں کو تور کر آئے ہیں۔ جب تک میں بیٹھا ہوں یہاں سے کوئی جانے والا نہیں ہے۔

    انہوں نے حکومت کو اڑتالیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 48 گھنٹے سے پہلے حکومت اور اسمبلی ختم کردو ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، اس کے بعد میری کوئی ذیمنداری نہیں ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ، اسمبلی کو ناجائز ، ٖغیر آئینی، غیر قانونی سمھجتے ہیں، 2013  کا انتخاب کروانے والا الیکشن کمیشن خود غیر آئینی تھا۔ حکومت مزکرات کر کے وقت ضائع نہ کرے۔

    عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہا تھا کہ انتخابات کے بعد سب دھاندلی کی آواز بلند کریں گے، افضل خان نے خود کہا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی، اب تحقیقات کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج شہادت کی نیت کرلی ہے،  موت کا ڈر نہیں ہے آج اپنے لئے کفن بھی خرید لیا ہے ۔ یہ کفن یا تو میں میں پہنوں گا یا نواز شریف کا اقدرار پہنے گا، چودہ دنوں میں 1 بار صرف شہادت کے عوض غسل کیا ہے ، شاید یہ میری زندگی کا آخری غسل ہو۔

    طاہر القادری خطاب کے دوران آبدیدہ ہو گئے انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ آواز سننے والا نہیں، حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جوڈیشل کمیشن بنایا اور خود ہی پیش ہوئے،اسی جوڈیشل کمیشن نے حکومت کے لوگوں سے خود جرح کی لیکن شہباز شریف کے بنائے کمیشن کی رپورٹ کو اب تک شائع کیوں نہیں کیا گیا؟ اپنی بنائی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ٹی وی اور اخبا رات میں دیا جائے، انہوں نے کہا کہ اس ملک کے غریبوں کے پاس کفن اور دفن کے سوا کوئی حق نہیں رہ گیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی سنسنی خیز رپورٹ نے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

    بتیس صفحات اور ایک اختلافی نوٹ پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہونے والے مقدمے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بنائے گئے مدعی نے اپنے ہی بیان کی نفی کردی ۔ایف آئی آر میں مدعی بنائے گئے ایس ایچ او موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کے کہ پولیس نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے نامکمل تفتیش ٹیم کے سامنے پیش کی انکوائری کےسامنےپیش ہونےوالےافسران کےبیانات ایک دوسرےسےمتضادتھے، رپورٹ میں واقعہ سے قبل حکومتی میٹنگ کو وقوعہ کا ذمہ دار قرار دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے،

    واقعے کے ذمہ دار تمام متعلقہ افراد ہیں جن کو بار بار بلایا گیا مگر وہ نہ آئے،عوامی تحریک بھی پولیس کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی پر پہلے ہی عدم اطمینان کا اظہار کر چکی ہے، حکومتی حلقوں نےآئینی ماہرین کی مشاورت سے اس رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں، آئینی ماہرین نے بھی اس رپورٹ کو حکومت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔

  • حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میرے در پر اگر کوئی دشمن بھی آجائے تو میں اس پر اپنا دروازہ بند نہیں کروں گا، شریف برادران بھی آئے تو ان کی بات ضرور سنوں گا اور ان کو اپنی بات بھی سنا کر بھیجوں گا، مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف اور شہبازشریف بھی بات کرنے آئیں تو انہیں بھی باہر نہیں نکالیں گے ہم اپنے دشمن کی بات بھی سنیں گے لیکن یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈرا سکتی ہے اور نہ ہی جھکا سکتی ہے اگر امریکی صدر یا برطانوی وزیراعظم سمیت دنیا کی تمام طاقتیں بھی مل جائیں تو میری گردن تو کاٹ سکتی ہیں لیکن مجھے حق سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اپنے مشن سے بھی نہیں ہٹاسکتی ۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنان بالکل فکر نہ کریں کوئی بھی بات کرنے آئے اس سے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون کا سودا نہیں ہوگا، ہمارے مطالبات پورے ہوں گے تو ہمیں حق ملے گا چاہے اس کا جو بھی راستہ ہو لیکن اگر ہمیں حق نہ ملا اور ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی تو حکمرانوں اور اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلی شہادت میری ہوگی اور اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں ہزاروں شہادتیں اور ہوں گی جس کےبعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق میرے سے ملاقات کرنے آئے تھے تو میں نے ان سے بھی کہا کہ میرے پاس جو بھی بات کرنے آئے گا میں ان کی بات سنوں گا مگر اپنے شہداءسے غداری نہیں کروں گاجبکہ سعد رفیق نے ملاقات میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین نے اسلام آباد میں صحت اور صفائی کے معاملے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ وہ صرف دکھاوے یافوٹو سیشن کیلئے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قیدسے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کیلئے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء کے لیے صفائی کے ناقص انتظامات او ربڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا ہے۔

  • انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد سوفیصد آئینی اور قانونی ہے ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آردرج ہونے تک مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے، بلکہ آئین عمل درآمد کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 38 کہتا ہےکہ ہر کسی کو روزگار ملے گا، یہاں ہزاروں لوگ بے روز گار ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران ٹیکس چورہیں، کیا قوم کو پتا ہے نواز شریف کتنا ٹیکس دیتے ہیں، جب شریف خاندان نے دھرنادیا تو کیا سپریم کورٹ سے اجازت لی تھی؟

    مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت بندوق رکھ کر مذاکرات کررہی ہے،  مظلوم عوام کو انصاف ملنے تک واپس نہیں جائیں گے۔

  • مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نےتازہ ترین سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سےصبر و تحمل سےکام لینےکی اپیل کردی۔

    الطاف حسین نے رہنماوٴں سےپُرزوراپیل کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اوراپنی تقاریرمیں شائستگی اختیار کریں۔انہوں نے کہا جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہوتا ہے لیکن اختلاف کو دشمنی میں ہرگز تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔۔انھوں نے کہا ہمیشہ خیال رکھناچاہیئےملک صرف حکمرانوں یاحکمراں جماعت کاہی نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اوردھرنے دینے والوں کا بھی ہے۔۔ ملک کی سلامتی وبقاء اوراستحکام کی ذمہ داری بھی سب پر عائد ہوتی ہے ۔

    الطاف حسین نے حکومت سے دردمندانہ اپیل کی کہ دھرنے دینے والوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ یا طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئےمذاکرات کاجو عمل شروع کیا تھا کوئی وقت ضائع کیے بغیر اس کافی الفور دوبارہ آغاز کیاجائے، مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایسے حل کی طرف جائیں جہاں کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنےدینے والوں سے اپیل کی کہ بات چیت کے ذریعہ جلد ازجلد قابل قبول حل تلاش کرلیں ورنہ ایسا نہ ہوکہ ریاست ملک کی سلامتی وبقاء کیلئے مداخلت کرنے پرمجبورہو ۔

  • موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری کا انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت ہمارے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرہی ہے۔ہمارے 25 ہزار کارکنان تاحال لاپتہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں آئین تباہ ہوچکا ہے جمہوریت ختم ہوچکی ہے، حکمرانوں لوڑ مار کی انتہا کردی ہے ، جھوٹے مینڈیٹ والے جمہوریت کا رونا روتے ہیں، موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئےانصاف کی توقع نہیں ہے ، یہ حکمران ہٹلر اور مسیلنی سے بھی بد تر ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر میاں ساجد کےگھر ڈاکے کے واردات کی بھر پور مزمت کرتے ہوئے کہنا تھاکہ حکمرانوں نے ظلم کی انتہاکردی ہے۔ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایہ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کسی ارکان آڈٹ نہیں ہوتا ، موجودہ حکمرانوں نے بینکوں سے کڑوڑوں روپے قرضے لے کر معاف کروائیں ہیں، جعلی نمائندوں کو کڑوڑوں روپے کے فنڈ جاری کئے جاتے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ایک کنال کے گھر میں ہوں، مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والے الزام ثابت نہ کرسکے، یہ حکمران جانتے ہیں کہ اگر انقلاب آگیا تو ان کی لوٹ مار ختم ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں حکومت دہشت گردوں اور چوروں کی ہے اور ان کی موجودگی میں سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکو انصاف نہیں مل سکتا لہذا ان کو گھر جانا ہی ہو گاجبکہ اب یہ حکمران میری رہائش گاہ پر حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کا ساتھ دینے والے ان کی کرپشن میں بھی حصے دار ہیں اور ان سے حساب لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹا مینڈیٹ حاصل کرکے جھوٹی جمہوری حکومت بنانے والے آج جمہوریت کا رونا رو رہے ہیں مگر ملک میں آئین اور قانون کی معطلی پر خاموش ہیں۔