Tag: ڈاکٹر طاہر شمسی

  • پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    پلازما فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

    کراچی: وزارت صحت نے پلازما کی فروخت کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے پلازما تھراپی کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں۔ وفاقی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پلازما تھراپی کرونا وائرس انفیکشن کا علاج نہیں ہے اور ابھی صرف تجرباتی مراحل میں ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پلازما کے لیے کسی بھی ڈونر کو پیسے دینا حکومتی اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر پلازمہ اکٹھا کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف خود بھی کاروائی کریں گے اور صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کو بھی کہیں گے۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ ہم بھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پلازما تھراپی تجرباتی طریقہ علاج ہے، ابھی اس کے رزلٹس ملے جلے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر کا کہنا ہے کہ ہمیں اتوار کے روز پلازمہ فراہم کرنے کے لیے 800 کالز آئیں کیونکہ ڈاکٹر اس کو کامیاب طریقہ علاج بتا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلازما کی خرید و فروخت اور غیر قانونی کاروبار کا نوٹس لیا جائے۔

  • کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کورونا کو شکست دینے والے مریض کنتی بار پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں؟

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتے ہیں، اس سے کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا کوشکست دینے والے افراد ہر ہفتے اپناپلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں، پلازمہ دینے والے شخص کو کسی قسم کا سائیڈ افیکٹ نہیں ہوسکتا ہے ،مزید بہتری آتی ہے۔

    ،ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا کاشکار ہیں35 ہزارصحت یاب ہوچکے ہیں، کورونا کو شکست دینے والے شخص سے 9سو سے ایک ہزار ایم ایل پلازمہ نکالا جاتا ہے، فی الحال ابھی تک کسی بچے کو پلازمہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    مزید پڑھیں : ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج

    ماہر امراض خون نے کہا روزانہ ڈھائی سوسے زائد افراد کو پلازمہ عطیہ کرنے کی ہدایت کرتے ہیں، صرف 8سے 10 افراد عطیہ کررہے ہیں ، کراچی میں این آئی بی ڈی میں سکھر میں ریجنل بلڈ سینٹر اور جامشورومیں لمز میں پلازمہ عطیہ کیا جاسکتاہے

    پلازمہ لگانے کےکلینیکل ٹرائل کی اجازت صرف این آئی بی ڈی کو ہے ، ملک کے دیگر شہروں میں عوام اپناپلازمہ عطیہ کریں تاکہ انہیں کراچی آنے کی ضرورت نہ پڑے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

  • ‘پاکستان میں اب تک 200  سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج’

    ‘پاکستان میں اب تک 200 سے زائد کورونا کےمریضوں کا پلازمہ تھراپی سے علاج’

    کراچی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کے علاج کیلئے اب تک ملک بھر میں دو سو سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے،پلازمہ تھراپی کیلئےروز تین سو درخواستیں آرہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بغیر ویکسین اور دوا کے وائرس کیخلاف جنگ لڑرہے ہیں، پلازمہ کے ذریعے لوگوں کی جانیں بچانےکی کوشش ہورہی ہے ، 200 سے زائد افراد کو پلازمہ لگایا جاچکا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرشمسی کا کہنا تھا کہ کوروناسےمتاثر80سے90فیصد افراد کی وینٹی لیٹرز سے واپسی نہیں ہوتی، دیگرممالک میں جدید مشینری،تجربہ کار عملہ ہے وہ بھی کنٹرول نہیں کرپارہا۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ نے کہا کہ پلازمہ دینےوالے شاید ہماری بات سمجھ نہیں پارہے ، صحت یاب ہونیوالے مریض پلازمہ نہیں دے رہے، پلازمہ کیلئے روزانہ 300سےزائددرخواستیں مل رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ 80 فیصدمریض پلازمہ لگنے سے صحت یاب ہوجاتےہیں، مہنگی دواؤں کے بجائے پلازمہ کے اخراجات انتہائی کم ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرشمسی نے کہا کہ 80 فیصد افراد وینٹی لیٹر پرجانے سے پہلے ٹھیک ہوجاتے ہیں، پی سی آر منفی ہونےکےکم سے کم دو ہفتے بعد پلازمہ دیا جاسکتا ہے، پلازمہ دینے سے صحت یاب مریض کو کوئی جسمانی نقصان نہیں ہوتا۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ کا کہنا تھا کہ صحت یاب افراد نے ایک بارپلازمہ دیا تو 2 مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے، پلازمہ اکٹھے کرنے کا انتظام مختلف شہروں میں ہورہا ہے، صحتیاب ہونے والے افراد ہر ہفتے پلازمہ عطیہ کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا ڈاکٹر چیختے رہےکہ لاک ڈاؤن کریں، ہم نے ان کا مذاق اڑایا، حکومت کی طرف سے پلازمہ دینے کےاخراجات خود برداشت کررہی ہے۔

    خیال رہے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ کرلیا، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ ہر نئے اسپتال کو پلازمہ تھراپی کی اجازت نہیں دی جائے گی، پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

  • کرونا وائرس: ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ

    کرونا وائرس: ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ

    کراچی: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے کرونا وائرس کے علاج کا فیصلہ کرلیا ہے، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں پلازمہ تھراپی سے علاج کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ ہر نئے اسپتال کو پلازمہ تھراپی کی اجازت نہیں دی جائے گی، پلازمہ سے علاج کی اپیل اب کسی ادارے کی نہیں بلکہ حکومت کی اپیل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کہیں زیادہ ہے، ایک شخص کے پلازمہ سے 2 افراد کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں، ایک شخص ایک ہفتے بعد دوبارہ پلازمہ دے سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 83 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 385 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 13 ہزار 702 ہوگئی ہے۔

  • پلازمہ تھراپی ، کورونا کے مریضوں کیلئے  حوصلہ افزا خبر

    پلازمہ تھراپی ، کورونا کے مریضوں کیلئے حوصلہ افزا خبر

    کراچی : بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کے مریض کو پلازمہ مفت فراہم کیا جائے گا، لوگ کورونا متاثرین کے بچاؤ کیلئے آگے آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شروع میں دستیاب کٹس کی کوالٹی پرسوالات تھے تاہم ہمیں لاک ڈاؤن نرمی سے پہلے یہ جاننا ہوگا کہ کتنے اینٹی باڈیز ہیں۔

    ڈاکٹرطاہرشمسی کا کہنا تھا کہ کورونا کے مریض کو پلازمہ مفت فراہم کیاجائےگا، سرکاری ہو یانجی اسپتال پلازمہ ڈونیٹ مفت کیاجائے گا، لوگ کورونا متاثرین کے بچاؤ کیلئے آگے آئیں۔

    یاد رہےڈاکٹر طاہر شمسی نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ایک اہم ٹیسٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اینٹی باڈیز ٹیسٹ کی مدد سے کرونا سے  صحت یاب افراد کی پہچان ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت چاہے تو ایس او پیز کے تحت معیشت کا پہیا چل سکتا ہے، وفاق کا محکمہ صحت مہربانی کرے، اینٹی باڈی کا ٹیسٹ دستیاب ہونا ضروری ہے، شہری اپنے اپنے ٹیسٹ کروا کے اپنے اپنے کاموں پر جا سکتے ہیں۔

    ماہر امراض خون کا کہنا تھا کہ اینٹی باڈیز ٹیسٹ ان تمام لوگوں کی نشان دہی کرے گا جو کرونا سے بغیر علامات کے متاثر ہوئے ہیں،  این ڈی ایم اے اور وفاقی صحت کے اداروں سے اپیل کرتا ہوں  کہ اس معاملے پر بھی توجہ دی جائے۔

    واضح رہے کہ جناح اسپتال میں کرونا کے مریضوں کے لیے پلازما تھراپی کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں   این آئی بی ڈی اور جناح اسپتال میں پلازما امونائزیشن کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو ئے تھے[،  ملک میں پہلی مرتبہ کو وِڈ نائنٹین میں پلازما امونائزیشن استعمال کیا جا رہا ہے۔

  • حکومت اینٹی باڈیز ٹیسٹ بھی شروع کرے: ڈاکٹر طاہر شمسی

    حکومت اینٹی باڈیز ٹیسٹ بھی شروع کرے: ڈاکٹر طاہر شمسی

    کراچی: بلڈ ڈیزیز کے اسپیشلٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پی سی آر ٹیسٹ پر لوڈ کم کرنے کے لیے اینٹی باڈیز ٹیسٹ بھی شروع کیے جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ایک اہم ٹیسٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی باڈیز ٹیسٹ کی مدد سے کرونا سے صحت یاب افراد کی پہچان ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چاہے تو ایس او پیز کے تحت معیشت کا پہیا چل سکتا ہے، وفاق کا محکمہ صحت مہربانی کرے، اینٹی باڈی کا ٹیسٹ دستیاب ہونا ضروری ہے، شہری اپنے اپنے ٹیسٹ کروا کے اپنے اپنے کاموں پر جا سکتے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے خلاف بننے والی آئی جی جی اینٹی باڈیز کے لیے آئی جی ایم کے استعمال کی اجازت تاحال نہیں دی گئی ہے، نہ ہی ٹیسٹس کی کٹس وفاقی حکومت نے فراہم کی ہیں، اس ٹیسٹ کے ذریعے کرونا وائرس کے پی سی آر ٹیسٹ پر لوڈ کم ہو جائے گا، اور بہت سے ایسے لوگوں کی بھی نشان دہی ہوگی جو کرونا سے متاثر ہوئے اور خود بخود صحت یاب ہو گئے کیوں کہ متعدد افراد میں کرونا کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    بڑی کامیابی ، پاکستان میں کرونا کےعلاج کیلیے پلازمہ تھراپی کا فیصلہ

    ماہر امراض خون کا کہنا تھا کہ اینٹی باڈیز ٹیسٹ ان تمام لوگوں کی نشان دہی کرے گا جو کرونا سے بغیر علامات کے متاثر ہوئے ہیں، ٹیسٹ میں ان لوگوں کے خون میں اینٹی باڈیز کی نشان دہی سے معلوم ہوگا کہ انھیں کرونا لاحق ہوا تھا۔ انھوں نے این ڈی ایم اے اور وفاقی صحت کے اداروں سے اپیل کی کہ اس معاملے پر بھی توجہ دی جائے۔

    ڈاکٹر شمسی نے کہا کہ تمام وفاقی صحت کے شعبہ جات سے درخواست ہے کہ اس ٹیسٹ کے لیے اجازت نامہ جاری کریں، کیوں کہ وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی صوبائی حکومت ملک میں ٹیسٹنگ کے اجازت نامے نہیں دے سکتی۔

    واضح رہے کہ این آئی بی ڈی اور جناح اسپتال میں پلازما امونائزیشن کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو گئے، ڈاکٹر سیمی جمالی نے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ملک میں پہلی مرتبہ کو وِڈ نائنٹین میں پلازما امونائزیشن استعمال کیا جا رہا ہے، جناح اسپتال میں کرونا کے مریضوں کے لیے پلازما تھراپی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • پاکستان میں کورونا کا علاج ، مریضوں کیلئے بڑی خبر

    پاکستان میں کورونا کا علاج ، مریضوں کیلئے بڑی خبر

    کراچی : ماہرامراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا سے صحت یاب افراد کاپلازمہ لینا شروع کردیا ہے، کورونا کے مریضوں کوپلازمہ لگاناکا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی اور ٹیم نے پاسیوامیونائزیشن کےلیےپلازمہ لینےکاآغازکردیا، ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ آج سے کورونا سے صحت یاب افراد کاپلازمہ لینا شروع کردیا ہے، وفاق اور صوبائی حکومتوں کی اجازت سےپلازمہ لے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سےپنجاب اور خیبرپختونخوامیں بھی پلازمہ لینے کا آغاز ہو جائے گا ، ڈریپ اور دیگر اداروں سے اجازت مل چکی ہے، کن کورونا کے مریضوں کوپلازمہ لگانا ہے اس کا فیصلہ متعلقہ ڈاکٹر کرے گا۔

    یاد رہے ماہرامراض خون ڈاکٹرطاہرشمسی نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کیخلاف پلازماٹرانسفیوژن کی اجازت مل گئی ہے، ڈریپ کی جانب سے آج ہمیں باقاعدہ اجازت دی گئی ہے۔

    یاد رہے ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ پیر سے صحتیاب مریضوں کے پلازما کی کلیکشن شروع کریں گے ، ابتدائی طور پر انتہائی تشویشناک مریضوں کیلئے پلازما استعمال کریں گے، وینٹی لیٹر پر جانے والے مریضوں کیلئے پلازما استعمال کیا جائے گا۔

    ماہرامراض خون نے مزید کہا تھا کہ چین، امریکا، جرمنی ،اسپین ،اٹلی میں پلازما ٹرانسفیوژن ہورہا ہے، ہماری تیاریاں مکمل ہیں، اس وقت ملک بھرمیں پچاس سےساٹھ افراد پلازما دینے کے قابل ہیں،ایک ایک پاکستانی کی جان بچانا ہمارامشن ہے۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کوروناکےعلاج سے متعلق پلازمہ لگانےکے تجربے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے، قائم کردہ 8رکنی کمیٹی میں نجی وسرکاری شعبے کےماہرین ، وفاقی سیکریٹری انسانی حقوق رابعہ جویری آغا، ضمیر گھمروایڈووکیٹ ،ڈاکٹر طاہر شمسی،ڈاکٹر شوبھا لکشمی اور ڈاکٹرخاور عباس شامل ہیں۔

  • ڈاکٹر طاہر شمسی کا نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑا انکشاف

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا نواز شریف کی صحت سے متعلق بڑا انکشاف

    لاہور : ماہرامراض ہیماٹالوجسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے نواز شریف کی صحت کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی کی بات یہ ہےکہ نواز شریف کو کینسر نہیں ہے، ان کا کابون میروفنکشنل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کےمیڈیکل بورڈ میں شامل ماہرامراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کا بون میرو جانچنے کیلئے ٹیسٹ کیا گیا ، ان کا بون میرو مکمل فنکشنل ہے، خوشی کی بات یہ ہےکہ نواز شریف کو کینسر نہیں ہے۔

    ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیماری کی تشخیص ہو گئی، اس کا نام آئی ٹی پی ہے، جو بچوں اور بڑی عمرکےلوگوں کوہوتی ہے، نواز شریف کی بیماری قابل علاج ہے، اس کی ریکوری 2میں سے کسی ایک دوا سےممکن ہوتی ہے۔

    ادویات کے4 سے 5 دن میں پلیٹ لیٹس کی ریکوری ہوتی ہے، آئی وی آئی جی کے 10سے 12دن بعدپلیٹ لیٹس سیلزنارمل ہوہیں، پلیٹ لیٹس مستحکم رکھنے کیلئے ایک سال تک دوا کا استعمال کرنا ہوگا۔

    خیال رہے نواز شریف چوتھے روز بھی سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر مریم نواز کو اپنے والد کے ساتھ ٹھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ضروری ٹیسٹ کرالئے گئے ہیں، اُن کا پی ای ٹی اسکین اب دو سے تین روز بعد کیا جائےگا، نوازشریف کوآٹوامیون ڈس آرڈرہے، اُنہیں آئی وی آئی جی انجکشنز پر رکھا گیا ہے، جس سے ان کا ہیموگلوبن بہترہوگا، جس کی افادیت دو سے تین روز میں ظاہر ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کو بھی میڈیکل بورڈ میں شامل کرلیاگیا، جس کے بعد ممبز کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔