Tag: ڈاکٹر ظفر مرزا

  • ‘ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں’

    ‘ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں’

    اسلام آباد :وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں اور ان کیلئے مستقبل میں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کو این سی او سی میں دعوت دی گئی اور کوروناوائرس کیلئےقومی سطح پرکئے گئے اقدامات کوسراہا گیا، ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں اور ان کیلئے مستقبل میں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دے دیا تھا ، ذرایع نے کہا تھا کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے اور وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ میں عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا تھا، ایمان داری اور محنت سے کام کیا ہے، پاکستان کے لیے کام کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑا جب پاکستان میں کرونا کم ہو رہا ہے۔

    بعد ازاں ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

  • پاکستان میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران کورونا کے باعث آج سب سے کم اموات ریکارڈ

    پاکستان میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران کورونا کے باعث آج سب سے کم اموات ریکارڈ

    اسلام آباد : پاکستان میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران کورونا کے باعث آج سب سےکم اموات ریکارڈ ہوئیں ، ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کوویڈ 19 کے باعث اموات میں 87 فیصد کمی ہے، لیکن کسی لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا الحمدللہ آج گزشتہ 3 ماہ کےدوران کوروناکےباعث سب سے کم اموات ریکارڈ ہوئیں، 20 جون کو153 کی نسبت گزشتہ 24 گھنٹے میں صرف 20اموات ہوئیں، کوویڈ19 کے باعث اموات میں 87 فیصد کمی ہے، لیکن اب بھی کسی لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں۔

    گذشتہ روز ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا سے اموات میں 80فیصد کمی آئیاور کورونا کےکیسز میں بتدریج کمی آرہی ہے ، پاکستان میں وبامیں کمی کااعتراف عالمی سطح پربھی ہورہاہے، تاہم آنیوالے وقت میں خدشہ ہے پاکستان میں کیسز دوبارہ بڑھ سکتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا تھا کہ آنیوالی عید پر ہمیں انتہائی ذمہ داری کےساتھ فیصلے کرنے ہیں، ماضی کے برعکس اس عید پر ہم نے بہت پہلے سے تیاری شروع کی، عید پر شہروں کےاندر مویشی منڈیاں لگانے کی اجازت نہیں دی گئی، شہروں سے باہر چھوٹی مویشی منڈیاں لگانے کی اجازت دی گئی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ مویشی منڈیوں میں جائیں تو ماسک پہنیں ، بزرگ اور بچوں کو لیکر نہ جائیں، مویشی منڈی جائے بغیر آن لائن جانور خریدنے کو ترجیح دی جائے اور کوشش کریں گھر پر قربانی کرنے کے بجائے اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیاجائے، عیدالفطر کی طرح عیدالاضحیٰ میں بھی نمازعید کےایس اوپیز پرعمل کیاجائے۔

    بعد ازاں ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپیل کی کہ عید اورمحرم آنےوالے ہیں ہمیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے،اگر احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑا تو کرونا کی صورت حال خراب ہوسکتی ہے اور وائرس بہت تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

  • کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت کا ایک اور بڑا قدم

    کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت کا ایک اور بڑا قدم

    اسلام آباد: کرونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ کے لیے ملک بھر میں 30 ہزار ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق کرونا کے خلاف جنگ میں وزارتِ قومی صحت نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تیس ہزار طبی عملے کی تربیت مکمل کر لی ہے، ہیلتھ ورکرز کو حفاظتی سامان کے استعمال پر تربیت دی گئی۔

    اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ہیلتھ ورکرز کو تربیت وی کیئر پروگرام کے تحت دی گئی ہے، تربیت کے خواہش مند ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس کی رجسٹریشن تاحال جاری ہے، ہیلتھ ورکرز وی کیئر کی ویب سائٹ پر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔

    ملک میں کرونا سے متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی تعداد 5164 ہوگئی

    ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں تاحال 30 ہزار ہیلتھ کئیر ورکرز نے تربیت مکمل کی ہے، یہ قوم کے فرنٹ لائن ہیروز ہیں، ہیلتھ کیئر ورکرز کی حفاظت اور فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہیلتھ کیئر ورکرز کو ایک گھنٹہ آن لائن تربیت دی جا رہی ہے، ماہر ڈاکٹرز ان ہیلتھ ورکرز کو پی پی ایز کے استعمال اور حفاظت پر ٹریننگ دے رہے ہیں۔

    ظفر مرزا نے بتایا کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے 35 سو ڈاکٹرز اور نرسز نے تربیت مکمل کی، خیبر پختون خوا سے 9700 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے تربیت مکمل کی۔

    معاون خصوصی کے مطابق پنجاب کے 6500 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس، سندھ سے 8700 ڈاکٹر، نرسز اور پیرا میڈکس نے جب کہ بلوچستان سے 1600 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے تربیت مکمل کی۔

  • کرونا مریضوں کے لیے دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ کے اہم اقدامات

    کرونا مریضوں کے لیے دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ کے اہم اقدامات

    اسلام آباد: کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا تشویش ناک مریضوں کے لیے دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ نے اہم اقدامات کر لیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کو وِڈ 19 کے تشویش ناک مریضوں کے لیے ریمڈیسیور اینٹی وائرل دوا کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ ڈریپ نے ریمڈیسیور کے ایمرجنسی استعمال کے لیے امپورٹ اور رجسٹریشن لیٹرز جاری کر دیے ہیں، ایف ڈی اے نے حال ہی میں ریمڈیسیور کے استعمال کی منظوری دی ہے۔

    انھوں نے کہا ریمڈیسیور کی بڑھتی طلب کے پیش نظر 2 امپوٹرز اور 14 لوکل مینوفیکچررز کو اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے، ریمیڈیسیور کا استعمال ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق تشویش ناک مریضوں کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

    ظفر مرزا کا کرونا کے علاج کے لیے ڈیکسا میتھاسون سے متعلق اہم بیان

    ادھر ترجمان ڈریپ نے کہا ہے کہ امریکا، جاپان اور برطانیہ کی اجازت کے فوراً بعد ڈریپ نے این او سی کا اجرا شروع کیا، انجکشنز کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے ایمرجنسی رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس بلایا گیا، کابینہ اجلاس کو دوا کی قیمت تجویز کرنے کے لیے ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کا بھی اجلاس بلایا گیا۔

    کرونا کا کوئی علاج نہیں، دواؤں پر پیسے خرچ نہ کریں،فواد چوہدری

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکی کمپنی گِلی یَڈ نے پاکستان کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دے دی ہے، یہ دوا اب پاکستان میں بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گی۔

  • عامر محمود کیانی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف نیب انکوائری ہوگی

    عامر محمود کیانی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف نیب انکوائری ہوگی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی، ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف بھی شکایات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر محمود کیانی اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) اور سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے افسران کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی، وزارت پیٹرولیم کے افسران کے خلاف آڈٹ پیراز کا بھی جائزہ لیا گیا، اور افسران کا معاملہ مزید قانونی کارروائی کے لیے وزارتِ پیٹرولیم بھجوانے کی منظوری دی گئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں 178 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے، جب کہ 9 ارب روپے مالیت کے ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کا معاملہ، ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کردی گئی

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی تھی، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے ہیں۔

    کابینہ اجلاس میں مزید 429 ادویات درآمد کرنے کی سمری پیش کی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ لائف سیونگ کے ساتھ ملٹی وٹامن دوائیں درآمد کی سفارش کی گئی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم سمیت کابینہ نے سوالات اٹھائے اور معاون خصوصی سے بھی استفسار کیا کہ بھارت سےدرآمد کی جانے والی ادویات کون سی ہیں؟ ادویات لائف سیونگ ہیں؟ معاون خصوصی صحت اور سیکریٹری صحت کابینہ کو مطمئن نہ کر سکے تھے۔

  • اس عید میں عوام ایک دوسرے سے گلے نہ ملیں،ڈاکٹر ظفر مرزا

    اس عید میں عوام ایک دوسرے سے گلے نہ ملیں،ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اس عید میں عوام ایک دوسرے سے گلے نہ ملیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں 24 گھنٹے کے دوران 50 اموات سب سے زیادہ ہیں۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے صورت حال کو سامنے رکھ کر لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی،لاک ڈاؤن میں نرمی لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کی گئی،کیسز،اموات میں اضافہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ رمضان میں مساجد کے لیے ایس او پیز پر کچھ عمل ہوا کچھ نہیں ہوا،جمعتہ الوداع کے موقع پر بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائے،کوشش کریں جمعتہ الوداع سمیت دیگر نماز گھر پر ادا کریں، 50 سال سے زائد عمر کے لوگ مساجد میں نہ جائیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ عوام، مارکیٹس،شاپس، ٹرانسپورٹ کے لیے ایس اوپیز بھی سامنے رکھے گئے،کرونا کے کیسز میں اضافے کے ذمہ دار بھی ہم خود ہیں،سماجی فاصلہ نہیں رکھیں گے تو آئندہ دنوں میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ نماز عید کے موقع پر ایس او پیر کا خیال رکھیں اور بہتر ہے نماز گھر پر ہی پڑھیں، اس عید پر گلے نہ ملیں اور دور رہ کر ایک دوسرے کو مبارکباد دیں۔

  • بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کا معاملہ، ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کردی گئی

    بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کا معاملہ، ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کردی گئی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی گئی ، ڈاکٹرظفر مرزا مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیراحکامات جاری کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی گئی، وزارت کےمالی معاملات پر سمریز براہ راست وزیراعظم کو بھجوانےکی ہدایت کردی ہے، اس حوالے سے وزارت قومی صحت کو ہدايات جاری کردی گئیں۔

    وزیراعظم نے بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کے معاملےکا نوٹس لياتھا، نوٹس کے بعد ڈاکٹرظفر مرزاکےمالی معاملات کےاختیارات ختم کرنےکی ہدایت کی ، ڈاکٹرظفر مرزا مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کےبغیراحکامات جاری کرتے رہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے ادویات کی درآمد کا نوٹس،تحقیقات کا حکم

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے معمول کی دوائیں اور وٹامنز درآمد کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    کابینہ اجلاس میں مزید429 ادویات درآمدکرنےکی سمری پیش کی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ لائف سیونگ کےساتھ ملٹی وٹامن دوائیں درآمدکی سفارش کی گئی تھی، جس کے بعد وزیراعظم سمیت کابینہ نے سوالات اٹھائے اور معاون خصوصی سے بھی استفسار کیا کہ بھارت سےدرآمدکی جانےوالی ادویات کونسی ہیں؟ادویات لائف سیونگ ہیں؟ معاون خصوصی صحت اورسیکریٹری صحت کابینہ کومطمئن نہ کرسکے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرظفرمرزا نے کابینہ میں مؤقف دیا تھا کہ فہرست کی تیاری میرےعلم میں نہیں، جس کے بعد وزیراعظم نےمعاملےکانوٹس لےلیا اور تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا۔

  • کرونا وبا سے متعلق پاکستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، ظفر مرزا

    کرونا وبا سے متعلق پاکستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وبا سے متعلق پاکستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے پہلے دن عوام نے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، رمضان میں خصوصی احتیاط کی ضرورت ہے، عوام رش والی جگہ پر جانے سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ یاران وطن ویب سائٹ کا مقصد طبی ماہرین کی رضاکارانہ خدمات لینا تھا، ویب سائٹ پر دنیا بھر میں پاکستانی ماہرین رجسٹرڈ ہوسکتے ہیں، این سی او سی میں تمام وزرائے صحت کی مشاورت ہوئی ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کرونا ویکسین بننے سے متعلق اقدام نہیں ہے، کرونا ویکسین سے متعلق چین کی کمپنی نے رابطہ کیا ہے، چینی کمپنی کے مطابق کرونا ویکسین کافی حد تک بن چکی ہے، چینی کمپنی نے ویکسین کے ٹرائل کے لیے رابطہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا ویکسین کے لیے جاپان میں بھی تحقیق جاری ہے، جاپانی سفارتخانہ نے ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے، ہم نے مزید معلومات اور دستاویزات جاپان سے مانگی ہیں۔

    واضح رہے کہ ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 256 ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بڑھ کر 12227 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے کی توسیع کر دی ہے، 9 مئی تک موجودہ صورت حال چلے گی، صوبائی حکومتیں صوبوں میں صورت حال کے مطابق فیصلہ کریں گی، رمضان میں سحر و افطار میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔

  • کرونا کے خلاف جنگ میں پاک افواج کا بھی بڑا کردار ہے، ظفر مرزا

    کرونا کے خلاف جنگ میں پاک افواج کا بھی بڑا کردار ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاک افواج کا بھی ایک بڑا کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرز انے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بریف کیا گیا کہ آنے والے دنوں میں کیا چیلنجز ہیں، آرمی چیف نےبھی اپنی رائے سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر کرونا وبا کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں، این سی او سی کے فیصلے کے مطابق ایک ہیلتھ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، کرونا ٹیسٹنگ کی استعداد 20 ہزار سے بڑھانے جارہے ہیں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ ہیلتھ کمیٹی کی صدارت ان کے ذمے ہوگی، ہیلتھ کمیٹی میں چاروں صوبوں کے وزرا بھی شامل ہوں گے، کمیٹی میں تمام وزرائے صحت مربوط طریقے سے کام کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کرونا اقدامات: رمضان میں بھی پاک فوج تعاون جاری رکھے گی، آرمی چیف

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ایک اور کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں ہیلتھ کے ماہرین شامل ہوں گے، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا بے حد مشکور ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ رمضان میں پاکستان میں ایک الگ ماحول ہوتا ہے، ہمارے جید علمائے کرام نے 20 نکاتی ایس او پی پر اتفاق کیا ہے، سب سے گزارش ہے کہ پاکستان میں آنے والے دن اور ہفتے اہم ہیں، ہمارا فرض ہے کہ کرونا کو ملک میں پھیلنے سے روکنے میں کردار ادا کریں۔

  • ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا

    ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت میں ہیلتھ سچویشن روم کا افتتاح کردیا، سچویشن روم کو عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے بنایا گیا ہے، اس موقع پر ڈبلیو ایچ او پاکستان کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا بھی موجود تھے۔

    ظفر مرزا نے کہا ہے کہ سچویشن روم صحت سے متعلق بروقت اور درست معلومات کا اہم ذریعہ ہوگا، صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں، وزیراعظم عمران خان کے نزدیک صحت کا شعبہ اولین ترجیح ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت اسلام آباد کو صحت کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے،ڈاکٹر ظفر مرزا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد کوہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت اور عوام کی فلاح کیلئے اتھارٹی کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، وزیر اعظم کےوژن کے مطابق صحت کا شعبہ ہمارا اولین ترجیح ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ حکومت پرائمری ہیلتھ کئیر سسٹم کو مضبوط بنارہی ہے ، اتھارٹی کو شفافیت اور عوامی جواب دہی کی پالیسی پرگامزن رہنا ہوگا۔