Tag: ڈاکٹر ظفر مرزا

  • ‘کوشش کی جارہی ہے کہ مقامی سطح پر این 95 ماسک خود بنائیں’

    ‘کوشش کی جارہی ہے کہ مقامی سطح پر این 95 ماسک خود بنائیں’

    اسلام آباد : وزیر اعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے کہ مقامی سطح پر این 95 ماسک خود بنائیں اور روزکی بنیاد پر 20 ہزار ٹیسٹ کیے جائیں، ملک میں اس وقت 60 فیصد وائرس کا پھیلاؤ مقامی افراد سے ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، این 95 ماسک کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ مقامی سطح پر این 95 ماسک خود بنائیں، این 95 اور میڈیکل کٹس کی مقامی طور پر تیاری کرنا شروع کر دیں گے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اسپتالوں میں کام کرنےوالےڈاکٹروں کےلیےاین 95 ماسک لازمی قراردے دیا ، ڈاکٹروں کو حفاظتی سامان کی فراہم کیلئے مزید اقدامات کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اور صوبائی سطح پر لاک ڈاون کی وجہ سےوائرس کےپھیلاؤمیں کمی آئی ، اب تک ملک بھر میں ایک لاکھ پانچ ہزار ٹیسٹ کیے ہیں ، کوشش ہےروزکی بنیاد پر 20 ہزار ٹیسٹ کیے جائیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اب ملک میں وائرس مقامی افراد سے پھیل رہا ہے ، اس وقت 60 فیصد وائرس کا پھیلاو مقامی افراد سے ہو رہا ہے، بیرون ملک سےآنے والوں کےعلاوہ مقامی افراد کا بھی ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔

    معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ اس وقت ملک میں کوروناکے8ہزار رجسٹر کیس ہیں ، ٹریکنگ ٹیسٹ لانے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

  • حکومت اسلام آباد کو صحت کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے،ڈاکٹر ظفر مرزا

    حکومت اسلام آباد کو صحت کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے،ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت اسلام آباد کوہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزاکی زیر صدارت اسلام آباد ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کااجلاس ہوا ، اجلاس میں سی ای اواتھارٹی ڈاکٹر سید علی حسین نقوی نے بریفنگ دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پہلی بار اسلام آباد میں ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کاقیام عمل میں آیا ہے، چاروں صوبوں میں ہیلتھ کیئر کمیشن کام کر رہے ہیں ، اسلام آباد میں صحت کے شعبے کی ترقی کیلئے اتھارٹی کاقیام وقت کا تقاضا تھا۔

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت اور عوام کی فلاح کیلئے اتھارٹی کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا، وزیر اعظم کےوژن کے مطابق صحت کا شعبہ ہمارا اولین ترجیح ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اتھارٹی نجی اسپتال ،کلینک ،لیب کو ریگولیٹ کرے گی ، حکومت اسلام آباد کوہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہی ہے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج یقینی بنانے کےلیےپرعزم ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ حکومت پرائمری ہیلتھ کئیر سسٹم کو مضبوط بنارہی ہے ، اتھارٹی کو شفافیت اور عوامی جواب دہی کی پالیسی پرگامزن رہنا ہوگا۔

  • کرونا کے مشتبہ مریضوں کی پکڑ دھکڑ سے اجتناب کیا جائے، ظفر مرزا

    کرونا کے مشتبہ مریضوں کی پکڑ دھکڑ سے اجتناب کیا جائے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا کے مشتبہ مریضوں کی پکڑ دھکڑ سے اجتناب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ ملی ہیں کہ کرونا مریضوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جارہا ہے، کرونا مریضوں کے پیچھے پولیس، ایڈمنسٹریشن بھاگتی ہے، ایسا رہا تو کرونا مریض ڈر جائیں گے اور سامنے نہیں آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نامناسب طریقے سے لوگوں کی پکڑ دھکڑ کی جارہی ہے جو درست نہیں ہے، گزارش کرتا ہوں مشتبہ مریضوں کی پکڑ دھکڑ سے اجتناب کریں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ آنے والے ہفتے میں ٹیسٹ کی استعداد بڑھ جائے گی، 15 اپریل تک 9 لاکھ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہوگی، ادویات کی فراہمی کرنی ہے اور بنانی بھی ہیں، دکانوں اور کارخانوں سے متعلق گائیڈ لائن کل ویب سائٹ پر آجائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مجموعی 15 ہزار 709 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیے گئے، ٹیسٹ رپورٹ کے مطابق 1865 افراد کرونا سے متاثر ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق پنجاب میں 652 اور سندھ میں 627 کرونا وائرس کے مریض ہیں، صحت یاب ہونے والوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، 58 افراد صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جاچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے 861 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ملک بھر میں کرونا سے اب تک 25 مریضوں کا انتقال ہوا ہے، اس وقت میں ملک بھر میں 8 ہزار 606 افراد قرنطینہ میں موجود ہیں۔

  • کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے حکومتی سطح پر تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کو سیفٹی آلات دیے جا رہے ہیں،کرونا سے لڑنے والوں کو ہنگامی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ دنیا میں 6 لاکھ 64 ہزار سے زائد کنفرم کیسز ہیں، دنیا بھر میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 31 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ 24گھنٹےمیں پاکستان میں مشتبہ 1106 مریض رجسٹرڈ ہوئے، پاکستان میں کرونا وائرس کے کنفرم کیسز کی تعداد 1526ہیں، پاکستان میں 24گھنٹے میں 121 نئے کیسز کا اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1526مثبت کیسز والے 857 لوگ ایران سے آئے،191مریض ایسے ہیں جو ایران کے علاوہ دیگر ممالک سے پاکستان آئے، 420مریض ایسے ہیں جو لوکل ٹرانسمیشن سے وائرس کا شکار ہوئے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کروناوائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، متاثرہ 11مریضوں میں سے کچھ مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پاکستان میں اندازے کے مطابق کیسز کی تعداد کم ہے، اگر احتیاط نہ کی گئی تو پاکستان میں کیسز بڑھ سکتے ہیں،عوام بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں، مجبوراً باہر آئیں تو لوگوں سے کم سے کم 2 میٹر کا فاصلہ رکھیں۔

  • پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 408 ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 408 ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 408 ہے، وائرس کے باعث اموات 11 ہوگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 408 ہوگئی ہے، پنجاب میں 490، سندھ 457، کے پی میں 180 کرونا کے مریض زیر علاج ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان 107، اسلام آباد 39، آزاد کشمیر میں 2 کرونا وائرس کے مریض ہیں، مختلف اسپتالوں میں اس وقت 725 کرونا مریض داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے صحت یاب مریضوں کی تعداد 25 ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں 173 نئے کرونا کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: 24 سالہ نیوز اینکر میں کورونا وائرس کی تصدیق

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 7 ہزار سے زائد لوگ مختلف قرنطینہ میں موجود ہیں، قرنطینہ میں موجود 3 ہزار سے زائد افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ایڈوائزری جاری کرچکے ہیں ملک میں کونسا کرونا ٹیسٹ مستند ہے، بتاچکے ہیں کہ کن علامات کی صورت میں کرونا ٹیسٹ کرانا چاہئے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ 8 رکنی چینی ڈاکٹرز کا وفد آج اسلام آباد پہنچ گیا ہے، چین مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی بھرپور مدد کررہا ہے، چینی ڈاکٹرز کے تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔

    ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چینی ڈاکٹرز کو کل قومی ادارہ صحت میں بریفنگ دی جائے گی، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے موثر اقدامات کررہے ہیں۔

  • جن بارڈرز کو بند کیا انہیں کھولنے سے پہلے مضبوط حکمت عملی بنانی ہے، ظفر مرزا

    جن بارڈرز کو بند کیا انہیں کھولنے سے پہلے مضبوط حکمت عملی بنانی ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ جن بارڈرز کو بند کیا انہیں کھولنے سے پہلے مضبوط حکمت عملی بنانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعڈ ڈاکٹر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں کرونا وائرس کے سبب پیش آنے والی صورت حال پر تفصیلی غور ہوا۔

    اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیاگیا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی سرحدیں بند کر دیں، ایئرپورٹس پرخصوصی انتظامات کیےگئے ہیں، جن بارڈرز کو بند کیا انہیں کھولنے سے پہلے مضبوط حکمت عملی بنانی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کروناوائرس سے متعلق عوامی آگاہی مہم کی تشہیر کا فیصلہ کیا، مہم سے متعلق وزارت اطلاعات ،آئی ایس پی آر حکمت عملی مرتب کرچکے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کروناوائرس کے 30 کیسز مشتبہ ہیں، مشتبہ کیسز کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دیا تھا، یہ وائرس اب تک 114 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 5 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں ۔

  • فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا، کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے فیس بک انٹرنیشنل کے وفد کی ملاقات ہوئی، وفد میں نمائندہ گورنمنٹ اینڈ پبلک ایڈوکیسی جولن ذو اور صارم عزیز شامل تھے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ فیس بک وفد نے کرونا وائرس کے سلسلےمیں آگاہی کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیس بک کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی میں مدد ملے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ صارفین فیس بک کے پلیٹ فارم پر ہیں۔ پاکستان میں تقریباً 4 کروڑ سے زائد (لگ بھگ 41 ملین) سے زائد افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    فیس بک وفد میں شامل جولن زو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے 19 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق فی الحال پاکستان میں 25 مشتبہ کیسز ہیں اور اس میں‌ اضافے کا امکان ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں وائرس ایران، لندن، عراق اور دبئی سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے پہنچا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق پاکستان میں اب تک وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوا، تمام مریض ایئرپورٹس کےذریعے ہی پاکستان آئے۔

  • کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں، ظفر مرزا

    کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کورگروپ کا اجلاس ہوا جس میں کرونا وائرس سے متعلق بدلتی ہوئی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہیں، تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں، وفاق اور صوبوں کی مربوط کو آرڈینیشن سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے آنے والے مسافروں کے لیے ایک جامع پالیسی مرتب کی ہے، طورخم بارڈر پر اسکریننگ کا مربوط نظام موجود ہے، انٹر نیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی یدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر پرکرونا کنٹرول کرنے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی بنائی ہے، قومی ایمرجنسی سمجھتے ہوے ہم سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے بروقت اقدامات کیے ہیں، کلینیکل گائیڈ لائنز کے لیے بروقت ایس او پی جاری کیے ہیں، تمام صوبوں کے ساتھ مل کر قومی ایکشن پلان پرکام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 8 بڑی لیبارٹریز پر تشخیص کا نظام موجود ہے، ابھی تک پاکستان میں کروناوائرس کے 16 کیسزکی تصدیق ہوئی ہے۔

  • وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارت صحت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ایجنڈے کے مطابق حقیقی معنوں میں تبدیلی لانی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کسی بھی افسر کو عوامی مسائل نمٹانے میں تاخیرکی اجازت نہیں ہوگی، سائلین کے مسائل نمٹانے کے لیے بر وقت فائلوں کو نمٹانا ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت صحت کو ایک ماڈل ہیلتھ بنانا ہے، صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، وزارت صحت میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

    صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، ظفر مرزا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، عوام کومعیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے لگن سے کام کرنا ہوگا۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا مزید کہنا تھا کہ پرائمری ہیلتھ کئیرسسٹم مضبوط کیے بغیرصحت کےشعبے میں بہتری نہیں آسکتی، 3 رورل ہیلتھ سینٹرز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں مل کر مقابلہ کرنا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں مل کر مقابلہ کرنا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پمز اسپتال میں کرونا کے حوالے سے قائم آئیسولیشن روم کا دورہ کیا انہوں نے آئیسولیشن روم میں تعینات عملے،سہولیات کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پیرا میڈیکل اسٹاف، ڈاکٹر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں، عوام کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاق، صوبوں نے کرونا سے بچاؤ کے لیے اسپتال،علیحدہ کمرے مختص کر رکھے ہیں، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر قومی ایکشن پلان کے تحت کام کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس سے ڈرنا نہیں مل کر مقابلہ کرنا ہے، پورے ملک سے 289 مشتبہ کیسز کے نمونوں کے ٹیسٹ ہوئے، ابھی تک6 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، ایک مریض مکمل صحت یاب ہوچکا ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ہر نزلہ، زکام کروناوائرس نہیں ہوتا، عوام حفظان صحت کے اصولوں پرعمل کر کے احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔

    ہم سب کو مل کر اپنی عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے، ظفر مرزا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جائزہ اجلاس ہوا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک قومی کاز ہے، ہم سب کو مل کر اپنی عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔