Tag: ڈاکٹر ظفر مرزا

  • کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری صحت، سیکریٹری خارجہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سربراہ عامر اکرام اور سرجن جنرل پاکستان نے شرکت کی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے بچاؤ پر حکومتی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ افراد کو کرونا وائرس کی صورتحال پر خطوط لکھے۔ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا سخت نظام موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں کرونا وائرس پر قبل از وقت انتظامات کیے جائیں، کرونا وائرس کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے جائیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کرونا وائرس پر کوآرڈی نیشن بہتر بنائیں، صوبوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے اسپتال مختص کر دیے ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں مختلف وزارتوں کے درمیان 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک ہفتے میں سفارشات تیار کرے گی۔

    دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں 2 ہزار پاکستانی طلبہ پھنس گئے ہیں جنہیں راستوں اور رابطوں کی بندش کے سبب غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 12 جامعات میں زیر تعلیم سینکڑوں طلبہ نے حکومت سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔

    کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے۔ چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 515 ہو چکی ہے۔

    چین میں اب تک خطرناک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 106 ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک ہیں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ابھی تک کروناوائرس کا کوئی کیس سامنےنہیں آیا ، نیوایئرمناکرچین سےپاکستان لوٹنےوالےچینی شہروں کی کڑی اسکریننگ ہوگی

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کرونا وائرس کا اوریجن چین سے مل رہا ہے ، اس وائرس میں مبتلامریضوں نےچین میں سفر کیا ہے ، یہ وائرس جانوروں کےذریعے انسانوں میں منتقل ہوتاہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ چین میں540کروناوائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ اب تک 17لوگوں کی کرونا وائرس سے موت ہوچکی ہے، پاکستان میں ابھی تک کروناوائرس کا کوئی کیس سامنےنہیں آیا

    معاون خصوصی نے کہا کہ ایک ہفتےمیں 41پروازیں چین سے لاہور،کراچی اسلام آبادآتی ہیں، کروناوائرس سے نمٹنےکیلئے اہم ایئرپورٹس پر اسکریننگ سسٹم  لگایاہے، چین سے آنےوالےمسافربغیراسکریننگ ایئرپورٹس سے باہر نہیں جاسکتے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس، چین سے آنے والے مسافروں کی ایئرپورٹ پر اسکریننگ کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ سوست بارڈر پر چین اور پاکستان کا اہم انٹری پوائنٹ ہے، پاکستان میں اس وقت 19انٹری پوائنٹس ہیں ، کروناوائرس سےمتاثرہ چینی شہر میں آنےجانے کی پابندی لگی ہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا نے مزید کہا کہ چین کا نیا سال شروع ہوا ہے،پاکستان میں کام کرنیوالے ابھی چین گئے ہیں لیکن جب چینی واپس آئیں گے تو کروناوائرس پاکستان آنے کا خطرہ ہے،نیوایئرمناکرچین سےپاکستان لوٹنےوالےچینی شہروں کی کڑی اسکریننگ ہوگی

    گذشتہ روز معاون خصوصی برائےصحت ظفر مرزا نے کہا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے کسی قسم کی سنسنی پھیلانےکی ضرورت نہیں، چین میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے،پاکستان میں وائرس سےمتاثرکوئی مریض سامنے نہیں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت نےچین سےآنے والی پروازوں کے مسافروں کیلئے ایئر پورٹ پرسرویلینس سینٹرقائم کردیاہے۔

  • کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت کردیے جائیں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں کراچی کے 3 بڑے اسپتال وفاقی وزارت صحت کے ماتحت ہوں گے، فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت صحت کے حوالے کیے جانے والے اسپتال جناح اسپتال، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ ہوں گے۔ تینوں اسپتالوں کی منتقلی پر سندھ حکومت سے مشاورت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم سے اختیارات وفاق سے صوبے کو گئے، صوبے سے ضلعی سطح پر بھی اختیارات دیے جانے چاہئیں، مسائل قومی ایمرجنسی کے تحت حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 5 مراحل میں صحت کا نظام موجود ہے، یہ نظام ہیلتھ ورکرز، بی ایچ یو، پرائمری، سیکنڈری اور بڑے اسپتالوں پر مشتمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 70 فیصد یونیورسل ہیلتھ کوریج کمیونٹی اور بی ایچ یو پر پوری ہو سکتی ہیں، ملک میں 2 مثالیں انڈس اسپتال اور شوکت خانم کی سامنے ہیں۔ قومی معیشت جس حال میں ملی، وہی حال شعبہ صحت کا بھی تھا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 95 فیصد انجکشن غیر ضروری طور پر لگائے جاتے ہیں۔ بنیادی صحت کے مراکز کو بہتر کرنے تک بہتری ممکن نہیں۔ خصوصی افراد اور خواجہ سراؤں کو بھی ہیلتھ انشورنس فراہم کر رہے ہیں۔

  • رواں سال ڈریپ کا نظام مکمل کمپیوٹرائزڈ کر دیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    رواں سال ڈریپ کا نظام مکمل کمپیوٹرائزڈ کر دیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ رواں سال ڈریپ کا نظام مکمل کمپیوٹرائزڈ کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈریپ بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈریپ بلڈنگ کے لیے اراضی قومی ادارہ صحت سے حاصل کی گئی، ڈریپ کی عمارت جون 2021 میں مکمل ہوگی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈریپ جیسا ادارہ آج تک ذاتی عمارت سے محروم تھا، فارمیسی کونسل پاکستان کا دفتر کرائے کی عمارت میں ہے، فارمیسی کونسل پاکستان کو ڈریپ بلڈنگ میں منتقل کریں گے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ڈریپ میں وسیع پیمانے پراصلاحات جاری ہیں، رواں سال ڈریپ کا نظام مکمل کمپیوٹرائز ڈ کر دیں گے، حکومت ڈریپ کو ماڈل ریگولیٹری اتھارٹی بنا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اداروں میں اصلاحات ترقی واستحکام چاہتے ہیں، حکومت اداروں کو مضبوط اور شفاف بنانا چاہتی ہے، اداروں میں کرپشن سے متعلق زیرو ٹالیرنس کی پالیسی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ دواساز کمپنیوں کے لیے فعال ریگولیٹری اتھارٹی کی موجودگی ضروری ہے، ڈریپ میں 50ملین دستاویزات کو ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹر ظفر مرزا کا سرکاری اسپتالوں کی صورتحال پرعدم اطمینان کا اظہار

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا سرکاری اسپتالوں کی صورتحال پرعدم اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وفاقی سرکاری اسپتالوں کی صورت حال پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں کی ایمرجنسی ،او پی ڈی میں سینئر ڈاکٹرز غیر حاضر ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں کی انتظامیہ کو مراسلہ لکھا ہے جس میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسپتالوں میں سینئرڈاکٹرز کی عدم موجودگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں کی ایمرجنسی ،او پی ڈی میں سینئر ڈاکٹرز غیر حاضر ہوتے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ بیشتر سینئر ڈاکٹرز ڈیوٹی اوقات کار پورے کیے بغیر چلے جاتے ہیں، سینئر ڈاکٹرز کی عدم موجودگی پر دیگرعملہ بھی ڈیوٹی مکمل نہیں کرتا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈاکٹرزکی عدم موجودگی سے مریضوں کو مشکلات پیش آتی ہیں، کیا غریب عوام کو اسپیشلسٹ ڈاکٹرز سے علاج کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپیشلسٹ، سینئر ڈاکٹرز او پی ڈی، ایمرجنسی میں حاضری یقینی بنائیں۔

    پاکستان میڈیکل کونسل کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں، ظفر مرزا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میڈیکل کونسل کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں۔

  • دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ 2019 میں معیشت کی طرح سماجی شعبوں میں زبردست تنزلی کا سامنا رہا ، دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں معیشت کی طرح سماجی شعبوں میں زبردست تنزلی کا سامناتھا، 2019 میں صحت سےمتعلق ہم نےاپنے وژن پر توجہ دی‌۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ 2019 صحت کارڈ کا اجرا کیا اور اس کا دائرہ وسیع کیا، دسمبر تک غریب خاندانوں تک صحت کارڈ پہنچاچکے ہیں جبکہ دسمبر 2020 تک پاکستان کی آدھی آبادی کو صحت کارڈ کےاجرا کا ہدف ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ 2017 تک پولیو کے کیسز کی تعدادمحدود ہوکر8رہ گئی تھی اور 2018 کے شروعات میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافےکےاشارے ملے جبکہ 2019 میں پولیو کے 19کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 2018سےکےپی میں پولیو وائرس زیادہ رپورٹ ہوا ، ہم نےپولیو ویکسین کیلئے 4کروڑ بچوں تک رسائی حاصل کی ہے، امید ہے، دسمبر2020میں پولیو فری پاکستان کےقریب پہنچ جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، ظفر مرزا

    ظفر مرزا نے کہا کہ جون 2020تک ڈسپوزل سرنج کا تدارک کریں گے ، جون تک ایسی سرنج متعارف کرائیں گے جو دوبارہ استعمال کے قابل ہی نہ رہے۔

    خیال رہےچند روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ موذی مرض کے خاتمے کے لیے تمام مکتبہ فکر اپنا کردار ادا کریں، ہمیں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری پولیو کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہی ہے، مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنا ئیں گے۔

  • کابینہ اجلاس: جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    کابینہ اجلاس: جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں دواؤں کی قیمتوں پر نظر ثانی کے معاملے پر بات ہوئی، کابینہ نے 89 دواؤں کی قیمتوں کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں بہت سی جان بچانے والی دوائیں شامل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیصلہ 2018 کی میڈیسن پرائسنگ پالیسی کے تحت کیا گیا۔ ضروری دواؤں کی قیمتوں میں 3 سال تک 10 فیصد سالانہ کمی کرنا ہوتی ہے۔ دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 ہفتے میں نظر ثانی کر کے نئی پالیسی لائی جائے گی۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، حکومت نے مستحق افراد کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کی ہدایات دی ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں 12 دسمبر 2019 کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں فرخ اقبال کو صدر اور سی ای او ویمن بینک تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے 11 ممبران کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ایل او سی کے اطراف آبادی کے لیے بھی خصوصی پیکج کی منظوری دی ہے۔ پیکج کے تحت ایل او سی کے متاثرہ گھرانوں کے لیے 67 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ ایل او سی پر بسنے والوں کے لیے راشن اسکیم متعارف کروائی جارہی ہے۔ ایل او سی پر ہر شادی شدہ خاتون کو 4 ہزار روپے ہر سہ ماہی دیے جائیں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس میں وفاقی شیئرز فروخت کرنے کا معاملہ ای سی سی بھجوا دیا گیا، طلحہ علی خان کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ دارالحکومت کو گندگی سے صاف کیا جائے۔ ریئر ایڈمرل ذکا الرحمان کو جنرل مینیجر کے پی ٹی تعینات کرنے اور بھارت سے پولیو فنگر مارکر درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ای سی ایل میں ناموں کے اندراج اور اخراج کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست یکسر مسترد کردی گئی ہے، ای سی ایل سے 8 نام نکالنے کی منظوری دی گئی اور 8 کو مؤخر کیا گیا ہے۔ حکومت جو بھی کام کرے گی آئین و قانون کے مطابق کرے گی۔ کابینہ نے 4 نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری بھی دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کے اختیارات کم نہیں کررہی، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کو کابینہ نے مسترد کیا ہے۔

  • ملک کو جعلی وغیر قانونی ادویات سے پاک کریں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    ملک کو جعلی وغیر قانونی ادویات سے پاک کریں گے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کا دھندا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں، ملک کو جعلی وغیرقانونی، غیرمعیاری ادویات سے پاک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے ایف 10 میں سینئر ڈرگ انسپکٹر نے ادویات کےغیر قانونی گودام پر چھاپہ مارا، 65 غیرقانونی و اسمگلڈ ادویات کا اسٹاک ضبط کر کے گودام کو سیل کر دیا گیا۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ قانون شکن عناصرکے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، جعلی ادویات کا دھندا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک کو جعلی وغیرقانونی، غیرمعیاری ادویات سے پاک کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جعلی، غیر رجسٹرڈ اور غیرقانونی دواؤں کے خلاف جڑواں شہروں میں کریک ڈاؤن کے دوران کروڑوں روپے کی دوائیں برآمد کرکے گودام سیل کر دیے تھے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ دوائیں جانوروں کے لیے استعمال ہونے والے اجزاء سے بنائی جا رہی تھیں اور فیکٹری بھی گھر میں لگائی گئی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا کہ ڈیپارٹمنٹل اسٹورز اگر غیرملکی پراڈکٹس کی رسیدیں فراہم کرنے میں ناکام رہے تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں: ظفر مرزا

    نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں: ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت شعبہ صحت کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کر رہی ہے، نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ سروس اکیڈمی میں سالانہ دسویں پبلک ہیلتھ کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت شعبہ صحت کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کر رہی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مشروبات اور سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا۔ ایف ای ڈی کے محاصل شعبہ صحت پر خرچ ہوں گے، وفاقی دارالحکومت کو ماڈل ہیلتھ سٹی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقے کو صحت انصاف کارڈ سے مفت علاج فراہم کر رہے ہیں، نیوٹریشن پر صوبوں کے ساتھ 500 ارب کا پروگرام لا رہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت شعبہ صحت کو سیاست سے پاک کرنا چاہتی ہے، صوبوں کے تعاون سے لاڑکانہ میں ایڈز کی وبائی صورتحال پر قابو پایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہلی حکومت ہے جو مقامی اداروں کو مضبوط بنا رہی ہے، احساس پروگرام غربت کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انجیکشنز لگائے جانے کا تناسب دنیا میں سب سے زیادہ ہے، ملک میں ہر شہری کو سالانہ 10 انجیکشنز لگائے جاتے ہیں، شہریوں کو لگنے والے 95 فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہر دسواں شخص ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہے، 85 فیصد سرنجوں کا ایک سے زائد بار استعمال کیا جاتا ہے، لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی اہم وجہ سرنج کا دوبارہ استعمال بنا۔

  • انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ شہناز وزیرعلی، سینیٹرعائشہ رضا فاروق بھی کمیٹی میں شامل ہیں، ایڈوائزری گروپ کی تشکیل کلیدی کردارادا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ شعبہ صحت میں شواہد پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایجنڈا 2030 پر عملدر آمد کا پختہ عزم کر رکھا ہے، یونیورسل ہیلتھ کو یقینی بنانے کے لیے صحت انصاف کارڈ انقلابی قدم ہے۔