Tag: ڈاکٹر ظفر مرزا

  • ہیپاٹائٹس کے مکمل خاتمے کے لیے 5 سالہ منصوبہ بنا لیا ہے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    ہیپاٹائٹس کے مکمل خاتمے کے لیے 5 سالہ منصوبہ بنا لیا ہے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ حکومت نے ہیپاٹائٹس کے مکمل خاتمے کے لیے 5 سالہ منصوبہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیپاٹائٹس کے عالمی دن پر عالمی ادارۂ صحت کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعظم نے ہیپاٹائٹس سی کی ٹیسٹنگ اور علاج کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

    ظفر مرزا نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کا انسداد ہیپاٹائٹس پروگرام صوبوں کے تعاون سے کام کرے گا، اس پروگرام کے تحت لاکھوں مریضوں کی اسکریننگ میں معاونت فراہم کی جائے گی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈیڑھ کروڑ افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں، ایڈز اور ہیپاٹائٹس پر قابو پانے کے لیے ٹاسک فورسز بنا دی گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ حکومت نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے قیام پر غور کر رہی ہے، یہ اتھارٹی عطیہ شدہ خون کی اسکریننگ کی ذمہ دار ہوگی، حکومت ملک میں آٹو لاک سرنجز متعارف کرانے پر بھی غور کر رہی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک میں مریض دوست اور محفوظ اسپتالوں کا منصوبہ زیر غور ہے، ڈبلیو ایچ او مریض دوست، محفوظ اسپتالوں کے لیے تعاون کرے گا، چاروں صوبوں میں ایک سرکاری، ایک نجی اسپتال کو ماڈل بنایا جائے گا۔

  • عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں لشمینیا بیماری کی ادویات حوالگی کی تقریب منعقد ہوئی، عالمی ادارہ صحت پاکستان کے سربراہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تقریب میں شرکت کی۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے لشمینیا کے 30 ہزار انجکشن فراہم کیے ہیں، لشمینیا سینڈ فلائی نامی مکھی سے لاحق ہونے والی بیماری ہے، سینڈ فلائی نامی مکھی نمی والی جگہوں پر ٹھکانہ بناتی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ لشمینیا بیماری پھیلانے والی مکھی صبح و شام حملہ آور ہوتی ہے، بیماری انسانی جلد و اندرونی اعضا کو متاثر کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    انہوں نے کہا کہ کھلی فضا میں رہنے والے افراد لشمینیا کا باآسانی شکار بنتے ہیں، عالمی ادارہ صحت پاکستان کو لشمینیا کی مزید 35 ہزار خوراکیں فراہم کرے گا۔ لشمینیا کی ادویات فراہمی پر ڈبلیو ایچ او کے شکر گزار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے۔

  • وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے، اس سلسلے میں وفاقی دار الحکومت میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں وزیر صحت خیبر پختون خوا ہشام خان نے شرکت کی، ڈی جی ہیلتھ، سی ای او ڈریپ، عالمی ادارۂ صحت کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ ترجمان وزارت نے بتایا کہ اجلاس میں لشمینیا بیماری کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے، یہ بیماری انسانوں تک سینڈ فلائی کے ذریعے پھیلتی ہے، خیبر پختون خوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے اجلاس میں وزارتِ صحت کو لشمینیا پر قومی ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) لشمینیا ایکشن پلان کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارتِ صحت کو متعلقہ دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے اور ملک میں دستیابی کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اس میں متاثرہ جگہ پر زخم ہو جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق علاج مہنگا ہے اور ویکسین تا حال دریافت نہیں ہو سکی ہے۔

  • وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے، وزیر اعظم 2 ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں جلد اصلاحات کی جائیں گی، صحت کے اہم شعبے غیر ملکی فنڈنگ پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ایک دو ہفتوں میں شعبۂ صحت سے متعلق بڑا اعلان کرنے والے ہیں، وزیر اعظم نے کل مختلف اسپتالوں کے اچانک دورے بھی کیے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایڈز اسکریننگ کی 50 ہزار کٹس اور انسدادِ ایڈز کی اضافی ادویات منگوا لی ہیں، ایڈز کے ماہرین کی دس رکنی عالمی ٹیم بھی چند روز میں کراچی پہنچ رہی ہے، عالمی ٹیم وزیر صحت سندھ کے مشورے سے بلائی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    انھوں نے کہا کہ وہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کے ساتھ رابطے میں ہیں، 23 مئی کو لاڑکانہ کا دورہ بھی کیا، سندھ حکومت کو دوائیں افراہم کی جا رہی ہیں، سندھ حکومت کو طویل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے تعاون کرتی رہے گی، غیر محفوظ انتقال خون ایچ آئی وی کے پھیلاؤکی بڑ ی وجہ ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک ہے، 21375 لوگوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے، سرنجز کے غلط استعمال سے چھوٹے بچوں میں ایچ آئی وی پھیلا، استعمال شدہ سرنجز کو دوبارہ پیک کر کے بیچا جا رہا ہے، ایڈز سے متاثرہ افراد میں 2 تا 12 سال کے 537 بچے شامل ہیں، بچوں کے والدین ایچ آئی وی سے متاثرہ نہیں تھے، ایڈز سے متاثرہ بچے کو تمام عمر دوا کھانی پڑتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وے کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 25 ہزار ہے، تاہم اصل تعداد ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 63 ہزار ہے، ایچ آئی وی ایڈز کے حوالے سے عوام میں شعور بیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کی وجوہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • 2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    جنیوا: وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ 2020 تک ہر پاکستانی ہیلتھ انشورنس کی سہولت سے مستفید ہوگا، پاکستان کے 66 اضلاع میں ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کرادی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کا 72 واں اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ، پاکستان عالمی صحت عامہ سے متعلق ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے، پاکستان عالمی صحت عامہ کی بہتری کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت پاکستان شعبہ صحت میں اہم اصلاحات کررہی ہے، پاکستان کو مکمل فلاحی ریاست بنانا وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے، پاکستانی شعبہ صحت میں اصلاحات بنیادی سطح پر لائی جارہی ہیں، اصلاحات کا مقصد عام آدمی تک بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا بھیس بدل کر پمز اسپتال کا دورہ

    انہوں نے کہا کہ حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر میں بہتری کے لیے اقدامات کررہی ہے، شہریوں کو ہیلتھ انشورنس فراہمی کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، حکومت ایک کروڑ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس فراہم کرے گی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کے تحت علاج کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی، پاکستان سے پولیو وائرس کا جلد خاتمہ کردیا جائے گا، حکومت امراض کے سالانہ کیسز میں کمی کے لیے موثر اقدامات کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت ملک سے غذائی قلت کے خاتمے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، غیر متعدی امراض کی روک تھام حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا بھیس بدل کر پمز اسپتال کا دورہ

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا بھیس بدل کر پمز اسپتال کا دورہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھیس بدل کر پمز اسپتال کا دورہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ مریضوں کی باتیں سن کر انہیں دلی تکلیف ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پمز اسپتال کا دورہ کیا۔ معاون خصوصی نے بھیس بدل کر اسپتال کا دورہ کیا۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پمز اسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا ہے، کافی شعبوں میں مریضوں سے علاج کی معلومات لی ہیں۔ مریضوں کی باتیں سن کر دلی تکلیف ہوئی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ پمز اسپتال میں بہتری کے لیے کافی کام کرنے کی ضرورت ہے، انتظامیہ و ڈاکٹرز دستیاب وسائل میں ہر ممکن خیال رکھ رہے ہیں۔ پمز اسپتال کی او پی ڈی سروسز کی توسیع سمیت عملے کی کمی دور کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پمز اسپتال کی ایمرجنسی کے حالات متاثر کن نہیں ہیں، آنے والے کچھ ماہ میں پمز میں بہتری کی امید ہے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر ظفر اللہ مرزا نے اپریل میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

    ترجمان وزارت قومی صحت کے مطابق ڈاکٹر ظفر اللہ کی تعیناتی صحت کے شعبے میں حکومت کے وژن اور اہداف کے حصول کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ عالمی صحت کے حلقوں نے بھی ان کی تعیناتی خوش آئند قرار دی تھی۔

  • ڈاکٹر ظفر مرزا نے بطور وزیر مملکت امورقومی صحت چارج سنبھال لیا

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے بطور وزیر مملکت امورقومی صحت چارج سنبھال لیا

    اسلام آباد : ڈاکٹر ظفر مرزا نے بطور وزیر مملکت امورقومی صحت چارج سنبھال لیا اور کہا وزیراعظم کے وژن کے مطابق شعبہ صحت اولین ترجیح ہے، عمران خان کی زیر قیادت ذمے داری نبھانے کی کوشش کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا وزارت قومی صحت پہنچے تو حکام نے ان کا استقبال کیا، جس کے بعد ڈاکٹر ظفر مرزانےبطور وزیر مملکت امورقومی صحت چارج سنبھال لیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا وزیراعظم کے وژن کے مطابق شعبہ صحت اولین ترجیح ہے، شعبہ صحت میں اصلاحات پر تیزی سے عمل کیا جائے گا، وزیراعظم کی زیر قیادت ذمے داری نبھانے کی کوشش کروں گا۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے اسد عمر کے وزارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے وزیر صحت عامر کیانی کو عہدے سے ہٹا کر ڈاکٹر ظفر مرزا وزیر مملکت امورقومی صحت مقرر کردیا تھا، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پر عامر کیانی کو ناراضی کا پیغام پہنچایاگیا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

    غلام سرور کو وزیر پیڑولیم لے کر ایوی ایشن کی وزارت دے دی گئی تھی، وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے وزارت داخلہ کا قلمدان اعجاز شاہ کو سونپا تھا جبکہ اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر حفیظ شیخ مشیر خزانہ بنا دیا تھا۔

    فواد چوہدری سے وزیراطلاعات واپس لے کر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت دے دی گئی جبکہ وزارت پالیمانی امور اعظم سواتی کے سپرد اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اطلاعات کی مشیر بنا دی گئیں تھیں۔