Tag: ڈاکٹر عاصم

  • ڈاکٹر عاصم ناظم آباد میں کارکن کے قتل کا ذمہ دار ہے: مصطفیٰ کمال کا الزام

    ڈاکٹر عاصم ناظم آباد میں کارکن کے قتل کا ذمہ دار ہے: مصطفیٰ کمال کا الزام

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے ناظم آباد میں ہونے والے تصادم کے نیتجے مین کارکن کے قتل کا الزام ڈاکٹر عاصم پر لگایا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موؤمنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ پر قبضہ کر چکی ہے، ایم کیو ایم سندھ میں آخری لائن آف ڈیفنس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ میں ہمارے بھائی کو شہید کیا گیا، یونٹ انچارج منگھو پیر کے رہائشی نیاز کو شہید کیا گیا، 11 دسمبر کو مچھر کالونی میں ہمارے 3 ساتھیوں کو شہید کر دیا گیا، آج فراز بھائی کو رات پونے 3 بجے شہید کیا گیا۔

    کراچی : 2 سیاسی جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم ، ایک شخص جاں بحق

    مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی والے ہمارے جھنڈے اتار کر اپنے لگارہے تھے، ہمارے کارکنان نے بھگا دیا بعد میں بڑے ہتھیاروں سے آکر حملہ کیا گیا، ہمارے آفس میں بیٹھے نہتے ساتھیوں پر گولیاں چلارہے ہیں، ہتھیاروں اور ویڈیو کیساتھ پیپلزپارٹی کے دہشت گرد پکڑے گئے ہیں۔

    ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو اس شہر پر قبضہ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، اس شہر کو دوبارہ ’’را ‘‘ کے حوالے کرنا چاہتے ہو؟، میں آخری بار کہہ رہاہوں اپنے ساتھیوں کو خراش نہیں آنے دوں گا، مرنا ہمارے لئے مسئلہ نہیں ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے امن کا راستہ اپنایا پاکستان کو بچایا یہی ہماری غلطی ہے، ریاست پی پی کے دہشتگردوں سے ہمیں نہیں بچاسکتی تو ریاست ہمیں اجازت دے پیپلزپارٹی ہمارے لئے آدھے گھنٹے کا مسئلہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جن گاڑیوں وہ لوگ آئے انہی کو آگ بھی لگادی گئی، انھوں نے گاڑیوں سے اترتے ہی فائرنگ شروع کردی، فراز بھائی کو شہید کرنے کے بعد گاڑیاں چھوڑ کر بھاگے ہیں، ڈاکٹر عاصم اس قتل کا ذمہ دار ہے۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ گولی چلانے والے کیساتھ پولیس موبائل کھڑی تھی انہوں نے پکڑا کیوں نہیں؟ اگر پولیس والے پکڑلیتے تو قاتل پکڑا جاتا، پولیس والوں کو کہا فراز کو موبائل میں رکھ کر اسپتال لے چلووہ نہیں لیکر گئے، پولیس والے زخمی فراز کو لیکر گھومتے رہے اور جب اسپتال پہنچے تو وہ دم توڑ گیا۔

    ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم انتقامی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، منشیات، پانی بیچنے والے اور قبضہ مافیا کو لگ رہا ہے انکی دکان بند ہونے والی ہے، یہ ایک مافیا ہے انہوں نے اپنے ساتھ را کے ٹرینڈ لوگوں کو شامل کرلیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہم کسی کے پاس نہیں جارہے یہ واقعات ہمارے دفاتر میں ہورہے ہیں، ہمیں انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، ڈاکٹر عاصم کیخلاف مقدمہ ہونا چاہیے، ایم کیوایم کے کارکنوں کے لہو کی نہ پہلے کم قیمت تھی نہ اب ہے، ہمارے شہدا قبرستان بھرے پڑے ہیں آج امن کیلئے ہم برداشت کررہے ہیں، مجھے انصاف چاہیے ورنہ ہم  نے قربانی دینے کا ٹھیکہ نہیں  لے رکھا۔

    واضح رہے کہ ناظم آباد نمبر 2 میں رات گئے دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں جھگڑے میں ایک دوسرے پرکرسیاں پھینکیں گئیں، اور فائرنگ سے 48 سالہ فراز نامی ایک کارکن جاں بحق اور رائو طلحہ زخمی ہو گیا تھا۔

  • ہاتھ پھیلانا چھوڑیں اور اپنی چیزیں بہتر بنائیں، ڈاکٹر عاصم

    ہاتھ پھیلانا چھوڑیں اور اپنی چیزیں بہتر بنائیں، ڈاکٹر عاصم

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ ہاتھ پھیلانا چھوڑیں، اپنی چیزیں بہتر بنائیں ، منی بجٹ میں ٹیکس دینے والوں کو مار دیا ہے، ملک میں ٹیکس پیئرز بڑھانے چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا بجٹ کے آنے کے بعد ٹیکس دینے والوں کو مار دیا گیا ہے، بہترہوتاحکومت کھانے پینے کی مہنگی اشیا پر پابندی لگاتی، ملک میں ٹیکس پیئرز بڑھانے چاہئیے۔

    ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی طور پر تباہ ہوچکا ہے، ہاتھ پھیلاناچھوڑیں،اپنی چیزیں بہتر بنائیں، ٹیکس کا دائرہ کار بڑھایا جائے،خود پر انحصار کریں، عمران خان آخری آپشن ہیں۔

    پی پی رہنما نے کہا اللہ نے پاکستان کو بہت نواز رکھا ہے، گیس کے بہت ذخائر ہیں سمجھ نہیں آتا کیوں نہیں نکالتے۔

    یاد رہے چند روز  قبل  پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم کا پیشی پر کہناتھا کہ  ہم عمران خان کیساتھ ہیں،وہ منتخب وزیر اعظم ہیں، ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے وہ وزیراعظم نہیں۔

    ان کامزید کہنا تھا عمران خا ن کرپشن کیخلاف جو کررہے ہیں ، ہم ان کے ساتھ ہیں،کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، مجھ پرجعلی مقدمات بنائے گئے،ان پر نظر ثا نی کرنی چاہیے۔

    ڈیم کے حوالے سے ڈاکٹر عاصم نے کہا تھا کہ پانی کی قلت قومی مسئلہ بن چکا ہے، چیف جسٹس نے ڈیم بنانے کے حوالے سے بہت ہی اچھا اقدام اٹھایا ہے میں بھی ڈیم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالوں گا، دیگر سیاستدانوں اور تمام لوگوں کو اس قومی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے حصہ لینا چاہیے۔

  • ڈاکٹر عاصم کو ایک بار پھر ملک سے باہر جانے کی اجازت مل گئی

    ڈاکٹر عاصم کو ایک بار پھر ملک سے باہر جانے کی اجازت مل گئی

    کراچی : احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو علاج کی غرض سے 11 دن کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف462 ارب روپے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔

    عدالت نے گواہ کو دستاویزات ترتیب کے ساتھ پیش کرنے کا حکم دے دیا، نیب کے گواہ شعیب کا بیان آج بھی قلمبند نہ ہوسکا۔

    دوسری جانب  ڈاکٹرعاصم نے احتساب عدالت میں ایک بارپھر بیرون ملک جانےکی درخواست دائرکی  اور کہا علاج کےحوالے سے دبئی جاناچاہتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کی علاج کے لیئے باہر جانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 22 جولائی سے 6 اگست تک ملک سے باہر جانے کی اجازت دی اور نیب کے نئے دستاویزات کو پڑھنے کے لئے وکلا کو مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 26 جولائی تک ملتوی کردی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد کیس کی دو سو چھبیس ویں ہیرنگ ہے، جعلی کیس مجھ پر بنا دیا گیا ہے، 8پراسیکیوٹرز تبدیل ہوچکے ہیں، نیب نے بھی پولیس کی طرح شروع کردیا ہے کہ فٹ کردو مگر گواہ پیش نہیں کریں گی۔

    چند روز قبل پیشی کے موقع پر پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارٹھیک کہتےہیں وہ پاکستانی سیاست کے لئے موزوں نہیں، صحافی نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کوانتخابی مہم میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیا وجہ ہے؟ جس پر انھوں نے جواب میں کہا کہ سیاست میں تنقید برائے تنقید ہوتی رہتی ہے،پیپلزپارٹی پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔

    ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ جو بھی حالات ہوں الیکشن وقت پر ہونا چاہیے اور سسٹم چلتے رہنا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتاری دینی چاہیے، ڈاکٹر عاصم

    نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتاری دینی چاہیے، ڈاکٹر عاصم

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز کو گرفتاری دے دینی چاہیئے، چیف جسٹس نے ڈیم بنانے کے حوالے سے بہت ہی اچھا اقدام اٹھایا ہے میں بھی ڈیم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالوں گا ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت میں پیشی کے وقت میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ نواز شریف،مریم نواز کو گرفتاری دینی چاہیے اور مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارٹھیک کہتےہیں وہ پاکستانی سیاست کے لئے موزوں نہیں، صحافی نے سوال کیا کہ پیپلز پارٹی کوانتخابی مہم میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیا وجہ ہے؟ جس پر انھوں نے جواب میں کہا کہ سیاست میں تنقید برائے تنقید ہوتی رہتی ہے،پیپلزپارٹی پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پانی کی قلت قومی مسئلہ بن چکا ہے، چیف جسٹس نے ڈیم بنانے کے حوالے سے بہت ہی اچھا اقدام اٹھایا ہے میں بھی ڈیم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالوں گا، دیگر سیاستدانوں اور تمام لوگوں کو اس قومی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے حصہ لینا چاہیے۔

    پشاور خود کش حملے کے حوالے سے رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ پشاور حملہ انتشار پھیلانے کی سازش ہے، وفاق اور سیاستی اداروں نے اس قسم کے حملے کی پہلے ہی نشاندہی کی تھی کہ الیکشن کو سبوتاڑ کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ جو بھی حالات ہوں الیکشن وقت پر ہونا چاہیے اور سسٹم چلتے رہنا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دیدی

    احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دیدی

    کراچی : احتساب عدالت نے 462 ارب روپے کی کرپشن کیس میں ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دے دی، ڈاکٹر عاصم کو 3سے 9 مارچ تک دبئی جانےکی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ڈاکٹر عاصم و دیگر ملزنان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازات دے دی ۔

    ڈاکٹر عاصم نے عدالت سے علاج کےلئے دبئی جانے کی درخواست کی، جس پر جناح اسپتال میں ڈاکٹر عاصم کو لاحق مرض کی سہولت ہے یا نہیں اس حوالے سے بھی رپورٹ طلب کرلی ۔

    عدالت نے کہا کہ ضیاء الدیں اسپتال ان کا اپنا اسپتال ہے فزیو تھراپی یہاں پر بھی ہے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جناح اسپتال سے پتہ کر لیتے ہیں ،اس دفعہ جانے کی اجازات دے دیتے ہیں لیکن آئندہ کے لیے پتہ کرا لیتے ہیں، اگر یہ سہولت پاکستان میں نہیں ہے تو یہاں بھی ہونی چاہئے۔

    عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی اور ڈاکٹر عاصم کو تین مارچ سے 9 مارچ تک دبئی جانے کی اجازات دیدی۔


    مزید پڑھیں :  ڈاکٹر عاصم کی ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت


    یاد رہے 26 فروری کو احتساب عدالت نے 17 ارب روپے سے زائد کے کرپشن ریفرنس میں ڈاکٹر عاصم پر فرد جرم عائد کردی تھی اور ملزم نے فرد جرم عائد کیے جانے پر صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 29 نومبر 2017 میں سپریم کورٹ کے حکم پر ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 29 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25،25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔

    جس کے بعد انہیں 19 ماہ بعد 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اگست 2015ء میں پیپلز پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عاصم حسین کو 462 ارب روپے کرپشن اور دہشتگردوں کے علاج و معالجے مقدمے میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

    بعد ازاں نیب نے کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔

    ڈاکٹر عاصم پر 462 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے، جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے جبکہ جیل میں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم کو کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈاکٹر عاصم کی ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت

    ڈاکٹر عاصم کی ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم نے ایم کیوایم کےتمام دھڑوں کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق 462ارب کےکرپشن ریفرنس کی سماعت کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کےتمام دھڑوں کو پی پی میں شمولیت کی دعوت دیتاہوں، ایم کیو ایم والوں سےکہتاہوں اب نیشنل لیول کی سیاست میں آئیں۔

    ڈاکٹرعاصم حسین نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا خزانہ بہت بڑاہے، پی ٹی آئی والےبڑےبڑےجلسےکررہےہیں یہ پیسہ کہاں سےآیا۔

    انکا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوامیں معدنیات کی بھرمارہے، پی ٹی آئی معدنیات کی اسمگلنگ کررہی ہے، آصف زرداری کوصرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ کامران ٹیسوری کو سینٹ کی سیٹ دیئے جانے پر ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی میں اختلاف مزید شدت اختیار کر گئے ہیں ، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستارکو آؤٹ کرکے خالد مقبول کو کنوینر بنادیا۔


    مزید پڑھیں :  فاروق ستارنے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی تحلیل کردی، انتخابات کا اعلان


    جس کے بعد  ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اختیارات اور اس کو تحلیل کرتے ہوئے نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہادرآباد والوں کے تمام اقدامات غیر آئینی ہیں۔

    انہوں نے تمام کارکنان اور اراکین اسمبلی کو سترہ فروری انٹراپارٹی انتخابات میں شرکت کی دعوت دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈاکٹر عاصم دوبارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ مقرر

    ڈاکٹر عاصم دوبارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ مقرر

    کراچی : ڈاکٹر عاصم کو دوبارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو ایک بار پھر سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا سربراہ مقرر کردیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر عاصم کو ہائرایجوکیشن کمیشن کا سربراہ بنایا۔

    ہائرایجوکیشن کمیشن کے سربراہ کی تعیناتی کا باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 29 نومبر 2017 میں سپریم کورٹ کے حکم پر ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 29 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25،25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔

    جس کے بعد انہیں 19 ماہ بعد 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اگست 2015ء میں پیپلز پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عاصم حسین کو 462 ارب روپے کرپشن اور دہشتگردوں کے علاج و معالجے مقدمے میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

    بعد ازاں نیب نے کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔

    خیال رہے  ڈاکٹر عاصم پر 462 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے، جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے جبکہ جیل میں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم کو کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہم نہیں توکوئی بھی نہیں کی سیاست نہیں چلے گی‘ ڈاکٹرعاصم

    ہم نہیں توکوئی بھی نہیں کی سیاست نہیں چلے گی‘ ڈاکٹرعاصم

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ نوازشریف پاکستان کی جو بدنامی کررہے ہیں وہ دیکھ رہے ہیں لیکن ہم ملک پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلرپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم نے دبئی سے واپسی پرکراچی میں ایئرپورٹ پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی ڈگڈگی دیکھ رہے ہیں۔

    ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ اداروں کے ساتھ کھیلواڑ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں لیکن ہم پاکستان پر آنچ نہیں آنےدیں گے، پاکستان پاکستانیوں کا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے واضح کیا کہ ہم نہیں توکوئی بھی نہیں کی سیاست نہیں چلے گی۔

    ڈاکٹرعاصم نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔


    نوازشریف لیڈر نہیں ڈیلر ہیں، مرتضیٰ وہاب


    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آروائی نیوز کے خصوصی پروگرام گرینڈ ڈیبیٹ میں پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف لیڈر نہیں ڈیلر ہیں کیونکہ انہوں نے ماضی میں اپنے مفاد کی خاطر متعدد بار معاہدے کیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • ڈاکٹر عاصم حسین کا لندن  جانے کا امکان، این او سی جاری

    ڈاکٹر عاصم حسین کا لندن جانے کا امکان، این او سی جاری

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کا این او سی جاری کردیا جبکہ احتساب عدالت نے بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دہشت گردوں کا علاج کرانے کے معاملہ پر سماعت ہوئی، کراچی احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، جس کے بعد نسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو 24نومبر سے 6جنوری 2018تک بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی اور این او سی جاری کردیا ۔

    عدالت نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کوسپریم کورٹ سےاجازت پہلےہی مل چکی ہے، ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں، ڈاکٹر عاصم کی غیر موجودگی میں کیسز چلتے رہیں گے۔

    ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کی اجازت سپریم کورٹ کی جانب سے ای سی ایل سے نام خارج کرنے کے بعد دی گئی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نےسیکریٹری داخلہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔


    مزید پڑھیں :  سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی


    جسٹس مشیرعالم ،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اخبار میں پڑھا ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے، جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ کل شام تک نام ای سی ایل میں موجودہ تھا۔

    بعد ازاں سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم آج رات علاج کیلئے بیرون ملک روانہ ہونگے۔

    خیال رہے اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد وہ علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے اوراکتوبر کی چھ تاریخ کو وطن لوٹ آئے تھے۔

    ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا جو لوگ کہتے تھے میں نہیں آؤں گا دیکھ لو میں آگیا ہوں، بے بنیاد مقدمات کا سامنا کیا ہے اور کروں گا، جنہوں نے جھوٹے کیسز کرائے آج خود کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : بھاگنے والوں میں سے نہیں، ڈاکٹر عاصم


    انکا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے بھاگنےوالوں میں سے نہیں ہیں، نوازشریف یہ غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان اس کا ہے، شریف خاندان پہلے بھی 10سال ملک سے باہر تھا، شریف خاندان اب بھی ملک سے بھاگ سکتا ہے، ن لیگ ملک کو 200سال پیچھے لےجانا چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 29 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25،25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

    سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

    کراچی : ڈاکٹر عاصم کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی دوسری بار بھی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اکٹرعاصم کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کا پروانہ مل گیا، سپریم کورٹ نے ان کانام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پھرمنظور کرلی۔

    جسٹس فائز عیسیٰ نے دوران سماعت ریمارکس میں کہا کہ قانون کامعیار سب کیلئے یکساں کیوں نہیں ہے،سنگین غداری سمیت کئی مقدمات کےملزم باہربیٹھے ہیں، باہر بیٹھ کربہت بڑے بڑے کام ہورہے ہیں۔

    عدالت نے مزید کہا کہ وفاق تمام ملزمان کےساتھ یکساں سلوک کیوں نہیں کرتا، کیا بیرون ملک سےملزمان کی واپسی کیلئے اقدامات کیے گئے؟

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست کی سماعت ہوئی،جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈاکٹر عاصم علاج کیلئے بیرون ملک جانا ہے لہٰذا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ڈاکٹر عاصم حسین کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد وہ علاج کے سلسلے میں بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے اوراکتوبر کی چھ تاریخ کو وطن لوٹ آئے تھے۔


    مزید پڑھیں : بھاگنے والوں میں سے نہیں، ڈاکٹر عاصم


    ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا  جو لوگ کہتے تھے میں نہیں آؤں گا دیکھ لو میں آگیا ہوں، بے بنیاد مقدمات کا سامنا کیا ہے اور کروں گا، جنہوں نے جھوٹے کیسز کرائے آج خود کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے بھاگنےوالوں میں سے نہیں ہیں، نوازشریف یہ غلط فہمی میں نہ رہے کہ پاکستان اس کا ہے، شریف خاندان پہلے بھی 10سال ملک سے باہر تھا، شریف خاندان اب بھی ملک سے بھاگ سکتا ہے، ن لیگ ملک کو 200سال پیچھے لےجانا چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 29 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25،25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔