Tag: ڈاکٹر عاصم حسین

  • متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ  ایم کیو ایم کے لوگ نائن زیرو جا نہیں سکتے اور اپنا وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، جوش فہمی کی بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو انصاف کی فراہمی میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ’’ایم کیو ایم کی قیادت خوش فہمی کا شکار ہے جس کا کوئی علاج نہیں، جو لوگ نائن زیرو تک جا نہیں سکتے وہ صوبے میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا دعویٰ کررہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ آصف زرداری کی ڈاکٹر عاصم سے تیسری بار ملاقات ‘‘

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے  صدر ڈاکٹر عاصم سے اسپتال میں ملاقات کی اور اُن کی خیریت دریافت کی جبکہ گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی وطن واپسی کے بعد ڈاکٹر عاصم سے تیسری ملاقات کی اور جلد انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔

    مزید پڑھیں: ’’ وزیراعلیٰ سندھ کی ڈاکٹرعاصم سے ملاقات ‘‘

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے پی پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سندھ حکومت میئر کراچی کو اختیارات دینے سے خوفزدہ ہے تاہم آئندہ الیکشن میں واضح برتری حاصل کر کے اپنا وزیر اعلیٰ منتخب کروائیں گے اور سندھ کی خدمت بھی کریں گے‘‘۔

  • ڈاکٹر عاصم  امراضِ قلب کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ منتقل

    ڈاکٹر عاصم امراضِ قلب کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ منتقل

    کراچی: دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے الزام میں اسیر پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کو سینے میں درد کی شکایت کے باعث قومی ادارہ برائے امراضِ قلب میں داخل کردیا گیا جہاں ای سی جی کے درست نہ آنے پر انہیں آئی سی یو منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کو آج سینے میں درد کی شکایت پر قومی ادارہ برائے امراضِ قلب منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم نے معائنہ کیا اور چند ضروری ٹیسٹ کرائے گئے جس کے بعد ماہر معالجین کی ہدایت پر انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سکندر میندھرو نے ڈاکٹر عاصم حسین کو فون کر کے خیریت دریافت کی علاوہ ازیں وزیر صحت نے ڈاکٹرز کی ٹیم سے بھی بات چیت کی اور ڈاکٹر عاصم کی صحت کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پہلے ہی کمر درد، بلند فشار خون اور ذیا بیطس کے امراض میں مبتلا ہیں جن کے علاج کے لیے عدالتی حکم کے تحت انہیں جناح اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ دو ماہ سے زائد عرصے سے زیرِ علاج ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں ڈاکٹر عاصم حسین کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ہائر ایجوکیش کمیشن کے آفس میں ایک اہم میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے انہیں دہشت گردوں کو علاج مہیا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جب کہ رواں سال اکتوبر میں فالج کے حملے کے باعث انہیں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

  • طبیعت کی ناسازی کے باعث ڈاکٹرعاصم کواحتساب عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    طبیعت کی ناسازی کے باعث ڈاکٹرعاصم کواحتساب عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    کراچی: دہشت گردوں کو علاج کی سہولیات دینے اور کرپشن الزامات میں قید سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم کوآج طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے احتساب عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹرعاصم کی طبیعت کل سے ناساز ہے انہیں آج احتساب عدالت میں پیش ہونا تھا تا ہم جیل حکام نے ان کی غیرحاضری سے متعلق ایک میڈیکل رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائی ہے جس میں غیر حاضری ی وجہ طبیعت کی ناسازی بتایا گیا ہے۔

    جیل حکام کی جانب سے جمعکرائی گئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرعاصم کو معدے اور آنتوں کا انفیکشن ہو گیا ہے اور مسلسمل قے کے باعث وہ کمزوری کا شکار ہوں گئے ہیں اسی وجہ سے وہ عدالت میں حاضر ہونے کے قابل نہیں ہیں۔

    واضح رہےاس سے قبل گذشتہ روز ڈاکٹرعاصم کےپیٹ میں تکلیف ہوئی تھی اورشدید دردکی وجہ سےڈاکٹرعاصم کی حالت غیرہوگئی تھی جس کے بعد ڈاکٹرعاصم کے لیے کارڈیالوجسٹ سمیت مختلف شعبہ جات کےڈاکٹرزفوری طورپرطلب کر لیا گیا تھا۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہر معالجین کی ٹیم نے ڈاکٹرعاصم کا مکمل معائنہ کیا ہے اورپیٹ کے الٹراساؤنڈ سمیت مختلف خون کے ٹیسٹ بھی لیے ہیں جن کی رپورٹ آنے کے بعد علاج دوائیں تجویز کی جائیں گی فی الحال ڈاکٹرز نے چند احتیاطیں اور پرہیز کرنے کا کہا ہے۔

    یاد رہے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرعاصم جو سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی بھی سمجھے جاتے ہیں کو چار سو باسٹھ ارب روپے کی کرپشن کے کیس کا سامنا ہے جس میں اختیارات کا ناجائز استعمال، غیر قانونی بھرتیاں اور پٹرل کے ٹھیکوں میں مبینہ کمیشن کی وصولی شامل ہیں۔

  • میرے خلاف مقدمات کے پیچھے حضرت یونس کے دور جتنی بڑی مچھلی ہے

    میرے خلاف مقدمات کے پیچھے حضرت یونس کے دور جتنی بڑی مچھلی ہے

    کراچی: ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ ان کے خلاف قائم ہونے والے مقدمات کے پیچھے حضرت یونس علیہ السلام کے دور جتنی بڑی مچھلیوں کا ہاتھ ہے۔

    سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے آج عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین جوڈیشل ریمانڈ ہیں ان کی طبعیت ناساز ہے اور وہ جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں، عدالت کی جانب سے ڈاکٹرعاصم کے مرض کی تشخیص کے لیے 6 رکنی میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا تھا۔

    ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت کو میڈیکل بورڈ کی تجاویزات پڑھ کر سنائیں جس میں ڈاکٹر عاصم کی جلد ازجلد سرجری کا مشورہ دیا گیا تھا اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جناح اسپتال کی انتطآمیہ کو جلد از جلد آپریشن کرانے کا حکم دیا جائے جس کے اخراجات ڈاکٹر عاصم خود اُٹھانے کو تیار ہیں۔

    سواری جانب نیب کی جانب سے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے دوکیسیز میں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ڈاکٹر عاصم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف تمام مقدمات جھوٹے ہیں اور میں اس کھلے جھوٹ کو نہیں مانتا۔

    اس موقع پر ایک صحآفی کی جانب سے پوچھے گئے کہ سوال کہ آپ کے خلاف مقدمات کے پیچھے کو ن ہے کہ جواب میں ڈاکٹر عاصم نے جواب دیا کہ میرے خلاف دائر مقدمات کے پیچھے جن بڑی مچھلیوں کا ہاتھ ہے وہ حضرت یونس علیہ السلام کے دورجتنی مچھلیوں کے برابر ہے۔

  • اگر تفتیشی افسر کو کچھ ہوگیا تو الزام مجھ پر لگا دیا جائے گا، ڈاکٹر عاصم حسین

    اگر تفتیشی افسر کو کچھ ہوگیا تو الزام مجھ پر لگا دیا جائے گا، ڈاکٹر عاصم حسین

    کراچی: کرپشن کیس میں گرفتار ملزم ڈاکٹر عاصم حسین نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  نیب کو اپنے آپ سے ہی خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے دوسرے گواہ مختار حسین جو اسپتال کی آڈٹ فرم میں بطور  ایڈمن اسسٹنٹ کام کرتے ہیں نے جج کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کروایا اور دس سالہ آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل کی جانب سے دوسرے گواہ پر استغاثہ سے جراح کی گئی۔

    سماعت کے اختتام پر ڈاکٹر عاصم حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کسی تفتیشی افسر کو قتل کردیا گیا تو اس کا الزام بھی مجھ پر عائد کردیا جائے گا، کسی اور کا بدلہ لینے کے لیے مجھ پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے ہیں‘‘۔

    نیب پر تنقید کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’جن لوگوں نے مجھ پر جھوٹے مقدمات دائر کروائے اب وہ عدالت میں ان کو  ثابت کرنے میں ناکام ہیں، مجھے مالِ غنیمت سمجھ کر  جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں : ضیا ء الدین اسپتال فلاحی ادارہ نہیں ہے، آڈٹ آفیسر کا عدالت میں انکشاف

    گزشتہ سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ راحیل شاہنواز نے عدالت کو بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ ضیاء الدین اسپتال فلاحی ادارہ نہیں بلکہ تجارتی اسپتال ہے، اسپتال کو ملنے والا فنڈ فلاحی کاموں کے لئے خرچ نہیں کیا جاتا۔

    واضح رہے چھ مئی کو احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین پر دورِ وازارت میں اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گیس اور پیٹرولیم کے ٹھیکے جاری کرنے کے حوالے چونسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    فردِجرم میں مزید کہاگیا تھا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں مصنوعی گیس کی قلت پیدا کی جس کے باعث کھاد دوسرے ملک سے درآمد کر کے مہنگے داموں فروخت کی گئی، جس سے ملکی خزانے کو چار سو باسٹھ ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

  • انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دہشت گروں کو سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصلہ سنایا کہ ڈی ایس پی الطاف حسین پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں دہشت گردوں کے علاج و معالجے اور سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں کیس کی سماعت ہوئی، دورانَ سماعت کمرہِ عدالت میں  ملزمان ڈاکٹرعاصم حسین، نامزد مئیر کراچی وسیم اختر، عبدالقادر قادر پٹیل، انیس قائم خانی اور پاسبان کے رہنما ء عثمان معظم ، جبکہ اس موقع پر پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال بھی موجود تھے۔

    گزشتہ سماعت میں رینجرز کے وکیل کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ کیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے دہشت گردوں کے علاج سے متعلق اہم شواہد مٹا دیے ہیں۔

    کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈی ایس پی پر جانبداری اور شواہد مٹانے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے فیصلہ سنایا کہ لگایے گئے الزامات کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، کیس کی مزید سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈاکٹرعاصم حسین پر462 ارب کی کرپشن کے الزام میں فردِ جرم عائد

    دوسری جانب کرپشن چار سو باسٹھ ارب روپے کی کرپشن کیس میں عدالت نے ڈاکٹرعاصم  پر فردِ جرم عائد کی جاچکی ہے۔

  • دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کی پیشی

    دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کی پیشی

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت کے موقع پر  رینجرز کے وکیل نےتفشیشی افسر کے خلاف رپورٹ جمع کروادی ۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم کیس کی سماعت ہوئی۔ دورانَ سماعت کمرہِ عدالت میں  ملزمان ڈاکٹرعاصم حسین۔ نامزد مئیر کراچی وسیم اختر، عبدالقادر قادر پٹیل، انیس قائم خانی اور پاسبان کے رہنما ء عثمان معظم شریک تھے۔ جبکہ اس موقع پر پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر عدالت میں رینجرز وکیل نے جج سے استفتار کرتے ہوئے کہا کہ رینجرزنے اہم شواہد جمع کروائے تھے ۔ علاج کروانے والے دہشت گردوں میں 14لیاری گینگ وار،4 القاعدہ اور ایم کیو ایم کے کارکنان شامل ہیں ۔

    ڈاکٹر عاصم کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کیس خراب کرنے کے لئے رینجرز ہی کافی ہے. وکیل رینجرز نےکہا کہ تفتیشی افسر کی منتقلی بدنیتی پرمبنی تھی جس کیخلاف سندھ ہائی کورٹ سےرجوع کیاہے۔ موجودہ تفتیشی افسر نے اہم شواہد غائب کرکے ڈاکٹرعاصم کوفائدہ پہنچانےکی کوشش کی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کو گزشتہ برس اگست میں کرپشن اور دہشت گردوں کی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ۔

    حراست کے وقت ڈاکٹر عاصم ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں وائس چانسلر انٹریوز میں مصروف تھے کہ سادہ لباس اہلکاروں نے گرفتار کر کے کچھ دن لاپتہ رکھ کرعدالت میں پیش کیا تھا ۔

    اس موقع پر مئیر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں‌عدالتوں پر مکمل اعتماد ہے. عدالتوں کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔

    ساتھ ہی پاک سر زمین کے قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پابندی کا مطالبہ کرنے والے افراد کو خاص طور پر ایم کیو ایم کے خلاف لانچ کیا گیا ہے. ایسے افراد اپنے کام پر دھیان دیں‌ اور آرام سے آگے بڑھیں ایم کیو ایم عوامی جماعت ہے اور اس کو عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے.

     

  • کراچی: ڈاکٹر عاصم حسین کا نجی اسپتال میں معائنہ

    کراچی: ڈاکٹر عاصم حسین کا نجی اسپتال میں معائنہ

    کراچی: سابق وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کا ذاتی خرچ پر کراچی کے نجی اسپتال میں معائنہ کرایا ۔

    ڈاکٹر عاصم حسین کا گلشن اقبال میں واقع نجی اسپتال میں طبی معائنہ کیا گیا۔ڈاکٹر عام کو کمر کی مہروں میں درد کی شکایت فزیو تھراپی یونٹ میں ایک گھنٹہ کیلئے داخل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کے معائنے کے بعد ان کی فزیو تھراپی بھی کی تاہم ڈاکٹر عاصم فزیو تھراپی وارڈ سے نکلتے ہوئے انتہائی حشاش بشاش نظر آرہے تھے وارڈ سے پیدل چلتے ہوئے باآسانی بکتر بند گاڑی میں خود بیٹھے دو بکتر بند گاڑیوں اور پولیس کے حصار میں وہ آغا خان اسپتال سے روانہ ہوگئے۔

    ڈاکٹر عاصم کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں واقع خصوصی وارڈ سے فزیو تھراپی سے آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے فزیو تھراپی یونٹ لایا گیا تھا ۔

    ڈاکٹر عاصم کی فزیو تھراپی رپورٹ مکمل کرکے سیل کردی گئی ہے جو میڈیکل بورڈ اور محکمہ صحت کو فراہم کی جائے گی۔

  • سال 2015 : پاکستان میں ہونے والے اہم واقعات و خبروں پر ایک نظر

    سال 2015 : پاکستان میں ہونے والے اہم واقعات و خبروں پر ایک نظر

    کراچی : ہر سال کئی اتار چڑھاؤ کے ساتھ گزر جاتا ہے،تاہم اس سال کو سیاسی تنازعات کا سال قرار دیا جا سکتاہے، سال دوہزار پندرہ میں پاکستان میں ہو نے والے اہم واقعات میں سے چند واقعات اور خبروں کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق اس سال سیاسی اتار چڑہاؤ دیکھنے میں آیا۔

    رینجرز کا ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپہ

    کراچی کے علاقے عزیزآباد میں رینجرز نے گیارہ مارچ کو سرچ آپریشن کیا اور متحدہ قومی موومنٹ کے سیاسی مرکز نائن زیرو اوراس سے ملحقہ علاقے کے راستے بند کرکے تلاشی لی گئی،آپریشن کے دوران کچھ گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں۔

    آپریشن کے دوران متحدہ کے اہم رہنما عامرخان سمیت کئی کارکنوں کوتحویل میں لے لیا گیا جبکہ وہاں سے غیرملکی اسلحہ بھی برآمد ہوا، ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ آپریشن مکمل معلومات کی بنیاد پرکیا گیا۔ نائن زیرو کے اردگرد بیریئر لگا کراکیس گلیاں بند کی گئی تھیں۔

    کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کی گرفتاری

    مارچ کی 14 تاریخ کو اسلام آباد بینظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر ملک کی نامور ماڈل آیان علی کو گرفتار کر کے 5 لاکھ امریکی ڈالربرآمد کرلئے گئے۔

    ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق ماڈل آیان علی کو نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے دبئی جاتے ہوئے بے نظیرانٹرنشنل ائیرپورٹ پر منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    سامان کی تلاشی کے دوران بیگ کے خفیہ خانوں سے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم برآمد کی گئی تھی۔ کسٹم حکام نے ملزمہ کو حراست میں لے کر اسے کسٹم ہاؤس منتقل کردیا تھا

    ڈاکٹر عاصم حسین کرپشن کے الزام میں گرفتار

    چیئرمین سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن اور پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر و سابق سینیٹر ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے الزام میں 26 اگست کو کراچی سے سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں لیا۔

    ڈاکٹر عاصم حسین کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں وائس چانسلرز کیلئے انٹرویوز کر رہے تھے۔

    ڈاکٹر عاصم حسین نجی یونیورسٹیز اوراسپتالوں کے مالک ہیں اور سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے ہیں۔

    سابق حکومت میں وہ وفاقی وزیر پیٹرولیم تھے۔ بعد ازاں رینجرز نے عدالت سے ان کا 90 روزہ ریمانڈ حاصل کیا،دوران تفتیش ڈاکٹر عاصم حسین نے کئی اہم انکشافات کئے۔

    تا ہم اب وہ نیب کی حراست میں ہیں۔ اور ان کے خلاف مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    قتل کے مجرم صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی

    کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس کا مرکزی مجرم صولت مرزا 12 مئی کو اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا

    ،مچھ جیل میں صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی، سولہ سال سے سزائے موت کے منتظر قیدی صولت مرزا کی رحم کی تمام اپیلیں مسترد ہونے کے بعد علی الصبح مچھ جیل میں پھانسی دی گئی۔

    عدالت نے صولت مرزا کو انیس سو ستانوے میں سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہدحامد کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ صولت مرزا کی پھانسی اس سےقبل دو بار موخر ہوئی، صولت مرزا کو پہلی بار انیس مارچ کو پھانسی دی جانی تھی،جو اسی شب جیل سےصولت مرزا کے سنسنی خیز انکشافات پر مؤخرکردی گئی تھی۔

    آصف علی زرداری کا پاک فوج کیخلاف بیان

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے 16 جون کو پشاور میں پیپلزپارٹی کے پی کے عہدیداروں کی تقریب میں پاک فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کردار کشی مت کرو، سرحدوں پر آپ کو للکارا جا رہا ہے۔ ہم آپ کا ساتھ دینا چاہتے ہیں، تنگ کیا گیا تو جرنیلوں کا کچا چٹھا کھول دوں گا۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں بھی جنگ لڑنا آتی ہے ، آپ کوتین سال رہنا ہے ، ہمیں ہمیشہ یہاں رہنا ہے ، ہمیں تنگ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگرہم کھڑے ہوئے تو فاٹا سے کراچی تک بند ہوگا، جب تک چاہیں گے ملک بند رہےگا۔ آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کمزورنہیں لیکن ابھی ہماراوقت نہیں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک اشارے پرلوگوں کی جان لےلی جاتی ہے، ہمارےپاس ایسے لوگ ہیں جوکبھی بکے ہیں نہ کبھی بکیں گے،ہم نے جسے وکٹ دی ہوئی ہےاسےکھیلنے تودو،اسے ملک کی معیشت ٹھیک کرنےد و۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ بعد میں وہ موقع نہ ملنےکاگلہ کریں۔

    قصور میں بچوں کے ساتھ ذیادتی کی ویڈیو کا شرمناک واقعہ

    پنجاب کے شہر قصور میں حسین خان والا دیہات میں ایک مقامی گروہ کے ملزمان دوسو چھیاسی کمسن بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا نےکے بعد ان کی وڈیو بناکر بلیک میلنگ کررہے تھے۔

    یہ سلسلہ دو ہزار نو سے جاری تھا، یہ واقعہ ملکی تاریخ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ وڈیو کلپس کے سامنے آنے کے بعد پولیس نے ملزمان کیخلاف کارروائی کی ۔

     کارروائی کے دوران چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دیگر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ جن کو بعد ازاں گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر انتہائی کمزور کیس بناکر عدلیہ میں پیش کرنے سے ملزمان کو با آسانی ضمانتیں مل گئیں تھیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے کمیٹی قائم کردی تھی۔اور بعد ازاں قصور ویڈیو اسکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کا اعلان کیا تھا۔

    معروف سماجی رہنما سبین محمود کا قتل

    ممتاز سماجی رہنما اور معروف این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود کو مورخہ 24 اپریل کو کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

    این جی او دی سیکنڈ فلور (ٹی ٹو ایف) کی ڈائریکٹر سبین محمود اپنی والدہ کے ساتھ رات نو بجے ڈیفنس فیز ٹومیں اپنے دفتر سے گھر جانے کے لئے نکلی تھیں کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔

    سبین محمود کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جا رہا تھا تاہم انہوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔

    فائرنگ کے واقعے میں سبین کی والدہ بھی زخمی ہوئی تھیں، پولیس نے سبین محمود قتل کیس میں اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کیخلاف مقدمات زیر سماعت ہیں۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کوئی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشت گردی تھی، فیکٹری کو آگ بھتہ نہ دینے پر لگائی گئی۔ یہ رپورٹ سات فروری کو منظر عام پرآئی۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشت گردی تھی، گرفتارملزم نے دورانِ تفتیش اس بات کا انکشاف کیا کہ سیاسی جماعت کے اعلیٰ عہدیدار نے فیکٹری مالکان سے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا۔

    فیکٹری مالکان بات کرنے گئے تو اعلیٰ عہدیدار نے لاتعلقی ظاہر کی، تلخ کلامی کے بعد اس سے پارٹی کی ذمہ داریاں واپس لے لی گئیں اور بھتہ نہ ملنے پر کیمیکل پھینک کر علی انٹرپرائزز کو آگ لگادی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت کے ایک وزیر نے فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا، سابق وزیراعظم نے مالکان کی ضمانت کرائی، تاہم دباؤ پر پیچھے ہٹ گئے۔

    فرنٹ مین نے کیس ختم کرانے کیلئے فیکٹری مالکان سے پندرہ کروڑ روپے لئے۔ جی آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کےایم سی کا سینیٹری ورکر اور سیاسی جماعت کا کارکن ہے۔

    عدالت نے رینجرز کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اچانک پاکستان آمد

    مورخہ 25 دسمبر کو بھارتی وزیراعظم افغانستان کے دورے پر تھے اور انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو فون پرسالگرہ کی مبارک باد پیش کی۔

    مودی نے اپنے ٹویٹرپیغام میں خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ وزیراعظم میاں نواز شریف سے لاہور میں ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔ لاہور پہنچنے پر وزیر اعظم نواز شریف نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔

    بعد ازاں وہ وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ جاتی امراء پہنچے اور وزیر اعظم کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کو نواز شریف کی نواسی کی شادی کی مبارکباد دی۔

     بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی وزیراعظم نوازشریف سے مختصر ملاقات کے بعد وطن واپسی کیلئے جاتی امراء سے ایئرپورٹ کیلئے روانہ ہو گئے۔

    سیکیریٹری خارجہ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کے دورے کو خیرسگالی کا دورہ قراردیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے نوازشریف سے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیراعظم نوازشریف نے انہیں خوش دلی کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

    مردان میں خود کش دھماکہ، 26 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

    مردان میں مورخہ 29 دسمبر کو نادرا کے دفتر میں خود کش دھماکہ ہوا ، جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    مردان میں نادرا کے دفتر کے گیٹ پر ہونے والا دھماکہ اتنا شدید تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے میں آٹھ سے دس کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا.

    دھماکے سے نادرا کی عمارت کی دیوارگر گئی اور دروازہ تباہ ہوگیا جبکہ ارد گرد کی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

  • ڈاکٹر عاصم حسین کی انجیو گرافی نہ کی جا سکی

    ڈاکٹر عاصم حسین کی انجیو گرافی نہ کی جا سکی

    کراچی : ڈاکٹر عاصم حسین کے گردوں میں کریٹینائن اور شوگر بڑھ جانے کے باعث انجیو گرافی نہ کی جا سکی،دوسری جانب رینجرز نے عدالت میں جواب جمع کرایا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ہارٹ اٹیک نہیں بلکہ سینے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دل میں تکلیف کے باعث اسپتال میں داخل  پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے گردوں میں کریٹینائن اور شوگر بڑھ جانے کے باعث انجیو گرافی نہ کی جا سکی ڈاکٹروں کا پینل علاج کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔

    رینجرز کی تحویل میں زیر علاج ڈاکٹر عاصم کے گردے میں کریٹنین اور شوگر بڑھی ہوئی ہے۔ جس کے باعث انجیو گرافی نہیں کی گئی۔

    امکان ہے کہ چوبیس گھنٹوں میں ان کی انجیو گرافی کردی جائے گی۔ جبکہ رینجرز کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں  جمع کرا ئی گئی رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ہارٹ اٹیک نہیں بلکہ سینے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

    ان کی میڈیکل رپورٹ میں تمام ٹیسٹ نارمل ہیں ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے اہلخانہ سے بھی ایسی کوئی تفصیلات نہیں ملی جس سے ظاہر ہو کہ وہ دل کے مریض ہیں ۔

    رپورٹ کے مطابق عدالت کی اجازت کے بعد انہیں ہسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔جواب پیش کرنے کیلئے رینجرز حکام ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین سندھ ہائیکورٹ پیش ہوئے۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کایہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی طبیعت بہتر ہے اور وہ انجیو پلاسٹی کے بعد صحت یاب ہوجائیں گے ۔

    ؎ڈاکٹرعاصم کو پیر اور منگل کی رات دل کا دورہ پڑا تھا ، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سیئنروزیرنثار کھوڑو نے ڈاکٹر عاصم کی عیادت کی ۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کے اہلیہ کی درخواست پر رینجرز کو نوٹس جاری کر دیا ہے، پٹیشن میں ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ نے استدعا کی ہے، ڈاکٹر عاصم کو قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی سے کہیں اور منتقل نہ کیا جائے۔