Tag: ڈاکٹر عافیہ صدیقی

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے دفتر خارجہ نے تجویز دے دی

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے دفتر خارجہ نے تجویز دے دی

    اسلام آباد : دفتر خارجہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکا سے سفارتی محاذ پر از سر نو کوششوں کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ‌ میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی صحت سے متعلق ڈاکٹر فوزیہ کی درخواست اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دفتر خارجہ کے لیگل ایڈوائزر اسد برکی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئیں۔

    لیگل ایڈوائزر دفتر خارجہ نے امریکا سے سفارتی محاذ پر از سر نو کوششوں کی تجویز دے دی اور کہا دفتر خارجہ معاملے کو سفارتی سطح پر اٹھا سکتا ہیں۔

    وکیل دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی اٹارنی جنرل کو ہمارے اٹارنی جنرل بھی لکھ سکتے ہیں ،قانونی محاذ کو وزارت داخلہ نے دیکھنا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفتر خارجہ کو ہر دو ہفتے بعد پراگریس رپورٹ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

  • امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی ہدایت

    امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی ہدایت

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ کو امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کی جانب سے وکیل ڈاکٹر ساجد قریشی عدالت کے سامنے پیش ہوئے ، دفتر خارجہ کی جانب سے پراگریس رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی۔

    حکام دفتر خارجہ نے بتایا کہ ڈاکٹر فوزیہ ڈپلومیٹک پاسپورٹ چاہتی ہے ، عدالت نے فوزیہ صدیقی کے وکیل سے استفسار کیا آپ کیوں ڈپلومیٹک پاسپورٹ چاہتے ہیں ؟

    وکیل فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ خوف اور ڈر ہے کہ وہاں کچھ ہو سکتا ہے اس لیے ڈپلومیٹک پاسپورٹ چاہ رہے ہیں ، عدالت نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ پہلے اپلائی کریں ویزہ حاصل کریں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ عدالت کے سامنے فوزیہ صدیقی کی مکمل حفاظت کی ضمانت دے دے ، جس پر عدالت نے کہا کہ اگر یہ امریکہ میں جائیں تو وہاں ایمبیسی میں رہ سکتے ہیں ؟

    نمائندہ خارجہ حکام نے کہا میں امریکہ میں موجود قونصل جنرل سے بات کر لیتا ہوں تو عدالت نے فوزیہ صدیقی کے وکیل سے کہا کہ آپ کو دفتر خارجہ پر اعتماد رکھنا چاہیے وہ آپ کی مدد کر رہے ہیں، کوشش کر رہے ہیں آہستہ آہستہ بہتر نتائج ہوں آپ ویزہ تو اپلائی کریں۔

    دفتر خارجہ فوزیہ صدیقی کو ویزہ فراہمی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں ، فوزیہ صدیقی کے ویزہ حصول کی سپورٹ کے لیے امریکی ایمبیسی کو وزارت خارجہ نے لکھا بھی ہے ، وزارت خارجہ حکام کے مطابق فوزیہ صدیقی کو قانون کے مطابق ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو امریکی ویزہ کے لیے اپلائی کرنے کی ہدایت ہوئے کہا وزارت خارجہ امریکا میں فوزیہ صدیقی کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت تین ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ  انتقال کرگئیں

    امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ انتقال کرگئیں

    کراچی : امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ عصمت صدیقی انتقال کرگئیں، وہ کافی عرصہ سے علیل تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ عصمت صدیقی انتقال کرگئیں، ان کی عمر 80 برس تھی اور وہ کافی عرصہ سے علیل تھیں۔

    پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے ڈاکٹر عافیہ اور ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی والدہ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنازے کے وقت کا اعلان اہل خانہ بعد میں کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزرات خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو امریکی ویزا دلانے میں سہولت فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو امریکی ویزا دلانے میں سہولت فراہم کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی۔

  • حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو  امریکی ویزا دلانے میں سہولت فراہم کرنے کا حکم

    حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو امریکی ویزا دلانے میں سہولت فراہم کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزرات خارجہ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو امریکی ویزا دلانے میں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی بازیابی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں کہا کہ دفترخارجہ یقینی بنائے امریکا جاتے ہوئےعافیہ صدیقی کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ حاصل ہو.

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ڈائریکٹر وزارت خارجہ نے کہا عافیہ صدیقی فیملی کو ویزا دلانے میں پوری کوشش کریں گے، وزارت خارجہ کےمطابق پھربھی گارنٹی نہیں کیونکہ حتمی فیصلہ امریکی حکومت کا ہی ہوگا.

    عدالت کہنا تھا کہ دفترخارجہ اہلخانہ کو امریکی ویزا کے حصول میں مکمل معاونت فراہم کرے گا۔

    یاد رہے درخواست ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی تھی ، جس میں استدعا کی گئی کہ امریکامیں قید فوزیہ صدیقی سے ملاقات کرانےکا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ

    امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اس عدالت کے دائر سماعت پر مطمئن کیا جائے، جس پر وکیل نے بتایا کہ 2سال سے ڈاکٹر عافیہ سےمتعلق کچھ معلوم نہیں کہ کس حال میں ہیں ، جیل مینوئل کے تحت ڈاکٹر عافیہ سے بات کرائی جاسکتی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا جیل مینوئل پر سندھ ہائیکورٹ کیسے عملدرآمد کا حکم دے سکتی ہے؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ سمیت متعلقہ اداروں کو عدالت حکم دےسکتی ہے، امریکی جیل مینوئل کے مطابق ماہانہ 300 منٹ فون پربات کرائی جاسکتی ہے۔

    اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہائی کمشنر امریکی حکام سے رابطے میں رہتےہیں۔

    عدالت نے امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔

    یاد رہے درخواست ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں استدعا کی گئی کہ امریکامیں قید فوزیہ صدیقی سے ملاقات کرانےکا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

  • امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کیلئے  اہلخانہ کی درخواست

    امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کیلئے اہلخانہ کی درخواست

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ سے ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، عدالت نے وکیل کو درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی اہلخانہ کی ملاقات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزار کی جانب سیخرم لاکھانی ایڈووکیٹ کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرایا۔

    دوران سماعت عدالت نے کہا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس عدالت کو درخواست کی سماعت کا اختیار ہے،اس معاملے پر مطمئن کیا جائے۔

    جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست کی قابل سماعت ہونے پر دلائل کے لئے مہلت دی جائے،عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔

    بعد ازاں عدالت نے درخواست کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    یاد رہے درخواست ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں استدعا کی گئی کہ امریکامیں قید فوزیہ صدیقی سے ملاقات کرانےکا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں 86 سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

    امریکا کے دعوے کے مطابق عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا، عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا پاکستانی قونصلر جنرل سے ملاقات سے انکار، رپورٹ میں انکشاف

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا پاکستانی قونصلر جنرل سے ملاقات سے انکار، رپورٹ میں انکشاف

    اسلام آباد : وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا پاکستانی قونصلر جنرل سے ملاقات سے انکار کر دیا  تاہم ڈاکٹر عافیہ کی صحت سے متعلق آگاہی کے لیے جیل حکام سے رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی جانے والی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 15 دسمبر کو پاکستانی قونصلر جنرل ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کے لئے گئے لیکن جیل حکام نے بتایا وہ ملنا نہیں چاہتیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 24 ستمبر کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ایک ملاقات ضرور ہوئی تھی، پچھلے سال کورونا کی وجہ سے بھی امریکی جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ معطل رہا تاہم ڈاکٹر عافیہ کی صحت سے متعلق آگاہی کے لیے جیل حکام سے رابطے میں ہیں، ڈاکٹر عافیہ نے 24 ستمبر کی ملاقات میں بتایا ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ رحم کی درخواست قیدی خود جیل وارڈن یا بذریعہ ڈاک دائر کر سکتا ہے، وکیل کی تعیناتی کے بغیر ایک ہی حل تھا کہ قیدی خود جیل وارڈن کے ذریعے درخواست دائر کرے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر وزارت خارجہ کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری سطح کے افسرکو طلب کرلیا۔

  • ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، وزارت خارجہ کی رپورٹ غیرتسلی بخش قرار

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق درخواست پر وزارت خارجہ کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری سطح کے افسرکو طلب کرلیا۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی وکیل ساجد قریشی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود پیش ہوئے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وزارت خارجہ کی تفصیلی رپورٹ جمع کرادی، جسٹس عامرفاروق نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا رپورٹ میں کیاہے؟ جس پرڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزارت خارجہ کی رپورٹ میں ڈاکٹر عافیہ کی صحت، کونسل رسائی سمیت تمام چیزیں ہیں، ماہانہ بنیادوں پر ہمارا قونصلرعافیہ صدیقی۔کو دیکھنے جاتاہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا موجودہ امریکی حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھارہے ہیں، بابو والا کام نہیں بس چٹھی لکھ دینا، ریاست اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستانی شہری ہے اور اسے پشاور سے اغوا کیا گیا، وزارت خارجہ صرف یہاں کہتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے، ڈاکٹر عافیہ کے ساتھ جیل میں زیادتی کی گئی، طرح طرح کی اذیتیں دی گئیں، کوئی پتا نہیں وہ زندہ ہے یا مردہ۔

    جس پر جسٹس عامرفاروق نے استفسارکیاکہ کیا حکومت پاکستان نے امریکی حکومت سے اس سے متعلق کوئی بات کی ؟ وزارت خارجہ کا ذمہ دار افسر آکر بتائے کہ اب تک حکومت نے کیا کیا، ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا سٹیٹ کی زمہ داری ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے سوال کیا کہ اس ایشو کو وزارت خارجہ کی جانب سے کون دیکھ رہا ہے؟ یہ کیس 4سال پہلے ڈاکٹر نور الحق قریشی کی عدالت میں تھا، آج بھی وہی کھڑے ہیں جہاں 4سال پہلے کھڑے تھے، رپورٹ میں لکھنے کو بہت کچھ لکھ دیتے ہیں، لیکن اصل میں کچھ ہوتا نہیں، جتنی بھی کوشش کریں اس سے متعلق دستاویزات سامنے رکھ کر آگاہ کریں۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں اسی سے متعلق ایک توہین عدالت کی درخواست بھی زیر سماعت ہے،عدالت نے کہاکہ دستاویزات کے بغیر یہ کیس کچھ بھی نہیں، ہم نے دستاویزات دیکھ کر فیصلہ کرنا ہے۔

    درخواست گزار وکیل نے مزید کہاکہ سری لنکا، ملائیشیا، یو اے ای سے قیدیوں کو واپس لایا گیا، مگر عافیہ صدیقی بارے حکومت کے پاس قانون نہیں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 8 دسمبر کو فارن سیکریٹری نے امریکی حکام کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی بارے فون پر بات کی۔

    عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ خارجہ زاتی حیثیت میں پیش ہوں اور کیس کی سماعت 10 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔

  • رحم کی پٹیشن ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    رحم کی پٹیشن ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد :مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ نے پچھلے مہینے رحم کی پٹیشن پر دستخط کیے ہیں، جیل انتظامیہ کے ذریعے پٹیشن امریکی صدر کو بھیجی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزرات خارجہ نے تحریری جواب دے دیا، جواب میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل میڈیکل سینٹر نے قونصلرملاقاتیں معطل کی ہوئی ہیں، عافیہ صدیقی سے بھی ہمارے قونصل جنرل کی ملاقاتیں رک گئی ہیں۔

    وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کی صحت سے متعلق قونصل جنرل جیل حکام سے رابطے میں ہیں، 24 ستمبر کو قونصل جنرل ہیوسٹن کی ملاقات عافیہ صدیقی سے ہوئی تھی، ملاقات کےدوران بتایا کہ ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے اور عافیہ صدیقی کو ماہر نفسیات نے ذہنی حوالے سے صحت مند قرار دیا۔

    ڈاکٹر بابر اعوان نے سینیٹ میں بتایا کہ پچھلے مہینے رحم کی پٹیشن پر ڈاکٹر عافیہ نے دستخط کیے ہیں، جیل انتظامیہ کے ذریعے پٹیشن امریکی صدر کو بھیجی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اختیار میں ہو تو ایک ہفتے میں عافیہ صدیقی کو واپس لے آئیں، عافیہ کی رہائی کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

  • حکومت ڈاکٹر عافیہ کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہے: وزیر خارجہ

    حکومت ڈاکٹر عافیہ کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت ڈاکٹر عافیہ کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں عافیہ صدیقی کے معاملے پر وزیر خارجہ شاہ محمود کا تحریری بیان پیش کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ امریکا سے پہلے عافیہ صدیقی کی ہم شیرہ نے ملاقات کی تھی، انھوں نے دفتر خارجہ میں بھی ملاقات کی تھی۔

    شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کا معاملہ وزیر اعظم کے دورۂ واشنگٹن میں اٹھایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکا شکیل آفریدی کو مانگ رہا ہے، چاہتے ہیں عافیہ صدیقی کو بھی رہائی ملے: گورنر سندھ

    انھوں نے تحریری بیان میں کہا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ کے کیس سے پوری طرح آگاہ ہے، حکومت عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے وسائل بروئے کار لاتی رہے گی۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات میں ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عافیہ صدیقی کے کیس پر بھی بات کی جائے گی، بعد ازاں انھوں نے امریکی میڈیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شکیل آفریدی اور عافیہ صدیقی کے تبادلے کو امکانی قرار دیا۔

    یاد رہے پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی کو نیو یارک کی ایک عدالت نے 86 برس کی قید کی سزا سنائی تھی، عافیہ صدیقی امریکا کے بین الاقوامی سطح پر مشہور تعلیمی ادارے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم رہ چکی ہیں اور وہ ایک ذہین نوجوان سائنس دان تصور کی جاتی تھیں۔