Tag: ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ

  • حالات کو سامنے رکھ کر بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،مشیر خزانہ

    حالات کو سامنے رکھ کر بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چیئرپرسن ایف بی آر،سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    ڈاکٹراکرام الحق سے ویڈیولنک کے ذریعے ٹیکس اسٹرکچر پر بات چیت کی گئی۔ڈاکٹر اکرام الحق نے مارکیٹوں اور چیمبرز کےجمع کردہ ڈیٹا پر روشنی ڈالی۔اجلاس میں ڈیٹا کے ذریعے ٹیکس وصولی میں اضافے، نظام میں بہتری کی تجاویز پیش کی گئیں۔

    اس موقع پر مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں کے نظام میں موجود خامیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں،معیشت کو درپیش مشکلات ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،حکومت فریقین سے بات چیت کر کے ان کی تجاویز پر غور کرےگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر نتائج آئیں گے۔

  • کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2019 میں 1.2 ارب ڈالر خسارے کی بجائے 99 ملین ڈالر کا سر پلس رہا۔ ابتدائی 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 فیصد تک کم ہوا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 4 سال بعد سر پلس ہوا، اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 4.49 ارب ڈالر ریکارڈ کمی ہوئی۔ جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گھٹ کر 1.47 ارب ڈالر رہ گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5.56 ارب ڈالر تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنے ٹویٹ میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت میں جارہی ہے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کے جاری کھاتے سرپلس ہوگئے، جاری کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے۔ جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے۔