Tag: ڈاکٹر عذرا پیچوہو

  • ‘منکی پاکس کی کوئی ویکسین موجود نہیں، شہری احتیاط کریں’

    ‘منکی پاکس کی کوئی ویکسین موجود نہیں، شہری احتیاط کریں’

    کراچی : وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کی کوئی ویکسین موجود نہیں، اس لیے شہری احتیاط کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس کےحوالے سے الرٹ ہیں، سندھ میں اب تک منکی پاکس کا کوئی کیس نہیں آیا۔

    وزیر صحت سندھ کا کہنا تھا کہ لیاری کا ایک مشتبہ کیس سامنے آیا ہے،اس کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، بظاہرایسا لگتا ہے کہ لیاری کا یہ بچہ چکن پاکس کا شکار ہے۔

    ڈاکٹر عذراپیچوہو نے بتایا کہ سعودی عرب سے 2 لوگ آئے تھے جو اسلام آباد میں زیر علاج ہیں، ایئر پورٹ پر الرٹ جاری کر دیا ہے اور مسافروں کو چیک کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ منکی پاکس کی دنیا میں کوئی ویکیسن نہیں ہے، شہری احتیاط کریں ، اسمال پاکس ویکسین موجود ہےاس پر ریسرچ جاری ہے ، اسمال پاکس کی ویکسین بھی منکی پاکس کیخلاف کام کرتی ہے۔

    وزیر صحت سندھ نے کہا کہ منکی پاکس سے شرح اموات انتہائی کم ہے، عالی ادارہ صحت نےمنکی پاکس کی ایک ہزار ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی ہیں، اسپتالوں کی لیبارٹری میں یہ ٹیسٹ مفت کئےجارہے ہیں۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا فیصلہ

    کراچی سمیت سندھ بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ بھر میں 24 سے 30 اکتوبر تک انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی، سات روزہ مہم میں 65  لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور چیف سیکریٹری سندھ محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت پولیو مہم کے سلسلے میں اہم اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں کمشنر کراچی اور لاڑکانہ، ای او سی کوآرڈینیٹر سمیت یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندے بھی شریک ہوئے، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد اور سکھر کے کمشنرز اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

     وزیر صحت نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں پولیو مہم یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی، ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج سیلاب متاثرہ علاقوں میں پولیوم مہم کو یقینی بنانا ہے۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے مائیکرو پلان کو از سر نو تشکیل دیا جائے، جن علاقوں میں پانی موجود ہے وہاں کشتیوں کا انتظام کیا جائے، سیلاب متاثرہ کیمپس میں موجود بچوں کے لیے الگ مائیکرو پلان بنایا جائے۔

    اجلاس میں صوبہ بھر میں پیر 24 اکتوبر 30 اکتوبر تک انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا، اس دوران 65 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

  • کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    کراچی: صوبائی وزیر  صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی  سے پولیو وائرس کا خاتمہ ایک اہم مسئلہ  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ نے اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ گڈاپ کے علاقے پر توجہ مرکوز  کرنی ہوگی، جب تک پشاور اور لاہور سے اس وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، اس وقت تک پولیو وائرس کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

    [bs-quote quote=”جب تک پشاور اور لاہور سے وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، پولیو کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=” عذرا پیچوہو”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدہ ہیں، ہر بار پولیو کے خاتمے کے لئے بچوں کو ویکسین مہم کے دوران ویکسین دی جائے گی۔

    صوبائی وزیر برائے صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ جھوٹی مارکنگ بھی پولیو کے خاتمے میں ایک اور رکاوٹ ہےاور اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ جو بچے پولیو مہم کے دوران رہ جاتے ہیں، انھیں ترجیحی بنیادوں پر پولیو کے خاتمے کی خوراک دی جائے۔

    مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچوں کی عمر پانچ برس سے بڑھا کر 15 سال تک کی جائے، تاکہ پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے پر زور دیا اور کہا کہ والدین کو اس بات کا یقین دلایا جائے کہ پولیو مہم ان کے بچوں کے فائدے کے لیے ہوتی ہے۔