Tag: ڈاکٹر عظمیٰ

  • بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ وطن واپس لوٹ گئیں

    بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ وطن واپس لوٹ گئیں

    لاہور: اسلام آباد ہائیکورٹ سے اجازت ملنے کے بعد بھارتی خاتون ڈاکٹر عظمیٰ واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہوگئیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ کو اسلام آباد میں تعینات بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر نے رخصت کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی پاکستانی شخص طاہر سے پسند کی مبینہ شادی کے تنازعہ کے بعد ڈاکٹر عظمی واہگہ بارڈر کے راستے وطن واپس لوٹ گئیں۔

    ڈاکٹر عظمیٰ کو اسلام آباد میں تعینات بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر نے رخصت کیا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھارتی خاتون عظمیٰ کی درخواستوں کی سماعت کی تھی جس میں انہوں نے عظمیٰ کو بھارت جانے کی اجازت دے دی تھی۔

     یاد رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کے رہائشی طاہر علی کی دوستی ملائیشیا میں ہوئی تھی جو محبت میں بدل گئی۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر عظمیٰ، طاہر سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں جس کے بعد دونوں کا نکاح انجام پایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    دو روز بعد ڈاکٹر عظمیٰ طاہر کے بھارتی ویزے کی درخواست لیے 2 روز بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    تاہم اگلے ہی دن وہ منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد انہوں نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    بعد ازاں ان دونوں کے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ڈاکٹر عظمیٰ کو بخوشی اور پورے ہوش و حواس کے ساتھ نکاح کے لیے ہامی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے نکاح کی ویڈیو سامنے آگئی

    دوسری جانب ڈاکٹر عظمیٰ کے شوہر طاہر علی نے مؤقف اختیار کیا کہ عظمیٰ نے اپنی مرضی سے شادی کی اور وہ اب جھوٹ بول رہی ہے۔ طاہر کا کہنا تھا کہ عظمیٰ کو شادی سے قبل ہی معلوم تھا کہ وہ شادی شدہ ہے۔

    بعد ازاں یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ عظمیٰ خود بھی طلاق یافتہ ہے اور اس کی ایک بچی بھی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ 

  • بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کو وطن واپسی کی اجازت

    بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کو وطن واپسی کی اجازت

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارتی خاتون ڈاکٹر عظمیٰ کو وطن واپس جانے کی اجازت دے دی۔ ان کے شوہر طاہر علی کو ان کا امیگریشن فارم کل عدالت میں جمع کروانے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی پاکستانی شخص طاہر علی سے شادی کے بعد مختلف تنازعوں کی دائر کردہ درخواستوں کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

    طاہر علی اور ڈاکٹر عظمیٰ اپنے وکلا کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ طاہر علی سے امیگریشن فارم ملنے پر ڈاکٹر عظمیٰ واپس جا سکتی ہے۔ عظمیٰ کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے عظمیٰ کی بحفاظت واپسی کا حکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    طاہر علی کی درخواست نمٹاتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ عظمیٰ اگر چیمبر میں ملاقات کرنا چاہتی ہیں تو کرلیں مگر عظمیٰ نے انکار کردیا۔

    عدالت نے عظمیٰ کو بھارت جانے کی اجازت دے دی۔

    دوسری جانب پاکستان فارن آفس نے بھی عدالت میں جواب جمع کروا دیا۔ عدالت نے طاہر علی کو امیگریشن فارم جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کے رہائشی طاہر علی کی دوستی ملائیشیا میں ہوئی تھی جو محبت میں بدل گئی۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر عظمیٰ، طاہر سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں جس کے بعد دونوں کا نکاح انجام پایا۔

    دو روز بعد ڈاکٹر عظمیٰ طاہر کے بھارتی ویزے کی درخواست لیے 2 روز بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    تاہم اگلے ہی دن وہ منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد انہوں نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    بعد ازاں ان دونوں کے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ڈاکٹر عظمیٰ کو بخوشی اور پورے ہوش و حواس کے ساتھ نکاح کے لیے ہامی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے نکاح کی ویڈیو سامنے آگئی

    دوسری جانب ڈاکٹر عظمیٰ کے شوہر طاہر علی نے مؤقف اختیار کیا کہ عظمیٰ نے اپنی مرضی سے شادی کی اور وہ اب جھوٹ بول رہی ہے۔ طاہر کا کہنا تھا کہ عظمیٰ کو شادی سے قبل ہی معلوم تھا کہ وہ شادی شدہ ہے۔

    بعد ازاں یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ عظمیٰ خود بھی طلاق یافتہ ہے اور اس کی ایک بچی بھی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کی ڈپلیکیٹ سفری دستاویزات کی استدعا

    بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کی ڈپلیکیٹ سفری دستاویزات کی استدعا

    اسلام آباد: بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے ڈپلیکیٹ سفری دستاویز کے حصول کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کر دی۔ خاتون کے شوہر طاہر علی نے عظمیٰ سے آزاد ماحول میں ملاقات کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی جانب سے شوہر کے خلاف دائر درخواست پر ان کے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مؤقف پیش کر دیا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ طاہر علی کی عظمیٰ کے ساتھ شادی کو نہیں مانتے۔

    ڈاکٹر عظمیٰ کے وکیل نے عدالت سے انہیں ڈپلیکیٹ سفری دستاویزات جاری کرنے کی استدعا بھی کی۔

    پاکستانی شہری طاہر علی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بھارتی ہائی کمیشن نے عظمیٰ سے ملاقات کا وقت دیا لیکن ملنےنہیں دیا۔ 3 مئی کو بونیر میں ہونے والے نکاح کے گواہ طاہر کے والد اور کزن تھے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ نکاح خواں کے مطابق بھارتی شہری عظمیٰ بھی شادی پر رضا مند تھی۔ عدالت طاہر کو عظمیٰ سے آزاد ماحول میں ملاقات کا حکم دے۔

    عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور بھارتی کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔ بھارتی ہائی کمیشن کے سیکریٹری پیش سنگھ بھی عدالت میں موجود تھے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کے رہائشی طاہر علی کی دوستی ملائیشیا میں ہوئی تھی جو محبت میں بدل گئی۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر عظمیٰ، طاہر سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں جس کے بعد دونوں کا نکاح انجام پایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    دو روز بعد ڈاکٹر عظمیٰ طاہر کے بھارتی ویزے کی درخواست لیے 2 روز بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    تاہم اگلے ہی دن وہ منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد انہوں نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    بعد ازاں ان دونوں کے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ڈاکٹر عظمیٰ کو بخوشی اور پورے ہوش و حواس کے ساتھ نکاح کے لیے ہامی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے نکاح کی ویڈیو سامنے آگئی

    دوسری جانب ڈاکٹر عظمیٰ کے شوہر طاہر علی مؤقف ہے کہ عظمیٰ نے اپنی مرضی سے شادی کی اور وہ اب جھوٹ بول رہی ہے۔

    طاہر علی نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے دباؤ میں آ کر مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔ درخواست پر فیصلے تک ڈاکٹر عظمیٰ کو بیرون ملک جانے سے روکا جائے۔

    ادھر  دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ کے معاملے پر بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں۔ اس معاملے پر قانونی مراحل طے کیے جائیں گے۔

    ترجمان کے مطابق قانون کارروائی مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ کو ان کے وطن واپس روانہ کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کی شوہر کے خلاف عدالت میں درخواست

    بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کی شوہر کے خلاف عدالت میں درخواست

    اسلام آباد: بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ نے شوہر طاہر علی کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔ عظمیٰ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث بھارت واپس جانا چاہتی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے محبت کی شادی کرنے کے لیے آنے والی ڈاکٹر عظمیٰ نے شوہر پر سنگین الزامات عائد کرنے کے بعد اب اس کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کردی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں سیکریٹری خارجہ اور طاہر علی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان کا شوہر طاہر انہیں ہراساں کر رہا ہے۔ سیکیورٹی خدشات ہیں لہٰذا وہ بھارت واپس جانا چاہتی ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کے رہائشی طاہر علی کی دوستی ملائیشیا میں ہوئی تھی جو محبت میں بدل گئی۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر عظمیٰ، طاہر سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں جس کے بعد دونوں کا نکاح انجام پایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    دو روز بعد ڈاکٹر عظمیٰ طاہر کے بھارتی ویزے کی درخواست لیے 2 روز بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    تاہم اگلے ہی دن وہ منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد انہوں نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    بعد ازاں ان دونوں کے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ڈاکٹر عظمیٰ کو بخوشی اور پورے ہوش و حواس کے ساتھ نکاح کے لیے ہامی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے نکاح کی ویڈیو سامنے آگئی

    دوسری جانب ڈاکٹر عظمیٰ کے شوہر طاہر علی مؤقف ہے کہ عظمیٰ نے اپنی مرضی سے شادی کی اور وہ اب جھوٹ بول رہی ہے۔

    طاہر علی نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے دباؤ میں آ کر مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔ درخواست پر فیصلے تک ڈاکٹر عظمیٰ کو بیرون ملک جانے سے روکا جائے۔

    ادھر  دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ کے معاملے پر بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں۔ اس معاملے پر قانونی مراحل طے کیے جائیں گے۔

    ترجمان کے مطابق قانون کارروائی مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ کو ان کے وطن واپس روانہ کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی ایک اور غلط بیانی سامنے آگئی

    بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی ایک اور غلط بیانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ اور پاکستانی شخص طاہر علی کی محبت کی کہانی میں ڈاکٹر عظمیٰ کا ایک اور جھوٹ سامنے آگیا۔ عظمیٰ بھی پہلے سے شادی شدہ نکلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے آنے والی ڈاکٹر عظمیٰ کی اپنی 6 سالہ بیٹی کے ہمراہ تصاویر منظر عام پر آگئیں۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے اس سے قبل اپنے شوہر طاہر پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے انہیں اپنی پہلی شادی اور بچوں سے بے خبر رکھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی شہری طاہر سے ان کی پہلی شادی ہے تاہم اب پہلے شوہر سے ان کی بیٹی منظر عام پر آچکی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کے رہائشی طاہر علی کی دوستی ملائیشیا میں ہوئی تھی جو محبت میں بدل گئی۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر عظمیٰ، طاہر سے شادی کرنے کے لیے واہگہ بارڈر سے پاکستان پہنچیں جس کے بعد دونوں کا نکاح انجام پایا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    دو روز بعد ڈاکٹر عظمیٰ طاہر کے بھارتی ویزے کی درخواست لیے 2 روز بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    تاہم اگلے ہی دن وہ منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    مقامی عدالت میں درخواست دائر کرنے کے بعد انہوں نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    تاہم ایک روز قبل ان دونوں کے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی جس میں ڈاکٹر عظمیٰ کو بخوشی اور پورے ہوش و حواس کے ساتھ نکاح کے لیے ہامی بھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی ڈاکٹر عظمیٰ کے نکاح کی ویڈیو سامنے آگئی

    ڈاکٹر عظمیٰ کی ولدیت میں بھی تضاد ہے۔ عدالت میں جمع کروائے گئے ان کے بیان میں ولدیت صغیر احمد جبکہ ویزے اور نکاح نامہ میں ولدیت نوشاد درج ہے۔

    دوسری جانب دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ کے معاملے پر بھارتی ہائی کمیشن سے رابطے میں ہیں۔ اس معاملے پر قانونی مراحل طے کیے جائیں گے۔

    ترجمان کے مطابق قانون کارروائی مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر عظمیٰ کو ان کے وطن واپس روانہ کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    پاکستانی شہری نے گن پوائنٹ پر نکاح کیا: بھارتی خاتون کا الزام

    اسلام آباد: بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ اور پاکستانی شخص طاہر علی کی محبت کی کہانی میں نیا موڑ آگیا۔ بھارتی لڑکی نے مبینہ شوہر طاہر پر اغوا اور زیادتی کا الزام لگا کر بھارتی ہائی کمیشن سے دہلی بھیجنے کی درخواست کردی۔ شوہر نے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی کی رہائشی ڈاکٹر عظمیٰ واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچی تھیں اور انہوں نے 3 مئی کو طاہر علی نامی شخص سے شادی کی۔ طاہر صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بونیر کا رہائشی ہے۔

    دو روز قبل وہ اپنے شوہر کے بھارتی ویزے کے لیے بھارتی ہائی کمیشن گئیں جہاں سے وہ منظر سے غائب ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: بھارتی خاتون انڈین ہائی کمیشن میں محصور

    ان کے شوہر طاہر جو ان کے ساتھ ہی وہاں آئے تھے، کے پوچھنے پر ہائی کمیشن کی انتظامیہ نے خاتون کی موجودگی سے ہی انکار کردیا جس کے بعد طاہر علی نے بھارتی ہائی کمیشن کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں درخواست جمع کروا دی۔

    تاہم آج صبح بھارتی خاتون منظر عام پر آگئیں اور انہوں نے اپنا بیان بدلتے ہوئے کہا کہ ان سے گن پوائنٹ پر نکاح کروایا گیا۔

    ہائی کمیشن میں پناہ لی تھی

    ڈاکٹر عظمیٰ نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔

    بیان ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت پہنچنے پر خاتون نے مبینہ شوہر پر گن پوانئٹ پر نکاح کے ساتھ ساتھ زیادتی اور تشدد کا الزام بھی لگا دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ طاہر نشہ آور ادویات دے کر واہگہ بارڈر سے پاکستان لایا۔

    ان کے مطابق وہ بہت مشکل سے ہائی کمیشن پہنچی ہیں اور یہاں پہنچ کر انہوں نے پناہ لے لی، اب وہ دہلی جانے تک یہیں رہیں گی۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے بھارتی ہائی کمیشن کو پناہ اور بھارت واپس جانے کی درخواست دے دی ہے۔

    دوسری جانب طاہر علی نے بھارتی خاتون سے دوستی، محبت اور نکاح تک کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عظمیٰ سے ملاقات ملائیشیا میں ہوئی تھی۔ 3 مئی کو ان دونوں نے بونیر میں نکاح کیا۔

    طاہر کا کہنا ہے کہ وہ اور عظمیٰ 5 مئی کو ویزا درخواست کے لیے بھارتی ہائی کمیشن گئے تو عملے نے عظمیٰ کو روک لیا جس کے بعد اب ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی ہمشیرہ نے مریم نواز سے معافی مانگ لی

    عمران خان کی ہمشیرہ نے مریم نواز سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد : عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز کو تحریری معافی نامہ ارسال کرتے ہوئے باضابطہ معذرت کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف  کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ’’عاصم گجر کے اہل خانہ نے مجھ سے غلط بیانی کی کہ یہ پولیس موبائلیں وزیر اعظم کی صاحبزادی کے پروٹوکول پر مامور ہیں جبکہ میں یہ تصور بھی نہیں کرسکتی تھی کہ اُن کے گھر والے اس طرح کرسکتے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز شریف سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر صورتحال غلط بیانی کی وجہ سے پیش آئی، تاہم حقیقت سامنے آنے پر بہت افسوس ہوا‘‘ْ۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ ’’پولیس اہلکاروں نے میرے اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور مسلسل غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے رہے، انہوں نے اپنی پستولوں کا رُخ ہماری طرف کیا ہوا تھا ‘‘۔

    مزید پڑھیں : پنجاب پولیس کی عمران خان کی ہمشیرہ سے مبینہ تلخ کلامی

    واضح رہے یکم جولائی کو لاہور کے علاقے گلبرگ 2 میں ڈاکٹر عظمیٰ نے پنجاب پولیس نے مبینہ تلخ کلامی کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’’وی آئی پی پروٹوکول پر کھڑی پولیس موبائل نےاُن کی گاڑی کو رُکنے کا اشارہ دیا گیا اور جیسے گاڑی روکی تو پیچھے سے دوسری موبائل نے ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی، جس کے بعد مسلح افراد  گاڑی سے اتر کر آئے اور ڈاکٹر عظمی ٰ کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی بھی کی تھی۔

    دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور مریم نواز پر برس پڑے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ’’مریم نواز کو سیکورٹی پروٹوکول کس حیثیت سے دیا جاتا ہے ، حکمرانوں کا عوام کے ساتھ رویہ صحیح نہیں ہے‘‘۔

     

  • پنجاب پولیس کی عمران خان کی ہمشیرہ سے مبینہ تلخ کلامی

    پنجاب پولیس کی عمران خان کی ہمشیرہ سے مبینہ تلخ کلامی

    لاہور: عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹرعظمیٰ سے وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس اہلکاروں نے مبینہ تلخ کلامی اور بدتمیزی، تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شرمناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’وہ اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی میں لاہور گلبرگ 2 سے گزر رہیں تھیں تو ایک وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس موبائل نے انہیں رکُنے کا اشارہ کیا, جیسے ہی انہوں نے گاڑی روکی تو پیچھے سے آنے والی دوسری پولیس موبائل نے اِن کی گاڑی کو ٹکر ماری اور مسلح اہلکار اُس میں سے اتر کر بدتمیزی کرنے لگا‘‘۔

    ڈاکٹر عظمی نے بتایا کہ ’’مسلح افراد کو میں نے اپنی شناخت ظاہر کی تو انہوں نے بدتمیزی شروع کردی، واقعے کے وقت میرے ہمراہ بچے بھی موجود تھے جو اُن کی چیخ پکار کی وجہ سے بُری طرح سہم گیے ہیں‘‘۔

    تحریک انصاف کے رہنماء نعیم الحق نے اس واقعے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لاہور کی پولیس نے عمران خان کی بہن کو ہراساں کیا ہے، باوقار خاتون سےپنجاب پولیس کی بدتمیزی افسوسناک ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’پنجاب پولیس صرف حکمرانوں کے مفادات کی فورس بن چکی ہے، کسی بھی معاشرے میں ادارے عوام کے ساتھ اس طرح کا رویہ نہیں رکھتے جیسا پاکستان میں کیا جاتا ہے‘‘۔

    نعیم الحق نے مسلم لیگ کے طرز حکمرانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مریم نواز کو کس حیثیت سے سیکورٹی دی گئی ہے ؟ حکمرانوں کے ہاتھوں عوام کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، حکمرانوں کا عوام کے ساتھ اس طرح کا رویہ یہ بات ثابت کرتا ہے کہ ان کا یومِ حساب جلد آنے والا ہے‘‘۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کے خلاف متعلقہ تھانے میں درخواست دائر کریں گے ، جبکہ  پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس  تمام تر واقعے سے اظہار لاتعلقی ظاہر  کر دیا ہے۔