Tag: ڈاکٹر فاؤچی

  • امریکا میں کرونا وائرس کب تک برقرار رہے گا؟

    امریکا میں کرونا وائرس کب تک برقرار رہے گا؟

    واشنگٹن: امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ امریکی شہریوں کو سنہ 2022 میں بھی ماسک استعمال کرنا پڑے، امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 5 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ امریکی شہریوں کو سنہ 2022 میں بھی ماسک پہننا ہوگا۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ ماسک پہننا یا نہ پہننا اس وقت کے حالات پر منحصر ہوگا، وہ صدر جو بائیڈن سے اس بات پر متفق ہیں کہ اس برس کے آخر تک حالات نارمل ہوجائیں گے۔

    یاد رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 5 لاکھ 12 ہزار 590 اموات ہوچکی ہیں جبکہ ایک سال میں 2 کروڑ 88 لاکھ سے زائد امریکی شہری اس وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 91 لاکھ 99 ہزار ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا؟ ڈاکٹر فاؤچی کا اہم بیان

    کیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا؟ ڈاکٹر فاؤچی کا اہم بیان

    واشنگٹن: دنیا بھر بالخصوص سپر پاور امریکا کے لیے تباہ کن ثابت ہونے والا نیا کرونا وائرس خود ختم ہو جائے گا یا نہیں، اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کرونا ٹاسک فورس کے اہم ترین رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا اہم بیان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کی ایک بار پھر سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیشی ہوئی، جس کی تمام کارروائی ویڈیو لنک کے ذریعے نشر کی گئی، دیگر ٹاسک فورس اراکین بھی کارروائی کے دوران ویڈیو لنک پر موجود رہے۔

    سینیٹ کمیٹی کے سامنے ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ اس بیماری کے خود ہی ختم ہو جانے کا خیال تقریباً ناممکن ہے، یہ انسان سے انسان میں تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس ہے، ممکن ہے کہ یہ وائرس دوبارہ ہمارے پاس آ جائے، اس کی دوسری لہر کے امکانات یقیناً موجود ہیں۔

    نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ کم از کم 8 ویکسینز ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہیں لیکن فی الحال کرونا کی ویکسین بننا بہت مشکل ہے، کاروبار کھولنے میں جلدی کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جلدی نہ کی جائے، ریاستیں کھولنے سے بیماری کے دوبارہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ کرونا وائرس موسم خزاں تک کہیں نہیں جائے گا، کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے بھی زیادہ ہے، کیوں کہ جو لوگ گھروں پر انتقال کر رہے ہیں وہ ڈیٹا میں شامل نہیں، نیویارک میں صحت کا نظام انتہائی سنگین چیلنج سے نمٹ رہا تھا، وہاں ایسے لوگ ہو سکتے ہیں جن کو کرونا تھا لیکن تشخیص نہیں ہوئی، ممکن ہے وہ اسپتال نہیں پہنچ پائے اور گھروں ہی میں ہلاک ہو گئے ہوں۔