Tag: ڈاکٹر ماہا

  • ڈاکٹر ماہا کو منشیات سپلائی کرنے والا گروہ گرفتار

    ڈاکٹر ماہا کو منشیات سپلائی کرنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ طور پر خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کو منشیات سپلائی کرنے والا گروہ گرفتار ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر ماہا کو منشیات سپلائی کرنے والے گروہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا، گرفتار کیے گئے 4 ملزمان کے قبضے سے منشیات بھی برآمد ہوئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے 42 ڈبے کوکین، چرس اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے، ملزمان کراچی میں منشیات کی آن لائن سپلائی میں ملوث ہیں، گرفتار ملزم سعد اللہ نے خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کو کوکین سپلائی کی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی کے خود کشی کیس کی تفتیش کے دوران ملزمان کو پکڑا گیا، ملزم سعد اللہ نے بتایا کہ کوکین کی ایک گرام ڈیلیوری پر 13 سے 15 ہزار وصول کیے جاتے تھے۔

    ڈاکٹر ماہا کی قبرکشائی کیلئے 5 افسران پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل

    واضح رہے کہ اس کیس میں گزشتہ روز ایک نیا موڑ اس وقت آیا جب ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ کی درخواست پر عدالت نے ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کے سلسلے میں ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا تھا، والد کا مؤقف تھا کہ پولیس نے واقعے کو خود کشی قرار دیا اور تمام شواہد خود کشی کے حساب سے جمع کیے گئے، لیکن اس کیس میں ہر سطح سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کے لیے تاریخ بعد میں مقرر کی جائے گی۔

    ڈاکٹر ماہا کیس، ضمانت مسترد ہونے پر ملزمان عدالت سے فرار

    واضح رہے کہ اس مقدمے میں ملزم جنید، وقاص، عرفان قریشی و دیگر نامزد ہیں، 21 ستمبر کو ڈاکٹر ماہا کیس میں ضمانت مسترد ہونے پر ملزم جنید اور وقاص کمرہ عدالت سے فرار ہو گئے تھے۔ ڈاکٹر ماہا کے والد ملزم جنید کے ملک سے فرار ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کر چکے ہیں۔ انھوں نے جنید، وقاص اور ڈاکٹر عرفان کو اپنی بیٹی کی خود کشی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا۔

  • ڈاکٹر ماہا کی موت، خودکشی یا قتل؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

    ڈاکٹر ماہا کی موت، خودکشی یا قتل؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مار کر خودکشی کیوں کی اس کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز فور میں دو روز قبل ڈاکٹر ماہا نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار خودکشی کرلی تھی، ڈاکٹر ماہا کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نائن ایم ایم پستول سے گولی قریب سے چلائی گئی، میگزین میں تین گولیاں تھیں جن میں سے ایک چلی۔

    پولیس کے مطابق اسلحہ تحویل میں لے لیا گیا ہے، اسلحہ کے میگزین میں مزید گولیاں بھی موجود تھیں، پستول اور خول کو فرانزک کے لیے بھیج دیا گیا ہے جبکہ اہلخانہ نے قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی سے قبل ماہا کی گھر والوں سے تلخ کلامی ہوئی تھی، خاتون ڈاکٹر پندرہ دن قبل ہی والد اور بہنوں کے ساتھ اس گھر میں شفٹ ہوئی تھیں، وہ غیر شادی شدہ تھیں اور ان کا تعلق میرپورخاص سے ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں ڈاکٹر نے خود کو گولی مار خودکشی کرلی

    ذرائع کے مطابق میرپورخاص کے قریب گروڑ شریف کے گدی نشین کی بیٹی ماہا علی کی تدفین مقامی قبرستان میں کردی گئی ہے اور اس حوالے سے میڈیا نمائندگان نے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو گھر کے افراد نے بات کرنے سے انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مار کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی، کراچی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے بہت جلد اس حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئیں گے۔