Tag: ڈاکٹر مجاہد کامران

  • چیف جسٹس اور چیئرمین نیب نے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لے لیا

    چیف جسٹس اور چیئرمین نیب نے اساتذہ کو ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان اور چیئرمین نیب نے وائس چانسلر اور پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے کا سخت نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران اور پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر نوٹس لے لیا۔

    [bs-quote quote=”واضح احکامات کے باوجود اساتذہ کو ہتھکڑیاں کیوں لگائی گئیں: چیئرمین نیب” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے ڈی جی نیب لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو کل طلب کر لیا ہے، چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو کل سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

    دریں اثنا چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی اساتذہ کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرنے کا سخت نوٹس لے لیا، چیئرمین نیب نے ڈی جی لاہور کو فوری انکوائری کا بھی حکم جاری کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار


    چیئرمین نیب نے کہا کہ واضح احکامات کے باوجود اساتذہ کو ہتھکڑیاں کیوں لگائی گئیں، ذمہ داران کے خلاف 3 دن میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، نیب ہیڈ کوارٹر کو بھی ذمہ داروں کے خلاف انضباطی کارروائی سے آگاہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی مجاہد کامران اور رجسٹرار سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر کے ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت میں پیش کیا تھا۔

  • غیرقانونی بھرتیاں: ڈاکٹر مجاہد کامران12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    غیرقانونی بھرتیاں: ڈاکٹر مجاہد کامران12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور : احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کو بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا، ملزم کو ہتھکڑی لگا کر پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار پنجاب یونی ورسٹی کے سابق وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کو12روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    عدالت میں ڈاکٹر مجاہد کامران مجاہد کے ساتھ دیگر ملزمان ڈاکٹر لیاقت، ڈاکٹر اورنگزیب، ڈاکٹر راس مسعود، ڈاکٹر کامران زاہد اور امین اطہرکو بھی پیش کیا گیا، ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر ملزمان پر غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے۔

    نیب کی جانب سے پندرہ دن کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، ڈاکٹر مجاہد کامران کو ہتھکڑی میں عدالت پیش کیا گیا تو وکلاء نے ان کی ہتھکڑی کھولنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ ان کے استاد ہیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ ہتھکڑی عدالت نے نہیں نیب نے لگائی ہے، مجاہد کامران کے وکلاء کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ ایسا معاملہ ہے ہی نہیں جس میں گرفتاری ضروری ہو، نیب بتائے، اس نے مجاہد کامران سے کیا چیز برآمد کی ہے؟ جس کے لیے گرفتار کیا۔

    مجاہد کامران نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہیں جب بھی نیب نے طلب کیا وہ پیش ہوئے لیکن گزشتہ روز بلا کر گرفتار کر لیا گیا، مجاہد کامران نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں نے تمام عمر ایمانداری سے کام کیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ13سے16کے درمیان بھرتیوں کی بات کریں۔

    ڈاکٹر مجاہد کامران نے بتایا کہ جو بھرتیاں کیں، ان کا معاملہ سینڈیکیٹ میں پیش کیا گیا۔ کوئی جعلی بھرتی نہیں کی گئی۔ کنٹریکٹ ملازمین کو اے جی آفس سے تنخواہیں جاری کی جاتی تھیں، تنخواہوں کے لیے باقاعدہ سمری بھجوائی جاتی تھی۔

    جن ملازمین کا سرکاری ریکارڈ موجود ہو، انہیں کس طرح گھوسٹ یا جعلی کہا جاسکتا ہے، دلائل کے بعد عدالت نے ڈاکٹر مجاہد کامران کو بارہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مجاہد کامران نے اپنی اہلیہ کو غیر قانونی طور پر یونی ورسٹی لا کالج کی پرنسپل تعینات کیا اور من پسند طلبہ کو اسکالر شپس دیں، سابق وی سی نے اپنے نو سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیاں بھی کیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، سابق وی سی سمیت 6 ملزمان گرفتار

    دریں اثناء قومی احتساب بیورو نے پنجاب یونی ورسٹی میں بے ضابطگیوں کے خلاف اپنی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے رجسٹرار سمیت مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    نیب کے ہاتھوں گرفتار ملزمان میں ڈاکٹر اورنگ زیب عالمگیر، ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر کامران، ڈاکٹر راس مسعود، اور امین اطہر شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ17اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں۔

  • پنجاب یونیورسٹی پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

    پنجاب یونیورسٹی پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

    پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا، سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء جہانگیر بدر نے بھی پی ایچ ڈی کر لی، وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کا کہنا ہے کہ یونیورسٹیز علم اور تحقیق کا گہوارہ ہیں، حکومت کو سرپرستی کرنی چاہیئے۔

    پنجاب یونیورسٹی کا 122 واں کانووکیشن فیصل آڈیٹوریم میں ہوا، جس کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب چودھری سرور تھے، جنہوں نے تقریب شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے شرکت سے معذرت کر لی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیاں علم و تحقیق کا گہوارہ ہیں، بدقسمتی کی بات ہے کہ فنڈز کی کمی کے باعث تحقیق کا شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ علم و تحقیق کو فروغ دے کر جہالت اور دہشتگردی سمیت درپیش مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے وائس چانسلر نے سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء جہانگیر بدر سمیت پی ایچ ڈی کرنے والوں میں اسناد تقسیم کیں۔

    تقریب میں مختلف سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز سمیت اہم تعلیمی شخصیات شریک تھیں۔