Tag: ڈاکٹر ٹیڈروس

  • کرونا ویکسین: عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے اپیل کردی

    کرونا ویکسین: عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے اپیل کردی

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ غریب ممالک کے لیے کرونا وائرس ویکسین عطیہ کریں، تاحال دنیا کے 36 ممالک میں کرونا ویکسی نیشن شروع نہیں ہوسکی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے امیر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ غریب اقوام و ممالک کو کرونا ویکسین کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر ایک کروڑ خوراکیں عطیہ کریں۔

    ادارہ صحت کی جانب سے یہ اپیل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اڈنہم کی جانب سے کی گئی ہے، انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپیل کی کہ فوری طور پر کویکس کو ایک کروڑ خوراکیں عطیہ کی جائیں۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ غریب اقوام کو ویکسین کی فراہمی کے لیے عالمی ادارہ صحت کو ہنگامی بنیادوں پر ایک کروڑ ویکیسن کی خوراکوں کی فوری ضرورت ہے، کویکس کو خوراکیں دی جائیں تاکہ سال رواں کے پہلے 100 دنوں کے اندر دنیا کا ہر ملک ویکسی نیشن مہم کا آغاز کر سکے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تک دنیا کے 36 ممالک ایسے ہیں جہاں تاحال کرونا ویکسی نیشن شروع نہیں کی گئی، ان میں سے 16 ممالک کو کویکس کے تحت آئندہ 15 روز کے اندر ویکسین کی فراہمی کا پروگرام ہے۔ باقی 20 ممالک ویکسین سے اس کے باوجود محروم رہیں گے۔

    عالمی ادارہ صحت کی کویکس ویکسین شیئرنگ اسکیم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ دنیا کے 92 غریب ممالک کی کرونا ویکسین تک رسائی ہو اور اس کی قیمت ڈونرز ادا کریں۔

  • یورپ میں بہتری، دنیا بھر میں کرونا کی صورت حال خراب ہو گئی: ڈبلیو ایچ او

    یورپ میں بہتری، دنیا بھر میں کرونا کی صورت حال خراب ہو گئی: ڈبلیو ایچ او

    جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا ہے کہ ایک طرف یورپ میں کرونا کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے اور دوسری طرف دنیا بھر میں صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے، ہم ایک بار پھر یہ مشورہ دیں گے کہ گھر پر ہی رہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے پیر کو پریس بریفنگ میں کہا کہ دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گزشتہ 9 دن روزانہ 1 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ روز 75 فی صد کیسز صرف 10 ممالک میں سامنے آئے، یہ کیسز امریکی اور جنوبی ایشائی ممالک سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ یورپ کی صورت حال میں بہتری آنے لگی ہے اور اب باقی دنیا کی کرونا صورت حال تشویش ناک ہو گئی ہے، ادارے نے وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ پر بھی گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ایک بار پھر سب کو گھر پر رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    سربراہ ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی ادارہ مساوات پر یقین رکھتا ہے اور نسل پرستی کو مسترد کرتا ہے۔ ڈاکٹر ایڈھانم نے دنیا بھر میں احتجاج کرنے والوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کریں تاکہ کرونا کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دنیا بھر میں 3 ہزار 157 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے، نئے وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا نے 213 ممالک 4 لاکھ 8 ہزار 734 انسانی جانیں نگل لیں، وائرس سے اب تک 71 لاکھ 99 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    واشنگٹن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، انسانوں کو کورونا کو شکست دینے کے لئے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، پہلے بھی خبردارکیا تھا کہ یہ وائرس بڑی تباہی پھیلائے گا۔وائرس کے باعث بڑے پیمانے پرسیاسی سماجی اورمعاشی تبدیلیاں ہوں گی۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ہمارا انتخاب کورونا کیخلاف عالمی سطح پراتحاد ہونا چاہئے اور نسل انسانی کوکورونا کوشکست دینے کے لئے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

    دو روز قبل عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی وبا کے جاری رہنے سے متعلق انتباہی پیغام میں کہا تھا کہ کرونا ابھی ختم نہیں ہوا، ادارے کے مشوروں کو اہمیت دینا چاہیے، یہ ادارہ سائنس اور ثبوت کی بنیاد پر بات کرتا ہے، کرونا وبا کا خاتمہ ابھی دور ہے، اس لیے تمام ممالک اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔

    یاد رہے ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا تھا کہ کرونا کو لے کر غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، سفر بہت طویل ہے، کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے، بیشتر ممالک اب بھی کرونا کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، یورپ اور مغربی دنیا زیادہ متاثر ہورہی ہے، لوگ اپنی زندگی معمول پر لانا چاہتے ہیں جس کے لیے ہم کام کررہے ہیں۔

  • کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے، ڈبلیو ایچ او

    کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے، ڈبلیو ایچ او

    واشنگٹن: ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ کرونا کو لے کر غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، سفر بہت طویل ہے، کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ بیشتر ممالک اب بھی کرونا کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، یورپ اور مغربی دنیا زیادہ متاثر ہورہی ہے، لوگ اپنی زندگی معمول پر لانا چاہتے ہیں جس کے لیے ہم کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں حالات پیچیدہ تھے وہاں اب کیسز میں کمی آرہی ہے، عالمی ادارہ صحت تمام ممالک میں زندگیاں بچانے کے لیے تعاون کی پابند ہے۔

    مزید پڑھیں: ‘بدترین وقت ابھی آیا نہیں آنے والا ہے’عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ کرونا کی وبا کے نفسیاتی اثرات کو دور کرنے کے لیے بھی سرگرم ہیں، ذہنی صحت کے ماہرین دباؤ میں ہیں پھر بھی اس معاملے پر مل کر کام کررہے ہیں، انسانی حقوق، بدنامی، امتیازی سلوک سے مقابلہ کرنے کے بھی پابند ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ بدترین وقت ابھی آیا نہیں آنے والا ہے، ساری دنیا کو متحد ہوکر کرونا وائرس سے لڑنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو عجلت میں ہٹا دیا گیا تو اس سے وبا کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے، جب تک اس وبا کے خلاف ویکسین دریافت نہیں ہوتی تب تک وبا کے خلاف احتیاطی تدابیر کا طریقہ اپنانا ہو گا۔

  • ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ڈاکٹر ٹیڈروس

    ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ڈاکٹر ٹیڈروس

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ کرونا وبا سے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں، کرونا خاندانوں،معاشروں اور ممالک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کرونا سخاوت، یکجہتی اور ناقابل یقین کاموں کو بھی جنم دے رہا ہے،چندممالک نے طبی اور غیرطبی ماسک استعمال کرنے پر زور دیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ فرنٹ لائن پر ہیلتھ ورکرز کے لیے ماسک دینے پر توجہ دینا ہوگی، ماسک ہیلتھ ورکرز کو تحفظ میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماسک کی قلت ہیلتھ ورکرز کو خطرے میں ڈال رہی ہیں،ماسک اور حفاظتی آلات کے استعمال کی سفارشات جاری رکھی ہیں۔

    کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا اس وبا سے نمٹنے کے لیے ان کی ضروریات بھی انتہائی ضروری ہیں،فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لیے حفاظتی سامان ترجیح ہونی چاہیے۔

  • کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    کرونا وائرس: طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے، ڈاکٹر ٹیڈروس

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے طبی عملے کو ترجیحی بنیاد پر حفاظتی سامان دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے پیغام میں کہا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ورکرز کو زیادہ خطرات لاحق ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے ان کی ضروریات بھی انتہائی ضروری ہیں،فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کے لیے حفاظتی سامان ترجیح ہونی چاہیے۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہر جگہ لوگ کرونا وبا کی وجہ سے غیر معمولی رکاوٹوں کا سامنا کر رہے ہیں،متحد ہو کر مستند اقدامات اٹھائیں تو وبا کو تیزی سے ختم کرسکتے ہیں،ان اقدامات سے مزید ہم آہنگی بھی پیدا کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے، خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں، جنازہ دیکھنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔

    عالمی ادارہ صحت کی جاری کی گئی ہدایت کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ خاندان کے افراد ہر ممکن حد تک میت سے دور رہیں، بچے، 60 سال کی عمر کے افراد کو تدفین میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO ) نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے نئے اور مہلک کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    پاکستان نے چین کے لیے فلائٹ آپریشن معطل کر دیا

    پاکستان نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے جب کہ امپورٹ‌ کی جانے والی اشیا کو فیومیگیشن کے بعد کلیئر کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام اور بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت اسکریننگ شروع کر دی گئی ہے۔

    سی اے اے کے مطابق چین کے ساتھ براہ راست پروازیں 2 فروری تک منقطع رہیں گی، صورت حال کو دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا، 2 فروری تک کسی بھی ایئر پورٹ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔