Tag: ڈاکٹر کلیم امام

  • وزیر اعظم عمران خان سے آئی جی سندھ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے آئی جی سندھ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ملاقات ہوئی، آئی جی سندھ کو کل وزیر اعظم نے طلب کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام کی ملاقات ہوئی، آئی جی سندھ نے وزیر اعظم کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آئی جی کی ممکنہ تبدیلی کی وجوہات پر بھی بات چیت کی۔

    خیال رہے کہ آئی جی سندھ وزیر اعظم عمران خان کی طلبی پر اسلام آباد پہنچے تھے۔ گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کردی تھی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔

    کلیم امام نے کہا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا اور کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پر جاؤں گا۔ میرے خلاف شدید قسم کی سازش ہوئی ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نئے آئی جی سندھ کا معاملہ بھی زیر غور آیا تھا۔ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے لیے دیے گئے ناموں پر اعتراض کیا گیا تھا۔

  • سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کر دیے

    سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کر دیے

    کراچی: سندھ میں آئی جی پولیس کے تقرر کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی کے تقرر کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کر دیے ہیں، سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ کلیم امام کو ہٹایا جائے اور صوبے میں نیا آئی جی تعینات کیا جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط میں جو تین نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور کامران فضل شامل ہیں۔ سندھ حکومت نے آئی جی کے لیے یہ نام وفاق سے مشاورت کے بعد تجویز کیے ہیں۔

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ سرکار کو قائم مقام آئی جی کے سلسلے میں مایوس کر دیا

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو خط چیف سیکریٹری کے ذریعے ارسال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت اور آئی جی کلیم امام کے مابین تنازع اپنے اختتام تک پہنچنے لگا ہے، پی پی ذرایع کا کہنا ہے کہ وفاق کے ساتھ اس سلسلے میں معاملات آگے بڑھ چکے ہیں، آئی جی تبدیل کر دیا جائے گا۔

    سندھ حکومت یہ بھی چاہ رہی تھی کہ کلیم امام کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کر کے ان کی جگہ قائم مقام لگایا جائے، تاہم اس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے صوبائی حکومت کو مایوس کر دیا تھا، ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر کہا کہ آئی جی کے عہدے کی تعیناتی کے لیے طے شدہ قانون موجود ہے، معاہدہ 1993 کے تحت صوبے میں قائم مقام آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا یا آئی جی کے اختیارات کسی اے آئی جی کو منتقل نہیں کیے جا سکتے۔

  • اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ سرکار کو قائم مقام آئی جی کے سلسلے میں مایوس کر دیا

    اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سندھ سرکار کو قائم مقام آئی جی کے سلسلے میں مایوس کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کے اختیارات کی کسی ایڈیشنل آئی جی کو منتقلی کے معاملے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا جواب سامنے آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیدہ شفق ہاشمی نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر قائم مقام آئی جی سندھ کی تعیناتی کے سلسلے میں مایوس کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ سندھ سرکار کی جانب سے ڈاکٹر کلیم امام کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم آئی جی سندھ وفاق اور صوبے کی مشاورت کے بغیر تعینات نہیں کیا جا سکتا، ڈپٹی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ آئی جی کے عہدے کی تعیناتی کے لیے طے شدہ قانون موجود ہے، معاہدہ 1993 کے تحت صوبے میں قائم مقام آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا یا آئی جی کے اختیارات کسی اے آئی جی کو منتقل نہیں کیے جا سکتے۔

    مسلسل تنازعات، سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    اے آر وائی نیوز نے خط کی کاپی بھی حاصل کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں وفاق کی مرضی کے بغیر آئی جی کو ہٹایا نہیں جا سکتا، آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے سندھ گورنمنٹ کی درخواست موجود ہے، مجاز اتھارٹی آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے کو دیکھ رہی ہے، فیصلہ ہونے کے بعد سندھ حکومت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

    خط کے مطابق کسی بھی ایڈیشنل آئی جی کو قائم مقام آئی جی پوسٹ نہیں کیا جا سکتا، فیصلہ ہونے تک ڈاکٹر سید کلیم امام ہی آئی جی سندھ تعینات رہیں گے۔

  • ’شارٹ کٹ‘ پر پابندی، آئی جی سندھ کا نیا بیان سامنے آ گیا

    ’شارٹ کٹ‘ پر پابندی، آئی جی سندھ کا نیا بیان سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات کی روک تھام کے سلسلے میں رانگ وے جانے پر پابندی کے بعد آئی جی سندھ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا پابند بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایک میٹنگ میں ہدایت کی کہ ڈی آئی جی ٹریفک سخت اقدامات اٹھا کر اس مہم کو مؤثر اور کام یاب بنائیں، شہریوں کو رانگ وے پر گاڑی چلانے کی ممانعت کا سختی سے پابند بنایا جائے، رانگ وے پر گاڑی چلانے کے نقصانات سے بھی شہریوں کو آگاہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اکتوبر 2018 میں بھی سندھ پولیس نے دفعہ 279 کے تحت رانگ وے جانے والوں کو گرفتار کرنے کی مہم چلائی تھی۔

    آئی جی سندھ نے شہریوں کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ وہ رانگ وے اور ون وے کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں، شہری اپنے پیاروں اور دوسروں کو حادثات سے بچائیں، شارٹ کٹ اور جلد بازی اکثر جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔

    کراچی، رانگ وے کے خلاف مہم، 120 ڈرائیور گرفتار، مقدمات درج

    کلیم امام کا کہنا تھا کہ شہری ہائی اسپیڈ، اوورٹیکنگ اور رانگ وے پر گاڑی چلانے سے گریز کریں، احتیاط اور صبر محفوظ سفر کی ضمانت ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ پولیس نے رانگ اور ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم کا کل سے آغاز کر دیا ہے، مہم کے دوران چالان کرنے کی بہ جائے شہریوں کو گرفتار کر کے ان پر مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ گزشتہ روز ٹریفک پولیس کی رانگ وے کے خلاف مہم کے پہلے روز ہی 120 ڈرائیورز کو گرفتار کر کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، اور 11 لاکھ 46 ہزار 650 روپے کے جرمانے کیے گئے۔

  • سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    کراچی: ایس پی ڈاکٹر رضوان کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس پی ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی نے سندھ حکومت کے فیصلے کے بعد ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے منع کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈاکٹر رضوان کو صوبہ بدر کرنے کے معاملے پر مزید اختلافات سامنے آ گئے ہیں، چیف سیکریٹری کے حکم کے باوجود ایس پی ڈاکٹر رضوان نے عہدہ نہیں چھوڑا، سندھ حکومت چند روز قبل آئی جی سندھ کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہے، سوال یہ اٹھا ہے کہ کیا آئی جی حکومت کے فیصلے کے خلاف ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک سکتے ہیں؟

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف بیان کے بعد آئی جی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اختلافات میں مزید شدت آ گئی ہے۔

    ٹارگٹ کلر کے بیان کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے 5 گھنٹے ملاقات ہوئی تھی، پولیس افسران نے سنگین غلطی کا اعتراف کیا، وزیر اعلیٰ نے ٹارگٹ کلر پر پولیس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا یہ غفلت نہیں بلکہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، مجھے بتایا جائے میرے خلاف بیان کس نے دلوایا، پولیس حقایق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا۔

    واضح رہے کہ ايس پی شکارپور ڈاکٹر رضوان نے 24 نومبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وڈیرے ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتے ہیں، جب پولیس ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو اعلیٰ حکام پولیس کی مدد نہیں کرتے، اس بیان کے بعد ڈاکٹر رضوان کو معطل کرتے ہوئے صوبہ بدر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    کراچی: بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری اور ترجیحی بنیاد پر ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز کو مراسلہ روانہ کردیا۔

    مراسلے میں بچوں کے کیسز کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ نے ڈیلیوری یونٹ ڈیسک کو بچوں کی شکایات پر فوری ایکشن کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ قصور واقعہ طرز کے کیسز کا جائزہ لیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بچوں سےزیادتی کے واقعات پر انہیں آگاہی بھی فراہم کی جائے، جبکہ بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر ترجیحی بنیاد پر ایکشن لیا جائے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی راولپنڈی سے بچوں سے زیادتی اور لائیو ویڈیو چلانے والے عالمی گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز عرف علی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر آئی جی سندھ کلیم امام نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں سات فی صد کمی آئی ہے، قتل کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی ایک میگا سٹی ہے جس کا شمار چھٹے پرامن شہر میں ہو رہا ہے، 24 گھنٹے کوشش کر رہے ہیں کہ سسٹم میں بہتری آ سکے، سیف سٹی پراجیکٹ بھی جلد لانچ کرنے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

    تازہ ترین:  اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    گزشتہ روز ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    شہر قائد کے ضلع وسطی میں بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    آج اسٹریٹ کرائمز پر اے آر وائی نیوز نے خصوصی پروگرام کیا جس میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا جو آئی جی خود کو غیر محفوظ سمجھے تو انھیں فوراً گھر چلے جانا چاہیے۔ تاہم ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا۔

  • فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے دنیائے کرکٹ کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی ہاؤس میں عشائیہ دیا، مائیکل ہولڈنگ نے تقریب میں پاکستان میں پیار اور خلوص پانے پر بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ہاؤس میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں‌ کلیم امام کی جانب سے عشائیہ دیا گیا، اس موقع پر معروف کمینٹیٹر اور فری لانس کرکٹر بیری ولکنسن بھی ان کے ساتھ تھے۔

    عشائیے میں پولیس افسران سمیت شاہد آفریدی، فیصل اقبال کے علاوہ اسکواش کے سابق عالمی چیمپیئن جہانگیر خان، کمینٹیٹرز مجاہد چشتی، سکندر بخت، یحیٰ حسینی، مرزا اقبال بیگ نے بھی شرکت کی۔

    تازہ ترین:  معمولی واقعات پر ٹویٹ شروع ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کا مسئلہ سڑکوں کی وجہ سے ہے: آئی جی سندھ

    آئی جی سندھ نے مائیکل ہولڈنگ سے کہا میں آپ کا مداح ہوں، آپ کی آمد سندھ پولیس کے لیے باعث مسرت ہے، یہ واقعہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی تاریخ کا حصہ بن گیا ہے، پولیس بین الاقوامی طرز اور معیار کی سیکورٹی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

    اس موقع پر مائیکل ہولڈنگ نے آئی جی سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہاں کرکٹ کا جنون، پیار اور خلوص کو دیکھ کر محسوس ہوا اپنے وطن اپنے لوگوں میں ہوں، یہاں کے لوگ کرکٹ اور کرکٹرز کی بہت پذیرائی کرتے ہیں۔

    ویسٹ انڈین سابق فاسٹ بولر نے کہا دنیائے کرکٹ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستان آئیں، یہ پر امن ملک ہے، سندھ امن کی دھرتی ہے، موجودہ سیریز سے امید ہے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی راہیں مزید ہم وار ہوں گی۔

  • آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں لڑکی ملنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے ساحل سمندر پر سی ویو سے لڑکی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی، پولیس نے لڑکی کے ہوش میں آنے کے بعد اس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کر لی، اور ہدایت کی تفتیش کو انتہائی غیر جانب دار اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے سختی سے یہ بھی ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفت میں لایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    قبل ازیں، سی ویو سے ملنے والی بے ہوش لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ درخشاں میں درج کر لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں زیادتی سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، لڑکی کو کار سوار افراد سی ویو پر پھینک کر فرار ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ڈیفینس کی رہایشی ہے۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات اس کی دوست کرن اور علی عرف عمران گھر آئے اور نشہ آور چیز کھانے میں کھلائی جس کے بعد تشدد کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بنایا، ہوش میں آئی تو جناح اسپتال میں تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے 15 پر بے ہوش لڑکی کی موجودگی کی اطلاع ملی، فوری طور پر لڑکی کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد زیادتی کی تصدیق ہوگی، سہیلی کرن کا گھر پر آنا جانا ہے، علی عرف عمران سے متاثرہ لڑکی کی پہلے بھی 2 سے 3 ملاقاتیں ہوئیں، لڑکی کے مطابق مزاحمت کرنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے، پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار رکھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نئے پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار ہیں، آرڈر پر عمل ہو رہا ہے، اس کے تحت تبادلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں خود کشیوں اور قبائلی فسادات میں اضافہ ہوا، میرپور خاص ڈویژن میں ایک سال میں 250 افراد نے خود کشی کی، جس کی بڑی وجہ غربت اور معاشی مسائل ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا تھا کہ قبائلی فسادات کی وجہ سے اسکول اور اسپتال بند ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں ایف آئی آرز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا قانون سندھ اسمبلی نے منظور کر لیا، اب آئی جی سندھ اور ہوم سیکریٹری کا کام اس منظور شدہ قانون پر عمل کرانا ہے۔

    قاضی کبیر نے کہا کہ پولیس افسران کا تبادلہ چھوٹی سی بات ہے، آئی جی سندھ کلیم امام تمام امور پر عمل کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے پراسیکیوشن اکیڈمی قایم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 ایکڑ زمین پر اکیڈمی قایم کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ نے کہا کہ یہ اکیڈمی ججز اور وکلا کو تربیت فراہم کرے گی، اس اکیڈمی کے لیے بل سندھ کابینہ اور سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔