Tag: ڈاک ٹکٹ

  • قاضی نذرُ‌السلام اور غلط ڈاک ٹکٹ

    قاضی نذرُ‌السلام اور غلط ڈاک ٹکٹ

    قاضی نذرُ السلام نام ور انقلابی شاعر، مصنّف اور موسیقار تھے جنھوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے دلوں میں ترنگ اور امنگ پیدا کی اور اپنی شاعری سے ان کے اندر انقلاب اور آزادی کی جوت جگائی تھی۔ آج انھیں بنگلہ دیش کا قومی شاعر تسلیم کیا جاتا ہے۔

    شاعری کا مشغلہ اور موسیقی کی مشق جاری رکھتے ہوئے ان کی ان کی شہرت کا آغاز 1920 میں اس وقت ہوا جب انگریزوں کے خلاف ان کی نظم شائع ہوئی۔ وہ باغی شاعر مشہور ہوگئے۔ جب پاکستان دولخت نہ ہوا تھا تو ڈاک ٹکٹوں کا سیٹ 25 مئی 1968ء کو جاری ہوا جو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے بنگال کے اس مشہور شاعر قاضی نذرُ الاسلام کی 69 ویں سال گرہ کے موقع پر تھا۔ ہوا یوں کہ ان ڈاک ٹکٹوں پر ان کا سنہ پیدائش 25 مئی 1899ء کے بجائے 1889ء شائع ہوگیا چنانچہ حکومت نے توجہ دلانے پر فوری طور پر یہ ڈاک ٹکٹ واپس لے لیے اور ایک ماہ بعد 25 جون 1968ء کو درست تاریخ والے ڈاک ٹکٹ جاری کیے۔ لیکن غلط سنہ پیدائش والے یہ ڈاک ٹکٹ چند ڈاک خانوں میں فروخت ہوچکے تھے۔ یہ ڈاک ٹکٹ پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کے ڈیزائنر فضل کریم نے ڈیزائن کیے تھے۔

    قاضی نذر السلام نے 29 اگست 1976 کو وفات پائی۔

  • پاکستان نے انسولین یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا

    پاکستان نے انسولین یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے انسولین کی دریافت کے سو سال پورے ہونے پر ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے انسولین دریافت کی 100 ویں سال گرہ پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ ڈاک ٹکٹ وزارت صحت، مواصلات اور پاکستان پوسٹ نے مشترکہ طور پر جاری کیا ہے، ڈاک ٹکٹ میں بینٹنگ اور چارلس کی تصاویر شامل ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کے بارے میں مناسب آگاہی نہیں ہے، یادگاری ڈاک ٹکٹ عوام میں شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ انسولین کی دریافت اہم ترین طبی پیش رفت میں سے ایک ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق 2019 میں 463 ملین افراد ذیابیطس میں مبتلا تھے، اور 2030 تک یہ تعداد 578 ملین تک پہنچ جائے گی۔

    ذیابیطس کے شکار افراد کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے، پاکستان میں 4 افراد میں سے 1 فرد ذیابیطس میں مبتلا ہے، بہت سے افراد ذیابیطس کی تشخیص کے وقت پہلے ہی پیچیدگیوں کا شکار ہو چکے ہوتے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد تشویش ناک شرح سے بڑھتی جا رہی ہے، ذیابیطس کے باعث خاندان اور معاشروں پر بوجھ پڑتا ہے۔

  • فشارِ خون اور 1978 کے دو ڈاک ٹکٹ

    فشارِ خون اور 1978 کے دو ڈاک ٹکٹ

    1978 میں فشارِ خون سے متعلق لوگوں میں شعور اجاگر کرنے اور اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے حکومتِ پاکستان نے ڈاک ٹکٹ جاری کیے تھے۔

    پاکستان میں خون کے دباؤ سے متعلق آگاہی دینے کے لیے اپریل کا مہینہ مخصوص کیا گیا تھا اور اس ماہ کی 20 تاریخ کو محکمہ ڈاک نے دو یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیے تھے۔

    پاکستان کے محکمہ ڈاک کے جاری کردہ ان ٹکٹوں کی مالیت 20 پیسے اور دو روپے تھی جن میں سے ایک ڈاک ٹکٹ پر اردو میں’’خون کے اضافی دباؤ میں کمی کیجیے‘‘ اور دوسرے پر انگریزی میں جملہ تحریر تھا۔

    بلند فشارِ خون یا ہائی بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جو جسم کے مختلف اعضا کی خرابی کا باعث بنتا ہے اور زندگی کو خطرے سے دوچار کر دیتا ہے۔

    طبی ماہرین اسے خاموش قاتل بھی کہتے ہیں، کیوں کہ عام امراض کی طرح اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے کی کوششوں کے ساتھ باقاعدہ طبی معائنہ کروانا چاہیے اور اگر معالج اس حوالے سے کوئی دوا تجویز کرے تو اسے باقاعدگی سے استعمال کرنا چاہیے۔

    طبی تحقیق کے مطابق مسلسل اور زیادہ کام، ذہنی دباؤ اور پریشانیاں بھی فشارِ خون کے مسائل پیدا کرتی ہیں جن میں ہائی بلڈ پریشر خطرناک مرض ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانوں‌ میں نمک کا زیادہ استعمال اور مرغن غذائوں کے علاوہ سگریٹ نوشی بھی اس کی وجہ بنتی ہے جسے ترک کرکے ایک بہتر اور صحت مند زندگی گزاری جاسکتی ہے۔