Tag: ڈبلیو ایچ او

  • انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین، معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل

    انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین، معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل

    اسلام آباد: انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین کو معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل کر دیا گیا ۔

    اسلام آباد میں ویکسین متعارف کرانے کی تقریب کے دوران وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ویکسین سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششوں میں اضافہ ہوگا۔سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو کے حوالے سے حاصل ہونے والی کا میابیوں کو پائیدار بنانے کے لیے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات لگانے پر بھر پور توجہ دینا ہوگی۔

    تقریب سے خطاب میں ڈی جی صحت ڈاکٹر اسد حفیظ نے کہا کہ ٹیکہ ویکسین بچوں کو زندگیاں بچانے والی دیگر ویکسینز کے ساتھ 14 ہفتوں کی عمر پر لگائی جائے گی ۔

    وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کہتی ہیں کہ ویکسین ملک کو پولیو سے پاک کرنے کی جانب ایک اور پیش قدمی ہے، انکا کہنا تھا کہ ہر سال چالیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ٹیکہ ویکسین دی جائے گی۔

  • معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    کوئٹہ : پولیو مہم کے  ورکروں نے معاوضہ نہ ملنے پر انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا۔

    ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے مطابق محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ چار مہمات کے دوران انہیں معاوضہ ادا نہیں کیا گیااور جو اخراجات اپنی مدد آپ کیا جاتا ہے اب تک ان کی بھی ادائیگی ہوئی.

    اُن کا کہنا تھا کہ ورکروں کو سیکورٹی بھی فراہم نہیں کی جارہی اور سیکورٹی کے حصول کیلئے ورکرز کو تین تین گھنٹے پولیس تھانوں کے باہر انتظار کر نا پڑتا ہے.

    ورکرز کا مطالبہ ہےکہ انہیں جب تک معاضوں کی ادائیگی نہیں ہوتی انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔

  • ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بہترغذا اور حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعہ ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وہ گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ ایمیونائزیشن (گاوی) کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔

    وفد نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرستھ برکلے کی سربراہی میں ایوان وزیراعظم میں ان سے ملاقات کی جبکہ وفد میں عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) کے نمائندہ اعلیٰ الوان اور بل گیٹس فاﺅنڈیشن کے نمائندے ڈاکٹر کرس الائزبھی شامل تھے ۔

    وزیراعظم نے کہا کہ معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات اور ویکسین انتہائی اہم ہیں اور اس ضمن میں تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کرنے کےلئے موثر اقدامات اٹھائیں تاکہ ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات میں پیچھے رہ جانے والے علاقے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر آسکیں۔

    وفد نے وزیراعظم کی جانب سے اس عمل میں ذاتی دلچسپی لینے پر ان کی تعریف کی جبکہ پولیو کے خاتمہ کے پروگرام پرعملدرآمد اور معمول کی ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات پر خصوصی توجہ دینے پروزارت صحت کے کردار کو بھی سراہا۔

  • ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    ایبولا بحران آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے،عالمی ادارہ صحت

    نیویارک: مغربی افریقی ممالک میں ایبولا سے پیدا شدہ بحران کے بارے میں عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ یہ آئندہ سال کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے سربراہ پیٹر پائٹ نے بتایا کہ سیرالیون کے حالات میں بہتری دیکھ کر اور اس وائرس کے نئے علاج سے انھیں حوصلہ ملا ہے۔

    تاہم انھوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ اس کی ویکسین کے فروغ میں ابھی وقت لگے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وبا میں اب تک سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں مغربی افریقی ممالک سیئرالیون، لائبیریا اور گنی میں ہوئی ہیں۔

  • عالمی صحت نے بلوچستان میں سرگرمیاں فوری طور پر بند کردیں

    عالمی صحت نے بلوچستان میں سرگرمیاں فوری طور پر بند کردیں

    کوئٹہ: عالمی ادارہ صحت نے بلوچستان میں اپنی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں قائم دفاتر تا حکم ثانی بند اور ورکرز کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ ادارے کے مطابق سرگرمیاں غیر معینہ مدت تک معطل رہیں گی۔

    عالمی ادارہ صحت نے یہ فیصلہ گذشتہ روز کوئٹہ میں انسداد پولیو ٹیموں پر ہونے والے حملے کے بعد کیا گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے زرائع کے مطابق ڈبلیو ایچ او پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر مشعیل نے ہنگامی طور پر تمام سرگرمیاں تا حکم ثانی روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے صوبے بھر میں قائم تمام دفاتر فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت جاری کر دیں ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسٹاف کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی انسداد پولیو مہم میں حصہ نہ لیں۔ ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اپنے فیصلے سے متعلق وفاقی وزارت قومی صحت کو گذشتہ رات ہی آگاہ کر دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے اپنے اسٹاف کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی طلب کی ہے۔ کوئٹہ میں گذشتہ روز انسداد پولیو ٹیم پر ہونے والے حملے میں تین خواتین ورکرز سمیت چار ورکرز جاں بحق ہو گئے تھے۔