Tag: ڈبلیو ایچ او

  • ڈبلیو ایچ او کو 500 ملین ڈالرز کا سالانہ فنڈ رکوا دیا: ٹرمپ

    ڈبلیو ایچ او کو 500 ملین ڈالرز کا سالانہ فنڈ رکوا دیا: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (WHO) کو سالانہ فراہم کیا جانے والا 500 ملین ڈالرز کا فنڈ رکوا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے انتظامیہ کو ڈبلیو ایچ او کے فنڈز روکنے کی ہدایت کر دی ہے، امریکا عالمی ادارہ صحت کو پانچ سو ملین ڈالرز سالانہ فراہم کر رہا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کے پھیلاؤ کا تمام تر ذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ صحت کی فنڈنگ گزشتہ انتظامیہ کو ہی روک دینی چاہیے تھی، ڈبلیو ایچ او نے کرونا کے معاملے پر صحیح کردار ادا نہیں کیا، ادارے کی گائیڈ لائنز پر عمل کرنے سے ہی کئی ملکوں میں وائرس پھیلا، عالمی ادارہ کرونا کے حوالے سے وقت پر اطلاع دینے میں ناکام رہا۔

    کرونا کی عالمگیر وبا نے 20 لاکھ سے زائد انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    امریکی صدر نے الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کے معاملے پر تاخیر سے کام لیا، جس پر اس کا احتساب ہونا ضروری ہے، ڈبلیو ایچ او نے سائنس دانوں اور محققین کی گم شدگی پر بھی خاموشی اختیار کیے رکھی، عالمی ادارہ وقت پر فیصلے کرتا تو وبا پر قابو پایا جا سکتا تھا، ادارے نے دنیا کو غلط معلومات فراہم کیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیا گیا تھا جب کہ اس سے قبل وائرس نے چین سے نکل کر 13 گناہ تیزی سے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا تھا۔

  • امریکی صدر سے اچھے تعلقات ہیں، وہ امداد جاری رکھیں گے: ڈاکٹر ٹیڈروس

    امریکی صدر سے اچھے تعلقات ہیں، وہ امداد جاری رکھیں گے: ڈاکٹر ٹیڈروس

    جینیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو امریکا سب سے زیادہ امداد دیتا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہمارے تعلقات اچھے ہیں وہ مدد گار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ امید ہے امریکا سے امداد جاری رہے گی، کووڈ19 سوائن فلو سے 10گنا زیادہ خطرناک ہے، کرونا وائرس کا پھیلاؤ انتہائی تیز اور خطرناک ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کچھ ملکوں میں 3سے4دن میں کیسز دگنے ہورہے ہیں، کرونا کے پھیلاؤ کو مکمل روکنے کے لیے مؤثر ویکسین کی ضرورت ہے، لاک ڈاؤن کو آہستہ آہستہ اٹھایا جائے جلدی نہ کی جائے۔

    ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روک دی

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں سر فہرست ملک امریکا کے صدر نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کرونا پر بہت دیر سے ایکشن لیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کو امریکا سے بہت زیادہ فنڈز ملتے تھے اس کے باوجود ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے امریکا کی جانب سے سفری پابندی کی مخالفت کی تھی جبکہ چین اور یورپ پر سفری پابندی کا فیصلہ درست وقت پر کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں فریقین کے درمیان کشیدگی کم ہوئی۔

  • کوروناکیخلاف جنگ ، عالمی ادارہ صحت کا مشکل گھڑی میں پاکستان سے بڑا تعاون

    کوروناکیخلاف جنگ ، عالمی ادارہ صحت کا مشکل گھڑی میں پاکستان سے بڑا تعاون

    اسلام آباد : عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) نے مشکل گھڑی میں بڑا تعاون کرتے ہوئے کورونا ٹیسٹ مشین اور کٹس پاکستان کے حوالے کردی، نمائندہ ڈبلیو ایچ او نے وزیراعظم پاکستان کے وبا سے بچاؤ کیلئے اقدامات کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کیخلاف جنگ کیلئے پاکستان کوحفاظتی سامان فراہم کردیا گیا ، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے حفاظتی سامان این ڈی ایم اے حکام کے حوالے کیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو1500پی اوسی کٹس اور 1000ٹیسٹنگ مشین کا عطیہ دیا، 1000مشین سے 15 ہزار کورونا ٹیسٹ ممکن ہوں گے جبکہ 15ہزاروی ٹی ایم بھی عطیہ کیں، جس کے زریعے وائرس ٹرانسپورٹ میڈیم میں مریض کا سیمپل محفوظ کیاجاتاہے۔

    نمائندہ ڈبلیو ایچ او نے کہا ڈبلیوایچ اوعوام کو وباسے بچانے کیلئے پاکستان کی معاونت کررہا ہے، این ڈی ایم اے، وزارت صحت کے ساتھ ملکر کوشاں ہیں، وزیراعظم پاکستان کے وبا سے بچاؤ کیلئےاقدامات کو سراہتےہیں۔

    میجرجنرل عامراکرام نے کہا ڈبلیوایچ اوکی جانب سے معاونت پر مشکورہیں، اسپتالوں کو حفاظتی سامان کی فراہمی جاری ہے۔

    دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اےلیفٹیننٹ جنرل محمدافضل کا کہنا تھا کہ این 95 ماسک کے علاوہ تمام حفاظتی سامان پاکستان میں تیار ہورہا ہے، یومیہ 50ہزارٹیسٹ کرنےکی صلاحیت حاصل کرلی ہے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ ملک میں37ٹیسٹنگ لیبارٹریاں کام کررہی ہیں، مزید25لیبارٹریوں کوجلدفعال کردیاجائے گا، کورونا ٹیسٹ کیلئے 100موبائل لیبارٹریاں بھی قائم کی جارہی ہیں۔

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی اہم وضاحت

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کی اہم وضاحت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی جانے والی کسی بھی ویکسین کا کوئی تجربہ افریقہ میں نہیں کیا جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈ روس ایڈہنم نے یہ وضاحت فرانسیسی ڈاکٹروں کے اس بیان کے تناظر میں دی ہے جس میں ڈاکٹرز نے کہا کہ کووڈ 19 کی ویکسین کا تجربہ افریقہ میں کیا جاسکتا ہے۔

    اس بارے میں دریافت کرنے پر ڈائریکٹر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوچ نسل پرستانہ، شرمناک اور نو آبادیاتی دور کی باقیات ہے۔

    ان فرانسیسی ڈاکٹرز نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا کہ کوویڈ 19 کی ویکسین کا تجربہ افریقہ میں کیا جانا چاہیئے۔ ڈاکٹرز کے اس بیان پر سخت تنقید کی گئی جس کے بعد ایک ڈاکٹر نے اپنے الفاظ پر معافی بھی مانگی۔

    اسی بارے میں ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ تقریباً 20 انسٹی ٹیوٹس اور کمپنیاں ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں، لیکن ادویات اور ویکسین کی تیاری پر عالمی ادارہ صحت تمام ممالک اور انسانوں میں اس کی مساوی تقسیم کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فرانسیسی ڈاکٹرز کے بیانات دہشت زدہ کردینے والے ہیں، ایک ایسے وقت میں جب دنیا کو باہمی اتحاد کی ضرورت ہے، اس نوعیت کے نسل پرستانہ بیانات اس اتحاد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ٹیڈ روس کا مزید کہنا تھا کہ افریقہ نہ تو کسی ویکسین کی تجربہ گاہ ہے اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ ہم کووڈ 19 ویکسین کے ٹیسٹ کے لیے افریقہ اور یورپ کی تفریق کیے بغیر مساوی پروٹوکول پر عمل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ایسی کسی چیز کی اجازت نہیں دے گا، اکیسویں صدی میں سائنس دانوں سے ایسے بیانات سننا شرمناک ہی نہیں خوفناک بھی ہے۔ میں ان بیانات کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔

  • کروناوائرس کی تباہ کاریاں: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    کروناوائرس کی تباہ کاریاں: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    جینیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تمام ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ کروناوائرس کے طویل عرصے تک اثرات کے لیے تیار رہیں، یہ کم فاصلے کی محدود وقتی دوڑ نہیں بلکہ میرا تھون ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کروناوائرس سے سب سے زیادہ یورپ متاثر ہے۔ کرونا سے اب تک 70فیصد اموات یورپ میں ہوئیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ کرونا کے 60فیصد کیسز بھی یورپی ممالک میں سامنے آئے، دنیا بھر کی حکومتیں اور افراد کرونا سے پیدا نئی حقیقت کا ادراک کریں، کروناوائرس کے طویل عرصے تک اثرات کے لیے تیار رہیں۔

    خیال رہے کہ یورپی ملک اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ بدتر ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    دنیا کے 198 ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 5 لاکھ 72 ہزار سے زائد متاثر ہیں اور وائرس سے اب تک ایک لاکھ 29 ہزار 949 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • ڈبلیو ایچ او چین کی طرف داری کر رہا ہے: امریکی صدر کا شکوہ

    ڈبلیو ایچ او چین کی طرف داری کر رہا ہے: امریکی صدر کا شکوہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکوہ کیا ہے کہ ڈبلیوایچ او کا ہمارے ساتھ رویہ منصفانہ نہیں رہا، صحت کا عالمی ادارہ چین کی طرف داری کرتا رہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر ’سب ٹھیک کر دینے‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اب میں صدر بن چکا ہوں تمام چیزیں ٹھیک کر دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہت سے میڈیا والے میرے بارے میں جھوٹی خبریں چلاتے ہیں، سرحدوں پر سخت اقدامات کر رہے ہیں، نہیں چاہتا کہ لوگ امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہوں۔

    دریں اثنا، امریکی صدر ٹرمپ نے نیویارک کو آفت زدہ شہر قرار دے دیا، انھوں نے اعلان کرتے ہوئے کیا میں نیو یارک کی مدد کرنے کے لیے تمام اختیارات کا استعمال کر رہا ہوں، کانگریس میں 2 کھرب ڈالرز کا امدادی پیکج منظور کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نوکریاں ختم ہونے والوں کو 100 فی صد تنخواہیں دیں گے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کے فنڈز منظور کیے ہیں، امریکا دنیا کا بہترین طبی ساز و سامان بناتا ہے، یورپی یونین سمیت دیگر ممالک بھی امریکا سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں، ہم نے کرونا وائرس کے سب سے زیادہ ٹیسٹ کیے، لازمی نہیں کہ پوری قوم کا کرونا ٹیسٹ کرایا جائے۔

    انھوں نے کہا جاپان نے اولمپکس ملتوی کر کے اچھا فیصلہ کیا، جب بھی اولمپکس ہوں گے جاپان ضرور جاؤں گا، آج جی 20 کی بھی اہم کانفرنس کال ہونے جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 64 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 910 ہو گئی۔

  • ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    ڈبلیو ایچ او کا جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان

    کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم کرونا وائرس کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کراچی پہنچ گئی، ٹیم نے جناح اسپتال میں کرونا کے سلسلے میں انتظامات پر اظہار اطمینان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم نے کراچی میں جناح اسپتال سمیت کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کیا، ٹیم نے سندھ حکومت سے سرکاری اسپتالوں میں کرونا وائرس کی تشخیصی سہولیات مہیا کرنے کی سفارش بھی کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تدارک کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے کراچی میں جناح اسپتال کا دورہ کیا، اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا کو انتظامات سے متعلق بریفنگ دی، عالمی ادارے کی ٹیم نے اسپتال میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے کیے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔

    ڈبلیو ایچ او کی پاکستان میں ہوائی اڈوں اورزمینی راستوں پراسکریننگ کے نظام کی تعریف

    ڈبلیو ایچ او ٹیم نے مریضوں کے لیے قائم آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا، ٹیم نے اسپتال کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کراچی ایئرپورٹ پر ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر کراچی ایئرپورٹ پر قرنطینہ کا خصوصی وارڈ قائم کر لیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایپرن ایریا کے قریب خصوصی آئسولیشن وارڈ تشکیل دے دیا، عالمی ادارے کی ٹیم نے ایئرپورٹ پر بھی کرونا سے متعلق اسکریننگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا، اس دوران ایئرپورٹ حکام نے انتظامات کے حوالے سے ٹیم کو آگاہ کیا۔

    عالمی ٹیم کو بتایا گیا کہ ایئرپورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے، کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں آئسولیشن وارڈ کی سہولت میسر ہوگی۔

  • انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ڈاکٹر پلیتھا نے اپنی سفارتی اسناد وزیر خارجہ کو پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینر اور سرحدی پوائنٹس پر قرنطینہ کی سہولت موجود ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر پالیتھا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

  • پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    اسلام آباد: پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 2 مریضوں کی جلد نشاندہی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں پر وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وائرس کے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستان کی حکومت کے ساتھ مل کر تمام تیاریاں کر رکھی تھیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اس وائرس کے پہلے کیس کی تشخیص فوراً ہی ہوگئی ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل ہی انہوں نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا تھا جہاں تمام انتظامات تسلی بخش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس وائرس سے اموات کی شرح صرف 2 سے 3 فیصد ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھو کر اس وائرس کے جراثیم کو جلد میں جذب ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

  • کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    کرونا وائرس، ہلاکتوں کی تعداد 2858، ڈرنے کا نہیں اقدامات کا وقت ہے: ٹیڈروس

    بیجنگ/جنیوا: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے تاہم دوسری طرف اس نے دنیا میں تیزی سے پھیلنا بھی شروع کر دیا ہے، اب تک 54 ممالک میں وائرس کے کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2858 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرین کی تعداد 83,379 تک پہنچ گئی، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2 ہزار 788 ہو چکی ہے، گزشتہ روز چین میں 44 مزید افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔

    24 گھنٹوں کے دوران 7 نئے ممالک میں کرونا وائرس رپورٹ، عالمی ادارہ صحت

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے مزید 256 افراد متاثر ہو گئے ہیں، جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 22 ہو گئی، جاپان میں وائرس کے اب تک 214 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، اٹلی میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے مزید 250 کیس سامنے آ گئے، جس سے مجموعی تعداد 655 ہو گئی۔

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے، مجموعی طور پر 36,533 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 8,099 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    سربراہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ٹیڈ روس نے اپنے تازہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورت حال سے دوچار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں، یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کرنے کا وقت ہے۔