Tag: ڈبلیو ایچ او

  • کروناوائرس کا خطرہ، عالمی ادارہ صحت کا پاکستان سے متعلق اہم بیان

    کروناوائرس کا خطرہ، عالمی ادارہ صحت کا پاکستان سے متعلق اہم بیان

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس کا کہنا ہے کہ کروناوائرس سے آگاہی کے لیے بعض ممالک ورکشاپ کا انعقاد کررہے ہیں، اس مہلک وائرس سے بچنے کے لیے پاکستان سمیت بعض ممالک نے داخلی علاقوں کی نگرانی کو ترجیح دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر تیدروس کا کہنا تھا کہ دنیا میں دیگر ہنگامی صورتحال کا جواب دینے کے ساتھ زیادہ توجہ ناگزیر ہے، اب تک چین نے 72528کرونا کیسز رپورٹ کئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے 1870ہلاکتیں ڈبلیوایچ او کو رپورٹ کی گئیں، آج 1891نئے کیسز چین کی جانب سے رپورٹ کئے گئے، چین سے باہر مجموعی طور پر 25ممالک میں 804 کیس رپورٹ ہوئے۔

    ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کروناوائرس سے ہلاک، اموات کی تعداد 1800سے تجاوز کر گئی

    ڈبلیوایچ او کے سربراہ نے بتایا کہ چین سے باہر اب تک کروناکیسز میں ہلاکتیں 3 ہوئی ہیں، 24 گھنٹے میں چین سے باہر 110نئے کیس سامنے آئے ہیں، کیسز میں سے 99 ڈائمنڈ پرنسزکروزشپ میں سامنے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ چین میں جان لیوا وائرس سے اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کروناوائرس سے ہلاک ہوگیا جبکہ 3000ہیلتھ ورکرز بھی کرونا وائرس سے متاثر ہیں، وائرس سے اموات کی تعداد 1800 سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • کروناوائرس سے متعلق افواہیں، گوگل میدان میں آگیا

    کروناوائرس سے متعلق افواہیں، گوگل میدان میں آگیا

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈیڈروس ادھامن نے سوشل میڈیا صارفین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کروناوائرس سے متعلق افواہوں سے گریز کریں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او گوگل کے ساتھ اس امر پر کام کر رہا ہے جس کے تحت سربراہ عالمی ادارہ صحت کا مشورہ کرونا وائرس سے متعلق تلاش کیے گئے مواد میں سرچ انجن کے اوپری حصے پر آئے گا۔

    ڈائریکٹر جنرل نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا صارفین کو ناصرف مشورہ دیا بلکہ مطالبہ بھی کیا وہ کروناوائرس سے متعلق صرف حقیقی خبروں پر توجہ دیں جبکہ افواہوں اور من گھڑت باتوں سے گریز کریں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کروناوائرس سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر سمیت ٹک ٹاک بھی مہلک وائرس کے حوالے سے جھوٹی خبروں پر ایکشن لے رہا ہے، ممکنہ طور پر ایسے مواد کو بھی ہٹا دیا جائے گا جس میں دیگر مرض کو بھی کروناوائرس بتایا گیا ہے۔

    کروناوائرس سے متاثرہ خاتون کے ہاں بچی کی پیدائش

    خیال رہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں شہری بغیر تصدیق کیے جان لیوا مرض کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں، جبکہ اس کی روک تھام کے لیے ڈیلیو ایچ او نے حکمت علمی اپناتے ہوئے گوگل سے مدد طلب کی۔

    واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہے ، مختلف شہر ویرانے کا منظرپیش کررہے ہیں، کورونا وائرس سے اموات کی تعداد361 ہوگئی ہے جبکہ سترہ ہزارسے زائد افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پر ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO ) نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے نئے اور مہلک کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    پاکستان نے چین کے لیے فلائٹ آپریشن معطل کر دیا

    پاکستان نے بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین کا فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے جب کہ امپورٹ‌ کی جانے والی اشیا کو فیومیگیشن کے بعد کلیئر کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام اور بالخصوص خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت اسکریننگ شروع کر دی گئی ہے۔

    سی اے اے کے مطابق چین کے ساتھ براہ راست پروازیں 2 فروری تک منقطع رہیں گی، صورت حال کو دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ حفاظتی اقدامات کے تحت کیا گیا، 2 فروری تک کسی بھی ایئر پورٹ سے چین کے لیے براہ راست پروازیں آپریٹ نہیں ہوں گی۔

  • عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈ روس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی جانوں کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    یورپ میں خسرہ تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

    نیویارک: عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یورپ میں خسرے کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اونے کہا ہے کہ اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران یورپی براعظم میں خسرے کے تقریباً نوے ہزار واقعات سامنے آئے۔

    اس ادارے نے مزید بتایا کہ 2018 کے اسی عرصے کے مقابلے میں یہ تعداد دگنا تھی۔ ساتھ ہی اس پیش رفت کے بعد برطانیہ، البانیہ، چیک جمہوریہ اور یونان کی خسرے سے پاک ممالک کی حیثیت بھی ختم ہو گئی ہے۔

    اس مرض سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں یوکرائن، قزاقستان،جارجیا اور روس ہیں۔ خسرے کے 90 ہزار میں سے 78 فیصد کیسز انہی ممالک میں دیکھنے میں آئے۔

    مزید پڑھیں: امریکی شہر نیویارک میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ، ایمرجنسی نافذ

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرے کو ویکسین کے ذریعے ہی روکا جاسکتا ہے، خسرہ ایک ایسی متعدی بیماری ہے جس سے بچوں میں معذوری اور اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس سال جنوری سے جون تک خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا، رواں سال دنیا بھر میں تقریباً تین لاکھ 65 کیسز رپورٹ ہوئے جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں خسرے کے 6.7 ملین مشتبہ کیسز موجود ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2017 میں خسرے سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 9 ہزار اموات واقع ہوگئی تھیں۔

  • عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کو لشمینیا بیماری سے نمٹنے کی دوائیں فراہم کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت میں لشمینیا بیماری کی ادویات حوالگی کی تقریب منعقد ہوئی، عالمی ادارہ صحت پاکستان کے سربراہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تقریب میں شرکت کی۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے لشمینیا کے 30 ہزار انجکشن فراہم کیے ہیں، لشمینیا سینڈ فلائی نامی مکھی سے لاحق ہونے والی بیماری ہے، سینڈ فلائی نامی مکھی نمی والی جگہوں پر ٹھکانہ بناتی ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ لشمینیا بیماری پھیلانے والی مکھی صبح و شام حملہ آور ہوتی ہے، بیماری انسانی جلد و اندرونی اعضا کو متاثر کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    انہوں نے کہا کہ کھلی فضا میں رہنے والے افراد لشمینیا کا باآسانی شکار بنتے ہیں، عالمی ادارہ صحت پاکستان کو لشمینیا کی مزید 35 ہزار خوراکیں فراہم کرے گا۔ لشمینیا کی ادویات فراہمی پر ڈبلیو ایچ او کے شکر گزار ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    یاد رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے۔

  • وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    وزارت صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کو لشمینیا کی دواؤں کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی گئی ہے، اس سلسلے میں وفاقی دار الحکومت میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں وزیر صحت خیبر پختون خوا ہشام خان نے شرکت کی، ڈی جی ہیلتھ، سی ای او ڈریپ، عالمی ادارۂ صحت کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔ ترجمان وزارت نے بتایا کہ اجلاس میں لشمینیا بیماری کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت لشمینیا بیماری کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہی ہے، یہ بیماری انسانوں تک سینڈ فلائی کے ذریعے پھیلتی ہے، خیبر پختون خوا، بلوچستان اور پنجاب کے بعض علاقے لشمینیا سے متاثر ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے اجلاس میں وزارتِ صحت کو لشمینیا پر قومی ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) لشمینیا ایکشن پلان کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لشمینیا بیماری ہے، اس کا علاج دوا سے ہوتا ہے، دم درود سے نہیں

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزارتِ صحت کو متعلقہ دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے اور ملک میں دستیابی کے لیے جنیوا میں عالمی ادارے سے رابطے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ کا علاقہ جنوبی وزیرستان ان دنوں لشمینیا نامی بیماری کی زد میں ہے، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور اس میں متاثرہ جگہ پر زخم ہو جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق علاج مہنگا ہے اور ویکسین تا حال دریافت نہیں ہو سکی ہے۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    لاہور: پاکستان میں پولیو کا وار برقرار ہے، عالمی ادارۂ صحت نے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا، پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کے پولیو پروگرام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام درست سمت میں کام نہیں کر رہا۔

    پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔

    دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، ماہرین کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

    ڈی جی ہیلتھ مسعود سولنگی نے کراچی ایئر پورٹ پر وفد کا استقبال کیا، ڈبلیو ایچ او کا وفد کراچی میں محکمۂ صحت سمیت دیگر حکام سے مشاورت بھی کرے گا۔

    رتوڈیرو میں اب تک 700 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے ان افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کی تھی۔

    ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔