Tag: ڈرائیونگ

  • متحدہ عرب امارات میں کون سے غیر ملکیوں کو ڈرائیونگ کی اجازت ہوگی ؟

    متحدہ عرب امارات میں کون سے غیر ملکیوں کو ڈرائیونگ کی اجازت ہوگی ؟

    متحدہ عرب امارات میں ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے فیڈریشن کے قانون 2024 کی شق 14 پر 29 مارچ سے عمل درآمد کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قانون کے مطابق تین زمروں کو لائسنس سے استثنیٰ دیتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی ہے۔

    قانون کے مطابق وہ غیرملکی جن کے لائسنس امارات میں رجسٹرڈ ہوں انہیں قانون کی رو سے دوبارہ رجسٹر کرانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

    وہ افراد جن کے لائسنس عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہوں ان لائسنس پر امارات میں ڈرائیونگ کا این او سی ہونا شرط ہے۔

    اس کے علاوہ وہ ڈرائیونگ لائسنس ہولڈرز امارات میں قیام کے دوران یا ٹرانزٹ کی صورت میں اپنے لائسنس پر ڈرائیونگ کرسکتے ہیں انہیں امارات کا لائسنس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اماراتی ٹریفک قوانین میں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے کم از کم عمر 17 برس ہونا اور میڈیکل فٹ ہونا بھی ضروری ہے۔

    دوسری جانب امارات (یو اے ای) میں گزشتہ سال منظور ہونے والے نئے ٹریفک قوانین پر رواں برس 20 مارچ سے عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں نئے ٹریفک قوانین میں 10 شقوں کی وضاحت کی گئی ہے جن میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے لیے بنیادی طورپر 4 شرائط رکھی گئی ہیں۔

    متعلقہ ادارے کو قانون کی شق نمبر 12 کے مطابق یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس کو اس وقت معطل کردے جب یہ ثابت ہو کہ لائسنس ہولڈر جسمانی طورپر فٹ نہیں رہا اس صورت میں لائسنس کی تجدید کو بھی روکا جاسکتا ہے۔

    شق نمبر31 کے مطابق اگر لائسنس ہولڈر سے مختلف نوعیت کے جرائم جن میں غفلت کی وجہ سے ٹریفک حادثے میں فریق مخالف کی موت ہونا یا سنگین نقصان پہنچنا،نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنا، حادثے کی صورت میں اپنی شناخت کو چھپانے کے لیے غلط بیانی کرنا، خطرناک انداز میں گاڑی چلانااور حادثے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کرنا شامل ہے۔

    شق نمبر 32 کے مطابق 7 حالتوں میں متعلقہ ادارے گاڑی کو اپنی تحویل میں لے سکتے ہیں جن میں گاڑی میں بنیادی ضروریات کا فقدان ہونے کے باوجود شاہراہ عام پر ڈرائیونگ کرنا جن میں نمبر پلیٹ کا نہ ہونا، ہیڈ لائٹس یا بریکس خراب ہونے کی صورت میں گاڑی کو لوڈنگ وینچ پر ورکشاپ پہنچانا ہوگا۔

    گاڑی کی ساخت میں بغیر اجازت کے تبدیلی کرنا بھی قانون شکنی ہو گی جس پرگاڑی کو پولیس اپنی تحویل میں لے سکتی ہے۔ گاڑی کسی واردات میں استعمال کی گئی ہو۔ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے کی صورت میں بھی گاڑی پولیس کی تحویل میں لی جاسکتی ہے۔

    پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بڑا معاہدہ طے پاگیا

    ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے قانون کی شق نمبر37 کے مطابق شاہراہ پر بغیر لائسنس کے ڈرائیونگ کرنا یا کوئی ایسا لائسنس رکھنا جو امارات میں قابل قبول نہ ہو اس صورت میں پہلی بار 2 ہزار سے 10 ہزار درھم جرمانہ ہو گا۔

    یہی جرم دبارہ ہونے کی صورت میں جرمانہ 5 ہزار سے 50 ہزار درھم ہو گا علاوہ ازیں تین ماہ تک قید کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔

  • گاڑی کے بریکس فیل ہونے پر جان کیسے بچائی جائے؟

    گاڑی کے بریکس فیل ہونے پر جان کیسے بچائی جائے؟

    ڈرائیونگ ایک بہت ذمہ داری کا کام ہے جو نہ صرف خود ڈرائیور کی بلکہ گاڑی میں موجود اور آس پاس کے دیگر افراد کی زندگیاں بھی خطرے میں ڈال سکتی ہے، کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے گاڑی کی مناسب دیکھ بھال بہت ضرورت ہے۔

    اگر کبھی تیز رفتار سفر کے دوران اچانک بریک کا پیڈل دبایا جائے اور گاڑی کی رفتار کم نہ ہو یعنی بریک فیل ہوچکے ہوں تو کیا کرنا چاہیئے؟

    اس کا جواب ویب سائٹ ٹاپ ڈرائیور کے ایک مضمون میں دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ ایسی صورت میں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیئے۔

    اگر گاڑی کی بریکس کام چھوڑ چکی ہیں تو اس صورت میں اسے محفوظ طور پر روکنے کے لیے ماہرین کچھ چیزوں سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں جو یہ ہیں۔

    حواس قابو میں رکھیں

    یہ علم ہوتے ہی کہ بریکس کام نہیں کر رہیں، اگلے چند لمحے بہت اہم ہوتے ہیں جن کو درست طور پر مینیج کیا جائے تو گاڑی کے محفوظ طور پر رک جانے کے 100 فیصد تک امکانات ہو سکتے ہیں جبکہ دوسری صورت میں حادثہ ہو سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس موقع پر گھبرانا قطعاً نہیں چاہیئے اور اپنے حواس کو قابو میں رکھیں۔

    یکدم سپیڈ کم کرنے کی کوشش نہ کریں

    بریکس کے فیل ہونے کا پتہ چلتے ہی ڈرائیور گاڑی کی رفتار کم کرنا چاہے گا اور یہ درست بھی ہے، تاہم یکدم چوتھے سے پہلے گیئر میں جانا خطرناک ہو سکتا ہے۔

    اس سے گاڑی پر آپ کا کنٹرول متاثر ہو سکتا ہے اور وہ حادثے کا شکار ہو سکتی ہے اس لیے مرحلہ وار رفتار آہستہ کریں۔

    ریورس گیئر نہ لگائیں

    بریکس کے کام چھوڑنے کے بعد قطعاً گاڑی کو ریورس گیئر میں مت ڈالیں کیونکہ اس کی وجہ سے پیچھے سے آنے والی گاڑی سے حادثہ ہو سکتا ہے، ایکسلیٹر کا استعمال ترک کر دیں اور صرف کلچ استعمال کریں۔

    گاڑی بند مت کریں

    اگر چلتی ہوئی گاڑی کو بند کرنے کی کوشش کی جائے تو اس سے وہ بری طرح ڈول جائے گی، اس سے پاور سٹیئرنگ غیر فعال یا لاک بھی ہو سکتا ہے جس کے بعد گاڑی پر آپ کا کنٹرول متاثر ہو سکتا ہے اور صورت حال خرابی کی طرف جا سکتی ہے اسی طرح نیوٹرل کیے جانے پر بھی گاڑی بے قابو ہو سکتی ہے۔

    یکدم ایمرجنسی بریک نہ لگائیں

    ایسی صورت میں ڈرائیور اکثر ایمرجنسی بریک کی طرف جانے کا سوچتا ہے مگر یہ بھی یکدم نہیں لگانی چاہیئے بلکہ اس سے قبل رفتار کم کی جائے، یکدم ایمرجنسی بریک لگانے سے گاڑی بے قابو ہو سکتی ہے۔

    ماہرین جہاں کچھ باتوں سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں وہیں کچھ کام کرنے پر بھی زور دیتے ہیں جن کی بدولت حادثے کا شکار ہوئے بغیر گاڑی کو روکا جا سکتا ہے۔

    ہنگامی لائٹس اور ہارن

    ہنگامی لائٹس آن کر لیں اور ہارن کا بار بار استعمال کریں، اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ ارد گرد چلنے والی گاڑیوں کو ہنگامی صورتحال کا اندازہ ہو جائے گا اور وہ آپ کے لیے راستہ چھوڑتی رہیں گی۔

    آہستہ آہستہ رفتار کم کریں

    ماہرین کے مطابق اگر گاڑی میں کروز کنٹرول ہے اور وہ آن ہے تو اسے آف کر دیں، اس کے بعد رفتار کو آہستگی سے کم کریں۔

    بریک پیڈل کو دباتے رہیں

    آج کل کچھ جدید گاڑیوں میں ڈبل بریکنگ سسٹم ہوتا ہے جو اگلے اور پچھلے پہیوں کی بریکس کو کنٹرول کرتا ہے، اس لیے بریک پیڈل کو دباتے رہنے کی صورت میں رفتار کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

    تاہم یہ طریقہ تبھی کارگر ہوگا جب دونوں بریکس سسٹم مکمل طور پر فیل نہ ہو چکے ہوں۔

    ایمرجنسی بریک

    ایمرجنسی بریک سسٹم آپ کو فوری طور پر نہیں روکے گا تاہم اس کی بدولت رفتار میں کافی کمی آجائے گی۔ ایمرجنسی بریک کا استعمال احتیاط سے کریں اور یقینی بنائیں کہ اس سے پہلے کافی حد تک رفتار کم ہو چکی ہے اور اس وقت آپ حواس باختہ نہ ہوں اور صورت حال آپ کے کنٹرول میں ہو۔

    گارڈ ریلز

    یہ گاڑی روکنے کا آخری طریقہ ہے جو صرف اس صورت میں اپنایا جائے جب اوپر بتائے گئے تمام طریقوں سے بات نہ بن پائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کوئی بھی طریقہ کارگر ثابت نہ ہو اور گاڑی کی رفتار بھی کم نہ ہو رہی تو اس صورت میں گاڑی کو ڈیوائیڈر یا گارڈ ریلز کے ساتھ رگڑنا شروع کر دیں اس سے رفتار کم ہوگی اور گاڑی رک بھی جائے گی۔

    یاد رکھیں گاڑی جتنی بھی قیمتی ہو آپ کی جان سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔

    بریکس فیل ہونے کی نشانیاں

    گاڑی کی بریکس جب کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں تو گاڑی میں کچھ نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ پیڈل دبانے پر آواز پیدا ہو اور بریک کی تار ٹوٹ جاتی ہے۔

    بریک فیل ہونے کی وجوہات میں سلنڈر کا لیک ہونا بھی شامل ہے جس سے بریک آئل رسنا شروع کر دیتا ہے اور بریک لگانے کے لیے جو مطلوبہ پریشر درکار ہوتا ہے وہ نہیں ملتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وقتاً فوقتاً بریکس اور آئل چیک کرواتے رہنا چاہیئے۔

  • ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرنا ایک ایسی ذمہ داری ہے کہ ڈرائیور سیٹ پر بیٹھتے ہی بدل جاتا ہے وہ پہلے جیسا شخص نہیں رہتا وہ یکسر تبدیل ہوجاتے ہیں۔ 

    اگراس پر آپ کے ذہن میں سوال آرہا ہے کہ ڈرائیونگ کرتے ہوئے کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا چاہیے تو اس جواب سیدتی میگزین کی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔

     اس میں ماہرین نے ان عام غلطیوں کی نشاندہی کی ہے جو زیادہ تر لوگ دوران ڈرائیونگ کرتے ہیں ان سے نہ صرف گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ جانی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔

    تھکاوٹ

    اگر آپ جسمانی طور پر اچھا محسوس نہیں کر رہے یا تھکاوٹ کا شکار ہیں تو اس صورت میں کبھی ڈرائیونگ سیٹ پر نہ بیٹھیں، اگر آپ کے جسم کو آرام کی ضرورت ہے تو اس صورت میں آپ کو آرام کرنا چاہیے۔

    اگر ایسی صورت حال کا سامنا راستے کے درمیان کرنا پڑ گیا ہے تو بھی گاڑی روک دیں اور آرام کریں کیونکہ اس کے بعد آپ اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے لیکن دوسری صورت میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

    تیز رفتاری

    ماہرین تیز رفتاری سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور جس سڑک پر آپ سفر کر رہے ہیں اس کے لیے مقررہ معیار کی پابندی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں اور ہر سال اسی وجہ سے کئی ایکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔

    مناسب جوتے پہنیں

    ہوائی چپل یا عام طور پر باتھ روم وغیرہ میں استعمال ہونے والی جوتی میں گاڑی چلانا خطرناک ہو سکتا ہے اسی طرح ننگے پاؤں تو قطعی گاڑی چلانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ مناسب جوتے پہن کر گاڑی چلائی جائے وہ بوٹ بھی ہو سکتے ہیں اور سینڈل بھی تاہم ڈھیلے ڈھالے یا پیر کے سائز سے بڑے یا چھوٹے جوتے استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    سیٹ بیلٹ

    یہ ایک اہم بات ہے سیٹ بیلٹ کی اہمیت بہت زیادہ  ہے کسی بھی حادثے کی صورت میں اس کی بدولت جانی نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہیڈ فون کا استعمال

    سفر خصوصاً لمبے سفر کے دوران موسیقی کا سنا جانا کوئی انہونی بات نہیں ہے اور یہ زیادہ قابل اعتراض بھی نہیں ہے تاہم اس کے لیے ہیڈفون کا استعمال کرنا زیادہ اچھی بات نہیں ہے۔

    ہیڈفون کے ذریعے موسیقی سنتے ہوئے آپ کی توجہ بٹتی ہے اور باہر کی آوازیں بھی درست طور پر سنائی نہیں دیتیں جیسا کہ کسی دوسری گاڑی کا ہارن وغیرہ، اس لیے کوشش کی جانی چاہیے کہ اگر موسیقی سننا بھی ہے تو اسپیکر سے سنی جائے۔

    موبائل فون کا استعمال

    ڈرائیو کرتے ہوئے آپ کا ذہن اور آنکھیں ڈرائیونگ پر مرکوز رہنی چاہییں اور اس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ آج کل موبائل فون بنتا دیکھا جا رہا ہے اکثر کال آنے پر لوگ باتیں کرتے  ہیں اور پھر اس کا استعمال بھی کرتے ہیں یہ عمل مزید توجہ بٹا سکتا ہے۔

    اس لیے کوشش کی جائے کہ دوران ڈرائیونگ موبائل استعمال نہ کیا جائے جبکہ اس پر ٹیکسٹ میسیج لکھنا یا پڑھنا اس سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتاہے۔

    اگلی گاڑی سے کچھ فاصلہ رکھیں

    اکثر ڈرائیور اگلی گاڑی کے بہت قریب چلتے ہیں اور اگر اس کو ہنگامی طور پر بریک لگانا پڑ جائے تو آپ کی گاڑی اس سے ٹکرا سکتی ہے اس لیے مناسب فاصلہ رکھ کر گاڑی چلائیں۔ جبکہ اگر آپ کے پیچھے کوئی گاڑی بہت قریب چل رہی ہے تو بائیں طرف ہٹ کر اس کو آگے نکلنے کا موقع دے دیں۔

    گاڑی کی رفتار میں اچانک اضافہ یا کمی کرنے کو غلطی ہی قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے ایک تو حادثہ پیش آنے کا رہتا ہے اور دوسرا اس سے گاڑی کی حالت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے

  • ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

    ڈرائیونگ کرنا بہت ذمہ داری کا کام ہے جس میں ذرا سی بد احتیاطی ڈرائیور اور گاڑی میں بیٹھے افراد سمیت سڑک پر موجود لوگوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین نے ان عام عناصر کی نشاندہی کی ہے جن سے نہ صرف گاڑی کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ جانی نقصان بھی ہو سکتا ہے۔

    تھکاوٹ

    اگر آپ جسمانی طور پر اچھا محسوس نہیں کر رہے یا تھکاوٹ کا شکار ہیں تو اس صورت میں کبھی ڈرائیونگ سیٹ پر نہ بیٹھیں۔

    اگر آپ کے جسم کو آرام کی ضرورت ہے تو آرام کیجیئے، اگر ایسی صورتحال کا سامنا راستے کے درمیان کرنا پڑ گیا ہے تو بھی گاڑی روک دیں اور آرام کریں کیونکہ اس کے بعد آپ اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے ورنہ دوسری صورت میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

    تیز رفتاری

    ماہرین تیز رفتاری سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور جس سڑک پر آپ سفر کر رہے ہیں اس کے لیے مقررہ معیار کی پابندی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں۔

    مناسب جوتے

    ہوائی چپل یا عام طور پر باتھ روم وغیرہ میں استعمال ہونے والی جوتی میں گاڑی چلانا خطرناک ہو سکتا ہے، اسی طرح ننگے پاؤں تو قطعی گاڑی چلانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ مناسب جوتے پہن کر گاڑی چلائی جائے، وہ بوٹ بھی ہو سکتے ہیں اور سینڈل بھی، تاہم ڈھیلے ڈھالے یا پیر کے سائز سے بڑے یا چھوٹے جوتے استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    جارحانہ ڈرائیونگ

    ایسا عموماً اس وقت ہوتا ہے جب ڈرائیور کو کسی بات پر غصہ آجائے، ایسا کسی دوسرے ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے یا پھر اس کا سبب کچھ اور بھی ہو سکتا ہے۔

    ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غصے کی حالت میں ڈرائیونگ نہ کریں، اگر بیچ ڈرائیونگ ایسا ہو گیا ہے تو گاڑی روک دیں اور خود کو پرسکون کریں، اس طرح دوسری گاڑیوں سے مقابلہ کرنے کی بھی کوشش نہ کریں۔

    سیٹ بیلٹ

    سیٹ بیلٹ کی اہمیت مسلمہ ہے، حادثے کی صورت میں اس کی بدولت جانی نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہیڈ فون کا استعمال

    سفر خصوصاً لمبے سفر کے دوران موسیقی کا سنا جانا کوئی انہونی بات نہیں ہے، اور یہ زیادہ قابل اعتراض بھی نہیں ہے تاہم اس کے لیے ہیڈ فون کا استعمال کرنا زیادہ اچھی بات نہیں ہے۔

    ہیڈ فون کے ذریعے موسیقی سنتے ہوئے آپ کی توجہ بٹتی ہے اور باہر کی آوازیں بھی درست طور پر سنائی نہیں دیتیں، جیسا کہ کسی دوسری گاڑی کا ہارن وغیرہ، اس لیے کوشش کی جانی چاہیئے کہ اگر موسیقی سننا بھی ہے تو کھلے اسپیکر سے سنی جائے۔

    خراب موسم میں لاپرواہی

    ویسے تو ڈرائیونگ ہمیشہ ضوابط کے مطابق کرنی چاہیئے تاہم موسم بدلنے پر ان کی حساسیت بڑھ جاتی ہے۔

    اگر تیز بارش شروع ہو گئی ہے تو اس وقت زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے، رفتار کم رکھنے کے ساتھ ساتھ ارد گرد پر بھی نظر رکھیں۔

    اسی طرح انتہائی صاف چمکتے سورج کے مقابل یا برف باری میں ڈرائیونگ کے دوران بھی کچھ مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ ہوگیا جس کی مختلف وجوہات سامنے آئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ابو ظہبی کے ٹرانسپورٹ سینٹر نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران کھانے پینے سے ٹریفک حادثات 80 فیصد بڑھ گئے ہیں۔

    ٹرانسپورٹ سینٹر کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ کھانے پینے، موبائل کے استعمال، سوشل میڈیا، گاڑی میں موجود افراد سے گپ شپ اور میک اپ میں مصروف رہنے سے سڑک پر سے توجہ ہٹ جاتی ہے جس کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں۔

    سینٹر کی جانب سے ڈرائیوروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دوران ڈرائیونگ اپنا دھیان سڑک پر رکھیں اور ایسے کسی کام میں خود کو مصروف نہ کریں جس سے توجہ دوسری جانب جائے۔

    ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ جو افراد ڈرائیونگ کے دوران کھاتے پیتے، سگریٹ نوشی کرتے یا خواتین میک اپ کرتے ہوئی پائی جائیں گی ان پر 800 درہم جرمانہ ہوگا اور 4 پوائنٹ کاٹ لیے جائیں گے۔

  • کیا وزٹ ویزے پر آنے والے ڈرائیونگ کے لیے این او سی حاصل کر سکتے ہیں؟

    کیا وزٹ ویزے پر آنے والے ڈرائیونگ کے لیے این او سی حاصل کر سکتے ہیں؟

    ریاض: اب سعودی عرب میں وزٹ ویزے پر آنے والے افراد بھی ڈرائیونگ کے لیے این او سی حاصل کر سکتے ہیں۔

    سبق نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ امن عامہ کی جانب سے وزٹ ویزے پرآنے والے زائرین کو ڈرائیونگ کے لیے این او سی جاری کرنے کی سہولت ’ابشر اعمال‘ پرفراہم کر دی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رینٹ اے کار سروس کی کمپنیوں کو ابشر اعمال کے ذریعے خصوصی این او سی جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    ادارہ امن عامہ کے مطابق وزٹ ویزے پر مملکت آنے والے ایسے زائرین جن کے پاس مملکت کے لیے منظورشدہ کارآمد انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس ہے، انھیں ادارہ ٹریفک پولیس سے رجوع کیے بغیر، مملکت میں گاڑی چلانے کے لیے خصوصی این او سی جاری کیا جا سکتا ہے۔

    تھائی یونیورسٹی نے سعودی ولئ عہد کو اہم اعزاز دے دیا

    مملکت آنے والے زائرین کو جاری کیا جانے والا این او سی ’رینٹ اے کار‘ سروس والی کمپنیوں کے ’ابشر اعمال‘ پلیٹ فارم سے جاری کیا جاتا ہے، جس کے لیے زائرین کے پاسپورٹ پر درج امیگریشن نمبر کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

    ڈرائیونگ کے لیے فراہم کیے جانے والے این او سی کی سہولت قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے آنے والے زائرین کو بھی دی جائے گی۔

  • 4 سالہ بچے کی ڈرائیونگ کی مہارت نے سب کو حیران کردیا

    4 سالہ بچے کی ڈرائیونگ کی مہارت نے سب کو حیران کردیا

    چین میں 4 سالہ بچے نے انڈوں کے درمیان سے کھلونا گاڑی گزار کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    چین میں ایک بچے نے سڑک پر 2 درجن سے زائد انڈے سجا دیے اور پھر اپنی ڈرائیونگ کی مہارت دکھائی۔

    4 سالہ بچے نے اپنی کھلونا کار کو درجنوں انڈوں کے درمیان سے گزار کر سب کو حیرت میں مبتلا کردیا، اس دوران سڑک پر رکھے انڈوں میں سے کوئی ایک بھی نہیں ٹوٹا۔

    بچے کی حیرت انگیز ڈرائیونگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جسے دیکھ کر ہر کوئی اس کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا۔

  • سعودی عرب: خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    سعودی عرب: خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا شروع کردیا ہے، خواتین مختص کردہ 18 ڈرائیونگ اسکولز سے لائسنس حاصل کرسکتی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے خواتین کے لیے لیموزین ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا شروع کردیا ہے، لائسنس جاری کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے 18 ڈرائیونگ اسکولز مخصوص کیے گئے ہیں جہاں سے وہ لیموزین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکتی ہیں۔

    محکمے کے مطابق مملکت کے مختلف صوبوں اور کمشنریوں میں 18 ڈرائیونگ اسکولز کھلے ہوئے ہیں، ریاض، الشرقیہ، عسیر، جازان، نجران، الجوف، حائل، طائف اور جدہ میں واقع ڈرائیونگ اسکولوں سے خواتین ٹیکسی لائسنس حاصل کر سکتی ہیں۔

    یاد رہے کہ مملکت میں خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت ملنے کے بعد بڑی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی خواتین ڈرائیونگ کر رہی ہیں۔

    اس ضمن میں ایک سروے میں کہا گیا تھا کہ خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت ملنے کے بعد مملکت میں گھریلو ڈرائیورز کی طلب میں کافی کمی واقع ہوگئی ہے، ڈرائیونگ کی اجازت سے قبل سعودی عرب میں سب سے زیادہ طلب گھریلو ڈرائیورز کی ہوتی تھی۔

  • امارات میں محفوظ ڈرائیونگ کرنے والوں کے لیے انعام

    امارات میں محفوظ ڈرائیونگ کرنے والوں کے لیے انعام

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں محفوظ ڈرائیونگ کے فروغ کے لیے ٹرائی اسٹار گولڈ اسٹار مقابلے میں حصہ لینے والے ڈرائیورز کو اس وقت خوشگوار حیرت کا سامنا ہوا جب انہیں 1 ہزار درہم کا انعام دیا گیا۔

    محفوظ ڈرائیونگ سے متعلق اس مہم میں پیر سے جمعرات کے درمیان 30 ڈرائیوروں کو انعام سے نوازا جائے گا۔ اس مقابلے کو دبئی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) اور دبئی پولیس کی اعانت حاصل ہے۔

    انعام پانے والے فلپائنی باشندے ڈینس ماریکینا کا کہنا ہے کہ انہیں آر ٹی اے نے سڑک پر روکا، ابتدا میں انہیں لگا کہ شاید انہوں نے ٹریفک کی خلاف ورزی کی ہے لیکن انہیں یہ جان کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ ان کی ڈرائیونگ کی وجہ سے انہیں انعام سے نوازا جا رہا ہے۔

    ایک پاکستانی محمد طفیل کو بھی انعام سے نوازا گیا جو کریم بائیک چلاتا ہے۔

    دبئی روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس مقابلے اور انعام کا مقصد امارات میں محفوظ ڈرائیونگ، قوانین کی پاسداری اور شہریوں کی جان و املاک کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

  • کیا ڈرائیونگ کے انداز سے الزائمر کا پتا لگایا جانا ممکن ہے؟ محققین کی حیران کن ریسرچ

    کیا ڈرائیونگ کے انداز سے الزائمر کا پتا لگایا جانا ممکن ہے؟ محققین کی حیران کن ریسرچ

    ٹورنٹو: کینیڈا میں یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے محققین نے ایک ریسرچ کے بعد کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے انداز سے لوگوں میں الزائمر کی بیماری کا پتا چلایا جا سکتا ہے۔

    ریسرچ کے مطابق عمر کے ساتھ ساتھ لوگوں کا ڈرائیونگ کا انداز بھی بدل جاتا ہے، جو کہ الزائمر کی بیماری کے ابتدائی مراحل کا پتا لگانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، اس تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ الزائمر کی علامات ظاہر ہونے سے 20 سال قبل ہی بیماری شروع ہو جاتی ہے۔

    اس سلسلے میں واشنگٹن میں 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو تحقیق میں شامل کیا گیا، یہ افراد اس بات کے لیے راضی ہوئے کہ تحقیق کے لیے ان کی ڈرائیونگ کی نگرانی کی جائے، محققین نے یہ جاننا چاہا کہ کیا صرف اس گروپ کی ڈرائیونگ عادات کا مطالعہ کر کے اس بیماری کو ابتدائی مراحل میں پتہ لگایا جا سکتا ہے یا نہیں۔

    سائنس دانوں نے تحقیق میں شامل افراد کی گاڑیوں میں جی پی ایس لوکیشن ٹریکر نصب کیا، اور ایک سال تک معلومات جمع کرنے کے بعد انھیں معلوم ہوا کہ مہنگے طبی طریقہ کار کے بغیر بیماری کا پتا لگانا ممکن ہے۔

    اس مطالعے میں شامل 139 افراد کے طبی ٹیسٹ پہلے ہی ظاہر کر چکے تھے کہ ان میں سے نصف کو پری کلینیکل الزائمر کی بیماری ہے، باقی آدھے لوگوں میں الزائمر شناخت نہیں ہوئی تھی، محققین نے ان کو دو گروپس میں تقسیم کر کے ان کی عادات کا مطالعہ کیا۔

    محققین نے دیکھا کہ تحقیق میں شامل افراد کے گاڑی چلانے کے انداز میں واضح فرق ہے، الزائمر کی بیماری سے متاثرہ لوگ آہستہ گاڑی چلاتے ہیں اور رات کو کم سفر کرتے ہیں، جی پی ایس ٹریکرز نے ان کی نقل و حرکت کے بارے میں انکشاف کیا کہ وہ ایک تو زیادہ ڈرائیونگ نہیں کرتے اور دوم یہ کہ شارٹ کٹس کا استعمال کرتے ہیں۔