Tag: ڈرامہ سیریل

  • ہانیہ عامر کے ساڑھی میں جلوے، تصاویر وائرل

    ہانیہ عامر کے ساڑھی میں جلوے، تصاویر وائرل

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہانیہ عامر نے ایک مرتبہ پھر مداحوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرا لی۔

     فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ڈرامہ سیریل کبھی میں کبھی تم کی اداکارہ ہانیہ عامر نے اپنی نئی تصاویر شیئر کی ہے جس میں انہیں ساڑھی میں جلوے بکھرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ہانیہ نے بلیک اینڈ وائٹ تھیم میں اپنی تصاویر شیئر کی ہے، اداکارہ اپنے اس ساڑھی لک میں بے حد حسین لگ رہی ہیں، اداکارہ نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں ‘شاید’ لکھا ہے۔

    اداکارہ نے اپنی دلکش تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں تو مداح ان کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے اور فوراً ہی انہیں خوبصورتی اور پسندیدگی کا سرٹیفکیٹ دے دیا۔

    ہانیہ سوشل میڈیا پر اکثر پوسٹ شیئر کرتی رہتی ہیں جسے ان کے مداح بھی پسند کرتے ہیں، انہوں نے اس سے قبل بھی پوسٹ شیئر کی تھی جو وائرل ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ اداکارہ کا شمار اُن پاکستانی اداکاراؤں میں ہوتا ہے جن کے ڈرامے سرحد پار بھارت میں بھی بڑے ہی شوق سے دیکھے جاتے ہیں، اداکارہ کے نئے ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تُم‘ کو بڑی مقبولیت حاصل ہے۔

  • شہروز علی نواز کو پڑنے والا تھپڑ شائقین کو بھا گیا

    شہروز علی نواز کو پڑنے والا تھپڑ شائقین کو بھا گیا

    ڈرامہ سیریل عشقِ جنون میں بزنس مین علی نواز کے بیٹے شہروز علی نواز کو پڑنے والا تھپڑ ڈرامے کے مداحوں کو بھا گیا۔

    اے آر وائی کے ڈرامہ سیریل عشقِ جنون آج کل ناظرین کا پسندیدہ ڈرامہ بنا ہوا ہے، اس میں شائقین شہروز (شجاع اسد) کی منفی اداکاری کو کافی پسند کررہے ہیں، ڈرامے کی ساتویں قسط میں شہروز کی والدہ اسے پولیس کے چنگ سے بچانے کے لیے اس کے وکیل ماموں کے پاس لے کرجاتی ہے۔

    قتل کی کوشش کرنے کے باوجود وہاں بی شہروز کا رویہ بہت لاپروائی والا ہوتا ہے، ایک موقع پر وہ اپنی ماں سے پوچھتا ہے کہ ایمن (ہیروئن) مر گئی؟

    تاہم جب شہروز کو پتا لگتا ہے کہ ایمن (اشنا شاہ) کو ہوش آگیا ہے تو وہ اپنی ماں سے کہتا ہے کہ مجھے اسپتال کا پتا بتائیں تاکہ میں جاکر اس کا کام تمام کروں۔

    یہ بات سن کر شہروز کا وکیل ماموں غصے میں آجاتا ہے اور کوئی موقع ضائع کیے بغیر شہروز کے منہ پر ایک زناٹے دار تھپڑ رسید کردیتا ہے، اس تھپڑ کی شہروز کو امید نہیں ہوتی اور وہ کافی حیران ہوجاتا ہے۔

    اس دوران شہروز کا ماموں اسے اور اپنی بہن کو اپنے افس سے چلے جانے کا کہتا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ میں تمہاری اور تمہارے کرمنل بیٹے کی کوئی مدد نہیں کرسکتا۔

    اے آر وائی کی اس نئی ڈرامہ سیریل میں شہریار منور، اشنا شاہ، شجاع اسد اور ماہ نور حیدر نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جبکہ مداح ان کی اداکاری کو کافی پسند کررہے ہیں۔

  • ڈرامہ سیریل ’نورجہاں‘ کی کہانی میں کیا چیز دلچسپ ہے؟

    ڈرامہ سیریل ’نورجہاں‘ کی کہانی میں کیا چیز دلچسپ ہے؟

    اے آر وائی ڈیجیٹل کی نئی ڈرامہ سیریل ’نور جہاں‘ کی آج پہلی قسط آن ایئر کردی گئی، ڈرامے کی کہانی ویسے تو ساس اور بہو کے گرد گھومتی ہے، تاہم اس کے دیگر موضوعات ڈرامے کو دوسروں سے ممتاز کرتے ہیں۔

    مذکورہ ڈرامے کی کاسٹ میں شامل فنکاروں نے گزشتہ روز اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی، ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض مصدق ملک نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی زنجابیل عاصم نے لکھی ہے۔

    مہمانوں میں اداکارہ کبریٰ خان، علی رحمان، حاجرہ یامین، زویا ناصر اور علی رضا موجود تھے اس موقع پر انہوں نے ڈرامے کی کہانی اور اس میں عوامی دلچسپی کی وجوہات کو بیان کیا کہ لوگ اس ڈرامے کو پسندیدگی کی نگاہ سے کیوں دیکھیں گے؟

    ناظرین کو بوریت کا احساس تک نہیں ہوگا : علی رحمان 

    ڈرامے کے ایک اہم کردار علی رحمان خان کا کہنا تھا کہ ’نورجہاں‘ دیکھنے والوں کو بوریت کا احساس نہیں ہوگا کیونکہ اس کی کہانی میں اس تیزی سے تبدیلیاں ہوں گی کہ ناظرین کو ٹوئسٹ کے بعد ٹوئسٹ دیکھنے کو ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صرف ساس بہو کی کہانی نہیں ہے، گھر کے دیگر افراد اور بھی ہیں ان کے بھی کچھ علیحدہ ہی معاملات ہیں۔

    گھروں میں عورت راج کے کیا اثرات پڑتے ہیں؟ کبریٰ خان 

    اس حوالے سے اداکارہ کبریٰ خان نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں عموماً گھروں میں عورت راج ہوتا ہے اور ڈرامے میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ عورت راج کیسے لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    ڈرامے کے ہیرو علی رضا نے بتایا کہ اس ڈرامے میں صرف لڑکیوں کے نہیں لڑکوں کے بھی مسائل کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ زندگی میں ان کے ساتھ کیا کیا مشکلات پیش آتی ہیں اور وہ ان سے کیسے نبرد آذما ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈرامہ سیریل ’نور جہاں‘ کے دیگر فنکاروں میں سینئر اداکارہ صبا حمید، نور حسن و دیگر بھی شامل ہیں۔

  • ڈرامہ سیریل نند میں فروا نے ناظرین کا دل جیت لیا

    ڈرامہ سیریل نند میں فروا نے ناظرین کا دل جیت لیا

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ترین ڈرامہ سیریل نند میں ماہا حسن نے اپنی اداکاری کی دھاک بٹھا دی، ماہا کے کردار فروا کو ناظرین کی جانب سے بے حد پذیرائی مل رہی ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کا ڈرامہ سیریل نند آج کل مقبولیت کے ریکارڈ توڑ رہا ہے، ڈرامے کا مرکزی کردار فائزہ حسن ہیں جو ایک لڑاکا اور سازشی نند کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ڈرامے کے دیگر کرداروں کو بھی بے حد پسند کیا جارہا ہے جن میں ایاز سموں، شہروز سبزواری اور اعجاز اسلم شامل ہیں۔

    حال ہی میں ڈرامے کے ایک اور کردار کو دکھایا گیا ہے جس نے آتے ہی اپنے کردار کی دھاک بٹھا دی ہے۔

    یہ کردار فروا کا ہے جو ماہا حسن ادا کر رہی ہیں، فروا شادی ہو کر گھر میں آئی ہیں اور وہ اپنی جھگڑالو نند کا ہر وار ناکام بنا دیتی ہیں۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر فروا کے کردار کو بے حد سراہا جارہا ہے کہ وہ کس قدر مضبوطی اور استقامت سے اپنی سازشی نند کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ ان کے اعتماد اور حاضر جوابی نے ان کے کردار کو بے حد مقبول بنا دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    Was waiting since the pack up from the set of "Nand” to share my feelings and finally found the time to do so! This journey was a roller coaster ride for all of us for reasons that will stay unknown to the audience but will be reminisced by all those were a part of this journey for a long, long time. And as it ends, I want to mention and thank those who played an integral role in helping me be Farwa. The first one has to be @zeeshan.zaidii , the director of Nand. I hadn’t worked with him before (as a matter of fact, I haven’t worked with most of the directors considering I’m "new in the industry” 😂) Anyway, I was scared as hell because I wanted Farwa to be a fair person but not someone who would misbehave to put her point across. Basically I wanted her to be assertive rather than aggressive even in stressful situations. That was a hard balance to strike and I  didn’t know if the director would be envisioning this character the same way or not. And thaaaankfully, he wanted it to be exactly the same. I can’t tell you all how patient and generous he has been with me throughout this process. From listening to all my feminist theories, to all my questions and concerns. He listened to everything and backed me up when and where it was necessary. 💛 Next up is my Hassan to the Farwa! @ayazsamoo , you’ve been an absolute goofball throughout the shoot yet gave me some really wise advice at every single step. I would miss your lame jokes, our thoughtful discussions, your stupid healthy refreshments, our chewing gum pact and of course, your internal billa. Thank you for bearing with my fumbles for the first two days of the shoot. 🙈 And now, @zaaviay .. Thanks for providing me with your gorgeous wardrobe. The clothes were such a perfect fit for Farwa because they exuded the confident modern outlook along with a true eastern soul. Last but not the least, all the crew members who worked day and night to make things happen. They are truly undervalued for the wonders that they pull off that you all see on screen. Please remember them each time you praise any drama. 😊 Watch Nand tonight at 7pm on @arydigital.tv

    A post shared by Maha Hasan (@its_mahahasan) on

    ماہا حسن نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس سے گریجویٹ ہیں اور وہ خدا میرا بھی ہے اور عشقیہ سمیت کئی ڈراموں میں مختصر کردار ادا کرچکی ہیں۔

  • ڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ہمارے لیے کیا پیغام چھوڑگیا

    ڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ہمارے لیے کیا پیغام چھوڑگیا

    اے آر وائی ڈیجیٹل سے نشر ہونے والاڈرامہ سیریل ’میری گڑیا‘ ٹیلی ویژن کی تاریخ میں ایک عہد رقم کر کے اختتام پذیر ہوا ۔ کہنے کو تو ایک ڈرامہ ختم ہوا لیکن ہمارے لیے ایک عظیم مقصد کی جانب نشاندہی کرتی یہ کہانی، روشن چراغ کی مانند ہے۔

    شروع میں جب یہ ڈرامہ آن ائیر ہوا تو مجھے کوئی خاص دلچسپ نہیں لگا، ظاہر ہےکوئی لو ٹرائنگل نہیں تھا مگر جب 8 سالہ بچی زیادتی کا شکار ہو کر کوڑے کے ڈھیر سے لاش کی صورت میں ملی تو ماں کا دل کانپا، سفینہ مدد کو آئی,اور ایک لمبی جدوجہد شروع ہوئی جس نے ہر چھوٹے بڑے کو سکرین کے آگے جکڑے رکھا۔

    یوں لگتا تھاکہ جیسے کانوں میں عابدہ آکر کہتی ہوکہ مجھے انصاف دلاؤ۔ ہر ہفتے دو انصاف مانگنے والوں کے لیے مشکلات کا ایک انبار لگا ہوتا تھا، کبھی گھر کو آگ لگی، کبھی احتجاج کے دوران گولی اور جانتے ہیں مجرم کون تھا ؟۔ مجرم تھا سفینہ کا شوہردبیر! جی ہاں، اسی لڑکی کا شوہر جو عابدہ کے لیے انصاف کی جنگ لڑ رہی تھی۔ جس نےکبھی اپنی بیوی کو غصے میں چھوا تک نہ تھا، ایسا بھولا انسان کہ جس سے ذرا سا کوئی اونچی آواز میں بات کر لیتا تو کانپنے لگتا،محلے کا سب سے نیک اور دیندار لڑکا،ہر ایک کی نظر میں شریف لیکن من اندر سے کالا تھا ۔معصوم بچی عابدہ اور اس کی گڑیا اس درندے کا شکار تھے اور یہی حقیقت بھی ہے۔ ایسے لوگ پہلے ہمارا اعتماد بٹورتے ہیں اور پھر وار کرتے ہیں اور اکثر یہ ہمارے اپنے ہی ہوتے ہیں۔

    ڈرامہ تکنیکی لحاظ سے کیسا تھا اس پر تو گفتگو کرنا کسی ماہر کا کام ہے، میرے لیے جو چیزیں اہم تھیں ان میں مضبوط ڈائیلاگز اور پھر بڑے اداکاراؤں کی منجھی ہوئی اداکاری اسے ایک شاہکار بنا گئی۔ ڈرامے کے مصنف، ڈائریکٹر اور تمام ٹیم داد کی مستحق ہے جنہوں نے اتنے کٹھن موضوع کو انتہائی کمال مہارت سے برتا۔

    ڈرامے کی کہانی کیا تھی ۔۔۔ یہ کہ ایک معصوم بچی کی لاش کوڑے کے ڈھیر سے ملی ، اس ظلم پر آواز اٹھائی دو عورتوں نے اور محلے کے عزت دار، ان دو عورتوں کی آواز سن کر گھبرا گئے اور ان کا منہ بند کرانے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا۔ جانے انجانے میں مجرم کو بچاتے رہے یا شاید جان بوجھ کر،آخر ہم پاکستانیوں کی غیرت بھی توایک بت ہی ہے نا جسے صبح شام پوجا جاتا ہے۔

    مگر جیت حق کی ہوتی ہے مجرم پکڑا گیا اور ڈی این اے رپورٹ نے بھی ثابت کیا کہ دبیر ہی درندہ ہے جس نے خود پولیس کے ڈنڈے کھا کر اقرار کیا کہ وہ 12 بچیوں کا شکار کرچکا ہے۔مگر اندھے قانون کو مزید اندھا ثابت کرنے کے لیے اور شیخ صاحب اپنی پگڑی بچانے کی خاطروکیل لے آتے ہیں، وہ بھی مہنگا ترین اور وکیل بھی اپنا ضمیر بیچ کر سچ جانتے ہوئے سچ کو غلط اور جھوٹ کو صحیح ثابت کرنے میں جٹ جاتا ہے۔

    اگر آپ نے یہ ڈرامہ نہیں دیکھا تو آپ اسے آن لائن دیکھ سکتے ہیں ۔ اس ڈرامہ کا اختتام شروعات ہے ایک لمبے سفر کی اور اگر کوئی یہ پڑھ کر یا دیکھ کر سوچے کہ یہ تو بس ڈرامہ تھا ختم ہو گیا ۔ نہیں حضرات! میڈیا نے عوام کے ذہنوں کو اس درندگی پر مبنی واقعے کے دونوں پہلے دکھا دیے ، اب آپ کا کام ہے کہ اور کچھ نہیں تو اگر آپ کے آس پاس کوئی حق کے لیے اٹھے تو اس کا راستہ صاف کیجیے گا۔

    خدانخواستہ! اگر آپ کسی طرح متاثرین میں سے ہیں تو بسم اللہ کیجیے، انصاف کا علم اٹھائیے، اس یقین کے ساتھ کے حق کی جیت برحق ہے اور ہو کہ رہے گی ،لیکن اسکے ساتھ ہمیں ایک اور کام بھی کرنا ہے اور وہ آگہی، اور شعور جو ہم نے ہر چھوٹے بڑے کو دینا ہے تاکہ نوبت یہاں تک پہنچے ہی نہیں۔ثانیہ سعید، سونیا حسین، ساجد حسن، اور محسن کی اداکاری اپنے جوبن پر تھی اور خوب تھی۔ ہمارے معاشرے میں ایسی کہانیوں پر بات کرنا اب امر واجب بن چکا ہے لیکن اگر ہر دوسری کہانی اسی ٹاپک پہ ہوگی جیسا کہ ہماری ڈرامہ انڈسٹری میں رواج پا چکا ہے کہ اگر کوئی ڈرامہ ہٹ ہو گیا تو پھر ہر دوسرا ڈرامہ اسی موضوع پر بنے گا تو یہ موضوع اپنی افادیت کھو دے گا۔


    تحریر: بنت الہدیٰ

  • ڈرامہ "دل لگی” آج رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جائے گا

    ڈرامہ "دل لگی” آج رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جائے گا

    کراچی : اداکار ہمایوں سعید اور مہوش حیات کے آنے والے ڈرامہ سیریل دل لگی آج سے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جائے گا۔

    ہمایوں سعید ڈرامہ’دل لگی‘ کے ذریعہ 4 سال بعد چھوٹی اسکرین پر واپسی کریں گے، ڈرام سیر یل ‘دل لگی’ایک غیر روایتی محبت کی کہانی ہے، فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کی کامیاب جوڑی ہمایوں سعید اور مہوش حیات اس ڈرامے میں رومانوی کردار کرتے نظر آئیں گے، ڈرامے کی دیگر کاسٹ میں صبا حمید،عظمی حسن،عمران اشرف اورمریم انصاری شامل ہیں۔

    سیریل کی عکسبندی کراچی اور اندرون سندھ میں کی گئی ہے، ڈرامے کا ٹاٹل سونگ نصرت فتح علی خان کی مشہور زمانہ قوالی ’’تمہیں دل لگی بھول جانی پڑے گی‘‘ کی دوبارہ ترتیب ہے جس کو موسیقی کے استاد راحت فتح علی خان نے گایا ہے، جبکہ فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ سے شہرت پانے والے ندیم بیگ اس کی ڈرامے میں ہدایتکاری کے فرائض انجام دیں رہے ہیں۔

    ڈرامہ دل لگی آج رات 8 بجے شب اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیاجائے گا۔

  • اے آر وائی ڈیجیٹل لایا ایک نیا ڈرامہ سیریل ’اب کر میری رفوگری‘

    اے آر وائی ڈیجیٹل لایا ایک نیا ڈرامہ سیریل ’اب کر میری رفوگری‘

    کراچی : پاکستان کا معروف انٹرٹینمنٹ چینل اے آر وائی ڈیجیٹل لارہا ایک نیا ڈرامہ سیریل ’اب کر میری رفوگری‘ جو 28 جنوری 2016 سے نشر کیا جائے گا۔

    ڈرامے کی کرداروں میں اشنا شاہ ، دانیال راحیل ، عثمان پیرزادہ ، ندا ممتاز ، مریم انصاری ، سکینہ سمو ، ہاشم بٹ ، علی سفینا ، شکیل ہلالے  حمیرہ ظہیر ، میرا سیٹھی اور دیگر شامل ہیں۔

    ڈرامہ سیریل اب کر میری رفوگری کی کہانی تبن (اشنا شاہ ) کے زندگی کے گرد گھومتی ہے جو کہ خاندان سے باہر شادی کرنا نہیں چاہتی لیکن جازیب (دانیال راحیل) اس سے پاگلوں کی طرح محبت کرتا ہے ، اور اس کے لئے کچھ بھی کرنا چاہتا ہے، اس سیریل میں محبت، اعتماد اور جنون کو دیکھایا گیا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سی ای او جرجیس سیجا نے کہا کہ اپنی ٹیم کی کاوشوں اور اپنے ناظرین پیار اور اعتماد کے بدولت نئے ڈرامہ سیریل اب کر میری رفوگری ناظرین کے لئے پیش کرنے جا رہے ہیں ۔

    ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اپنے ناظرین کے لئے اے آر وائی ڈیجیٹل پر مزید دلچسپ شوز پیش کرتے رہیں گے۔

    ڈرامہ سیریل اب کر میری رفوگری ہر جمعرات شب 8 بجے پیش کیا جائے گا ۔