Tag: ڈربن

  • نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    نظر ہٹتے ہی بچہ اغوا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں 2 سالہ بچے کو پاس ہی موجود دادی کی نظر بچا کر اغوا کرلیا گیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ ڈربن کی ایک سپر مارکیٹ میں پیش آیا، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اغوا کار کوئی اور نہیں بلکہ مارکیٹ کا سیکیورٹی گارڈ تھا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دادی 2 سالہ بچے کے بالکل قریب ہی کھڑی ہیں تاہم ان کی نظر دوسری طرف ہے۔ یونیفارم میں ملبوس سیکیورٹی گارڈعام سے انداز میں چلتا ہوا آتا ہے اور بچے کے پاس رک کر اسے بہلانے کے بعد گود میں اٹھا کر چلتا بنتا ہے۔

    دادی کافی دیر بعد پلٹ کر دیکھتی ہیں اور پوتے کو غائب پا کر چلانا شروع کردیتی ہیں۔ اس دوران وہ باہر کی جانب جاتی ہیں اور انہیں گارڈ کی گود میں اپنا پوتا دکھائیدے جاتا ہے جس کے بعد وہ اسے جھپٹ کر واپس لے لیتی ہیں۔

    اس دوران مارکیٹ انتظامیہ نے پولیس کو بھی اطلاع دے دی جس نے فوراً موقع پر پہنچ کر گارڈ کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فی الوقت ملزم کے عزائم نامعلوم ہیں کہ اس نے بچے کو اغوا کیوں کیا۔

    پولیس نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ کرسمس میں رش کے باعث باہر جاتے ہوئے اپنے بچوں پر کڑی نگاہ رکھیں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔

  • جرمن نواب کا انگریزوں‌ سے انوکھا انتقام

    جرمن نواب کا انگریزوں‌ سے انوکھا انتقام

    جرمن ہمیشہ سے ایک خاص احساسِ برتری میں مبتلا رہے ہیں۔ انھیں اقوامِ عالم میں خود پر سب سے زیادہ فخر کرنے والی قوم سمجھا جاتا ہے جس کی مختلف وجوہ اور اسباب ہیں۔ تاہم جو واقعہ آپ پڑھنے جارہے ہیں، اس سے کم از کم یہ ضرور ثابت ہوتا ہے کہ جرمن ذہین ہوتے ہیں۔

    یہ کئی دہائیوں پہلے کی بات ہے جب ڈربن کے نواح میں ایک نئی بستی تعمیر کی جارہی تھی۔ علاقے کا ایک نواب یہاں بڑے رقبے پر پھیلی ہوئی زمین کا مالک تھا۔ وہ جرمن باشندہ تھا جب کہ اس علاقے میں انگریز خاصی تعداد میں بستے تھے۔ بستی کی تعمیر کے ساتھ اس کی مختلف گلیوں اور سڑکوں کا نام بھی رکھنا تھا۔

    یہ اختیار نواب کو دیا گیا۔ اس شخص نے جرمن زبان میں پیچیدہ نام رکھنے شروع کر دیے۔ اس پر متعلقہ افراد نے سمجھایا کہ یہ انگریزوں کی آبادی ہے، اس لیے ان کی خوشی کو مقدم رکھنا چاہیے۔ لوگوں کا کہنا تھاکہ انگریزی نام زیادہ مناسب رہیں گے۔ نواب نے کچھ دن کی مہلت طلب کی اور پھر نئے ناموں کی ایک فہرست سب کے سامنے رکھ دی۔ سبھی خوش ہوگئے کیوں کہ یہ سب حقیقی انگریزی نام تھے۔

    کئی سال بعد بستی کے ایک مکین کو سڑکوں کے ناموں سے کچھ شناسائی کا احساس ہوا۔ اس کے جذبۂ تجسس نے اسے تحقیق پر اُکسایا۔ تب یہ عقدہ کھلا کہ اس جرمن نواب نے بیش تر سڑکوں کو برطانوی بحریہ کے ان جنگی جہازوں کا نام دیا گیا تھا جنھیں دوسری جنگِ عظیم میں جرمنوں نے غرق کیا تھا۔

  • سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    دنیا بھر میں کچھ شہر اپنی بلند و بالا عمارتوں، جھلملاتی روشنیوں، اور مصنوعی آرائش کی وجہ سے مشہور ہوتے ہیں جہاں دنیا بھر کے لوگ آنا اور سیاحت کرنا پسند کرتے ہیں۔

    تاہم آج ہم کو ایسے شہروں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو نہایت سرسبز ہیں اور ان کا زیادہ تر حصہ درختوں پر مشتمل ہے۔


    ایمسٹر ڈیم

    یورپی ملک نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم کا 20.6 فیصد حصہ جنگلات اور درختوں پر مشتمل ہے۔ یہاں کی حکومت نے اس سبزے میں اضافے کے لیے صرف سنہ 2015 میں 34 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔


    جنیوا

    سوئٹزر لینڈ کا شہر جنیوا سرسبز پارکس کا شہر کہلایا جاتا ہے جس کا 21.4 فیصد رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    فرینکفرٹ

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کا 21.5 فیصد حصہ درختوں اور جنگلات پر مشتمل ہے۔


    سیکریمنٹو

    امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سیکریمنٹو میں دا ٹری فاؤنڈیشن نامی تنظیم اسے شہری جنگل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اب تک شہر کے 23.6 فیصد حصے پر درخت اگائے جاچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت

    یہاں کے خشک موسم کی وجہ سے اکثر و بیشتر جنگلات میں آگ بھی لگ جاتی ہے جو جانی و مالی نقصان کا سبب بنتی ہے۔


    جوہانسبرگ

    جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کا بھی 23.6 فیصد سبزے پر مشتمل ہے۔ پورا شہر 60 لاکھ درختوں سے ہرا بھرا ہے۔


    ڈربن

    جنوبی افریقہ کا ایک اور شہر ڈربن بھی اپنے رقبے کا 23.7 فیصد حصہ سبزے کے لیے مختص کر چکا ہے۔

    یہاں کی آبادی بھی مختصر سی ہے لہٰذا ایک تحقیق کے مطابق اگر اس شہر کے سبز رقبے کو لوگوں کی ملکیت میں دیا جائے تو ہر شخص کے حصے میں 187 اسکوائر میٹر سبز رقبہ آئے گا۔


    کیمبرج

    امریکی ریاست میساچوسٹس کا شہر کیمبرج 25.3 فیصد جنگلات پر مشتمل ہے۔ یہاں موجود ایک آئی ٹری کمپنی گوگل میپس کے ذریعے درختوں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔


    وین کور

    کینیڈا کے شہر وین کور کا 25.9 فیصد حصہ سبزے پر محیط ہے۔ یہاں کی مقامی حکومت چاہتی ہے سنہ 2020 تک جب یہاں کے لوگ چہل قدمی کے لیے نکلیں تو ہر 5 منٹ کے فاصلے پر انہیں سبزہ نظر آئے۔


    سڈنی

    آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں 400 پارکس کے علاوہ مختلف مقامات پر 188 ایکڑ کے سبزے کے ساتھ 25.9 فیصد حصہ رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    سنگاپور

    پہلے نمبر پر سنگاپور ہے جہاں کا 29.3 فیصد رقبہ سر سبز اور جنگلات پر مشتمل ہے۔ سنہ 2030 تک یہاں کی 85 فیصد آبادی سرسبز و شاداب مقامات پر رہنے لگے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ویسٹ انڈیز کو شکست: ساؤتھ افریقہ نے ون ڈے سیریز جیت لی

    ویسٹ انڈیز کو شکست: ساؤتھ افریقہ نے ون ڈے سیریز جیت لی

    ڈربن : جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت اکسٹھ رنز سے شکست دے کر پانچ میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔

    ڈربن میں کھیلے جانے والے میچ کا ٹاس جنوبی افریقہ نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ میزبان ٹیم کا آغاز اچھا نہ رہا سولہ رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد ہاشم آملہ اور ڈولئیرز نے محتاط انداز سے کھیلتے ہوئے تیسری وکٹ کے لئے ننانوے رنز کی شراکت قائم کی۔ دونوں بیسٹمینوں نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔ ڈولئیرز نے اکیاسی اور ہاشم آملہ نے چھیاسٹھ رنزبنائے۔ ڈیوڈ ملر نے بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ستر رنز اسکورکئے۔ بارش کے سبب جنوبی افریقہ نے اڑتالیس اعشاریہ دو اوورز میں دو سو اناسی رنزبنائے۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے بتیس اوورز میں دو سو چھبیس رنز کا ہدف ملا۔ کرس گیل کے عمدہ آغاز کے باوجود ویسٹ انڈین ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور ایک سو چونسٹھ رنزبناکر آؤٹ ہوگئی۔ گیل اکتالیس رنزبناکر نمایاں رہے۔

  • ڈربن: ٹی ٹوئنٹی، جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو 69رنز سے ہرادیا

    ڈربن: ٹی ٹوئنٹی، جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو 69رنز سے ہرادیا

    ڈربن: کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو انہتر رنز سے شکست دے دی، سیریز دو ایک سے ویسٹ انڈیز کے نام رہی۔

    ویسٹ انڈیز نے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں ٹاس جیت کر میزبان ٹیم جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی، وین وک کے ایک سو چودہ رنز کی بدولت جنوبی افریقہ نے تین وکٹوں پر ایک سو پچانوے رنز بنائے۔

    ہینڈرکس نے بیالیس رنز کی اننگز کھیلی۔

    مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم ایک سو چھبیس رنز پر ڈھیر ہوگئی، لینڈل سیمنز نے اننچاس رنز اسکور کیے، جنوبی افریقہ کیلئے ڈیوڈ وائس نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

    سیریز دو ایک سے ویسٹ انڈیز کے نام رہی، کرس گیل پلیئر آف دی سیریز قرار پائے۔