Tag: ڈرلنگ

  • سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں ملے، ڈرلنگ روک دی گئی

    سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں ملے، ڈرلنگ روک دی گئی

    کراچی: تیل وگیس کے ذخائرنہ ملنے کے باعث سمندر میں ڈرلنگ روک دی گئی.

    تفصیلات کے مطابق کیکڑاون میں ڈرلنگ کاکام روک دیا گیا، ذرائع وزارت پٹرولیم نے اس کی تصدیق کی ہے.

    کیکڑاون کے مقام پر5500 میٹرز سے زیادہ گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی تھی، مگر ذخائر نہ مل سکے.

    وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ‌ حکام نے ڈرلنگ روکنے کی تصدیق کر دی ہے. ابتدائی نتائج سے ڈی جی پیٹرولیم کو آگاہ کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ لگ بھگ دس برس قبل بھی اس نوع کی ایک کوشش کی گئی تھی، مگر  وہ بھی ناکام گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل اورگیس کے سب سے زیادہ ذخائر سندھ سے ملے ہیں، عمرایوب

    خیال رہے کہ کیکڑا ون کے مقام پر اٹلی کی کمپنی ای این آئی، امریکی کمپنی ایگزون موبل ڈرلنگ کر رہے تھے، پراجیکٹ میں او جی ڈی سی اور پی پی ایل شامل تھے، ڈرلنگ کے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 10 کروڑ ڈالر  سے زائد ہے۔

    یاد رہے کہ آج ہی شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ تقریب میں عمران خان نے کہا تھا کہ  ایک ہفتے میں  ہمیں پتا چل جائےگا کہ سمندرمیں کتنا گیس ہے، امید ہے کہ سمندرسے گیس کے ذخائر مل جائیں گے، گیس دریافت ہوگئی تو اگلے50سال تک قلت نہیں ہوگی.

  • معصوم کچھوے کے خول میں ڈرل سے سوراخ

    معصوم کچھوے کے خول میں ڈرل سے سوراخ

    جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ کا رہائشی ایک جوڑا تعطیلات پر جانے سے قبل اپنے پالتو کچھوے کے خول میں ڈرل کر کے اسے تار سے باندھ کر چلا گیا۔

    مذکورہ جوڑے کے جانے کے کئی دن بعد ان کے پڑوس میں رہائشی ایک اور جوڑے نے اس کچھوے کو اس حالت میں پایا کہ وہ سایہ دار جگہ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا تھا جبکہ اس کے قریب پانی بھی نہیں تھا۔

    یہ ادھیڑ عمر جوڑا اس کچھوے کو دیکھ کر دنگ رہ گیا اور انہوں نے فائر بریگیڈ کو طلب کیا۔ 48 سالہ خاتون کا کہنا تھا، ’مانا کہ کچھوے کے خول میں سوراخ کرنا اسے تکلیف نہیں دیتا، تاہم اسے اس طرح بے یار و مدد گار چھوڑ جانا نہایت ہی غلط حرکت ہے‘۔

    ذرائع کے مطابق کچھوے کو قید کر جانے والے جوڑے پر تعطیلات سے واپس آنے کے بعد جانوروں پر ظلم کا مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔