نیپال میں دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سے ہیوی ڈرونز کے ذریعے کچرا اٹھانے اور صفائی مہم کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
ماؤنٹ ایورسٹ دنیا کی سب سے بلند چوٹی، ایک بڑے ماحولیاتی مسئلے کا شکار ہے، ہر سال ہزاروں کوہ پیما اور سیاح ایورسٹ پر آتے ہیں، جو اپنے پیچھے بڑی مقدار میں کچرا چھوڑ جاتے ہیں، جس سے اس خطے کا نازک ماحولیاتی نظام خطرے میں ہے۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق، ایورسٹ پر 30 سے 50 ٹن کچرا موجود ہو سکتا ہے، خاص طور پر ساؤتھ کول جیسے بلند کیمپوں پر، جہاں کچرا برف میں جما ہوا ہے۔
تاہم اب دنیا کی سب سے بلند چوٹی کی صفائی کی ویڈیو سامنے آئی ہے، ماؤنٹ ایورسٹ پر ہیوی ڈرونز کے ذریعے صفائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہر سال چوٹی پر کچرا جمع ہو جاتا ہے مگر اس کو نیچے لے جانے کا کوئی موثر اور آسان راستہ موجود نہیں تھا اس لیے ڈرونز کا آئیڈیا اچھا ہے۔
دو ڈی جے آئی ایف سی تھرٹی ہیوی لفٹر ڈرونز کو 6 ہزار 65 میٹر کی اونچائی پر اڑایا گیا، ڈرونز نے تقریباً 300 کلو گرام کچرا نیچے اتارا، واضح رہے عرصہ دراز سے ایورسٹ نے ’دنیا کے سب سے اونچے کوڑادان ‘ کا نام حاصل کیا ہوا ہے۔
نیپال میں مقیم منصوبہ تیار کرنے والے ایئر لفٹ ٹیکنالوجی کے ماہر نے کہا کہ ہمارے پاس صفائی مہم کے لیے صرف ہیلی کاپٹر اور افرادی قوت کا آپشن تھا، لہذا اس مسئلے کے حل کیلئے ہم نے اپنے ہیوی لفٹ ڈرون کو کچرا اٹھانے کے لیے استعمال کرنے کا تصور پیش کیا۔
آلودگی کنٹرول کے سربراہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صرف 10 منٹ میں ایک ڈرون اتنا کچرا اٹھا سکتا ہے جتنا 10 لوگوں کو اٹھانے میں چھ گھنٹے لگتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طاقتور ڈرونز کی قیمت تقریباً 20 ہزار ڈالر ہے، لیکن چین کے ہیڈ کوارٹر مینوفیکچرر نے کلین اپ آپریشن کو سپورٹ کرنے کیلئے ڈرونز فراہم کیے، دیگر اخراجات جزوی طور پر مقامی حکام نے برداشت کیے۔