Tag: ڈرون حملہ

  • روس کا یوکرین پر ایک اور بڑا حملہ، درجنوں ہلاکتیں

    روس کا یوکرین پر ایک اور بڑا حملہ، درجنوں ہلاکتیں

    روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ رات سے اب تک روسی ڈرون حملوں کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روسی ڈرون حملے میں 28 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق ہنگامی امداد پہنچانے والے اداروں نے بتایا کہ زخمی ہونے والوں میں 16 بچے بھی شامل ہیں۔

    یوکرینی وزیراعظم یولیا سویریڈینکو کا کہنا ہے کہ کیف میں ہلاک ہونے والے 28 افراد میں ایک 2 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ ختم کرنے کی ڈیڈلائن دے دی ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 8 اگست تک جنگ ختم کرنیکا معاہدہ ضروری ہے امریکا 10 دن میں روس پر مزید معاشی اقدامات کرے گا اگر روس نے پیشرفت نہ کی تو ٹیکس اور پابندیاں عائد ہوں گی۔

    ٹرمپ کی جنگ روکنے کی ڈیڈلائن، روس نے یوکرین پر حملے تیز کر دیے

    روس یوکرین جنگ سے متعلق امریکا نے اقوام متحدہ کو واضح پیغام دے دیا ہے۔

    امریکی سفارت کارجان کیلی کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اور پائیدار امن ناگزیر ہے روس اور کیف فوری امن مذاکرات کریں۔

    ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے جنگ روکنے کے لیے دی گئی ڈیڈلائن کے بعد روس نے یوکرین پر حملے تیز کر دیے۔

  • پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی

    پیوٹن پر ٹرمپ کی تنقید کے بعد روس نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی

    کیف: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر تنقید کے بعد ماسکو نے یوکرین پر ڈرون کی بارش کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے حکام نے بدھ کو کہا ہے کہ اپنے حملے کے آغاز کے بعد سے روس نے یوکرین پر اپنا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔

    یوکرین کی فضائیہ نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں روس نے یوکرین پر گزشتہ رات ریکارڈ 728 شہید اور ڈیکوی ڈرونز اور 13 میزائل داغے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملوں سے لوٹسک شہر، جو پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد کے ساتھ یوکرین کے شمال مغرب میں واقع ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوا، اور 10 دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔


    صدر ٹرمپ کی روس پر سخت پابندیاں عائد کر نے کی تیاریاں


    4 جولائی کو روس نے یوکرین پر 539 ڈرونز سے حملہ کیا تھا، جس کا ریکارڈ ابھی توڑا گیا ہے، تاہم اس حملے میں ہونے والے نقصان کو کیف کی جانب سے محدود بتایا جا رہا ہے اور فوری طور پر ہلاکتوں کی بھی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

    یہ حملہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیف کے لیے مزید فوجی مدد کا وعدہ کرنے اور لادیمیر پیوٹن پر امن مذاکرات پر ناکام بنانے پر تنقید کے چند گھنٹے بعد کیا گیا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق جواب میں یوکرین نے رات کو روس کی طرف 86 ڈرون بھیجے۔

  • کیا علی خامنہ ای پر ڈرون حملہ کیا گیا؟ اسرائیل کا اہم ایرانی شخصیت کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    کیا علی خامنہ ای پر ڈرون حملہ کیا گیا؟ اسرائیل کا اہم ایرانی شخصیت کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    اسرائیل کی فوج نے تہران میں اہم ایرانی شخصیت کو ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایران میں ایک شخصیت کو ڈرون حملے میں نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم جب اسرائیلی فوج کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا ڈرون حملے میں آیت اللہ علی خانہ ای کو نشانہ بنایا گیا ہے تو اسرائیلی ترجمان کا کہنا تھا کہ میں اس سوال کی وضاحت نہیں کروں گا۔

    دی یروشلم پوسٹ کے مطابق آئی ڈی ایف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے ہفتے کی شام کہا کہ جمعہ کو شروع ہونے والے آپریشن رائزنگ لائن میں اسرائیل نے 150 سے زیادہ اہداف اور 400 سے زیادہ مختلف اجزا کو نشانہ بنایا ہے۔


    اسرائیلی فوج کے ترجمان کی کانپتے ہاتھ چھپانے کی کوشش، ویڈیو وائرل


    ڈیفرین نے کہا کہ حملوں میں میزائل انفراسٹرکچر، فضائی دفاعی نظام اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، تاہم جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ آیا ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل کے حملوں کے اہداف میں سے ایک تھے، تو ترجمان نے کہا کہ وہ اسے ظاہر نہیں کر سکتے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملے کو بھی اسرائیل کی حکمتِ عملی سے خارج نہیں کیا گیا، دی یروشلم پوسٹ کے مطابق ایک اسرائیلی عہدیدار نے ہفتہ کے روز امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای اسرائیل کی ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کی کوششوں میں ’ناقابلِ ہدف‘ نہیں ہیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    چینل 12 کے امیت سیگل کا کہنا ہے کہ ایک اسرائیلی سیاسی ذریعے نے انھیں بتایا ’’اسرائیل علی خامنہ ای کو ختم کرنے کے امکان کو رد نہیں کر رہا ہے، لیکن اس کا بہت سی چیزوں پر انحصار ہے۔‘‘

  • اسرائیل کی جنوبی لبنان کے بیت لیف قصبے پر بمباری

    اسرائیل کی جنوبی لبنان کے بیت لیف قصبے پر بمباری

    جنوبی لبنان کے بیت لیف قصبے پر اسرائیل کی جانب سے ڈرون حملہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق، 3 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان کا کہنا ہے کہ نومبر کے بعد سے اسرائیل جنگ بندی کی 3 ہزار سے زائد بار خلاف ورزیاں کرچکا ہے۔

    اسرائیلی حملوں میں اب تک 200 سے زائد افراد جاں بحق، 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز نصیرزادہ نے کہا ہے کہ اگر امریکا کے ساتھ فوجی تنازع پیدا ہو گیا تو خطے میں امریکی اڈوں پر حملہ کر دیں گے۔

    ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ امید ہے امریکا سیجوہری مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے مذاکرات ناکام اور ہم پر تنازع مسلط کیا گیا تو بلاشبہ دشمن کا نقصان ہم سے زیادہ ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں تمام امریکی اڈے ہماری دسترس میں ہیں ہم نشانہ بنائیں گے ہم بے خوف ہو کر تمام امریکی اڈوں کو میزبان ممالک میں نشانہ بنائیں گے۔

    ایران کی وزارت خارجہ کے مطابق جلد ہی امریکا کو جوہری معاہدے کے لیے ایک جوابی تجویز پیش کی جائے گی

    وزارت کے ترجمان اسماعیل بغائی نے پیر کو ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایران امریکی تجویز سے مطمئن نہیں ہے اور وہ اپنا ورژن ثالث عمان کے ذریعے پیش کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی اپنا مجوزہ منصوبہ عمان کے ذریعے دوسری طرف پیش کر دیں گے جسے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

    بغائی نے کہا کہ امریکی تجویز پابندیوں کے خاتمے کو شامل کرنے میں ناکام رہی ہے جو تہران کا ایک اہم مطالبہ ہے کیونکہ وہ برسوں سے ان کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔

    اسرائیل کا غزہ میں امداد پہنچانے والی کشتی پر ڈرونز حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔،

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے، جوہری فیصلے میں تاخیر ناقابل قبول ہے۔

  • پیوٹن یوکرین کے ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے

    پیوٹن یوکرین کے ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے

    روسی صدر پیوٹن کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر پر یوکرین کے ڈرونز نے نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم ہیلی کاپٹر نے فضا میں ہی ڈرونز کو تباہ کردیا اور صدر کو محفوظ مقام تک پہنچانے میں کامیاب ہوگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ 20 مئی کو روس کے کرسک ریجن کے دورے کے دوران پیش آیا۔

    روسی فضائی دفاعی ڈویژن کے کمانڈر یوری داشکن نے میڈیا کو بتایا کہ روسی صدر پیوٹن کا ہیلی کاپٹر تقریباً حملے کے مرکز میں تھا، مگر ہیلی کاپٹر نے خود دفاعی کارروائی کرتے ہوئے یوکرینی ڈرونز تباہ کر دیے۔

    اُنہوں نے کہا کہ جیسے ہی صدارتی ہیلی کاپٹر کرسک کی فضا میں پہنچا، ڈرون حملوں کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مگر روسی فضائی دفاعی نظام اور پائلٹس نے نہ صرف حملہ ناکام بنایا بلکہ صدر کی پرواز کو بھی بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچادیا گیا۔

    روسی کمانڈر کا کہنا تھا کہ تمام فضائی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا اور یوکرینی حملے کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا گیا۔

    خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے اپنے دورے کے دوران مقامی رضاکاروں، میونسپل حکام اور عبوری گورنر سے ملاقات کی تھی۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم نصب صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’پاگل‘ قرار دے دیا ہے۔

    ماسکو کی جانب سے یوکرین پر بڑے اور مہلک ڈرون حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اپنے روسی ہم منصب پیوٹن کو ”کریزی“ قرار دیا۔

    روس کی جانب سے اتوار کو رات بھر یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون حملے کیے گئے، جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا ”روس کے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ میرے ہمیشہ سے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں، لیکن ان کے ساتھ کچھ ہوا ہے، وہ بالکل پاگل ہو گئے ہیں!“

    سری لنکا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 6 افسران ہلاک

    امریکی صدر نے لکھا ”میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ پورا یوکرین چاہتا ہے، صرف ایک ٹکڑا نہیں، اور شاید یہ درست ثابت ہو رہا ہے، لیکن اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ روس کے زوال کا باعث بنے گا!“

  • روس نے یوکرین امریکا معاہدے کے درمیان خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کر دیا

    روس نے یوکرین امریکا معاہدے کے درمیان خارکیف پر بڑا ڈرون حملہ کر دیا

    کیف: یوکرین کے شہر خارکیف پر روسی ڈرون حملے میں 50 افراد زخمی جب کہ انفرا اسٹرکچر تباہ ہو گیا۔

    روئٹرز کے مطابق روس نے جمعہ کو رات گئے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر ایک بڑا ڈرون حملہ کر دیا ہے، ایک ڈرون ایک بلند اپارٹمنٹ بلاک سے ٹکرایا جس سے عمارت میں آگ بھڑک اٹھی اور چھیالیس افراد زخمی ہو گئے۔

    یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوکرین اور امریکا کے درمیان یوکرین میں معدنیات کی تلاش کے لیے ایک اہم معاہدہ طے پایا ہے۔

    یوکرینی شہر خارکیف روسی سرحد کے قریب واقع ہے اور ماسکو کے حملے کے آغاز سے ہی مسلسل نشانہ بنتا آ رہا ہے، حالیہ ہفتوں میں روسی افواج کے یوکرینی شہری علاقوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے نتیجے میں درجنوں ہلاکتیں ہو چکی ہیں، باوجود اس کے کہ امریکا دونوں ممالک کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہے۔


    روس یوکرین جنگ میں شمالی کوریا کے سیکڑوں فوجیوں کی ہلاکت کا انکشاف


    خارکیف کے میئر ایہور تیریخوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر لکھا کہ شہر کے 4 مرکزی اضلاع میں 12 مقامات پر حملے ہوئے ہیں، یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ڈرون حملوں کی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ روس نے درجنوں ڈرونز لانچ کیے ہیں، وہ ہفتے میں کئی بار یوکرین کے شہروں کو نشانہ بناتا ہے، جب کہ یوکرین کے اتحادی ہماری کی فضائی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرنے میں بہت سست روی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر لکھا، ’’کوئی فوجی اہداف نہیں تھے، اور نہ ہی کوئی ہو سکتا ہے، روس مکانات پر حملہ کرتا ہے جب یوکرین کے باشندے اپنے گھروں میں ہوتے ہیں، جب وہ اپنے بچوں کو بستر پر سلا رہے ہوتے ہیں۔‘‘ انھوں مزید لکھا کہ جیسے جیسے دنیا فیصلوں میں تاخیر کرتی ہے، یوکرین میں تقریباً ہر رات ایک ہولناکی میں بدل جاتی ہے، جس کے نتیجے میں جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔

  • یوکرین کا جدہ میں مذاکرات سے پہلے ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ

    یوکرین کا جدہ میں مذاکرات سے پہلے ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ

    کیف: یوکرین نے جدہ میں امریکی حکام سے جنگ بندی مذاکرات سے قبل ماسکو پر سب سے بڑا ڈرون حملہ کر دیا ہے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے منگل کو ماسکو پر 337 ڈرونز داغے گئے ہیں، جن سے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، حملوں میں عمارتوں کو نقصان پہنچا اور پارکنگ ایریا میں آگ لگ گئی۔

    ماسکو کے میئر کا کہنا ہے کہ شہر کی جانب آنے والے 73 ڈرونز کو مار گرایا گیا۔ روئٹرز کے مطابق گزشتہ رات ہونے والے ڈرون حملوں میں گوشت کے گودام میں کم از کم 2 کارکن ہلاک، اور 18 دیگر زخمی ہوئے۔

    حملوں کے بعد ماسکو کے 4 ایئرپورٹس کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا، روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے یوکرین پر اپنا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا، اور کیف پر 126 ڈرون داغے گئے۔

    روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ روس پر کل 337 ڈرون گرائے گئے، جن میں سے 91 ماسکو کے علاقے میں اور 126 کرسک کے علاقے میں شامل ہیں، جہاں سے یوکرینی افواج پیچھے ہٹ رہی ہیں۔

    یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    صبح کو حملہ اس وقت ہوا جب امریکی حکام تین سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب میں یوکرین کے ایک وفد سے ملاقات کرنے والے تھے اور جب روسی افواج مغربی روسی علاقے کرسک میں ہزاروں یوکرینی فوجیوں کو گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہی تھیں۔

    روئٹرز کے مطابق ایک سینئر روسی قانون ساز نے مشورہ دیا کہ روس کو منگل کے حملے کا بدلہ یوکرین پر ’اورشنک‘ ہائپرسونک میزائل مار کر لینا چاہیے، جو ماسکو نے گزشتہ نومبر میں اس وقت یوکرین پر فائر کیا تھا، جب امریکا اور برطانیہ نے کیف کو مغربی میزائلوں سے روس میں گہرائی میں حملہ کرنے کی اجازت دی تھی۔

  • روس پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر، 90 تباہ

    روس پر یوکرینی ڈرونز کا بڑا حملہ، تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر، 90 تباہ

    ماسکو: روس پر یوکرین کی جانب سے بڑا ڈرون حملہ ہوا ہے، جس میں ایک تیل پمپنگ اسٹیشن متاثر ہو گیا ہے، جب کہ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے 90 ڈرون تباہ کر دیے ہیں۔

    روسی وزارتِ دفاع نے پیر کے روز کہا کہ روس کے فضائی دفاعی یونٹوں نے راتوں رات 90 یوکرینی ڈرونز روک کر تباہ کر دیے، جب کہ ماسکو ٹائمز نے تازہ ترین خبر دی ہے کہ رات کو ڈرون حملے میں جنوبی روس میں ایک بڑی بین الاقوامی پائپ لائن پر ایک اہم پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا، جس سے قازقستان سے تیل کی سپلائی متاثر ہوئی۔

    وزارت دفاع نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 38 ڈرون بحیرۂ ازوف پر، 24 جنوبی روس کے علاقے کراسنودار پر اور باقی کو ملک کے جنوب اور مغرب کے ساتھ ساتھ جزیرہ نما کریمیا پر مار گرائے گئے۔ وزارت نے کہا کہ اس کے دفاعی یونٹس نے بحیرۂ ازوف کے اوپر ایک گائیڈڈ میزائل بھی تباہ کر دیا۔

    دوسری طرف جنوبی روس میں پائپ لائن آپریٹر نے آج پیر کو بتایا کہ راتوں رات تازہ ترین حملے میں دھماکا خیز مواد سے لدے 7 یوکرینی ڈرونز نے کیسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) کے ایک پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔

    پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، اگلے چند دن میں طے ہوگا، امریکا

    یہ 1,500 کلومیٹر طویل پائپ لائن ایک کنسورشیم کے ذریعے چلائی جاتی ہے، جس میں روسی اور قازقستانی حکومتوں کے ساتھ ساتھ مغربی توانائی کی بڑی کمپنیاں شیورون، ایکسن موبل اور شیل شامل ہیں۔ کمپنی کے مطابق 2024 میں اس پائپ لائن نے 63 ملین ٹن سے زیادہ تیل ٹینکروں پر لوڈ کیا تھا۔

  • یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈرون حملے کی ویڈیو، تابکاری کا خدشہ

    یوکرین میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈرون حملے کی ویڈیو، تابکاری کا خدشہ

    کیف: یوکرین نے کہا ہے کہ اس کے چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روسی ڈرون سے حملہ ہوا ہے، جس سے پلانٹ کے حفاظتی خول کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک روسی ڈرون نے چرنوبل کے جوہری ری ایکٹر پر حفاظتی شیلڈ کو نشانہ بنایا ہے۔

    یوکرینی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شب ایک روسی ڈرون چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کے حفاظتی خول سے ٹکرایا، حفاظتی خول چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ سے نکلنے والی تابکاری کو روکنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، حادثے کے مقام پر رات بھر کی آگ لگی رہی تاہم اب اس پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے نیوکلیئر واچ ڈاگ (IAEA) نے کہا ہے کہ چرنوبل کے اندر اور باہر تابکاری کی سطح معمول کے مطابق اور مستحکم تھی، تاہم بعد میں پلانٹ کے چیف انجینئر اولیگزینڈر ٹیٹرچوک نے کہا کہ تابکار مادوں کے رسنے کا امکان ’’اب موجود ہے۔‘‘

    یوکرین چرنوبل

    یوکرینی فضائیہ کے مطابق گزشتہ شب روس نے 133 ڈرونز سے یوکرین کے شمالی علاقوں پر حملہ کیا، جہاں چرنوبل نیوکلیئر پلانٹ واقع ہے۔ تاہم روس نے چرنوبل پر حملہ کرنے والے کسی بھی دعوے کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ اس کی فوج یوکرین کے جوہری ڈھانچے پر حملہ نہیں کرتی اور ’’ایسا کوئی بھی دعویٰ حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا۔‘‘

    انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی، جو دنیا بھر میں جوہری حفاظت پر نظر رکھتی ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ فائر سیفٹی کے عملے اور گاڑیوں نے دھماکے کے بعد چند منٹوں کے اندر اندر آگ پر قابو پانے کی کارروائی شروع کر دی تھی، نیز واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ٹرمپ اور پیوٹن ملاقات کی میزبانی، سعودی عرب کا اظہار مسرت

    یاد رہے کہ 1986 میں چرنوبل میں ہونے والے ایک تباہ کن دھماکے کے بعد ہوا میں تابکار مادّے پھیل گئے تھے، جس سے پورے یورپ میں صحت عامہ کی ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی تھی، اس واقعے کی وجہ سے آس پاس کی آبادی میں کینسر کی شرح میں اضافہ ہو گیا تھا۔ اس پلانٹ پر ایک ریڈی ایشن شیلڈ بنائی گئی ہے جو 275 میٹر چوڑی اور 108 میٹر لمبی ہے اور اس کی تعمیر پر 1.6 ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔

  • روس کا یوکرین پر درجنوں ڈرونز سے بڑا حملہ

    روس کا یوکرین پر درجنوں ڈرونز سے بڑا حملہ

    کیف: روس نے یوکرین پر ڈرونز کی بارش کردی، جس میں 188 ڈرون استعمال کیے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی حملے میں یوکرین کے مغربی علاقے ترنوپل میں بجلی کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا جبکہ کیف میں رہائشی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔

    روس کی جانب سے مجموعی طور پر 188 ڈرونز کی مدد سے حملہ کیا گیا، 76 ڈرونز یوکرینی فوج نے تباہ کردیے جبکہ 96 ڈرونز کے حوالے سے کسی کو علم نہ ہوسکا۔

    یوکرینی فوج کے مطابق روس نے حملے میں خودکش ڈرونز سمیت کچھ نامعلوم ڈرونز کا بھی استعمال کیا، روس کی جانب سے یوکرینی دفاعی نظام کو ناکام بنانے کیلیے ڈمی ڈرونز کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    یوکرین کے دارالحکومت کیف پر حملہ آور ڈرونز میں سے 10 ڈرونز تباہ کردیئے گئے، جن کا ملبہ رہائشی عمارتوں پر گرا، ڈرون حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے، سیز فائر کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا با قاعدہ اعلان امریکی صدر جوبائیڈن نے کیا۔

    نیتن یاہو حزب اللہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، جنگ بندی پر راضی

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہوگئے ہیں، مذکورہ سیز فائر معاہدے کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔