Tag: ڈرون

  • برسوں کی کوشش کے بعد ڈرون کے ذریعے پیزا ڈلیوری شروع

    برسوں کی کوشش کے بعد ڈرون کے ذریعے پیزا ڈلیوری شروع

    سڈنی: آسٹریلیا میں برسوں کی کوششوں کے بعد ڈرون کے ذریعے کامیاب پیزا ڈلیوری شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کئی سال کی آزمائشی پروازوں کے بعد آسٹریلیا میں ڈرون کے ذریعے پیزا پہنچانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    آسٹریلیا کے شہر کنبرا میں گوگل کی بانی کمپنی ایلفابیٹ کی ڈرون سروسز کے ذریعے خوراک اور ادویات فراہم کی جائے گی، ڈرون سروسز کے ذریعے مخصوص علاقے کے گھروں میں ڈیلیوری کی جائے گی۔

    ڈرون سروسز فراہم کرنے والی ونگ نامی کمپنی 2014 سے آسٹریلیا میں پیزا اور دیگر اشیا پہنچانے کی آزمائش کر رہی تھی تاہم اس میں کئی مسائل سامنے آتے رہے، مکینوں نے ڈرون پرواز سے پیدا ہونے والے شور کی بھی شکایت کی۔

    کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ گزشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران تین علاقوں میں خوراک، گھر کے استعمال کی چھوٹی اشیا، اور ادویات کی ترسیل تین ہزار مرتبہ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب میں ڈرون اڑانا قانونی قراردے دیا گیا

    آسٹریلوی ایوی ایشن حکام نے ڈرون کی آزمائشی پروازوں کے بعد ونگ کمپنی کی سروسز کو علاقے کے مکینوں اور طیاروں کے لیے خطرے سے پاک قرار دیا۔

    کہا گیا ہے کہ ونگ ڈرون اپنے صارفین کو ان کے گھر میں موجود باغیچے میں ایک تار کے ذریعے پیزا، دوا یا کافی پہنچایا کرے گا۔

    ایوی ایشن حکام نے ڈرون سروسز پر پابندی لگائی ہے کہ صرف دن کے اوقات میں ڈیلیوری کرے، یہ مرکزی شاہراہوں اور پر ہجوم راستوں پر پرواز نہیں کر سکتا اور چھٹی والے دن صبح آٹھ بجے سے قبل بھی پرواز ممنوع ہوگی۔

    خیال رہے کہ کنبرا کے ایک علاقے بونیتھن کے مکینوں نے ڈرون سروسز پر یہ اعتراض کیا تھا کہ اس سے شور پیدا ہو رہا ہے جو کہ ویکیوم کلینر کی طرح تیز اور اونچی آواز ہوتی ہے۔

  • اڑنے والی کلاشنکوف تیار

    اڑنے والی کلاشنکوف تیار

    دنیا بھر میں لاتعداد تباہ کن ہتھیاروں کے بعد اب ایک اور مہلک ہتھیار سامنے آگیا، اڑنے والی کلاشنکوف اے کے 47 کی تصاویر منظر عام پر آگئیں۔

    روسی اسلحہ ساز کمپنی کا تیار کردہ یہ ہتھیار دراصل ڈرون ہے جس کی ساخت کلاشنکوف اے کے 47 جیسی ہے۔ اس کی تیاری کا انکشاف گزشتہ برس روسی خفیہ ادارے کے ایک افسر نے کیا تھا۔

    افسر کا کہنا تھا کہ ایک ایسا جاسوسی ڈرون تیار کیا جا رہا ہے جس کی شکل روسی کلاشنکوف اے کے 47 کی طرح ہے اور جو فضا میں اڑتی ہوئی کلاشنکوف لگتی ہے۔

    اب اسلحہ ساز کمپنی نے اس کی تصاویر جاری کردی ہیں۔ کلاشنکوف نما اس ڈرون میں پر نہیں ہیں تاہم فضا میں اس کا توازن برقرار رکھنے کے لیے 2 بلب نصب کیے گئے ہیں۔

    ڈرون میں کلاشنکوف ہی کے جیسا میگزین بھی ہے جس میں 30 راؤنڈ آسکتے ہیں۔ فضا میں اڑتے ہوئے یہ ڈرون باآسانی اپنے شکار کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ اے کے 47 کلاشنکوف نے سویت یونین وار کے دوران دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی تھی۔ اس کا نام اس کے تخلیق کار میخائل کلاشنکوف کے نام پر رکھا گیا تھا۔

  • پی آئی اے کی سکھر جانے والی پرواز ڈرون سے بال بال بچ گئی

    پی آئی اے کی سکھر جانے والی پرواز ڈرون سے بال بال بچ گئی

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی سکھر جانے والی پرواز ڈرون سے بال بال بچ گئی، ڈرون پی آئی اے کی پرواز سے 100 فٹ کی بلندی پر موجود تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی سکھر جانے والی پرواز حادثے سے بال بال بچ گئی، ذرائع کے مطابق ڈرون پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے انتہائی قریب آگیا تھا، پرواز پی کے 536 شام 5 بج کر 24 منٹ پر سکھر کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

    [bs-quote quote=”ڈرون سپر ہائی وے کے اطراف سے اُڑایا گیا، سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ایس ایس پی ملیر”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق طیارے، ڈرون کا سامنا کراچی سے 4.7 ناٹیکل مائل پر مشرق کی جانب ہوا، ایئر شپ کی شکل کا ڈرون گرے پرپل رنگ کا تھا، پی کے 536 شام 6 بج کر 10 منٹ پر باحفاظت سکھر اتر گئی۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق پرواز واپس آئے گی تو پائلٹ سے ڈرون کے حوالے سے مزید معلومات لی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں: طیاروں کو زمین سے لیزر لائٹ مارنے کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ

    سی اے اے ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ اور اطراف کے علاقوں میں ڈرون اُڑانے پر پابندی ہے، سی اے اے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو کارروائی کی ہدایت کردی۔

    ایس ایس پی ملیر عرفان علی بہادر کے مطابق 5 بجکر 27 منٹ پر پی آئی اے طیارے کے قریب سے ڈرون گزرا، واقعے کی اطلاع سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے دی گئی تھی۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ ڈرون سپر ہائی وے کے اطراف سے اُڑایا گیا، سپرہائی وے کے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 27 دسمبر کو طیاروں کو زمین سے لیزر لائٹیں مارنے کے واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا تھا، گزشتہ سال طیاروں پر لیزر لائٹیں مارنے کے 58 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے لیزر لائٹ پڑنے سے جہازوں کے تحفظات کو خطرات لاحق ہوگئے۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سہراب گوٹھ اور ہائی وے پر بنے ریسٹورنٹ پر لگی بڑی لائٹس بھی جہازوں کیلئے مشکلات کاسبب بنی، لیزر لائٹس کے واقعات کے حوالے سے کمشنر کراچی اور پولیس انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا۔

  • گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    لندن : برطانیہ کے مصروف ترین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مشکوک پرواز کرنے والے ڈرونز سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی پولیس ریکارڈ سے مماثلت نہ ہوسکی۔

    تفصیلات ک مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے گیٹ وک انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب دو ڈرونز کی پرواز کے باعث 36 گھنٹے مسلسل پروازوں کی آمد و رفت منسوخ رہی تھی، جس کی وجہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسافروں کو پریشانی کا سامان کرنا پڑا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ٹوٹے ہوئے ڈرون سے ملنے والے انگلیوں کے نشانات اور پولیس ریکارڈ میں نشانات کی آپس میں مماثلت نہیں ہوسکی ہے۔

    سسیکس پولیس نے نشانات میں مماثلت نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے ٹوٹا ہوا ڈرون برآمد ہونے کے بعد ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز کی پرواز کے کیس کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    برطانوی خر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انگلیوں کے نشانات کو مشین کے ذریعے نیشنل ڈیٹا بیس میں تلاش کیا گیا لیکن ڈیٹا بیس سے بھی کوئی مماثلت نہیں ملی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ’ڈرون سے ملنے والے انگلیوں کے نشانات ایسے شخص کے ہیں جس کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ میں مماثلت نہ ہونے کے باعث برطانوی پولیس کر پڑا دھچکا لگا کیوں پولیس کو نشانات کی مماثلت سے کیس میں اہم پیش رفت کی امید وابستہ تھی۔

    مزید پڑھیں : لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    یاد رہے کہ سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر جمعے کی شب 10 بجے گرفتار کیا تھا جنہیں ثبوت کی عدم موجودگی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    لندن: برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے رن وے پر ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے رن وے ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد کی بنا پر رہا کردیا، گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرون کی وجہ سے 1 ہزار فلائٹ کینسل ہوئی تھیں اور ایک لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

    سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر گزشتہ رات 10 بجے گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے جبکہ ڈرون اڑانے والوں کی گرفتاری میں تعاون پر 50 ہزار پاؤنڈز کا انعام مقرر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • ڈرون کے ذریعے ویکسین پہنچانے کا کامیاب تجربہ

    ڈرون کے ذریعے ویکسین پہنچانے کا کامیاب تجربہ

    واشنگٹن: اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت یونی سیف نے ڈرون کے ذریعے ویکسین کی فراہمی کا کامیاب تجربہ کیا۔

    یونی سیف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بحرالکاہل میں واقع جزیرے وانواتو کے ایک بچے کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ویکسین کی فراہمی بذریعہ ڈرون کی گئی۔

    تجربے کے دوران ماہرین نے ڈرون میں ویکسین کا ڈبہ رکھا جس کے بعد اس نے دشوار گزار پہاڑی علاقے پر تقریبا چالیس کلومیٹر پرواز کی اور پندرہ سے بیس منٹ میں‌ دوا مقررہ ہدف تک پہنچائی۔

    مزید پڑھیں: آتشزدگی میں پھنسے لوگوں کی مدد کرنے والا جدید ڈرون

    ماہرین کے مطابق عام طور پر اس راستے سے دوا پہنچانے میں کئی گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ وانواتو کا سفر کشتی کے ذریعے یا پیدل طے کرنا پڑتا ہے۔

    یونی سیف نے تجربے کے لیے وانواتو کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ یہاں کا راستہ بہت زیادہ دشوار گزار ہے جبکہ اس علاقے میں 80 فیصد بچے ایسے ہیں جو ادویات سے محروم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈرونز کی مدد سے آسمان پر انٹیل کے لوگو کا شاندار مظاہرہ

    یونی سیف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور کا کہنا تھا کہ ’ڈرون کی چھوٹی سی پرواز عالمی صحت کے لیے بڑا اقدام ہے، مستقبل میں ہم ادویات پہنچانے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کو استعمال کریں گے‘۔

    مقامی خاتون ڈاکٹر مریم نیم فل کا کہنا تھا ’ادویات کو ایک درجۂ حرارت پر رکھنا بہت ضروری ہے، چونکہ دریاؤں اور پہاڑوں پر سفر کرنا بہت مشکل کام ہے اس لیے ویکسین کی ترسیل ماہرین کی نگرانی میں ہر ماہ میں ایک بار ہی ہونا ممکن ہے‘۔

  • 15 سالہ افریقی طالبہ اپنے علاقے کی بہتری کے لیے کوشاں

    15 سالہ افریقی طالبہ اپنے علاقے کی بہتری کے لیے کوشاں

    کئی دہائیوں سے غربت اور پسماندگی کی تصویر بنا براعظم افریقہ محروم لوگوں پر تو ضرور مشتمل ہے، تاہم وہاں ایسے افراد کی کمی نہیں جو ذہانت سے مالا مال ہیں اور اپنی اس ذہانت سے اپنے خطے کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں۔

    نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا کی 15 سالہ انو اکانم بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔

    صرف 15 سال کی عمر میں اسے موقع مل سکا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کی بہتری کے لیے ذہن میں موجود آئیڈیاز کو حقیقت میں بدل سکے اور اس کے لیے اسے اقوام متحدہ کی معاونت حاصل ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: استاد کی انوکھی تصویر، افریقی اسکول کے بچوں کی قسمت بدل گئی

    انو کو بچپن ہی سے کمپیوٹر استعمال کرنے کا شوق تھا، وہ بتاتی ہے کہ اسے اسکول میں کمپیوٹر کی نہایت بنیادی تعلیم دی گئی جو اس کے شوق کے آگے ناکافی تھی۔

    وہ کہتی ہے، ’عموماً سمجھا جاتا ہے کہ صرف لڑکے ہی کمپیوٹر فیلڈ میں اسپیشلائزڈ کرسکتے ہیں۔ مجھے بچپن سے کمپیوٹر اور کوڈنگ میں دلچسپی تھی اور میں اس کو تفصیل سے جاننے کی خواہش مند تھی‘۔

    ’میرے پسماندہ علاقے میں بھی یہی سمجھا جاتا تھا کہ لڑکیاں کمپیوٹر سیکھ کر کیا کریں گی، لیکن جب میں اقوام متحدہ کے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر آئی اور وہاں اپنی جیسی بہت سی لڑکیوں کو دیکھا تو میری بہت حوصلہ افزائی ہوئی‘۔

    انو کو اگست میں اقوام متحدہ کی جانب سے افریقی ملک ایتھوپیا میں منعقد کیے جانے والے کوڈنگ کیمپ میں شرکت کا موقع ملا تھا۔ یہ پروگرام اقوام متحدہ خواتین، افریقی یونین کمیشن اور بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔

    اس پروگرام کا مقصد افریقی طالبات کی سائنس و کمپیوٹر کے شعبہ میں آنے کی حوصلہ افزائی کرنا اور اس سلسلے میں انہیں تعاون فراہم کرنا تھا۔

    انو اس پروگرام سے منسلک ہونے کے بعد کمپیوٹر کوڈنگ کی مزید تربیت حاصل کریں گی۔ وہ کہتی ہیں، ’مجھے یہاں لیپ ٹاپ بھی دیا گیا ہے۔ جب میں اپنے علاقے میں واپس جاؤں گی تو اپنی جیسی کمپیوٹر سے دلچسپی رکھنے والی مزید لڑکیوں کو اس بارے میں معلومات دے سکوں گی۔‘

    انو کا آئیڈیا ہے کہ ایسا ڈرون بنایا جائے جسے ایس ایم ایس کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے اور یہ ڈرون افریقہ کے دیہی علاقوں میں دوائیاں پہنچانے کے کام آسکے جہاں لوگ معمولی بیماریوں کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    وہ کہتی ہے، ’افریقہ کے دیہات کئی صدیاں پیچھے ہیں، یہاں لوگوں کی طبی سہولیات تک رسائی نہیں‘۔

    انو کا عزم ہے کہ وہ سائنس و کمپیوٹر کے شعبے میں مہارت حاصل کرے اور مستقبل میں اس مہارت کو اپنے خطے کے لوگوں کی بہتری کے لیے استعمال کرے۔

  • اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی، سرحد پر ڈرون منڈلانے لگے

    اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی، سرحد پر ڈرون منڈلانے لگے

    تل ابیب: اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی، خطے سے متصل سرحدی علاقے پر ڈرون پرواز کرنے لگے جس پر حکام کو تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی سرحد کے قریب گولان کی پہاڑیوں پر روس کی جانب سے عسکری سرگرمیوں کے بعد اب اسرائیل کے سرحدی علاقے میں ڈرون پرواز کرنے لگے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شامی فوجیوں نے شام کے ساتھ ملکی سرحد کے قریب بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے ایک ڈرون کو پیٹریئٹ نامی میزائل سے تباہ کر دیا ہے۔


    اسرائیل کا حماس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ


    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کا ہماری سرحد کے قریب پرواز کرنا خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، ہم کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ ڈرون کو اسرائیل کے سرحد سے دس کلومیٹر دور اسرائیلی میزائل سے تباہ کیا گیا، جس کا ملبہ قریب ہی واقع ’گلیلی‘ نامی سمندر میں گرا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس ڈرون کو اس کے مشن پر کس نے بھیجا تھا، قبل ازیں شامی سرحد کے قریب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بجائے گئے خطرے کے سائرن بھی سنائی دیے۔

    علاوہ ازیں اسرائیل نے شام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر شامی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب عسکری کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اُسے شدید و سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • درخت اگانے والا ڈرون

    درخت اگانے والا ڈرون

    درخت اگانا ایک مشکل اور انتظار طلب مرحلہ ہے جس کے لیے بہت سا وقت درکار ہے۔ تاہم اب سائنسدانوں نے ڈرون کے ذریعے شجر کاری کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

    اس سے قبل سری لنکا میں ہیلی کاپٹر سے شجر کاری کرنے کا تجربہ کیا گیا تھا جو نہایت کامیاب رہا۔

    اس ہیلی کاپٹر سے جاپانی کسانوں کے ایجاد کردہ طریقہ کار کے مطابق چکنی مٹی، کھاد اور مختلف بیجوں سے تیار کیے گئے گولے پھینکے گئے جن سے کچھ عرصہ بعد ہی پودے اگ آئے۔

    اب اسی خیال کو مزید جدید طریقے سے قابل عمل بنایا جارہا ہے اور اس مقصد کے لیے ایک برطانوی کمپنی ایسا ڈرون بنانے کی کوشش میں ہے جو شجر کاری کر سکے۔

    یہ ڈرون فضا سے زمین کی طرف بیج پھینکیں گے جس سے ایک وسیع رقبے پر بہت کم وقت میں شجر کاری کا عمل انجام دیا جاسکتا ہے۔

    طریقہ کار کے مطابق سب سے پہلے یہ ڈرون کسی مقام کا تھری ڈی نقشہ بنائے گا۔ اس کے بعد ماہرین ماحولیات اس نقشے کا جائزہ لے کر تعین کریں گے کہ اس مقام پر کس قسم کے درخت اگائے جانے چاہئیں۔

    مزید پڑھیں: کیا درخت بھی باتیں کرتے ہیں؟

    اس کے بعد اس ڈرون کو بیجوں سے بھر دیا جائے گا اور وہ ڈرون اس مقام پر بیجوں کی بارش کردے گا۔ یہ ڈرون ایک سیکنڈ میں 1 بیج بوئے گا۔ گویا یہ ایک دن میں 1 لاکھ جبکہ ایک سال میں 1 ارب درخت اگا سکے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھ سے شجر کاری کے مقابلے میں یہ طریقہ 10 گنا تیز ہے جبکہ اس میں رقم بھی بے حد کم خرچ ہوگی۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت ایف اے او کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ایک کروڑ 80 لاکھ ہیکٹرز کے رقبے پر مشتمل جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود گھنے جنگلات جنہیں رین فاریسٹ کہا جاتا ہے، اگلے 100 سال میں مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: جنگلات کے قریب وقت گزارنا بے شمار فوائد کا باعث

    جنگلات کی کٹائی عالمی حدت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کا ایک اہم سبب ہے جس کے باعث زہریلی گیسیں فضا میں ہی موجود رہ جاتی ہیں اور کسی جگہ کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہیں۔

    گو کہ دنیا بھر میں شجر کاری کا عمل بھی تیز کیا جاچکا ہے لیکن ہر سال 15 ارب درخت کاٹے جاتے ہیں اور ان کی جگہ صرف 6 ارب نئے درخت لگائے جاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی ڈرون طیاروں کا ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف

    امریکی ڈرون طیاروں کا ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکی ڈرون طیاروں نے ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بلیسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کے باعث ایران جوہری معاہدے کی ایک اہم شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔

    امریکی فوج میں سیکرٹ آپریشنز کے ایک سابق رکن برٹ ولیکوئچ کا کہنا تھا کہ میں ایران میں ان خفیہ بلیسٹک میزائلوں کے ملنے اور ان کی جگہ کے تعین پر کسی طور بھی حیرت زدہ نہیں ہوں۔

    [bs-quote quote=”شمالی کوریا سے کسی بھی قسم کا معاہدہ کرنے سے قبل ہمیں ممکنہ خفیہ سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا ہوگی” style=”style-2″ align=”left” author_name=”سابق رکن امریکی فوج سیکریٹ آپریشنز”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ بعض لوگ کا موقف ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے اس لیے علیحدگی اختیار کیوں کہ اس کا متن شیطانی تھا۔

    برٹ ولیکوئچ کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ امریکی صدر کو بعض لوگوں نے یہ خفیہ معلومات پہنچائی کہ ایران میں اس نوعیت کی تنصیبات موجود ہیں، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی مسلسل خلا ف ورزی جاری ہے۔

    سیکرٹ آپریشنز کے سابق رکن نے کہا کہ ہمیں طویل عرصے سے اس بات کا علم تھا کہ ایران خفیہ بیلسٹک میزائل کی تیاری کے لیے شمالی کوریا کے شانہ بشانہ کام کررہا ہے، لہٰذا شمالی کوریا سے کسی بھی قسم کا معاہدہ کرنے سے قبل ہمیں ممکنہ خفیہ سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔