Tag: ڈرگ

  • مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کیلئے الرٹ جاری

    مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کیلئے الرٹ جاری

    سندھ  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مرگی کے مریض اور آئیوڈیکس استعمال کرنے والوں کو خبردار کردیا۔

    سندھ  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مختلف شہروں میں جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاون  جاری ہے، کارروائی کے دوران مرگی، ہڈی و پٹھے کی دردکش گولی اور  جعلی آئیوڈیکس پکڑی گئی ہے۔

    ڈریپ نے سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کی اپیل پر ریپڈ الرٹ جاری کر دیئے، جس کے بعد تین جعلی ادویات کے بیچز کی سیل اور استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے، لیباٹری ٹیسٹ میں سیمپلز میں میڈیسن سالٹ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، جنکہ ملٹی نیشنل فارما کمپنی جی ایس کے برانڈ کی جعلی آئیوڈیکس برآمد ہوئی ہے۔

     ڈریپ کا کہنا ہے کہ سیرل فارما کے برانڈ نیوبرال فورٹ کے نام سے جعلی ٹیبلٹ پکڑی گئی ہے اس کے علاوہ مرگی اور انزائٹی کے علاج  کی فینوبار نامی جعلی بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق مرگی کی دوا فینوبار ٹیبلٹ کا بیچ کیو اے 008، دردکش گولی نیوبرال فورٹ کا بیچ ڈی بی 0982 اور دردکش مرہم آئیوڈیکس کا بیچ ایچ آئی اے اے سی جعلی ہے۔

    ڈریپ کی جانب سے جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ جعلی ادویات  کے استعمال سے علاج متاثر، جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس لیے ڈریپ نے جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • ڈریپ کا ممنوعہ، روایتی سرنج تیار کرنے والی کمپنی پر چھاپہ

    ڈریپ کا ممنوعہ، روایتی سرنج تیار کرنے والی کمپنی پر چھاپہ

    پشاور: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے  پشاور میں ممنوعہ، روایتی سرنج ساز فیکٹری پر چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پشاور کے میسرز تاج کمپنی میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے گودام سے ممنوعہ، روایتی سرنجز کی بڑی تعداد برآمد کرلی۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر عاصم رؤف نے بتایا کہ میسرز تاج کمپنی کو منظور شدہ سرنجز سازی کی ہدایت کر چکی تھی جس کے بعد کمپنی کے گودام پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے ممنوعہ، روایتی سرنجز کی بھاری مقدار برآمد کرلی گئی ہے۔

     ڈاکٹر عاصم رؤف کے مطابق میسرز تاج اینڈ کمپنی ممنوعہ و روایتی سرنجز تیار کر رہی تھی، چھاپہ مارکیٹ میں ممنوعہ روایتی سرنجز دستیابی کی اطلاع پر مارا ہے۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ فیڈرل ڈریپ ٹیم نے بھاری مقدار میں ممنوعہ سرنجز قبضے میں لیں اور ملزمان کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی کا آغاز کر دیا ہے،

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے مزید کہا کہ حکومت ملک سے جعلی ادویات کے خاتمے کیلیے پر عزم ہے، عوام کی جانوں سے کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، عوام کو معیاری اور طبی سہولیات کی فراہمی ہمارا مشن ہے۔

  • ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کا انوکھا فیصلہ

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کا انوکھا فیصلہ

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈریپ کا انسپکشن اخراجات دواساز کمپنیوں سے لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے نیا انسپکشن مکینزم تیار کرلیا ہے، ڈریپ پالیسی بورڈ نے انسپکشن میکنزم کی منظوری دے دی، دوا ساز کمپنیوں کا انسپکشن پینل 3 افراد پر مشتمل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ڈریپ پالیسی بورڈ کا رکن انسپکشن پینل میں شامل ہو سکے گا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے مراعات وصولی کا مجاز ہوگا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے یومیہ و سفری الاؤنس لے سکے گا۔

    ادویات کی غیرقانونی تشہیر کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا ایکشن کا فیصلہ

    ’فارماکمپنی انسپکشن پینل کے رکن کو گریڈ 20 افسر کے برابر مراعات دے گی، فارما کمپنی انسپکشن پینل اراکین کو اکانومی کلاس ایئر ٹکٹ فراہم کرے گی، فارما کمپنی ڈریپ کو انسپکشن پینل کے دورے سے قبل آگاہ کرے گی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فارما کمپنی انسپکشن پینل کے دورے کے اخراجات بتانے کی پابند ہوگی۔

  • وہ قتل جن کی وجہ غلط بیانی اور ہاتھ نہ ملانا تھا!

    وہ قتل جن کی وجہ غلط بیانی اور ہاتھ نہ ملانا تھا!

    پوست اور گانجے کے کھیتوں میں کام کرنے کے دوران میکسیکو کے خواکین گوزمین نامی نوجوان کو منشیات کا کاروبار کرنے کی سوجھی اور پھر جرائم کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بننے کے لیے اس نے ہر حد پار کرلی۔

    میکسیکو آج بھی منشیات اور اس کی اسمگلنگ کے لیے بدنام ہے۔ اس زمین پر منشیات کا کاروبار شروع کرنے کے بعد اپنی دولت، اسلحے کے بے دریغ استعمال اور جرائم پیشہ افراد کی مدد سے خود کو "ڈرگ لارڈ” ثابت کرنے کی دوڑ شروع ہوتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ 2019 میں میکسیکو میں 34 ہزار سے زائد افراد قتل ہوئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یومیہ 95 افراد اپنی جان سے گئے اور حکومت کچھ نہ کرسکی۔

    ہاں، میکسیکو ایسا ہی ہے۔ وہاں منشیات فروش گروہ اور جرائم پیشہ افراد گویا راج کرتے ہیں۔

    "ایل چاپو” وہ لقب ہے جو خواکین گوزمین کو اس تاریک دنیا میں سب سے "عظیم” اور "ممتاز” بناتا ہے۔

    اس ڈرگ لارڈ کی گرفتاری کے بعد عدالت میں مقدمہ چلا تو اس کی سفاکی اور شقاوت کی داستانیں بھی سامنے آئیں۔ یہاں‌ ہم اختصار سے قتل کے دو ایسے واقعات بیان کر رہے ہیں‌ جن کی وجہ معمولی خطا اور غلطی تھی۔

    ایل چاپو نے ایک معمولی جھوٹ، یا خود سے غلط بیانی پر اپنے ہی رشتے دار کو موت کی نیند سلا دیا۔

    عدالتی کارروائی کے دوران انکشاف ہوا کہ ایک مرتبہ جب ایل چاپو نے کسی کام سے اپنے کزن سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ وہ شہر سے باہر جا رہا ہے، لیکن بعد میں وہ اندرونِ شہر ہی ایک پارک میں دیکھا گیا۔

    جرائم کی دنیا کے اس "بے تاج بادشاہ” کو اپنے کزن کا یہ جھوٹ اس قدر گراں گزرا کہ اسے دوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنا دیا۔ ایل چاپو نے معاملے کی تفتیش کرنے کے بعد جھوٹ ثابت ہونے پر اپنے کزن کے قتل کا حکم دے دیا۔ اُس کزن کے ساتھ اس کا سیکریٹری بھی موجود تھا اور اسے بھی مار دیا گیا۔

    ڈرگ لارڈ نے اس قتل کے بعد ساتھیوں سے کہا کہ جو بھی انھیں دھوکا دے گا، اسے مار دیا جائے گا، چاہے وہ اس کا قریبی عزیز ہو اور مرد یا عورت کوئی بھی ہو۔

    ہاتھ نہ ملانے کی پاداش میں بھی ایل چاپو نے ایک مخالف گروہ کے رکن کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔

    عدالت میں انکشاف ہوا کہ منشیات کے ایک اور بدنام گروہ نے صلح صفائی کے لیے اپنے ایک اہم رکن کو ایل چاپو کے پاس بھیجا۔ بات چیت کے بعد روڈولف نامی اُس مخالف نے گوزمین ایل چاپو سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ روڈولف نے بات چیت ختم ہونے کے بعد واپسی کی ٹھانی تو گوزمین ایل چاپو نے اسے کہا، "ہم پھر ملیں گے میرے دوست اور مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا، لیکن اس نے نظر انداز کر دیا یا شاید وہ بڑھا ہوا ہاتھ دیکھ نہ سکا تھا۔ اصل بات کچھ بھی ہو، گوزمین نے اسے اپنی توہین سمجھا اور جلد ہی روڈولف اور اس کی اہلیہ دونوں کو گولی مار دی گئی۔

    گوزمین ایل چاپو شمالی میکسیکو کا سب سے بڑا اور طاقت ور منشیات فروش ہے جس کا کاروبار امریکا سمیت کئی ملکوں میں پھیلا ہوا ہے۔ گوزمین کے خلاف مقدمے کی کارروائی کے دوران پچاس عینی شاہدین نے اس کی سفاکی اور درندگی کے واقعات عدالت میں بیان کیے۔

  • شیزو فرینیا کی دوا ایک اور دماغی مرض کے لیے معاون

    شیزو فرینیا کی دوا ایک اور دماغی مرض کے لیے معاون

    امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن (ایف ڈی اے) نے دماغی مرض شیزو فرینیا کے لیے استعمال کی جانے والی دوا کو ایک اور دماغی مرض بائی پولر ڈس آرڈر کے لیے بھی موزوں قرار دے دیا ہے۔

    ورالئر نامی یہ دوا سنہ 2015 میں بالغ افراد میں شیزو فرینیا کے علاج کے لیے منظور کی گئی تھی، تاہم تب سے ہی اسے بنانے والے اس دوا پر مختلف ریسرچ کر رہے تھے کہ آیا یہ دوا کسی اور مرض کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

    اب ان کی ریسرچ کے کامیاب نتائج کو دیکھتے ہوئے ایف ڈی اے نے اس دوا سے بائی پولر ڈس آرڈر کے علاج کی بھی منظوری دے دی ہے۔

    ایف ڈی اے نے بائی پولر مریضوں کے لیے اس دوا کی روزانہ ڈیڑھ سے 3 ملی گرام مقدار کی منظوری دی ہے۔ شیزو فرینیا کے لیے اس کی 6 ملی گرام مقدار روزانہ استعمال کی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ بائی پولر ڈس آرڈر موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی لانے والا مرض ہے جسے پہلے مینک ڈپریشن کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس مرض میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوشگوار ہو جاتا ہے اور کبھی بے انتہا اداسی چھا جاتی ہے۔

    خوشی سے اداسی کا یہ سفر چند منٹوں کا بھی ہوسکتا ہے۔ اس مرض میں ایک مخصوص موڈ چند منٹ سے لے کر کئی دن طویل عرصے تک محیط ہوسکتا ہے۔

    بائی پولر ڈس آرڈر تقریباً 1 فیصد لوگوں کو زندگی کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے۔ یہ بیماری بلوغت کے بعد کسی بھی عمر میں شروع ہو سکتی ہے لیکن 40 سال کی عمر کے بعد یہ بیماری شاذ و نادر ہی ہوتی ہے۔ مرد و خواتین دونوں میں اس کی شرح یکساں ہے۔