Tag: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان

  • چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے لئے یہ دوا بالکل استعمال نہ کریں!

    چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے لئے یہ دوا بالکل استعمال نہ کریں!

    چہرہ چمکدار بنانے اور جھریاں مٹانے کے خواہشمند افراد خبردار اور ہوشیار ہوجائیں کیوں کہ چہرہ چمکدار بنانے، جھریاں مٹانے والے جعلی انجکشن کی مارکیٹ میں بھرمار ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کے مطابق جعلی انجکشن کی اطلاع ملٹی نیشنل فارما کمپنی روشے پاکستان نے دی ہے، روشے پاکستان نے کوربائن پلاٹینیم انجکشن کو جعلی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن چہرہ چمکدار بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے، ڈریپ نے جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن کی تصاویر جاری کر دیں۔

    ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ملک بھر میں سپلائی ہوا ہے، کوربائن پلاٹینیم انجکشن روشے جرمنی کا پراڈکٹ ہے، روشے نے 2005 میں کوربائن پلاٹینیم انجکشن کی تیاری روک دی تھی ساتھ ہی انجکشن پراڈکٹ بائیر اے جی کو سیل کر دیا تھا۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جعلی لاروس کوربائن انجکشن کا استعمال جان لیوا ہو سکتا ہے اس کے استعمال سے آپ کی جلد کو نقصان بھی ہوسکتا ہے، اس لیے ڈاکٹرز بھی مریض کو جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن استعمال نہ کرائیں۔

    ڈریپ نے ملک بھر سے لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ضبط کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے، ڈریپ کا کہنا ہے کہ فیلڈ فورس مارکیٹ سے جعلی لاروس کوربائن پلاٹینیم انجکشن ضبط کرے اور صوبائی حکومتیں جعلی انجکشن کی سپلائی چین کی تحقیقات کریں۔

  • خبردار ! بخار اور درد   کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں !

    خبردار ! بخار اور درد کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں !

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ بخار اور درد کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی یہ دوا ہرگز نہ خریدیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بخار اور درد کی غیرمعیاری دوا کی فروخت کے انکشاف کے بعد ڈریپ نے پروماس انفیوژن کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ پروماس انفیوژن کا ایک بیچ 034غیرمعیاری قرارپایا، ڈرگ انسپکٹرنےڈی آئی خان مارکیٹ سےپروماس کاسیمپل لیاتھا، لیب نے سیمپل میں غیر ضروری ذرات کی تصدیق کی۔

    ڈریپ الرٹ میں کہنا تھا کہ پروماس انفیوژن ٹریٹ فارماسوٹیکل بنوں کی تیارکردہ دواہے اور پیراسٹامول سےتیارشدہ بخار،جسمانی دردکی دواہے،ڈریپ

    غیرمعیاری دوا کااستعمال ری ایکشن کرسکتا ہے اور اس سے بخار، شریانوں کی بندش، کپکپی ہو سکتی ہے جبکہ یہ اعضاکوخون کی سپلائی متاثرکرسکتا ہے۔

    ڈریپ کی کمپنی کوپروماس انفیوژن کا متاثرہ بیچ سپلائی نہ کرنے،مارکیٹ سےاٹھانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کیمسٹ پروماس انفیوژن کامتاثرہ بیچ فارماکمپنی کوواپس بھجوائیں۔

  • ڈریپ نے  دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    اسلام آباد : ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا اور کہا ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے دوا ساز اداروں اور ڈاکٹروں کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر عاصم روف نے ضابطہ اخلاق کے اجراء کی تصدیق کردی ہے۔

    سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم روف نے کہا کہ فارما کمپنیز، ڈاکٹرز کیلئے جاری کردہ ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ العمل ہو گا اور فارما کمپنیز، ڈاکٹرز ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

    سربراہ ڈریپ کا کہنا تھا کہ فارما کمپنیز ڈاکٹروں کے تعلقات پر مبنی ظابطہ اخلاق وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کیا ہے ، فارما کمپنیز کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنانا ہو گا۔

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا، ضابطہ اخلاق کےنوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ دوا ساز ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹروں کو ان کی اداروں کی جانب سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کے بغیر غیر ملکی سفر کے اخراجات نہ دیے جائیں جبکہ ڈاکٹروں کی تعلیمی اور سائنٹیفک کانفرنسوں کے لیے غیر ضروری رقوم نہ فراہم کی جائیں۔

    ضابطہ اخلاق کے مطابق دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو تفریحی دوروں کے اخراجات، مہنگی رہائش کے لیے رقوم فراہم کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سائنٹیفک اور تعلیمی کانفرنسوں کے لیے فراہم کی گئی رقوم کا حساب رکھا جائے، تمام طبی تعلیمی کانفرنسیں ملک کے اندر منعقد کی جائیں جبکہ طبی کانفرنسوں کے دوران تفریحی پروگرام، بے تحاشا مہنگے کھانے نہ مہیا کئے جائیں۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کے ذاتی تفریحی اور سفری اخراجات برداشت کرنے، ڈاکٹروں کو ہر طرح کے تحائف دینے اور ڈاکٹروں کے اہل خانہ لئے ہر طرح کی تفریحی سرگرمیاں منعقد کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دوا ساز کمپنیوں کو نئے رولز پر عمل کے لیے سینئر افسران مقرر کرنے سمیت اداروں کو ڈاکٹروں اور طبی تنظیموں پر اخراجات کی تفصیل ڈریپ کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • ٔپاکستان میں کورونا کے خلاف استعمال ہونے والی دوا کی قیمت میں کمی

    ٔپاکستان میں کورونا کے خلاف استعمال ہونے والی دوا کی قیمت میں کمی

    اسلام آباد: کورونا کے خلاف استعمال ہونے والی دوا کی قیمت میں 1629 روپے کی کمی کر دی گئی، جس کے بعد ریمیڈسویئر انجکشن کی قیمت 9244 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ریمیڈسویئر انجکشن کی قیمت میں کمی کانوٹیفکیشن جاری کر دیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ  ریمڈسویئرانجکشن کی قیمت میں 1629 روپے کمی کی گئی ، جس کے بعد ریمیڈسویئر انجکشن کی قیمت10873 سے 9244 ہوگئی ہے۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق ریمیڈسویئر  مہنگے داموں بیچنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔

    وفاقی کابینہ نے گزشتہ ماہ ریمیڈسوائرکی قیمت میں کمی کی منظوری دی تھی ، اینٹی وائرل انجکشن ریمیڈسوائرکوروناکے مریضوں کو لگایا جاتا ہے۔

    یاد رہے مئی میں امریکی کمپنی گِلی یَڈ نے پاکستان کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دی تھی ، یہ دوا اب پاکستان میں بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گی۔

    بعد ازاں پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنی سرل نے کورونا وائرس کے علاج میں مددگار دوا ’ریمڈیسور بنانے کا معاہدہ کرلیا تھا۔

    اس سے قبل پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل) کا کورونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے۔

  • پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    پاکستان میں کینسر کا سبب بننے والی دوا ’زینٹیک ‘پرپابندی

    کراچی: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے ملک بھر میں کینسر کا سبب بننے کے خدشات کی بنیاد پر خام مال رائینی ٹیڈائن سے تیار کی جانے والی زینٹیک نامی دوا کی فروخت پر پابندی کے بعد بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے اس معاملے کی مزید چھان بین کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے انچارج ڈاکٹر عاصم رؤف کا کہنا ہے کہ امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے زینٹک نامی دوا میں کینسر کا سبب بننے والے اجزاء کی موجودگی کے بعد ہم نے اس دوا کو پورے پاکستان سے فوری طور پر اٹھوا لیا ہے، ڈریپ کے انسپکٹرز اور ٹیمیں پوری طرح صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشنز کے ساتھ مل کر ادویات کی فروخت اور ان معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، مریضوں کا تحفظ ڈریپ کی پہلی ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو میڈیکیشن سیفٹی پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس کا انعقاد پاکستان سوسائٹی آف ہیلتھ سسٹم فارماسسٹس نے کیا تھا جس سے پی ایچ ایس پی کے سربراہ عبد الطیف شیخ، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین ایف آئی وی، عمیمہ مزمل سمیت ملک کے معروف فارماسسٹس اور پروفیسرز نے کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم رؤف کا کہنا کہ ان ادویات کی فروخت پر پابندی یقینی بنانے کے لیے ڈریپ صوبوں کے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے میڈیا کو بتایا ڈریپ نے ملک بھر میں کام کرنے والی دواساز کمپنیوں کو رینیٹیڈائن سے بننے والی زینٹیک سمیت دیگر ادویات کی پیداوار اور فروخت سے روک دیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹرشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یہ دوا کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ عاصم رؤف کا کہنا تھا کہ ڈریپ نے گزشتہ پانچ سالوں میں ایسی دس ادویات پر پابندی عائد کی ہے جن پر بین الاقوامی اداروں نے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ جن ادویات کی شکایت موصول ہوتی ہے عالمی اداروں سے ان کی جانچ کروائی جاتی ہے، ڈریپ کی مانیٹرنگ ٹیمیں باقاعدگی سے ادویہ ساز کمپنیوں کا معائنہ کرتی ہیں۔

    دوسری جانب انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کہ ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں ڈاکٹروں اور دوا ساز کمپنیوں کے لیے ضابطہ اخلاق کی تیاری اور اس کا جلد نفاذ شامل ہے، بین الاقوامی ماہر ادویات پروفیسر میرین نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ادویات کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور چیلنجز کا ذکر کیا ان کا کہنا تھا کہ ان چیلنجز میں ادویات کی کمی، قوانین کا نہ ہونا یا غیر موثر ہونا اور دیگر مسائل شامل ہیں، انہوں نے اس موقع پر ڈاکٹروں کو تجویز دی کہ وہ ادویات کے برانڈز کے بجائے ان کے فارمولے یا جینرک ناموں سے دوا تجویز کریں۔

    پاکستان میں پانچ لاکھ سے زائد افراد دواؤں کے غلط استعمال سے جاں بحق ہو جاتے ہیں، آئے روز کسی دوا کے غلط استعمال یا دوا کی زیادتی سے جاں بحق اور معذور ہونے والے افراد کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں، جو اس بات کا تقاضہ کرتی ہیں کہ پاکستان میں ادویات کو عام کھانے پینے کی اشیاء کی طرح فروخت اور استعمال نہ کیا جائے، ان کا کہناتھا کہ اس کانفرنس کا مقصد ادویات کے محفوظ استعمال کو فروغ دینا ہے تاکہ انسانی جانوں کو ناصرف بچایا جا سکے بلکہ ادویات کے غلط استعمال سے ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔