Tag: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری

    ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری

    لاہور: ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، 50ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 150فیصد تک اضافے کیا گیا ہے ، حکومت 3سال میں 12 مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کانوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس کے تحت حکومت نے 50ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 150فیصد تک کا اضافہ کیا جبکہ کچھ ادویات بھی رجسٹرڈکی گئی جوبھارت،بنگلادیش،ترکی کی نسبت3گنا مہنگی ہیں۔

    وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی۔

    خیال رہے حکومت نے3سال میں 12 مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ، ادویات کی قیمتوں اضافہ جولائی میں ہواتھا،5اگست کونوٹیفکیشن جاری ہوا تاہم ادویات قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن ڈریب کی ویب سائٹ پرموجود نہیں تھا۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 94 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا، جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل تھیں۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا حکومت قیمتیں بڑھانے کے معاملے پر دباؤ میں نہیں آئی، اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

  • ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی  کا  غیر معیاری دوا ساز کمپنیوں کے خلاف بڑا ایکشن

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا غیر معیاری دوا ساز کمپنیوں کے خلاف بڑا ایکشن

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایکشن لیتے ہوئے 12 لوکل دوا ساز کمپنیوں کے لائسنس معطل اور 5 فارما کمپنیوں کے لائسنس کینسل کردیئے ، کمپنیز غیر معیاری دوا سازی کی مرتکب پائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر معیاری دوا ساز کمپنیز کے خلاف بڑا ایکشن کرتے ہوئے 12 لوکل دوا ساز کمپنیز کے لائسنس معطل کردیئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سندھ کی پانچ، بلوچستان کی ایک ، خیبرپختونخوا کی 5، اسلام آباد ایک دواساز کمپنیوں کے لائسنس معطل کئے جبکہ پنجاب کی 2، سندھ کی2 اور اسلام آباد کی1 فارما کمپنی کا لائسنس کینسل کیا۔

    ذرائع کے مطابق دوا ساز کمپنیز کے خلاف ایکشن ڈریپ ایکٹ 2012 کے تحت لیا گیا۔

    سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف نے فارما کمپنیز کے خلاف کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دوا ساز کمپنیز نے گڈ مینوفیکچرنگ پریکٹس کی خلاف ورزی کی، دواساز کمپنیز کے خلاف کارروائی فیلڈ ٹیمز کی سفارش پر کی اور انسپکشن میں کمپنیز غیر معیاری دوا سازی کی مرتکب پائی گئیں۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف کا کہنا تھا کہ ملک میں عالمی معیار کی دواسازی، دستیابی اولین ترجیح ہے، ڈریپ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن جاری رہے گا۔

  • بلڈ پریشر، کینسر، دل کی ادویات اور اینٹی ریبیز ویکسین مہنگی ہوگئیں

    بلڈ پریشر، کینسر، دل کی ادویات اور اینٹی ریبیز ویکسین مہنگی ہوگئیں

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق بلڈ پریشر، کینسر، دل اور اینٹی ریبیزویکسین مہنگی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جان بچانے والی 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا اورادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    ڈریپ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل ہیں۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اضافہ شدہ ایم آر پی کے حصول کیلئے دو شرائط ہوں گے۔ان ادویات کی اضافہ شدہ قیمت 30 جون 2021 تک منجمد رہیں گے، ڈرگ لیبلنگ و پیکنگ رولز1986 کے تحت پیکٹ کے لیبل پر ایم آر پی پرنٹ کرے گی۔

    خیال رہے مذکورہ 94ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کابینہ نے دی تھی، وفاقی کابینہ نے گذشتہ ماہ 22 ستمبر کو ان ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی منظوری دی تھی۔

    بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا حکومت قیمتیں بڑھانے کے معاملے پر دباؤ میں نہیں آئی، اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔

  • کورونا سے بچاؤ اور علاج،اینٹی بائیوٹک ازتھرومائسین کی پروڈکشن ترجیحی بنیاد پر بڑھانے کی منظوری

    کورونا سے بچاؤ اور علاج،اینٹی بائیوٹک ازتھرومائسین کی پروڈکشن ترجیحی بنیاد پر بڑھانے کی منظوری

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کوروناوائرس سےبچاؤ اور علاج کیلئے اینٹی بائیوٹک ازتھرومائسین کی پروڈکشن ترجیحی بنیاد پر بڑھانے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس سےبچاؤ اور علاج کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کااہم اقدام اٹھاتے ہوئے اینٹی بائیوٹک ازتھرومائسین کی پروڈکشن ترجیحی بنیادپربڑھانےکی منظوری دے دی۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے ، ازتھرومائسین بنانے کے لیےترجیحی بنیادوں پر اجازت نامہ دیا جائےگا ، ازتھرومائسین بنانےکی اجازت لینےکیلئےدرخواستیں4 جون تک دی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈریپ کا انسپکشن اخراجات دواساز کمپنیوں سے لینے کا فیصلہ کیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے نیا انسپکشن مکینزم تیار کرلیا ہے، ڈریپ پالیسی بورڈ نے انسپکشن میکنزم کی منظوری دے دی، دوا ساز کمپنیوں کا انسپکشن پینل 3 افراد پر مشتمل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ڈریپ پالیسی بورڈ کا رکن انسپکشن پینل میں شامل ہو سکے گا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے مراعات وصولی کا مجاز ہوگا، انسپکشن پینل فارما کمپنیز سے یومیہ و سفری الاؤنس لے سکے گا۔

    ’فارماکمپنی انسپکشن پینل کے رکن کو گریڈ 20 افسر کے برابر مراعات دے گی، فارما کمپنی انسپکشن پینل اراکین کو اکانومی کلاس ایئر ٹکٹ فراہم کرے گی، فارما کمپنی ڈریپ کو انسپکشن پینل کے دورے سے قبل آگاہ کرے گی۔

  • ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    ڈریپ میں بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کے لیے ادویہ کی مناسب قیمت پر فراہمی کے سلسلے میں ڈریپ کا کلیدی کردار ہے، ادارے میں بدعنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ملک میں ادویات کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضروری ادویہ کی دستیابی اور مناسب قیمتوں پر فراہمی کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام ہیں، بھرپور کوشش ہے کہ جہاں جان بچانے والی اور تمام دیگر ضروری ادویات ملک میں آسانی سے دستیاب ہوں وہاں یہ ادویات مناسب قیمت پر عوام کو میسر آئیں، اس ضمن میں ڈریپ کی کارکردگی بہتر بنانے اور بد عنوانیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی سازی اور عمل درآمد کے ضمن میں حکومت کی حکمت عملی واضح ہے، یہ دو مختلف شعبے ہیں، دونوں کو یک جا کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں، ڈریپ کو مکمل فعال بنانے کے لیے کوششوں کو تیز کیا جائے اور انتظامی سطح پر ادارے کی افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے یہ ہدایت بھی کی کہ پالیسی سازی اور اور پالیسیوں پر عمل درآمد کے شعبوں کو علیحدہ کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔

    اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے معاملات بھی زیر غور آئے، وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کیے جائیں تاکہ ڈاکٹروں اور شعبے سے منسلک افراد کو مزید کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔

    اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، سیکریٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز، سی ای او ڈریپ عاصم رؤف اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

  • ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے پر ڈریپ کا میڈیکل اسٹورز، ہول سیلرز کو انتباہ

    ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے پر ڈریپ کا میڈیکل اسٹورز، ہول سیلرز کو انتباہ

    کراچی: پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد ماسک کی مہنگے داموں فروخت اور ذخیرہ اندوزی کرنے پر ڈریپ نے انتباہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے ماسک، ڈسپوزیبل بیگس، سوٹ اور گوگلز مہنگا فروخت اور ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف ڈنڈا اٹھا لیا۔

    ڈریپ نے کیمسٹ، فارماسسٹ، میڈیکل اسٹور مالکان، ہول سیل ڈیلرز اور امپورٹرز کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنسی حالات میں ضروری طبی اشیا مہنگی فروخت کرنا خلاف قانون ہے۔

    سرجیکل ماسک مہنگے داموں فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

    ڈریپ کی جانب سے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے لیے تنبیہی پبلک نوٹس بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکس، ڈسپوزیبل بیگس اور گوگلز دسمبر 2019 کی قیمتوں پر فروخت کیے جائیں، اور عوام مہنگے داموں ماسک کی فروخت پر ڈریپ کو آگاہ کریں۔

    دریں اثنا، ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے آلات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، ڈریپ فیس ماسک وغیرہ بنانے کے لیے فاسٹ ٹریک لائسنس اور رجسٹریشن کا اجرا کرے گی، مینوفیکچررز کو ایمرجنسی بنیاد پر لائسنس دیے جائیں گے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کی ہدایت پر جاری مراسلے میں ڈریپ نے کہا ہے کہ کمپنیاں ضروری میڈیکل ڈیوائس بنانا چاہیں تو ہنگامی بنیاد پر لائسنس دیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد فیس ماسک کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

  • اسلام آباد میں ناقص ادویہ بنانے والی کمپنی سیل

    اسلام آباد میں ناقص ادویہ بنانے والی کمپنی سیل

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی جانب سے غیر قانونی اور جعلی دواؤں کا دھندا کرنے والوں کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ڈریپ نے کہا ہے کہ فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز اسلام آباد و لاہور کی ٹیم نے دواؤں کی کمپنی پر چھاپا مار کر لاکھوں کی غیر قانونی دوائیں برآمد کر لیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دواؤں کی تیاری میں صفائی ستھرائی کا ناقص نظام تھا، ڈریپ ایکٹ کے تحت کمپنی کو سیل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک کو غیر قانونی و غیر معیاری دواؤں سے پاک کیا جا رہا ہے، غیر قانونی دواؤں کا دھندا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، حکومت شہریوں کو معیاری دواؤں کی فراہمی کے لیے پُر عزم ہے۔

    مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف ڈریپ کا میڈیسن مارکیٹ میں چھاپہ، دکان سیل

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ویلفیئر اسٹیٹ کے حوالے سے کل اہم اعلان کیا ہے، ہم نے پاکستان میں ٹرانسجینڈرز کے لیے ہیلتھ انشورنس کا اعلان کیا، پاکستان میں ٹرانسجینڈرز کے حقوق کے حوالے سے ایکٹ بھی موجود ہے۔

    ڈریپ نے اکتوبر میں دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے جان بچانے والی دواؤں کی قیمتوں میں ازخود اضافے کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا تھا۔

  • ادویات کی غیرقانونی تشہیر کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا ایکشن کا فیصلہ

    ادویات کی غیرقانونی تشہیر کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا ایکشن کا فیصلہ

    اسلام آباد: ادویات کی غیرقانونی تشہیر کے خلاف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ڈرگ ایکٹ کے تحت ادویات کی بلا اجازت تشہیر جرم ہے، ادویات کی غیرقانونی تشہیر کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ترجمان ڈریپ کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفتر کو مراسلہ جاری کردیا ہے، غیرقانونی ادویہ کی تشہیر کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

    ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ادویہ کی غیرقانونی تشہیر سے معاشرے میں سنگین مسائل جنم لے رہے ہیں، معاشرے میں ادویہ کے ازخود استعمال کی عادت فروغ پارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

    سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا کہ اشتہارات میں استعمال شدہ مواد شہریوں میں خوف کو جنم دیتا ہے، ڈرگ ایکٹ 1976، ڈریپ ایکٹ 2012 کے تحت کارروائیاں کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں آپریشن شروع کیا تھا جس کے تحت غیرقانونی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔

    ادویات کے غیرقانونی اضافے پر دوا ساز کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی اور بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

    وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، عوام کو معیاری اور مناسب قیمت پر دواؤں کی فراہمی ممکن بنائیں گے۔

  • مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف کارروائیاں، ادویات کا بھاری اسٹاک ضبط

    مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف کارروائیاں، ادویات کا بھاری اسٹاک ضبط

    اسلام آباد : مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں ڈریپ کی کارروائیاں جاری ہیں، چھاپہ مار ٹیم نے دواؤں کابھاری اسٹاک ضبط کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی واضح ہدایت کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ( ڈریپ ) کا دوائیں مہنگی کرنے والی کمپنیوں کیخلاف ملک گیر کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    اس سلسلے میں ڈریپ کے انسپکٹرز نے کراچی، لاہور اور پشاور میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے، جس کے نتیجے میں قیمت سے زائد پر فروخت کی جانے والی ادویات کا اسٹاک تحویل میں لے لیا گیا۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق ڈریپ نے پشاور میں مدینہ انٹرپرائزپر چھاپہ مار کر پانچ دواؤں کا بھاری اسٹاک ضبط کیا جبکہ گارڈن مارکیٹ کراچی میں چھاپہ کے دوران ازخود مہنگی کی گئی دواؤں کی بھاری کھیپ اور لاہور میں دوا ساز کمپنی کے ڈسٹری بیوٹر پر چھاپہ کے بعد دواؤں کا اسٹاک ضبط کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیرصحت عامر کیانی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ڈریپ کا ملک گیر کریک ڈاؤن جاری رہے گا، ڈریپ کو کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا ادویات کی قیمتیں بڑھانے والوں کیخلاف فوری کارروائی کاحکم

    انہوں نے متنبہ کیا کہ دوائیں ازخود مہنگی کرنے والی کمپنیوں کیلئے کوئی معافی نہیں ہے، حکومت عوام سے زیادتی ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔

  • وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، آڈٹ کامقصدادویات قیمتوں کےتعین میں شفافیت کااندازہ لگاناہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کااسپیشل آڈٹ کرایاجائےگا۔

    وزارت قومی صحت نے آڈیٹر جنرل پاکستان کے نام مراسلہ لکھ دیا، مراسلے میں کہا گیا ڈریپ کا 2013 سے 2018 تک آڈٹ کیاجائے، ڈریپ کااسپیشل آڈٹ ادویات قیمتوں سےمتعلق کیاجائے۔

    مراسلے کے مطابق آڈٹ کامقصدادویات قیمتوں کے تعین میں شفافیت کا اندازہ لگانا ہے، میڈیامیں ڈریپ سےمتعلق بےضابطگیوں کےالزامات آرہے ہیں۔

    وفاقی وزیرصحت عامرکیانی کا کہنا ہے کہ ڈریپ کی کارکردگی شفاف اورمعیاری بنانےکی ضرورت ہے،ڈریپ کےآڈٹ سےادارے پر عوامی اعتمادمیں اضافہ ہوگا،حکومت عوام کوسستی ومعیاری ادویات کی رسائی ممکن بنائےگی۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھانےوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا 72گھنٹے میں ادویات کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کا ادویات کی قیمتیں بڑھانے والوں کیخلاف فوری کارروائی کاحکم

    وزیراعظم کا کہنا تھا عوامی خدمت کےمنصوبوں میں مکمل سہولت دی جائے، نئی ترقیاتی اسکیمزبھی ایک ماہ میں لےلی جائیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی۔

    حال ہی میں ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لیتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔

    کریک ڈاؤن میں غیرقانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور زائد قیمت وصولی پر 143 ادویات قبضے میں لے لی گئی تھیں۔