Tag: ڈریس کوڈ

  • خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار ، جینز پر پابندی

    خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار ، جینز پر پابندی

    لاہور : خواتین اساتذہ کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار دیا گیا جبکہ میل ٹیچرز کیلئے جینز اور ٹی شرٹس پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں محکمہ اسکولز ایجوکیشن کی جانب سے سرکاری و پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کیلئے ڈریس کوڈ کی نئی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    جس میں صوبے کے اسکولوں میں خواتین ٹیچرز کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    میل ٹیچرز کیلئے جینز اور ٹی شرٹس پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی، اس کے علاوہ تمام سکولوں میں سکول دورانیہ کے دوران نماز ظہر کے لئے انتظامات کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔

    یاد رہے محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں میں اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کیا تھا، جس میں محکمہ تعلیم نے کہا تھا کہ خواتین اساتذہ زیادہ میک اپ سے اجتناب برتیں، اور مرد اساتذہ ٹی شرٹ اور جینز پہن کر اسکول آنے گریز کریں۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے ضابطہ اخلاق میں مشورہ دیا تھا کہ خواتین اساتذہ ہائی ہیلز پہن کر اسکول نہ آیا کریں، خواتین اساتذہ زیادہ زیورات پہن کر بھی اسکول آنے سے گریز کریں، یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ خواتین اساتذہ معمولی لوازمات کے ساتھ روایتی لباس کا انتخاب کریں۔

  • اشتعال انگیز اور دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں، کراچی یونیورسٹی کا ڈریس کوڈ جاری

    اشتعال انگیز اور دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں، کراچی یونیورسٹی کا ڈریس کوڈ جاری

    کراچی: جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے طلبہ کے لباس کے سلسلے میں گائیڈ لائن (ڈریس کوڈ) جاری کر دی ہے۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں طلبہ صاف ستھرے اور مہذب کپڑے پہنیں، اشتعال انگیز، نفرت پھیلانے والے یا دھیان بھٹکانے والے کپڑے نہ پہنیں۔

    ڈریس کوڈ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طلبہ یونیورسٹی میں جسم کو ظاہر کرنے والے، چھوٹی آستینوں والے کپڑے نا پہنیں۔ ٹائٹ کپڑے، قابل اعتراض پرنٹ یا گرافکس والے کپڑے نہ پہنیں اور طلبہ عام چپلیں بھی نہ پہنیں۔

    جامعہ کراچی کی مشیر امور طلبہ ڈاکٹر نوشین رضا نے وضاحت کی ہے کہ ڈریس کوڈ سے متعلق نوٹیفکیشن نیا نہیں ہے، طلبہ کی رہنمائی کے لیے ڈسپلن سے متعلق نوٹیفکیشن نکالتے رہتے ہیں۔

    ڈریس کوڈ کراچی یونیورسٹی

    انھوں نے کہا یہ ایک بڑی جامعہ ہے، 45 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں، نئے داخلے ہوئے ہیں، بڑی تعداد میں طلبہ کو داخلہ ملا ہے، ان کی رہنمائی کے لیے یہ نوٹیفکیشن نکالا گیا ہے۔

    سندھ حکومت اور فپواسا کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار، 4 دن سے جامعات میں تدریس معطل

    ڈاکٹر نوشین نے کہا کراچی یونیورسٹی کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ڈریس کوڈ مینشن ہے، طلبہ کا لباس با وقار ہونا چاہیے، طلبہ کو صرف تنبیہہ کی گئی ہے کہ کیسا لباس پہنیں، وہ اپنی مرضی اور کلچر کے لحاظ سے کوئی بھی لباس پہن سکتے ہیں۔

  • طلبہ طالبات کیا پہنیں گے؟ ایک اور یونی ورسٹی نے ضابطہ لباس جاری کر دیا

    طلبہ طالبات کیا پہنیں گے؟ ایک اور یونی ورسٹی نے ضابطہ لباس جاری کر دیا

    پشاور: خیبر پختون خوا کی سرکاری جامعات میں ڈریس کوڈ وضع کرنے کا سلسلہ جاری ہے، کوہاٹ یونی ورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں بھی نیا ضابطہ لباس لاگو کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کی سائنس ٹیکنالوجی یونی ورسٹی نے نیا ڈریس کوڈ جاری کرتے ہوئے طالبات کے لیے سفید شلوار اور آستینوں والی قمیض لازمی قرار دے دی ہے۔

    یونی ورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ طالبات سفید شلوار اور آستینوں والی قمیض پہنیں گی، جب کہ قمیض کے ساتھ دوپٹہ، چادر یا عبایا پہننا بھی لازمی ہوگا۔

    یونی ورسٹی ڈریس کوڈ میں طلبہ کے لیے بھی کہا گیا ہے کہ وہ سفید شلوار قمیض اور واسکٹ پہن کر یونی ورسٹی آئیں گے، طلبہ کو بھورے رنگ کا ڈریس پینٹ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

    ہزارہ یونی ورسٹی: برقع لازمی، غیر شائستہ داڑھی رکھنے پر پابندی

    اعلامیے کے مطابق طلبہ و طالبات پرگرمی اور سردی دونوں موسموں میں کالے جوتے پہننا لازمی ہوگا۔

    اعلامیے میں فیکلٹی ممبران کے لیے ڈریس کوڈ کی وضاحت کی گئی ہے، اُن کے لیے فارمل ڈریس اور بلیک گاؤن پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    جامعہ کوہاٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس ڈریس کوڈ پر عمل درآمد 15 مارچ سے ہوگا۔

  • پنجاب میں سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری

    پنجاب میں سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کی حکومت نے تمام سرکاری افسران کے لیے ڈریس کوڈ جاری کرتے ہوئے اسے فوری نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے تمام سرکاری افسران کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ دفتری اوقات اور عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے مناسب لباس پہنیں۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ اس حوالے سے توقع کی جاتی ہے کہ تمام افسران اپنے پروفیشنل کام کے حوالے سے اپنے لباس کیا خیال رکھیں جو ان کی شخصیت اور کام دونوں کا عکاس ہو اور اس سے شائستگی جھلکتی ہو۔

    سرکاری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام مرد سرکاری افسران لاؤنج سوٹ، بند گلے کی شرٹ اور ٹائی جبکہ شلوار قمیض پہننے کی صورت میں ویسٹ کوٹ پہننا لازمی ہوگا اور اس کے ساتھ بند جوتے پہننا لازمی ہوں گے۔

    اس حکم نامے میں خواتین افسران کے لیے کوئی واضح ڈریس کوڈ جاری کرنے کے بجائے کہا گیا کہ وہ اپنے آفس کے ڈیکورم کا خیال رکھتے ہوئے ایسے کپڑے پہنیں جو ان کی پروفیشنل اور فارمل ذمہ داریوں کے عین مطابق ہو۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل 26 جنوری کو سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر لاہور کے ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض نے رنگ برنگے کپڑے پہن رکھے تھے اور سپریم کورٹ کے ججز نے ان کے لباس پر تنقید کی تھی۔

    عدالت میں چیف سیکریٹری پنجاب کو بلا کر ان سے پوچھا گیا تھا کہ ان کے افسران کس طرح کے کپڑے پہنتے ہیں، اس واقعے کے بعد ہی پنجاب حکومت کی جانب سے یہ حکم نامہ جاری کیا گیا۔

  • سعودی عرب میں ملازمین کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب میں ملازمین کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے اداروں میں ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ کی پابندی کو ضروری قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت وسماجی بہبود احمد الراجعی نے ڈریس کوڈ کی پابندی کو تمام اداروں کے ملازمین کے لازمی قرار دیا ہے۔

    وزیر افرادی قوت نے ڈیوٹی سے متعلق لائحہ عمل کی دفعہ 38 کی پہلی شق میں ترمیم کی ہے جس کے بعد یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہر ادارہ اپنے مرد اور خواتین ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ کا تعین کرے اور اس کے استعمال کا پابند بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈریس سے متعلق ہدایات بورڈ پر تحریر کی جائیں اور بورڈ نمایاں جگہ پر رکھا جائے، ملازمین کو تنبیہ کر دی جائے کہ جو بھی اس کی پابندی نہیں کرے گا اس کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔

    احمد الراجعی کا کہنا تھا کہ جو ادارہ ڈریس کوڈ کا نظام رائج نہیں کرے گا اور اس کی پابندی نہیں کرائے گا اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے نئے ضوابط کے ذریعے سعودی لیبر مارکیٹ کا ماحول بہتر بنانا چاہتی ہے۔