Tag: ڈریپ

  • اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت سے متعلق اہم انکشاف

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی مارکیٹ میں جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت کا انکشاف سامنے آیا، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جعلی ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا۔

    ڈریپ کی ٹیموں کو جعلی ادویات کے خلاف کریک ڈاون کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں اور صوبائی دفاتر کو جعلی ادویات کے بارے مین مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں 12 دسمبر کو جعلی ادویات کے خلاف بڑا آپریشن ہوا، کراچی میں غیر قانونی دواساز فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا تھا، جس میں ڈریپ نے فیکٹری سے بھاری مقدار میں جعلی ادویات برآمد کی تھیں۔

    مراسلے میں کہنا تھا کہ فیکٹری سے جعلی اینٹی بایوٹک سیرپ، انجکشن،کیپسول اور آٹھ برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک برآمد ہوئی تھیں۔

    ڈریپ نے بتایا کہ کراچی میں فیکٹری سے برآمد شدہ ادویات ڈریپ سے غیر رجسٹرڈ تھیں، فیکٹری مختلف کمپنیز، برانڈز کی جعلی اینٹی بائیوٹک تیار کر رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات پیکٹس پر فرضی تفصیلات درج تھیں جبکہ ادویات کے پیکٹس پر رجسٹریشن، مینوفیکچرنگ نمبرز جعلی تھے اور فیکٹری جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات پر مختلف کمپنیز کی پیکنگ لگا رہی تھی۔

    فیکٹری سے برآمد ادویات کے نمونے سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب بھجوائے تھے، جس کے بعد سنٹرل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے برآمد ادویات کو جعلی قرار دیا تھا۔

    صوبائی ڈریپ دفاتر کو فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی تفصیلات ارسال کردی ہے، فیکٹری کی تیارکردہ جعلی ادویات کی مارکیٹ ، جعلی اینٹی بائیوٹک انجکشن، سیرپ، کیپسول کی مارکیٹ میں دستیابی کا خدشہ ہے۔

    ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں، جعلی ادویات علاج کے دوران غیر موثر ہوتی ہیں اور جعلی ادویات جان لیوا، اموات کی شرح میں اضافے کا باعث ہیں۔

    ڈسٹری بیوٹرز جعلی اینٹی بایوٹک کے بیچ مارکیٹ سپلائی نہ کریں، ڈریپ ٹیمیں مارکیٹ سے جعلی اینٹی بائیوٹک ادویات کے قبضہ میں لیں اور فارمیسیز جعلی اینٹی بائیوٹک کی سیل روکنے کیلئے سٹاک چیک کریں۔

    ڈسٹریبیوٹرز، کیمسٹ جعلی اینٹی بائیوٹک کی موجودگی بارے ڈریپ کو اطلاع دیں جبکہ ڈاکٹرز مریضوں کو جعلی اینٹی بائیوٹک کے بیچ استعمال نہ کرائیں۔

  • بخار اور درد کی غیرمعیاری دوا کی فروخت کا انکشاف

    بخار اور درد کی غیرمعیاری دوا کی فروخت کا انکشاف

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے بخار اور جسمانی درد کے علاج کی دوا کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سینٹرل ڈرگس لیبارٹری کراچی کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے درد اور بخار میں استعمال کی جانے والی دوا سیٹا فنڈانفیوژن کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا جس کا بیچ نمبر بیچ 23 آر سی 55 ہے۔

    ڈریپ نے متعلقہ کمپنی کو فوری طور پر غیرمعیاری دوا مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کردی، مزید براں ڈریپ نے ملک میں فروخت ہونے والی غیر معیاری ادویات کے خلاف کارروائی مزید تیز کردی۔

    ڈریپ

    سینٹرل ڈرگ لیب کراچی نے سیٹافنڈانفیوژن کاایک بیچ غیرمعیاری قرار دیا، ڈریپ کی جانب سے سیٹا فنڈانفیوژن ڈرپ ری کال الرٹ کا اجراء معلومات عامہ کیلئے کیا گیا ہے، اس دوا کا بیچ 23 آر سی 55غیر معیاری قرار پایا۔

    الرٹ کے مطابق سیٹافنڈ انفیوژن کی ڈرپس میں غیر متعلقہ ذرات پائے گئے ہیں، سیٹافنڈ انفیوژن پیرا سیٹامول سے تیارکردہ بخار، جسمانی درد کی دوا ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری سیٹافنڈ انفیوژن کا استعمال ری ایکشن کرسکتا ہے اور اس سے خون میں کلاٹس بن سکتے ہیں، مذکورہ دوا فرینڈز فارما سیوٹیکل لاہور کی تیارکردہ ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو سیٹافنڈ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سپلائی نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی مارکیٹ اسٹاک سے متاثرہ بیچ واپس اٹھالے، فارمیسیز سیٹافنڈ کے متاثرہ بیچ کی سیل روکنے کیلئے اسٹاکس کو چیک کریں۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مزید کہا کہ کیمسٹ سیٹافنڈ انفیوژن کا متاثرہ بیچ کمپنی کو فوری طور پر واپس بھجوائیں، ڈاکٹرز بھی مریضوں کو یہ دوا استعمال نہ کرائیں۔

  • عوام ہوشیار! انجکشن کی تیاری میں استعمال ہونے والے محلول سے متعلق الرٹ جاری

    عوام ہوشیار! انجکشن کی تیاری میں استعمال ہونے والے محلول سے متعلق الرٹ جاری

    اسلام آباد : ڈریپ نے انجکشن کی تیاری میں استعمال ہونے والے محلول سٹیرائل واٹر کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دیتے ہوئے پروڈکٹ ری کال الرٹ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے انجکشن کی تیاری میں استعمال ہونے والے محلول کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا اور ساتھ ہی انجکشن سٹیرائل واٹر کا پروڈکٹ ری کال الرٹ جاری کردیا۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ انجکشن سٹیرائل واٹر ری کال الرٹ کا اجرا شہری،ڈاکٹرز، کیمسٹ کیلئے کیا ہے، سینٹرل ڈرگ لیب کراچی نے انجکشن سٹیرائل واٹر کا بیچ غیر معیاری قرار دیا۔

    الرٹ میں کہنا ہے کہ انجکشن سٹیرائل واٹر کا بیچ بی 6-77 غیر معیاری قرار دیا گیا ہے، سٹیرائل واٹر اینٹی بائیوٹک اور انجکشن کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے، سٹیرائل واٹر کو ملا کر ادویات کا محلول تیار کیا جاتا ہے۔

    غیر معیاری سٹیرائل واٹر کا استعمال مریض کیلئے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور محلول سے تیارکردہ انجکشن ری ایکشن کر سکتا ہے، بخار، سوزش، شاک ہوسکتا ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو سٹیرائل واٹر کا متاثرہ بیچ مارکیٹ میں سپلائی سے روک دیا ہے ، غیر معیاری سٹیرائل انجکشن واٹر آئی ایس آئی ایس فارما کراچی کاتیارکردہ ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو سٹیرائل واٹر کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ کیمسٹ سٹیرائل انجکشن واٹر کے متاثرہ بیچ کی سیل روکنے کیلئے اسٹاک چیک کریں۔

    الرٹ کے مطابق کیمسٹ سٹیرائل انجکشن واٹر کا متاثرہ بیچ کمپنی کو واپس کریں، ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں اور ڈاکٹرز مریضوں کو سٹیرائل انجکشن واٹر کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کرائیں۔

  • ادویات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کا نظام آن لائن کر دیا گیا

    ادویات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کا نظام آن لائن کر دیا گیا

    اسلام آباد : ادویات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے نظام کو آن لائن کر دیا گیا، ادویہ سازکمپنیاں رجسٹریشن اور لائسنس کیلئے آن لائن درخواستیں جمع کروا سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی جانب سے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے نئی ادویات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کو بھی ڈیجیٹل سسٹم سے جوڑ دیا گیا۔

    وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے ادویات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کا نظام کو آن لائن کردیا ہے ، وزیر صحت نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی ادویات کی لائسنسنگ اور کہ رجسٹریشن کو ڈیجیٹل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے باقاعدہ طور پر اپنے آفس میں افتتاح کر دیا ہے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا تھا کہ ادویہ ساز کمپنیاں رجسٹریشن اور لائسنس کے حصول کیلیے ان لاین درخواستیں جمع کروا سکیں گی، اس سے قبل ادویات کی رجسٹرہشن یا لائسنسنگ کے لئےڈریپ آفس جاکر اپلائی کرنا پڑتا تھا۔

    وزیر صحت نے کہا کہ اب نئی ادویات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے لئے ڈریپ آفس جانے کی پابندی بھی ختم ہو گئی ہے، نئی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ بھی ڈیجیٹل. سسٹم کے تحت ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آٹومیٹڈ سسٹم پاکستان کی ادویات پر عالمی اداروں کے اعتماد اور برآمدات میں اضافہ کا باعث ہوگا۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ میں نے ڈریپ کے اندر میرٹ اور شفافیت کی بنیاد رکھ دی ہے، میرٹ اور شفافیت کی وجہ سے اداروں کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے، اس اقدام سے ریگولیٹر پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ وزارت صحت میں اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کو یقینی بنارہا ہوں ، اس اقدام سے بد عنوانی کی بجائے شفافیت کو فروغ ملے گا ، عوام کا ریگولیٹر سے ڈایریکٹ رابطے کو یقینی بنانے کیلے شکایتی ایپ بھی لانچ کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈریپ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلے عملی اقدامات کو یقینی بنارہا ہوں اور ڈریپ کو انٹر نیشنل معیار کے مطابق بنانے کیلے مربوط اقدامات کیے جارہے ہیں۔

  • کھانسی اور الرجی کا سیرپ بنانے والی  فارماسوٹیکل کمپنیوں کو اہم ہدایت جاری

    کھانسی اور الرجی کا سیرپ بنانے والی فارماسوٹیکل کمپنیوں کو اہم ہدایت جاری

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے سیرپ بنانے والی تمام فارماسوٹیکل کمپنیوں کو گلیسرین ٹیسٹ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)  نے تمام ادویہ سازوں کو گلیسرین اور سوربیٹول ٹیسٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ترجمان ڈریپ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ گلیسرین اور سوربیٹول کھانسی اور الرجی کا شربت بنانے میں استعمال کی جاتی ہے، سیرپ بنانے والی تمام فارماسوٹیکل کمپنیاں گلیسرین ٹیسٹ کرکے استعمال کریں۔

    ترجمان کا کہناتھا کہ جعلی اور ان رجسٹرڈ ادویات بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

  • ‘شہری یہ سیرپ ہرگز استعمال نہ کریں ، ری ایکشن کرسکتا ہے!’

    ‘شہری یہ سیرپ ہرگز استعمال نہ کریں ، ری ایکشن کرسکتا ہے!’

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے’وینا سیرپ‘کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کردیا ، جس میں خبردار کیا ہے کہ غیرمعیاری ویناسیرپ کے استعمال سےطبیعت خراب ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے اینیمیا کےعلاج کی دوا کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دے دیا اوت وینا سیرپ کا پراڈکٹ ریکال الرٹ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ سینٹرل ڈرگ لیب کراچی نے وینا سیرپ کابیچ غیرمعیاری قرار دیا ہے، وینا سیرپ کا بیچ کے ایل 090 کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے، وینا سیرپ 2 اجزا سے تیار کردہ خون کی کمی پوری کرنےکی دوا ہے اور سوات فارما سیوٹیکل سیدو شریف کا تیار کردہ ہے۔

    غیرمعیاری وینا سیرپ کے استعمال سے طبیعت خراب ہو سکتی ہے اور اس کے غیر معیاری ہونےکی وجہ سے وینا سیرپ ری ایکشن کرسکتا ہے، جس سے درد معدہ، قبض، قے ، اسہال، قے اور غنودگی ہو سکتی ہے۔

    ڈریپ نے کمپنی کو وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سپلائی سے روک دیا اور کمپنی کو وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمسٹ ویناسیرپ کے متاثرہ بیچ کی سیل روکنے کیلئے اسٹاک چیک کریں، کیمسٹ وینا سیرپ کا متاثرہ بیچ فارما کمپنی کو واپس کریں اور ڈاکٹرز مریضوں کو وینا سریپ کا متاثرہ بیچ استعمال نہ کریں ، ساتھ ہی ڈریپ کی صوبائی ٹیمیں میڈیسن مارکیٹ میں سرویلنس بڑھائیں۔

  • ممنوع سرنجز کی فروخت پر ڈریپ نے اہم قدم اٹھا لیا

    ممنوع سرنجز کی فروخت پر ڈریپ نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: ڈریپ نے ممنوعہ روایتی سرنجوں کی تیاری اور فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے مارکیٹ سروے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے ممنوع روایتی سرنجوں کی فروخت کا نوٹس لے لیا، انھوں نے متعلقہ حکام کو ممنوعہ روایتی سرنجوں کے خلاف ملک گیر کارروائیوں کی ہدایت کر دی ہے۔

    روایتی ممنوعہ سرنجوں کے خلاف ایکشن کے لیے صوبائی ڈریپ دفاتر کو مراسلہ بھی ارسال کیا گیا ہے، ترجمان ڈریپ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر ممنوعہ سرنجوں سے متعلق ایک مارکیٹ سروے شروع ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ ڈریپ نے فیلڈ دفاتر، صوبائی محکمہ صحت کو ہدایات جاری کر دی ہیں، روایتی سرنجوں کا بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے، جو ہیپاٹائٹس، ایڈز جیسی متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہی، ممنوعہ مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں جعلی و غیر قانونی ادویات کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دی گئی ہے، جس کے تحت نیشنل ٹاسک فورس ملک بھر میں چھاپے مارے گی۔

  • حکومت کا جعلی، اسمگل شدہ، غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ

    حکومت کا جعلی، اسمگل شدہ، غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت صحت نے جعلی، غیر قانونی، اور اسمگلڈ ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر سے جعلی، اسمگلڈ اور غیر قانونی ادویات سے متعلق شکایات ملنے پر نگراں حکومت نے غیر قانونی ادویات کے خلاف ملک گیر آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم رؤف کی ہدایت پر ڈریپ کے صوبائی دفاتر اور صوبائی چیف ڈرگ انسپکٹرز کو مراسلے ارسال کر دیے گئے ہیں، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ جعلی اور اسمگلڈ ادویات کی ترسیل، اسٹوریج، ڈسٹری بیوشن اور فروخت فوری روکی جائے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک بھر میں سرویلنس جاری ہے، غیر قانونی ادویات کے خاتمے کے لیے اقدامات جاری ہیں، صوبائی ٹیموں کو میڈیس مارکیٹ میں سرویلنس بڑھانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    خبردار: کومیسیٹن آئی ڈراپس نہ خریدیں، ڈریپ کا الرٹ جاری

    ڈریپ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ ملک بھر میں فارمیسی اور میڈیکل اسٹورز کی نگرانی کی جائے، اور آپریشن کے لیے وفاق اور صوبائی میڈیسن انسپکٹوریٹ میں تعاون بڑھایا جائے گا، اور قانون شکن عناصر کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔

  • ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا

    اسلام آباد: ڈریپ نے امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آنتوں کے کینسر میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آنکھوں کے امراض میں استعمال ہونے والے انجیکشن ایواسٹین (Avastin) سے پنجاب بھر میں بینائی متاثر ہونے کے کیسز سامنے آنے کے بعد ڈریپ نے اس انجیکشن کا استعمال غیر قانونی قرار دے دیا۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے شہریوں، ڈاکٹرز اور کیمسٹس کے لیے ایواسٹین انجیکشن کا پراڈکٹ ری کال الرٹ جاری کر دیا، اور کہا ہے کہ ڈاکٹرز امراض چشم میں ایواسٹین انجیکشن استعمال کرنے سے گریز کریں، ایواسٹین کے استعمال سے بینائی زائل ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈریپ نے اپنے ری کال الرٹ میں انجیکشن سے متعلق تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روش فارما جرمنی سے ایواسٹین انجیکشن کی رجسٹرڈ امپورٹر ہے، یہ انجیکشن ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رجسٹرڈ ہے، ڈریپ رجسٹریشن نمبر 043004 ہے، روش فارما کا ایواسٹین انجیکشن 100 ایم جی، 4 ایم ایل کا ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق ایواسٹین انجیکشن بڑی آنت کے کینسر کے علاج کی دوا ہے، اور یہ بڑی آنت کے کینسر ہی میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے، اس انجیکشن کو بڑی آنت کی شریانوں کی بندش کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور ایواسٹین انجیکشن کا امراض چشم میں استعمال غیر قانونی ہے۔

    ڈریپ الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما ایواسٹین کی غیر قانونی ری پیکنگ اور سیل کر رہی تھی، جو کہ غیر قانونی ہے، نیز جینئس فارما مضر صحت اور آلودہ ماحول میں ایواسٹین کی ری پیکنگ کر رہی تھی، جس سے ادویات کی پیکنگ کا معیار متاثر ہوتا ہے اور سخت نقصان دہ ہے، ایسے ماحول میں تیار شدہ دوا بینائی متاثر یا مکمل زائل کر سکتی ہے، جینئس ایڈوانسڈ فارما ڈرگ سیل لائسنس ہولڈر بھی نہیں ہے۔

    الرٹ کے مطابق ایواسٹین کا امراض چشم والے شوگر کے مریضوں کو استعمال جاری تھا، اور اسے آنکھوں کی رگوں کی غیر معمولی بندش کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، جس سے ریٹینا پر آنے والی شریانوں کو بند کیا جاتا تھا۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ جینئس ایڈوانسڈ فارما کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، رجسٹرڈ ایواسٹین کی ڈسٹریبوشن اور سیل پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایواسٹین انجیکشن کے امپورٹر روش فارما کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں، یہ پابندی صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    ڈریپ کے مطابق امپورٹر کو مارکیٹ سے ایواسٹین کا اسٹاک واپس اٹھانے، فارمیسی، کیمسٹ کو ایواسٹین کی سیل روکنے، فارمیسی اور کیمسٹ کو ایواسٹین کا اسٹاک واپس بھجوانے کی ہدایات جاری کی گئی ہے، جب کہ رجسٹرڈ ایواسٹین انجیکشن کا سیمپل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھجوایا گیا ہے، جہاں اس کی سیفٹی اور کوالٹی کی جانچ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسی، اور اسپتالوں میں سرویلنس بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے، اور شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ایواسٹین انجیکشن کے مضر اثرات سے متعلق ڈریپ کو رپورٹ کریں۔

  • مارکیٹ سے غائب ادویات کو واپس لانے کا بڑا منصوبہ تیار

    مارکیٹ سے غائب ادویات کو واپس لانے کا بڑا منصوبہ تیار

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے مارکیٹ سے غائب ادویات کو واپس لانے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں جان بچانے والی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے اہم فیصلہ کرلیا گیا، نایاب ادویات کے متبادل برانڈز جلد مارکیٹ میں لائے جائیں گے۔

    ڈریپ ذرائع کا بتانا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ڈریپ نے جان بچانے والی نئی اہم ادویات کی فوری رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے، نایاب ادویات کے فارمولے والی متبادل دوائیں جلد رجسٹرڈ کی جائیں گی۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادویات رجسٹریشن درخواستوں پر فوری کارروائی کی جا رہی ہے جس کے بعد نئی ادویات کی رجسٹریشن کر کے پیداواری لائسنس جاری کئے جائیں گے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ برانڈ رجسٹرڈ کرانے والی کمپنیز نے فوری پیداوار کی یقین دہانی کرائی ہے، کینسر، شوگر، ہائپر ٹینشن کی ادویات کی رجسٹریشن کی درخواستیں زیر غور کی جارہی ہیں۔

    ڈریپ کا بتانا ہے کہ امراض قلب ادویات، خون پتلا کرنے والے نئے انجکشنز کی رجسٹریشن کی درخواستیں بھی زیر غور ہیں۔

    اس کے علاوہ کنٹراسٹ میڈیا کیمیکل رجسٹریشن کی نئی درخواستیں زیر غور ہیں، (کنٹراسٹ میڈیا کلینیکل ٹیسٹ میں استعمال ہونے والا کیمیکل ہے)۔