Tag: ڈریپ

  • ڈریپ نے غیر معیاری ادویات کی تیاری پر 2 فارما کمپنیوں کے لائسنس کینسل کر دیے

    ڈریپ نے غیر معیاری ادویات کی تیاری پر 2 فارما کمپنیوں کے لائسنس کینسل کر دیے

    اسلام آباد: ڈریپ نے غیر معیاری ادویات کی تیاری پر ایبٹ آباد اور سوات میں قائم 2 فارما کمپنیوں کے لائسنس کینسل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر معیاری ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف بڑا ایکشن لے لیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ہومیو، ہربل اور نیوٹراسوٹیکل ادویہ ساز 2 کمپنیوں کے لائسنس کینسل کر دیے گئے ہیں۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق کونویل لیبارٹریز اور ویلکنز فارما کے پیداواری اور درآمدی لائسنس کینسل کیے گئے ہیں، یہ کمپنیاں غیر معیاری ادویات کی تیاری میں ملوث پائی گئی تھیں، لائسنس منسوخی سے قبل ان کمپنیوں کو دفاع کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔

    ڈریپ نے مذکورہ کمپنیوں کو ادویہ سازی و ترسیل فوری روکنے اور ادویہ سازی کے لائسنس واپس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    دوا ساز کمپنیاں ایبٹ آباد اور سوات میں قائم تھیں، یہ کمپنیاں ’گڈ مینوفیکچرنگ پریکٹسز‘ کے معیار پر پورا نہیں اتریں، اور لائسنس ڈریپ پشاور کی رپورٹ کی روشنی میں کینسل کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈریپ انلسٹمنٹ ایویلوایشن کمیٹی نے لائسنس منسوخی کی سفارش کی تھی، ای ای سی میں کمپنیوں کے بارے میں ڈریپ پشاور کی رپورٹ پر غور کیا گیا تھا، خفیہ اطلاع پر کمپنیوں کے پیداواری یونٹس کی انسپکشن بھی کی گئی تھی۔ ڈریپ کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کے لائسنس صحت عامہ کے مفاد میں کینسل کیے گئے ہیں، یہ کمپنیاں ڈریپ ایکٹ 2012 کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئیں۔

    ذرائع کے مطابق کونویل لیبارٹریز کیپسول، گولی، سیرپ، سسپنشن، ساشے تیار کرتی تھی، اس کمپنی کے پیداواری یونٹس زمین بوس ہو چکے تھے، اور ادویات کی تیاری ایک خستہ حال ماحول میں جاری تھی، کونویل لیبارٹریز نے ڈریپ کے کوالٹی و سیفٹی قواعد کی خلاف ورزی کی۔

    ویلکنز فارما بھی غیر معیاری ادویات کی تیاری کی مرتکب پائی گئی تھی، کمپنی اسٹاف کی غیر موجودگی میں ادویات تیار کر رہی تھی، ویلکنز فارما بھی کوالٹی و سیفٹی کنٹرول قواعد کی خلاف ورزی کی مرتکب پائی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ڈریپ انلسٹمنٹ ایویلوایشن کمیٹی میں ان کمپنیوں کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

  • فارما انڈسٹری کو ڈالر کے چنگل سے نکالنے کا فارمولہ تیار

    فارما انڈسٹری کو ڈالر کے چنگل سے نکالنے کا فارمولہ تیار

    اسلام آباد : فارما انڈسٹری کو ڈالر کے چنگل سے نکالنے کا فارمولہ تیار کر لیا گیا اور ڈالر کے بجائے چینی اور ترکش کرنسی میں درآمدات کی سفارش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ ) نے فارما انڈسٹری کو درپیش مشکلات کا مستقل حل نکال لیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ فارما انڈسٹری کو ڈالر کے چنگل سے نکالنے کا فارمولہ تیار کر لیا گیا، ڈریپ نے ڈالر کے بجائےچینی،ترکش کرنسی میں درآمدات کی سفارش کردی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈریپ اتھارٹی نے یوآن، لیرامیں ایل سیز کھولنے کی سفارش کر دی، وزارت صحت ڈریپ سفارشات جلدوزارت تجارت کو ارسال کرے گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ یوآن، لیرا میں ایل سیز کھولنے کا حتمی فیصلہ وزارت تجارت کرے گی،یوآن، لیرا میں ایل سیز کی اوپننگ انڈسٹری کی مشکلات کا مستقل حل ہے۔

    پاکستانی فارما انڈسٹری کا بیشتر کاروبار چین، ترکی،تائیوان سے ہے اور ادویہ سازانڈسٹری بیشتر خام مال چین اور تائیوان جبکہ میڈیکل ڈیوائسزیورپ سے براستہ ترکی درآمدکرتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فارما انڈسٹری کے سینکڑوں کنٹینرز تاحال بندرگاہ پر بند پڑے ہیں، کنٹینرز میں درآمد شدہ ادویات کا خام مال، میڈیکل ڈیوائسز موجود ہے۔

    خیال رہے خام مال کی عدم دستیابی پر فارما انڈسٹری ہڑتال کی دھمکی دے چکی ہے اور ڈالر مہنگا ہونے پر قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

  • صارفین کے لیے الرٹ: مقامی کمپنی کی فولک ایسڈ اور آئرن کی گولیاں نہ خریدیں!

    صارفین کے لیے الرٹ: مقامی کمپنی کی فولک ایسڈ اور آئرن کی گولیاں نہ خریدیں!

    اسلام آباد: ڈریپ نے لوکل فارما کمپنی کی تیار کردہ فولک ایسڈ اور آئرن کی گولیاں غیر معیاری قرار دیتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے مقامی دوا ساز کمپنی کی تیار کردہ فولک ایسڈ اور آئرن کی گولیوں کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے مارکیٹ سے اٹھانے کی ہدایت کر دی۔

    ڈریپ نے شہریوں سے دونوں گولیوں کا استعمال روکنے کی درخواست کی ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے شہریوں، ڈاکٹرز، فارمیسیوں اور اسپتالوں کو الرٹ جاری کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رسالپور میں واقع مقامی دوا ساز کمپنی کی تیار کردہ فولک ایسڈ، آئرن گولی کا بیچ غیر معیاری ہے۔

    ڈریپ الرٹ کے مطابق آئرن کی گولی 100 ایم جی اور فولک ایسڈ 0.35 ایم جی کا بیچ نمبر 2781 غیر معیاری ہے۔

    الرٹ میں فارما کمپنیوں کو دونوں گولیوں کا اسٹاک مارکیٹ سے فوری اٹھانے جب کہ ادویات کے ڈسٹری بیوٹرز اور فارمیسیوں کو دونوں ادویات کی ترسیل اور فروخت فوری روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی جانب سے صوبائی ٹیموں کو دونوں ادویات کی خرید و فروخت روکنے کے لیے میڈیسن مارکیٹس کی سرویلنس بڑھانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں ادویات کے بڑے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا، فارما سیوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو خط تحریر کر کے ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ادویات کے خام مال کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے، مزید ادویات کی پیداوار کرنا ممکن نہیں۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے ادویات کا خام مال مہنگا ہوگیا ہے، ڈریپ کے مقرر کردہ ریٹس پر ادویات فروخت کرنا ناممکن ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے پہلے ہی مال کلئیر نہیں ہو رہا۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سات روز بعد ادویات کی پروڈکشن بند کردیں گے، ڈریپ اور وزارت صحت ادویات بحران پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہے۔

  • حکومت کا مقامی سطح پر جانوروں کی ویکسین تیار کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا مقامی سطح پر جانوروں کی ویکسین تیار کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے مقامی سطح پر جانوروں کی ویکسین تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم رؤف نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ ذرائع نے بتایا ہے کہ جانوروں کی ویکسینز اب مقامی سطح پر تیار کی جائیں گی، ویٹرنری ویکسینز کی لوکل پروڈکشن 4 ماہ میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق لوکل ویٹرنری ویکسین پروڈکشن کے لیے پہلی ترجیح سرکاری ادارے ہیں، جب کہ نجی سیکٹر دوسری ترجیح ہے، پہلے مرحلے میں سرکاری سطح پر ویٹرنری ویکسینز تیار کی جائیں گی۔

    ڈریپ نے چاروں صوبائی ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹس اور وزارت خوراک سے اس سلسلے میں مشاورت کر لی ہے، لوکل ویٹرنری ویکسین پروڈکشن کے لیے ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی گئی۔

    جانوروں میں لمپی اسکن بیماری سے بچاؤ کی ویکسین پاکستان پہنچ گئی

    ذرائع نے بتایا کہ ٹاسک فورس ویٹرنری ویکسین کی لوکل پروڈکشن پر ایک ماہ میں رپورٹ تیار کرے گی، اس ٹاسک فورس میں ڈریپ اور نیشنل ویٹرنری لیبارٹری کے ماہرین ٹاسک فورس میں شامل کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ویٹرنری ویکسین پروڈکشن سے امپورٹ میں اربوں روپے کی بچت ہوگی، کیوں کہ پاکستان سالانہ اربوں روپے کی ویٹرنری ویکسین درآمد کرتا ہے، پاکستان رواں سال اربوں مالیت کی لمپنی اسکن ویکسین بھی درآمد کر چکا ہے۔

    لوکل پروڈکشن سے ملک جانوروں کی ویکسین سازی میں خود کفیل ہو جائے گا، اور مقامی پروڈکشن پر سالانہ اربوں کی ویٹرنری ویکسینز ایکسپورٹ بھی ہو سکیں گی۔

  • ملک میں ادویات کی قلت اور جلعی دواؤں کا پھیلاؤ: بڑے پیمانے پر کارروائیاں

    ملک میں ادویات کی قلت اور جلعی دواؤں کا پھیلاؤ: بڑے پیمانے پر کارروائیاں

    اسلام آباد: ملک بھر میں دواؤں کی قلت اور جلعی دواؤں کے پھیلاؤ کے پیش نظر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی بڑے پیمانے پر ملک گیر کارروائیاں جاری ہیں۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی نیشنل ٹاسک فورس نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور اور صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں کارروائیاں کیں۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع پر نمک منڈی پشاور میں ایک فارمیسی پر چھاپہ مار کر مشتبہ اور جعلی کیپسول، گولیاں اور آئی ڈراپس برآمد کرلیے گئے۔

    ترجمان کے مطابق ایک میڈیکل اسٹور سے سرکاری اسپتالوں اور اداروں کی ادویات بھی برآمد کرلی گئیں۔

    ڈرگ کنٹرول حکام نے برآمد ذخیرہ قبضے میں لے کر کارروائی شروع کر دی، فارمیسی سے برآمد ادویات کے نمونے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو ارسال کردیے گئے جبکہ ملزمان کے خلاف بھی ڈرگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے راولپنڈی میں بھی مختلف فارمیسیز پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں، ایک کارروائی میں ڈریپ کی معطل کردہ دوا ڈکلوفینک پوٹاشیئم کا اسٹاک برآمد کرلیا گیا۔

    ڈریپ حکام نے ادویات سیل کر کے کارروائی شروع کر دی۔

    ڈریپ کے سی ای او ڈاکٹر عاصم روؤف کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاعات پر ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں، جعلی اور غیر قانونی ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ ملک سے جعلی اور غیر قانونی ادویات کا مکمل خاتمہ، اور شہریوں کے لیے معیاری ادویات کی دستیابی اولین ترجیح ہے جس کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

  • ڈریپ  کا کراچی پورٹ قاسم میں جعلی ادویہ ساز کمپنی پر چھاپہ ، بھاری مقدار میں غیر قانونی ادویات برآمد

    ڈریپ کا کراچی پورٹ قاسم میں جعلی ادویہ ساز کمپنی پر چھاپہ ، بھاری مقدار میں غیر قانونی ادویات برآمد

    کراچی : ڈریپ نے کراچی پورٹ قاسم میں جعلی ادویہ ساز کمپنی پر چھاپہ مار کر غیر قانونی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کرلی اور فیکٹری کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کیلئے ملک گیر کریک ڈاون جاری ہے۔

    ڈریپ نے کراچی پورٹ قاسم میں جعلی ادویہ ساز کمپنی پر چھاپہ مارا ، تکنیکی ٹیم کے بغیر تیارکردہ غیر قانونی ادویات کی بھاری مقدار برآمد کرکے فیکٹری سیل کردی۔

    وزارت قومی صحت کے ترجمان نے بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سندھ کے حکام نے صوبائی ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے ہمراہ کراچی کے علاقے پورٹ قاسم میں دوا ساز کمپنی پر چھاپہ مارا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فیکٹری میں صفائی کی نا مناسب صورتحال کے دوران غیر تکنیکی ٹیم اور مائیکروبیالوجی لیبارٹریز کے بغیر جعلی، غیر رجسٹرڈ ادویات کی تیاری جاری تھی۔

    وزارت صحت کے مطابق دوا ساز کمپنی کے خلاف کارروائی ڈریپ کے ہیلتھ اینڈ او ٹی سی رولز کے تحت کی گئی ہے۔

    ڈریپ حکام کی جانب سے فیکٹری انتظامیہ کے خلاف ادویات کے تیارشدہ مشتبہ اسٹاک کو اٹھائیس دنوں کیلئے ضائع نہ کرنے کو حکم دیتے ہوئے پیداواری سرگرمیاں روکنے کا حکم دے دیا۔

    سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاصم روف نے کہا کہ فیکٹری انتظامیہ کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ غیر قانونی ،جعلی اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں ڈسٹری بیوٹرز فارمیسیز اور میڈیکل سٹورز پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، جعلی ادویات میں ملوث مافیاز کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل ننے بتایا کہ حکومت جعلی اور غیر قانونی ادویات کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، ڈریپ کو ہدایت کی ہے کہ شہریوں کیلئے معیاری اور سستی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات جاری ہیں۔

  • ڈریپ کا پیراسٹامول ساز کمپنیز کو بڑی سہولت دینے کا فیصلہ

    ڈریپ کا پیراسٹامول ساز کمپنیز کو بڑی سہولت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : ڈریپ نے پیراسٹامول ساز کمپنیز کو بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے لوکل کمپنیز سے پیراسٹامول کی ازسرنو تیاری کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈریپ نے پیراسٹامول ساز کمپنیز کو بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈریپ نے لوکل پیرا سٹامول ساز کمپنیز کو پیشکش سے آگاہ کر دیا اور لوکل کمپنیز کو پیراسٹامول کی ازسرنو تیاری کی اپیل کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لوکل پیراسٹامول سازکمپنیز کوازسر نو پیداوار پر بڑی سہولت ملے گی، کمپنی کو محدود مدت میں 15 ہزار پیراسٹامول پیکٹس تیار کرنا ہوں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ کمپنی کو 30 لاکھ پیراسٹامول گولیاں مارکیٹ میں لانا ہوں گی، ٹاسک جیتنے پر کمپنی ایک فارما پراڈکٹ کی فوری رجسٹریشن کرا سکے گی۔

    ذرائع کے مطابق 70کمپنیز کے پاس پیراسٹامول گولی کی تیاری کا لائسنس ہے اور 70میں سےبیشترفارماکمپنیزپیراسٹامول تیارنہیں کر رہیں۔

    ڈریپ ذرائع نے بتایا کہ 40 سے زائد کمپنیز کا پیشکش سےفائدہ اٹھانےکاامکان ہے،40 کمپنیز کی پروڈکشن پر12کروڑ پیراسٹامول گولی مارکیٹ میں آئے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیراسٹامول سازکمپنیز کی جانب سے ایک ہفتے میں جواب ملنے کا امکان ہے۔

  • ملک میں جان بچانے والی ادویات کی قلت، وزیر اعظم کا نوٹس

    ملک میں جان بچانے والی ادویات کی قلت، وزیر اعظم کا نوٹس

    کراچی: ملک میں جان بچانے والی اہم ادویات کی قلت پر وزیر اعظم شہباز شریف نے نوٹس لے لیا، وزیر اعظم کی ہدایت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں ضروری ادویات کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعظم کی ہدایت پر ڈریپ کی کمیٹی آن لائف سیونگ ڈرگز نے تحقیقات شروع کر دیں، ڈریپ کمیٹی نے وفاقی اور صوبائی حکام سے ادویات کی قلت پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    ڈریپ نے خط لکھتے ہوئے کہا کہ ملک میں 60 ضروری ادویات دستیاب نہیں، تمام وفاقی و صوبائی ڈرگ ریگولیٹری حکام تحقیقات کریں اور رپورٹ دیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت نفسیاتی، دماغی، دل اور دیگر امراض کی اہم ادویات میسر نہیں۔

    فارما انڈسٹری کے مطابق پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب کمپنیوں نے مذکورہ ادویات بنانا بند کر دی ہیں، اگر قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو ملک میں مزید ادویات کی شدید قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

  • ڈریپ نے جانوروں کی جلدی بیماری کی ویکسین منگوانے کی منظوری دے دی

    ڈریپ نے جانوروں کی جلدی بیماری کی ویکسین منگوانے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جانوروں کی لمپی اسکن بیماری کی ویکسین منگوانے کی منظوری دے دی، کراچی اور پنجاب کی 2 کمپنیوں کو ویکسین منگوانے کی منظوری دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے جانوروں کی لمپی اسکن بیماری کی ویکسین منگوانے کی منظوری دے دی، ویکسین منگوانے کی منظوری ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کے اجلاس میں دی گئی ہے۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ کراچی اور پنجاب کی 2 کمپنیوں کو ویکسین منگوانے کی منظوری دی گئی، لمپی اسکن نامی بیماری سے اس وقت پاکستان میں ہزاروں مویشی متاثر ہیں۔

    خیال رہے کہ صوبے میں جانوروں میں جلدی بیماری کی صورتحال سنگین ہوتی جارہی ہے، بیماری سے مرنے والے جانوروں کی تعداد 171 ہوچکی ہے۔

    صوبائی ٹاسک فورس کے اعداد و شمار کے مطابق متاثرہ جانوروں کے 318 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرہ جانوروں کی تعداد 25 ہزار 2 سو 66 سے تجاوز کر گئی۔

    بیمار جانوروں کی تعداد سب سے زیادہ کراچی میں ہے جہاں 15 ہزار 899 جانور متاثر ہیں۔