Tag: ڈریپ

  • کراچی میں ڈریپ کی بڑی کارروائی :   بھاری مقدار میں مشتبہ ادویات کے نمونے  برآمد

    کراچی میں ڈریپ کی بڑی کارروائی : بھاری مقدار میں مشتبہ ادویات کے نمونے برآمد

    کراچی : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی میں بڑا آپریشن کرتے ہوئے مشتبہ میڈیسن سیمپلز کی بھاری مقدار برآمد کرلی، ادویات گارڈن ایسٹ، لالوکھیت کےعلاقے اور میڈیسن مارکیٹ میں سپلائی کی جاتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ایف آئی اے کے ہمراہ کراچی میں بڑا آپریشن کیا ، ذرائع نے بتایا کہ ڈریپ نے ڈاکخانہ، لیاقت آباد،کراچی ایسٹ،میڈیسن مارکیٹ میں چھاپے مارے۔

    ڈریپ ذرائع کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران مشتبہ میڈیسن سیمپلز کی بھاری مقدار برآمد کرلی گئی، ملزمان مشتبہ، سیمپل ادویات کی پیکنگ تبدیل کرکے فروخت کرتے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملزمان ادویات گارڈن ایسٹ، لالوکھیت کےعلاقے ، ڈاکخانہ لیاقت آباد اور میڈیسن مارکیٹ میں سپلائی کرتے تھے۔

    ڈریپ کا کہنا تھا کہ ملزمان کی نشاندہی پرلیاقت آباد میں دو مقامات پر بھی چھاپے مارے گئے اور اس دوران لیاقت آباد میں گھروں سے میڈیسن پیکنگ میٹریل کی بھاری مقدار برآمد ہوئی۔

    ڈریپ حکام نے برآمد شدہ سیمپلز ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں، گرفتار ملزمان کے خلاف ڈرگ ایکٹ کےتحت کارروائی ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق ڈرگ سیل لائسنس نہ ہونے پر کراچی میڈیسن مارکیٹ کی متعدد دکانیں سیل کردی گئیں ، ملزمان کراچی میڈیسن مارکیٹ میں ادویات کا غیر قانونی کاروبارکر رہے تھے۔

  • بڑی خبر: پاکستان کرونا ادویات برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا

    بڑی خبر: پاکستان کرونا ادویات برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا

    اسلام آباد: پاکستان کرونا ادویات برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کووِڈ 19 کی ادویات ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا، یہ انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے اجلاس میں سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر عاصم رؤف نے کیا۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستانی کمپنیاں 3 ارب روپے سے زائد مالیت کے مقامی سطح پر تیار کردہ ریمیڈیسیور انجکشنز برآمد کر چکی ہیں، اور پاکستانی فارما انڈسٹری کو بیرون ملک سے کرونا ادویات کے آرڈرز بدستور مل رہے ہیں۔

    سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس ڈاکٹر ہمایوں مہمند کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وفاقی سیکریٹری وزارت صحت، نائب صدر پاکستان فارمیسی کونسل، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم رؤف شریک ہوئے۔

    سینیٹ کمیٹی برائے صحت نے انسانی اعضا کی پیوندکاری کا ترمیمی بل 2021 منظور کر لیا، اجلاس میں فارما کمپنیوں کے حوالے سے مسائل پر بات کی گئی، سینیٹر محسن عزیز نے کہا بعض شہروں میں فارما کمپنیز صنعتی علاقے میں قائم ہیں، پشاور میں فارما کمپنیز ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہیں، اس لیے ڈریپ صنعتی ایریا میں قائم فارما کمپنیز کی جانچ کرے۔

    سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم رؤف نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا پاکستانی فارما کمپنیز عالمی معیار کے مطابق کام کر رہی ہیں، اور کرونا ادویات بھی برآمد کر رہی ہیں، پاکستان تین ارب مالیت کے ریمیڈیسیور انجکشن برآمد کر چکا ہے۔

    انھوں نے کہا  پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنیز ماحولیاتی آلودگی جانچنے والے جدید آلات کی حامل ہیں، فارما کمپنیز کی رسک بیس انسپکشن کے تحت جانچ ہوتی ہے اور ڈریپ ملک بھر میں اچانک انسپکشن کرتی ہے، ڈریپ کے 24 ڈرگ انسپکٹرز کو امریکی اور کینیڈین ماہرین نے خصوصی تربیت فراہم کی ہے، تاہم صنعتی ایریاز میں واقع فارما کمپنیز کی ازسرنو انسپیکشن ہوگی۔

    ڈاکٹر عاصم رؤف نے بتایا کہ خطے میں عالمی معیار کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبس پاکستان کی ہیں، پاکستان کی 3 ڈرگ لیب ڈبلیو ایچ او سے سند یافتہ ہیں، 2 مزید ڈرگ لیب ڈبلیو ایچ او سے سند حاصل کرنے جا رہی ہیں۔

    دریں اثنا، قائمہ کمیٹی برائے صحت نے ڈریپ کو صنعتی ایریا میں قائم فارما کمپنیز کے سرپرائز وزٹ کی سفارش کی۔

  • ڈریپ نے  دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    اسلام آباد : ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا اور کہا ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے دوا ساز اداروں اور ڈاکٹروں کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر عاصم روف نے ضابطہ اخلاق کے اجراء کی تصدیق کردی ہے۔

    سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم روف نے کہا کہ فارما کمپنیز، ڈاکٹرز کیلئے جاری کردہ ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ العمل ہو گا اور فارما کمپنیز، ڈاکٹرز ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

    سربراہ ڈریپ کا کہنا تھا کہ فارما کمپنیز ڈاکٹروں کے تعلقات پر مبنی ظابطہ اخلاق وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کیا ہے ، فارما کمپنیز کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنانا ہو گا۔

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا، ضابطہ اخلاق کےنوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ دوا ساز ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹروں کو ان کی اداروں کی جانب سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کے بغیر غیر ملکی سفر کے اخراجات نہ دیے جائیں جبکہ ڈاکٹروں کی تعلیمی اور سائنٹیفک کانفرنسوں کے لیے غیر ضروری رقوم نہ فراہم کی جائیں۔

    ضابطہ اخلاق کے مطابق دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو تفریحی دوروں کے اخراجات، مہنگی رہائش کے لیے رقوم فراہم کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سائنٹیفک اور تعلیمی کانفرنسوں کے لیے فراہم کی گئی رقوم کا حساب رکھا جائے، تمام طبی تعلیمی کانفرنسیں ملک کے اندر منعقد کی جائیں جبکہ طبی کانفرنسوں کے دوران تفریحی پروگرام، بے تحاشا مہنگے کھانے نہ مہیا کئے جائیں۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کے ذاتی تفریحی اور سفری اخراجات برداشت کرنے، ڈاکٹروں کو ہر طرح کے تحائف دینے اور ڈاکٹروں کے اہل خانہ لئے ہر طرح کی تفریحی سرگرمیاں منعقد کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دوا ساز کمپنیوں کو نئے رولز پر عمل کے لیے سینئر افسران مقرر کرنے سمیت اداروں کو ڈاکٹروں اور طبی تنظیموں پر اخراجات کی تفصیل ڈریپ کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • کورونا ادویات کی مہنگے داموں فروخت روکنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ

    کورونا ادویات کی مہنگے داموں فروخت روکنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ

    اسلام آباد : ڈریپ نے کوروناادویات کی مہنگے داموں فروخت روکنے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک میں کوروناادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کوروناادویات کی مہنگےداموں فروخت روکنےکیلئےسخت اقدامات کرتے ہوئے ملک کی ادویات مارکیٹس کی سرویلنس کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سلسلے میں ڈریپ نے آزادکشمیر،گلگت بلتستان،چاروں صوبائی دفاترکوہنگامی مراسلہ جاری کیا ہے ، سربراہ ڈریپ ڈاکٹرعاصم رؤف کی ہدایت پرصوبائی دفاترکومراسلہ ارسال کیا گیا۔

    مراسلے میں سی ای اوڈریپ کی ملک میں کورونا ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ادویات کی دستیابی کیلئےادویات مارکیٹ کی سرویلنس کی جائے اور کوروناادویات کی مہنگی فروخت روکنے کیلئے سخت اقدامات کیےجائیں ۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کوروناادویات کی دستیابی ہرصورت یقینی بنائی جائے اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانےکیلئے مارکیٹ مانیٹرنگ کی جائے۔

    مراسلے کے مطابق ڈریپ کی ویب سائٹ پرکوروناادویات کی پرائس لسٹ موجودہے، حکومت نےکوروناادویات کی زیادہ سےزیادہ قیمت کاتعین کررکھاہے، ڈریپ افسران کوروناادویات کی مقررہ قیمتوں پردستیابی یقینی بنائیں۔

    کوروناادویات کی مقررہ سےزائدقیمت پرفروخت خلاف قانون ہے، ڈریپ افسران زائدقیمت پرفروخت کی شکایات پرفوری کارروائی کریں، ڈریپ افسران قانون شکن عناصرکےخلاف سخت کارروائی کریں۔

  • روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    روسی ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ کیوں مقرر کی گئی؟ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزارت قومی صحت کے نام دوسرا مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت قومی صحت کو دوسرا مراسلہ لکھ بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نجی سیکٹر کے لیے روسی کرونا ویکسین کی قیمت کے تعین پر سوالات اٹھائے گئے تھے، لیکن وزارت صحت نے اس معاملے پر تاحال وضاحت نہیں دی۔

    بین الاقوامی ادارے نے مراسلے میں کہا ہے کہ ڈریپ نجی سیکٹر کے لیے ویکسین قیمت کے تعین پر سچ نہیں بول رہا، ڈریپ نے کرونا ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی ہے، جس پر شکایات موصول ہو رہی ہیں، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی کے لیے کام کر رہی ہے۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے وزارت صحت کو لکھے گئے خط کے ساتھ بھارتی اخبار کا بھی حوالہ دیا ہے۔ ادارے نے جو پہلا مراسلہ بھیجا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) کی جانب سے اسپوتنک V ویکسین کی منظوری پر سوالات پیدا ہوئے ہیں، ٍحکومت نے ابتدائی طور پر بغیر قیمت تعین ویکسین درآمد کی اجازت دے دی تھی۔

    وفاقی کابینہ نے 2 کرونا ویکسینز کی قیمت فروخت کی منظوری دے دی

    مراسلے کے متن میں کہا گیا تھا کہ روس نے 21 جنوری کو ویکسین کی فی ڈوز قیمت 10 ڈالر سے کم مقرر کی تھی، جب کہ ڈریپ نے 22 جنوری کو روسی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ بھارتی حکومت نے روسی ویکسین کی فی خوراک قیمت 734 روپے مقرر کی ہے، لیکن ڈریپ نے قیمت کے تعین سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم ہی نہیں کی، اس فیصلے سے قبل ویکسین کی عالمی قیمت معلوم کرنا ڈریپ کی ذمہ داری تھی، ڈریپ کو پڑوسی ممالک میں روسی ویکسین کی قیمت معلوم کرنا چاہیے تھی۔

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ ڈریپ نے روسی ویکسین کی قیمت کے تعین میں ذمہ داری سے انحراف کیا، ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ہارڈ شپ کیسز کی واضح تعریف موجود ہے، ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے روسی ویکسین کی قیمت زیادہ مقرر کی ہے۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کی فی ڈوز قیمت 1925 روپے ہونی چاہیے، اور 2 ڈوزز 3850 روپے ہونی چاہیے، لیکن ڈریپ نے نجی سیکٹر کے لیے ویکسین کی قیمت 119 گنا زیادہ مقرر کی۔

    واضح رہے کہ ڈریپ نے روسی ویکسین اسپوتنک V کی 2 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 8 ہزار 449 روپے، جب کہ 4 خوراک پر مشتمل پیک کی قیمت 16 ہزار 560 روپے مقرر کی ہے، وفاقی کابینہ نے بھی 21 مارچ کو ان قیمتوں کی منظوری دے دی تھی۔

  • سائینو فارم ویکسین 60 سال سے زائدعمر کے افراد کو دی جاسکے گی، نوٹیفکیشن جاری

    سائینو فارم ویکسین 60 سال سے زائدعمر کے افراد کو دی جاسکے گی، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 60 سال سے زائد عمر کے طبی عملے کو سائینو فارم ویکسین لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے چینی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ سائینو فارم ویکسین 60 سال سے زائدعمر کے افراد کو دی جاسکے گی، 60سال سے زائدعمر کے رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرز چینی ویکسین لگا سکتے ہیں۔

    بعد ازاں ڈریپ نے 60 سال سے زائد عمر کے طبی عملے کو ویکسین لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا کہ 60 سال سے زائد عمر ڈاکٹر اور طبی عملے کو آج سے چینی ویکسین لگائی جائے۔

    خیال رہے ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے چینی اور روسی ویکسنز کو ایسے افراد کیلئے موزوں قرار دیا تھا تاہم 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن چند روز میں شروع ہوگی۔

    یاد رہے پاکستانی حفاظتی ٹیکہ جات کے حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی ویکسین سائنو فارم 60 سال سے زائد العمر افراد کو نہیں لگائی جاسکتی، 60 سال سے زائد العمر افراد کو ایسٹرا زینیکا ویکسین کا انتظار کرنا ہوگا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ 30جون سے پہلے کوروناویکسین کی 17ملین ڈوزز پاکستان آجائیں گی، پہلی سہ ماہی میں کوروناکی 7ملین ویکسین اور دوسری سہ ماہی میں کوروناکی 10ملین ویکسین پاکستان آئیں گی۔

  • پاکستان نے چین کی کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی

    پاکستان نے چین کی کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: پاکستان نے چین کی کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستانی ادارے ڈریپ نے چینی کمپنی سائینو فارم کی کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی ویکسین کے استعمال کی اجازت ڈریپ رجسٹریشن بورڈ نے دی ہے، سائینو فارم نے بذریعہ این آئی ایچ اجازت کے لیے درخواست دی تھی، جس پر ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کا اجلاس 14 سے 18 جنوری تک جاری رہا۔

    اجازت ملنے کے بعد اب چینی کرونا ویکسین پاکستان میں استعمال ہو سکے گی، سائینو فارم نے کرونا ویکسین چینی حکومت کے اشتراک سے تیار کی ہے، اور یہ چینی نیشنل میڈیکل پراڈکٹس ایڈمنسٹریشن سے رجسٹرڈ ہے۔

    سائینو فارم کی کرونا ویکسین کی کامیابی کا مجموعی تناسب 79 فی صد ہے، پاکستان نے پہلے فیز کے لیے کرونا ویکسین سائینو فارم سے لینے کا اعلان کیا تھا، پاکستان سائینو فارم سے کرونا ویکسین کی 12 لاکھ ڈوز خریدے گا۔

  • خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    خوش خبری، ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت میں نمایاں کمی کا فیصلہ کر لیا۔

    وزارت صحت کے ذرایع کے مطابق وزارت کی جانب سے انجکشن سستا کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی گئی، وفاقی کابینہ ریمڈیسیور انجکشن سستا کرنے کی باضابطہ منظوری دے گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے ریمڈیسیور کی قیمت میں 38 فی صد کمی کی سفارش کی ہے، جو کہ 3564 روپے بنیں گے، سفارش میں کہا گیا ہے کہ ریمڈیسیور 100 ایم جی انجکشن کی قیمت 5680 مقرر کی جائے۔

    ڈریپ سمری کے مطابق کابینہ نے 16 جون کو ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 10873 مقرر کی تھی،، لیکن عالمی سطح پر اس کی قیمت میں بتدریج کمی آئی ہے، جس پر ڈریپ نے 17 اگست کو انجکشن کی قیمت 10873 سے کم کر کے 9244 کر دی تھی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ریمڈیسیور انجکشن کی قیمت 50 سے 35 ڈالر پر آ چکی ہے، اس لیے حکومت ریمڈیسیور کی قیمت کم کرے۔

    کرونا کے علاج کے لیے دوائیوں کی فہرست سے اہم دوا خارج

    واضح رہے کہ ڈریپ پالیسی بورڈ نے یہ سفارش 9 نومبر کو کی ہے، بتایا جاتا ہے کہ ریمڈیسیور انجکشن کرونا کے زیر علاج مریضوں کو لگایا جاتا ہے، تاہم عالمی ادارہ صحت نے اسے کرونا کی دوائیوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔

    ڈبلیو ایچ او متنبہ کر چکی ہے کہ ریمڈیسیور کو کرونا کے مریضوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، خواہ وہ کتنے ہی بیمار کیوں نہ ہوں، کیوں کہ کرونا کے مریضوں میں اس کی افادیت کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ایک سفارش بھی برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے، جو ایک جائزے پر مشتمل تھی، گائیڈ لائن ڈیویلپمنٹ گروپ پینل کا کہنا تھا مریضوں کے لیے اموات کی شرح یا دیگر اہم نتائج پر ریمڈیسیور کا کوئی مفید اثر نہیں دیکھا گیا۔

    اس سے قبل امریکا میں یہ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ دوا کو وِڈ 19 کے کچھ مریضوں میں صحت یابی کا وقت کم کر سکتی ہے۔

  • پاکستان میں  وینٹی لیٹرز کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی تیاری کے حوالے سے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے وینٹی لیٹرز کی تیاری کیلئے دوسری کمپنی کے ڈیزائن کی منظوری دے  دی، فواد چوہدری نے ایلسنز وینٹ کو مبارکباد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے دوسری کمپنی کو وینٹیلیٹروں کی تیاری کے لئے منظوری دے دی ہے ، کراچی کی کمپنی ایلسنز وینٹ کے ڈیزائن کو وینٹی لیٹرز کی صنعتی بنیادوں پر پیداوار کے لیے منظور کیا گیا ہے، اگر ایک اور پیداواری لائن منظور ہوئی تو پاکستان وینٹی لیٹرز برآمد کرنے کی اجازت دے دے گا، آلسنز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    خیال رہے پاکستان میں جدید طرز کے مقامی وینٹی لیٹرز کی تیاری میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور این آر ٹی سی نے زبردست کارنامہ انجام دیا اور پہلی بار ” میڈ ان پاکستان” وینٹی لیٹرز تیار کئے۔

    این آر ٹی سی پاکستان کا پہلا اداراہ ہے، جو مقامی سطح پر وینٹی لیٹرز بنا رہا ہے، یہ وینٹی لیٹرز آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیے جا سکتے ہیں اور انھیں سیف ایونٹ ایس پی 100 (Safevent SP 100) کا نام دیا گیا ہے، اس پیداواری یونٹ میں ہر ماہ ڈھائی سو سے 300 تک وینٹی لیٹرز تیار کرنے کی صلاحیت ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے این آر ٹی سی کی جانب سے وینٹی لیٹر کی تیاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک اہم کامیابی ہے، حکومت نوجوانوں کی صلاحیتوں کوبروئے کارلانے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کرے گی۔

    یاد رہے کورونا کے دوران پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی کمی کے باعث امریکی حکومت نے پاکستان کو مجموعی طور پر 200 وینٹی لیٹرز عطیہ کیے ہیں۔

  • ڈریپ نے ڈاکٹرز کو نسخے پر ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا

    ڈریپ نے ڈاکٹرز کو نسخے پر ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا

    لاہور: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈاکٹرز کو نسخہ میں ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا اور کہا عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی روشنی میں ہربل اور آلٹرنیٹیو ادویات کو نسخہ پر نہیں لکھا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈاکٹرز کو نسخہ پر ہربل اور متبادل ادویات لکھنے سے روک دیا اور پاکستان بھر کے ڈاکٹرز کو نیوٹراسیوٹیکل، ہربل، کاسمیٹکس اور الٹر نیٹیو ادویات پر پابندی کا مراسلہ جا ری کر دیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہر بل اور متبادل ادویات جنرل پروڈکٹ ہیں، جو نسخہ پر نہیں لکھی جا سکتی، ڈاکٹرز ہربل اور آلٹرنیٹیو ادویات کو رجسٹرڈ نسخہ پر لکھتے ہیں جس کی وجہ مریض خریدنے پر مجبور ہیں۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے قوانین کی روشنی میں ہربل اور متبادل ادویات کو نسخہ پر نہیں لکھا جا سکتا ہے۔

    دوسری جانب صدر پاکستان ڈرگ لائر فورم نور مہر کا کہنا ہے کہ ڈریپ کا خط کہ ڈاکٹر نسخہ میں او ٹی سی پر پابندی بلکل غیر قانونی ایڈوائزری ہیں، ڈاکٹر PMDC کے ماتحت ہیں، نہ کہ ڈریپ کے، ڈریپ کا موجودہ خط ڈریپ ایکٹ 2012 کے منافی ہے۔