Tag: ڈزنی

  • ڈزنی کمپنی کا اعلان، ہزاروں ملازمین پریشان

    ڈزنی کمپنی کا اعلان، ہزاروں ملازمین پریشان

    کیلیفورنیا: معروف انٹرٹینمنٹ کمپنی ڈزنی نے عالمی اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بڑا اقدام اٹھالیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈزنی نے سات ہزار ملازمتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ اقدام ڈزنی اسٹریمنگ سروس کو منافع بخش بنانے اور بھاری رقم بچانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کی جانب سے یہ فیصلہ گزشتہ سال کے آخری تین مہینوں میں ہونے والی مالی رپورٹ کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے، ان برطرفیوں سے دنیا بھر میں ڈزنی کی ورک فورس کا حجم 3.6 فیصد کم ہوگا۔

    ڈزنی کے سی ای او باب ایگر کا کہنا ہے کہ ہم کمپنی میں تخلیقی صلاحیت کو نکھارنے کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم پرعزم ہے کہ اپنے ارادوں میں کامیاب ہوں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اخراجات کم کرنا ہمارے کاروبار کے لیے پائیدار ترقی اور منافع کا باعث بنے گا، ہمارے لیے بہتر ہے کہ ہم مستقبل کے خلل اور عالمی اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے سکیں اور شیئر ہولڈرز کے لیے ساز گار ماحول پیدا کریں۔

    واضح رہے کہ کمپنی کی جانب سے یہ اقدام اس لئے اٹھائے گئے ہیں کہ دو ہزار انیس میں ڈزنی ویڈیو اسٹریمنگ سروس کے متعارف ہونے کے بعد اس کے سبسکرائبر میں کمی واقع ہوچکی ہے۔

  • بلیک وڈو عدالت پہنچ گئیں

    بلیک وڈو عدالت پہنچ گئیں

    معروف ہالی ووڈ اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن نے اپنی فلم بلیک وڈو کے سینما گھروں میں ریلیز نہ کیے جانے پر عدالت میں مقدمہ دائر کردیا، فلم کی ریلیز نہ کرنے سے اداکارہ کو خاصا مالی نقصان پہنچا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن اپنی فلم بلیک وڈو کی سینما گھروں میں خصوصی ریلیز نہ ہونے پر کافی نالاں ہیں۔

    فلم بلیک وڈو کی سینما گھروں میں نمائش کے ساتھ ہی فلم کی اسٹریمنگ سروس ڈزنی پلس پر بھی ریلیز کرنے پر مایوس ہونے والی اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن نے ڈزنی کمپنی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مس جوہانسن نے ڈزنی اور مارول کو ہر موقع فراہم کیا کہ وہ اپنی اس غلطی کو درست کریں اور مارول اسٹوڈیوز اپنے کیے گئے وعدے پر عمل کرے۔

    مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈزنی نے جان بوجھ کر بغیر کسی جواز کے مارول سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی تا کہ مس جوہانسن کو مارول کے ساتھ اس ڈیل کا پورا فائدہ اٹھانے سے روکا جا سکے۔

    فلم بلیک وڈو میں اداکاری کے علاوہ، اسکارلٹ جوہانسن اپنے ایوینجرز کے کردار کی پہلی سولو فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر بھی ہیں۔ اداکارہ نے لاس اینجلس کاؤنٹی سپیریئر کورٹ میں جمع کروائی گئی شکایت میں معاشی نقصانات کو پورا کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    اداکارہ کی جانب سے دائر مقدمہ کے مطابق مارول اسٹوڈیوز اور اسکارلیٹ جوہانسن کے مابین اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ وہ قانونی چارہ جوئی کے مطابق فلم بلیک وڈو کے لیے معاوضہ وصول کریں گی۔

    اداکارہ نے اپنے مالی مفادات کی حفاظت کے لیے مارول اسٹوڈیوز سے یہ معاہدہ کیا تھا کہ فلم خصوصی طور پر سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔

    اداکارہ کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ مارول اسٹوڈیوز کے معاہدے سے بخوبی واقف ہونے کے باوجود بھی کمپنی والٹ ڈزنی نے اسٹریمنگ سروس ڈزنی پلس پر فلم کو ریلیز کیا ہے۔ شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمپنی ناظرین کو اس کی اسٹریمنگ سروس کی طرف راغب کرنا چاہتی ہے جہاں سے آمدنی صرف اس کمپنی کو ہی ملے گی۔

  • ڈزنی شہزادیاں خوبصورت فن پاروں میں تبدیل

    ڈزنی شہزادیاں خوبصورت فن پاروں میں تبدیل

    ڈزنی شہزادیوں کی کارٹونز سب ہی شوق سے دیکھتے ہیں خصوصاً بچے ان سے بہت متاثر ہوتے ہیں اور ان ہی کے جیسا بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک امریکی فنکارہ نے اپنے پسندیدہ ڈزنی کرداروں کو خوبصورت آئل پینٹنگز میں تبدیل کردیا جو نہایت دیدہ زیب معلوم ہو رہے ہیں۔

    ہیتر ٹائرر نامی یہ فنکارہ کہتی ہے کہ ڈزنی کے کرداروں کو بہت سے دیگر فنکاروں نے بھی اپنے انداز میں پیش کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ہیری پوٹر کو اس انداز میں آپ نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا

    وہ کہتی ہیں کہ وہ ان فنکاروں یا خود ڈزنی سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتیں بلکہ پہلے سے بنے ہوئے ان خوبصورت کرداروں کو مزید نئے مطالب کے ساتھ پیش کرنا چاہتی ہیں۔

    اب یہ فنکارہ اپنی اس کوشش میں کتنی کامیاب رہیں، یہ ان کی تخلیق کردہ تصاویر دیکھ کر ہی معلوم ہوسکتا ہے۔

    مولان

    بریو کی میریڈا

    فروزن کی ایلسا اور انا

    بیوٹی اینڈ بیسٹ کی بیلے

    ریپونزل

    سنڈریلا

    کیسی لگیں آپ کو یہ تصاویر؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • ڈزنی فلموں کے دیوانوں کے لیے خوشخبری

    ڈزنی فلموں کے دیوانوں کے لیے خوشخبری

    اگر آپ ڈزنی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہیں تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ ڈزنی اپنا آئن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم بنانے جارہا ہے جس کے ذریعے آپ ڈزنی کی تمام فلموں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

    ابھی تک ڈزنی کی کچھ موویز امریکن آن لائن ویڈیو پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر دستیاب تھیں تاہم اب ڈزنی نے وہاں سے اپنی فلمیں ہٹانے اور اپنا ذاتی پلیٹ فارم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈزنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بوب آئیگر کا کہنا ہے کہ ان کے نیٹ فلکس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں تاہم وہ تجرباتی طور پر اس اقدام پر عمل کرنا چاہ رہے ہیں۔

    حالیہ فیصلے کے بعد ڈزنی کے ساتھ پکسر کی فلمیں بھی نیٹ فلکس سے ہٹا دی جائیں گی۔

    ڈزنی کی آن لائن اسٹریمنگ سروس کا آغاز سنہ 2019 سے ہوگا۔ اس سے قبل 2018 کے آخر تک نیٹ فلکس پر ان کی فلمیں موجود رہیں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈزنی شہزادیاں صنفی تفریق کو فروغ دینے کا باعث

    ڈزنی شہزادیاں صنفی تفریق کو فروغ دینے کا باعث

    واشنگٹن: امریکی ریاست اوٹاہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈزنی کی کارٹون کریکٹرز والی شہزادیاں بچوں میں صنفی تفریق کے حوالے سے مخصوص تصورات پیدا کر رہی ہیں جنیں آج کے دور میں دقیانوسی کہا جاسکتا ہے۔

    یہ تحقیق ایک آن لائن جریدے ’چائلڈ ڈویلپمنٹ‘ میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں گھریلو زندگی کے متعلق معلومات کے پروفیسرز نے حصہ لیا۔

    d1

    تحقیق سے پتہ چلا کہ ڈزنی شہزادیوں کی کارٹون دیکھنے والے یا ان کی گڑیوں سے کھیلنے والوں بچوں میں مخصوص تصورات جگہ بنالیتے ہیں جو آگے چل کر ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مثال کے طور پر جب لڑکے ان گڑیوں سے کھیلتے یا ان کے کارٹون دیکھتے ہیں تو ان کا اس بات پر راسخ یقین ہوجاتا ہے کہ کھانے پینے کے برتن، اور گڑیاں وغیرہ صرف لڑکیوں سے تعلق رکھتی ہیں۔

    d3

    جبکہ لڑکیوں میں اعتماد کی کمی ہوجاتی ہے اور وہ خود بخود ہی یہ ماننے لگتی ہیں کہ وہ کچھ نہیں کر سکتیں، سائنس یا میتھ نہیں پڑھ سکتیں، یا لڑکوں کی طرح نئے تجربات نہیں کر سکتیں۔

    ماہرین نے کم عمری میں ہی پیدا ہوجانے والے ان تصورات کو خطرناک قرار دیا۔

    d4

    اوٹاہ کی بریگھم ینگ یونیورسٹی کی پروفیسر سارہ کوئین نے اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا، ’آج کے دور میں جبکہ خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور خواتین کے حقوق کے لیے ہم مردوں کو ان کے تصورات بدلنے پر زور دے رہے ہیں، یہ کارٹون کریکٹرز ایک خطرناک رخ کی نشاندہی کر رہے ہیں‘۔

    d5

    انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے تصورات مستقبل میں خواتین کی خود مختاری کے لیے مشکلات پید اکرسکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف خواتین متاثر ہوں گی بلکہ وہ مرد بھی متاثر ہوں گے جو ایسے تصورات رکھتے ہیں، کیونکہ یہ خیالات ان کی سوچ کو محدود کردیں گے اور ان کی اپنی ترقی کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوں گے۔

    d2

    پروفیسر سارہ کے مطابق لڑکیاں بچپن میں ان کرداروں کو اپنا رول ماڈل ماننے لگتی ہیں اور یہ آگے چل کر ان کی ترقی و خود مختاری کو نقصان پہنچائے گا۔