Tag: ڈسکہ انتخاب

  • جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا: شیخ رشید

    جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا: شیخ رشید

    کراچی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈسکہ میں پہلے اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی نہیں دیکھی، جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے، وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، شیخ رشید نے کہا گزشتہ کئی ماہ سے این اے 75 ڈسکہ نہایت اہمیت اختیار کر گیا ہے، 2 افراد کی شہادت کے بعد اس حلقے کو بہت اہمیت ملی، ڈسکہ میں اتنی بڑی تعداد میں سیکیورٹی نہیں دیکھی، یہ واحد حلقہ ہے جہاں اتنی تعداد میں سیکیورٹی اہل کار تعینات ہوئے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا الیکشن پُر امن ہو یہ میرے لیے بہت بڑی خبر ہے، دونوں پارٹیاں کہہ رہی ہیں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی جو اچھی بات ہے، معاملہ سپریم کورٹ جانے کے بعد پُر امن انتخابات خوش آئند ہیں۔

    انھوں نے کہا ٹرن آؤٹ کم ہے تو اس میں کئی وجوہ ہو سکتی ہیں، جس نے ووٹ کاسٹ کرنا ہوتا ہے وہ کرونا کو بھی اہمیت نہیں دیتا، میں اس وقت کراچی میں موجود ہوں اور کوئی شخص ماسک پہنا نظر ہی نہیں آ رہا، خاموش ووٹر بہت بڑے فیصلے خاموشی سے کر جاتے ہیں، بڑی بات ہے کہ جو لوگ شہید ہوئے ان کے رشتے داروں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

    جعلی ووٹس سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا ووٹر چار جگہوں سے ہو کر ووٹ کاسٹ کرتا ہے تو وہ جعلی کیسے ہو سکتا ہے، دس بیس جعلی ووٹوں سے الیکشن کو کوئی فرق نہیں پڑتا، نوشین افتخار نے جعلی ووٹوں کا کہا ہے تو معلوم نہیں یہ کیسے کاسٹ ہو جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ این اے 75 ڈسکہ میں پولنگ کا عمل پورا ہو چکا ہے اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے، اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے سب سے پہلے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ عوام تک پہنچایا۔

  • الیکشن کمیشن کھویا ہوا وقار بحال کرنا چاہتا ہے تو دلیرانہ فیصلہ کرنا پڑے گا: مریم نواز

    الیکشن کمیشن کھویا ہوا وقار بحال کرنا چاہتا ہے تو دلیرانہ فیصلہ کرنا پڑے گا: مریم نواز

    وزیر آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ 22 کروڑ عوام ووٹ کی عزت کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں، الیکشن کمیشن کھویا ہوا وقار بحال کرنا چاہتا ہے تو دلیرانہ فیصلہ کرنا پڑے گا۔

    وزیر آباد میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے ڈسکہ انتخاب میں دھاندلی کے سلسلے میں دلیرانہ فیصلے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اب ووٹ چوروں کو سامنے لانا پڑے گا، الیکشن کمیشن کو اپنے وقار کی بحالی کے لیے دلیرانہ فیصلہ کرنا پڑے گا۔

    مریم نواز نے کہا ایک حلقے کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کے لیے ایجنسیوں، انتظامیہ، پولیس فورس، وزرا، اور مشیروں نے پورا زور لگا لیا، ہمارے پاس پوری معلومات ہیں، یہ خود بتا دیں ورنہ ہم نام بتا دیں گے، ان سے پوچھا جائے ووٹ کیوں دیں کیا آٹا،چینی، گیس، بجلی سستی ہوگئی ہے؟ کیا کوئی بھی کام اس حکومت کا ٹھیک ہے؟ جب عوام بد دعائیں دے رہی ہو تو ایسے میں کون ووٹ دے گا۔

    انھوں نے کہا یہ اتنے نااہل ہیں کہ دھاندلی بھی ٹھیک طرح نہیں کر سکے، اور اپنے پیچھے ثبوتوں کے انبار چھوڑ گئے، دھاندلی میں آئی بی اور ایجنسیوں کے لوگ ملوث تھے، خود اعتراف کر لیں ورنہ بے نقاب کر دوں گی۔

    مریم نواز نے خطاب میں کہا ن لیگ نے پورے ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا ہے، عمران خان سیانا بن کر کہتے ہیں کوئی بات نہیں 20 پر دوبارہ پولنگ کرالو، کیا ڈسکہ وزیر آباد کے عوام اور ن لیگ کو پاگل سمجھ رکھا ہے، اب الیکشن ہوگا تو پورے حلقے میں دوبارہ ہوگا، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے اب صرف چوری نہیں پکڑنی، ذوالفقار ورک نے حلف سے غداری کی ان کو سزائیں دی جائیں، ایسی سزا دی جائے تاکہ ووٹ چور کبھی بھی عوام کے ووٹ پر ڈاکا نہ ڈال سکے۔

    انھوں نے کہا آئینی ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، سپریم کورٹ پارٹی نہ بنے، اس سے عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو سہارا ملے گا، حکومت کو ریلیف دیا گیا تو متعصبانہ فیصلہ سمجھیں گے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا مریم کے پاپا روزگار تو بعد میں لائیں گے پہلے ووٹ چوروں کو رلائیں گے، یہ نیا پاکستان نہیں بن رہا بلکہ پرانا پاکستان واپس آ رہا ہے، جن پولنگ اسٹیشنز پر عینک ٹوٹی، جہاں دھند بڑی تھی ان کا نتیجہ اچانک آسمان پر پہنچ گیا، جہاں 35 فی صد ٹرن آؤٹ تھا وہاں اچانک 80 فی صد پر پہنچ گیا، بڑی ایڈوانس ہے پی ٹی آئی پوری رات لائنوں میں لگ کر ووٹ ڈالتے رہے۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ شیر کی طرح لڑنے پر ن لیگ کی شیرنیوں کو بھی مبارک باد دینا چاہتی ہوں، شیر کے ساتھ اب چھوٹی سی شیرنی بھی آنی چاہیے، مسلم لیگ ن اب شیرنیوں کی جماعت ہے، پوری انتظامیہ اور جعلی حکومت کو دو شیرنیوں نے دن میں تارے دکھا دیے۔