Tag: ڈسکہ ضمنی انتخاب

  • ڈسکہ ضمنی انتخاب میں  بے قاعدگیاں ،   ملوث 60 افسران  کے گرد گھیرا تنگ

    ڈسکہ ضمنی انتخاب میں بے قاعدگیاں ، ملوث 60 افسران کے گرد گھیرا تنگ

    ڈسکہ : الیکشن کمیشن نے این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں بے قاعدگیوں پر سابق ڈپٹی کمشنر اور سابق ڈی پی اوسمیت 60افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے این اے75 کے ضمنی انتخاب میں بےقاعدگیوں پر ایکشن لیتے ہوئے سابق ڈپٹی کمشنر اور سابق ڈی پی اوسمیت 60افسران کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا جبکہ سابق اسسٹنٹ کمشنر،سابق ڈی ایس پی اور ڈپٹی ڈائریکٹرکالجز بھی شامل ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت جاری کردیں ، جس میں کہا کہ کارروائی پیڈاایکٹ2006 کے تحت کی جائے۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ تمام ملوث افراد کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جائے گی، الیکشن کمیشن نے متعلقہ شعبہ جات سے فوجداری شکایات کا ڈرافٹ مانگ لیا، محکمانہ کارروائی کے لیے انکوائری کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے بھی سفارشات طلب کر لیں۔

    اس سے قبل این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں بے ضابطگیوں کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب عابد حسین کو آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) اور صوبائی الیکشن کمیشن پنجاب میں ڈپٹی ڈائریکٹر اطہر عباسی کو او ایس ڈی بنائے جائے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔

    دونوں افسران ڈسکہ انکوائری رپورٹ میں انتظامی کوتاہی کے مرتکب قرار پائے تھے۔

  • ڈسکہ ضمنی انتخاب: مقتول ذیشان کے والد کا دوسرے شخص کے قتل سے متعلق انکشاف

    ڈسکہ ضمنی انتخاب: مقتول ذیشان کے والد کا دوسرے شخص کے قتل سے متعلق انکشاف

    سیالکوٹ: ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان ذیشان کے والد نے اعتراف کر لیا ہے کہ دوسرے شخص کو ان کے بھائی نے گولی ماری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 میں ضمنی انتخاب کے دوران دو دن قبل فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں ایک ذیشان نامی نوجوان سمیت ایک اور شخص جاں بحق ہوا تھا۔

    آج ڈسکہ میں مقتول ذیشان کے گھر کے باہر مریم نواز کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا جلسہ منعقد ہوا، جس میں مریم نواز کے ساتھ کھڑے مقتول ذیشان کے والد نے اعتراف کیا کہ ان کے بھائی نے ذیشان کے قاتل کو نشانہ بنایا۔

    ذیشان کے والد نے کہا کہ ان کا چھوٹا بھائی پولنگ ایجنٹ تھا، مخالفین اسے پیٹ رہے تھے، جب کہ اس دوران پولنگ اسٹیشن میں میرا بیٹا ووٹ ڈال رہا تھا، لوگوں نے اسے بتایا کہ آپ کے چچا کو مار رہے ہیں، تو میرا بیٹا وہاں پہنچ گیا، جس پر مخالفین نے اس پر گولی چلا دی، میرے بھائی کے پاس گاڑی میں پستول تھی، یہ دیکھ کر اس نے فائرنگ کرنے والے لڑکے کو بھی مار دیا۔

    ڈسکہ ملا تو بکسا گم، بکسا ملا تو ڈسکہ گم، مریم نواز کا جلسے میں دل چسپ انداز

    ذیشان کے والد نے کہا میرا بیٹا قتل ہوگیا، کوئی بات نہیں، دیگر 6 بیٹے بھی ن لیگ پر قربان ہیں، میرے بیٹے کو میرے سامنے قتل کیا گیا ہے، ایک بیٹا مر گیا اور دوسرا اندر ہے، اس سے ملنے نہیں دیا جا رہا، سمجھ نہیں آ رہی ن لیگ کو ووٹ ڈالنے پر اتنی بڑی سزا دی جا رہی ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ صرف ایک سیٹ کی خاطر 2 جانیں لے لی گئیں، جانی نقصان کا اندازہ ہوتا تو یہ سیٹ ویسے ہی دے دیتی، مجھے بتایاگیا اس بچے کی جان ووٹ پر پہرہ دیتے ہوئے گئی، ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے سے روکنے پر ان کے بیٹے کو گولیاں ماری گئیں۔

    ڈسکہ فائرنگ کس کے ایما پر ہوئی؟ پی ٹی آئی رہنما کا بڑا انکشاف

    مریم نواز نے ذیشان کے والد سے متعلق کہا ان کے بچے کی جان گئی اور ایف آئی آر ان کے اپنے بھائی پر درج کی جا رہی ہے، ایک اور بیٹا انھوں نے گرفتار کر کے رکھا ہوا ہے اس سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔