Tag: ڈسکہ

  • ڈسکہ ملا تو بکسا گم، بکسا ملا تو ڈسکہ گم، مریم نواز کا جلسے میں دل چسپ انداز

    ڈسکہ ملا تو بکسا گم، بکسا ملا تو ڈسکہ گم، مریم نواز کا جلسے میں دل چسپ انداز

    سیالکوٹ: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز بھی وائرل وڈیو کے رنگ میں رنگ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کارکنوں کی ہلاکت پر تعزیت کے لیے ڈسکہ جانے والی مریم نواز نے تقریر کے دوران میمز پیش کر دیا، انھوں نے وائرل ویڈیو کا جملہ دہرایا ’یہ ڈسکہ ہے یہاں دھند ہے اور عمران خان ووٹ چوری کرتے پکڑا گیا ہے۔‘

    مریم نواز نے ڈسکہ جلسے میں پاوری اسٹائل اپناتے ہوئے کہا دھند میں یہ کون سی مخلوق، کس کے جنات اور کون سے مؤکلات تھے جنھوں نے 20 پولنگ اسٹیشنز پر 90 فی صد ووٹ ڈال دیے، ان ووٹ چوروں کو اب دفن کرنے کی باری آ گئی ہے۔

    مریم نواز نے کہا ڈسکہ میں تحریک انصاف کا امیدوار اپنے ہی گاؤں سے 300 ووٹوں سے ہار گیا، ڈسکہ کے پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کے عمل میں تاخیر کی کوشش کی گئی، 3،3گھنٹے پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند رکھے گئے، فائرنگ کے بعد بھی ن لیگ کے شیروں نے خوف کا شکار ہونے سے انکار کر دیا۔

    انھوں نے کہا 14گھنٹے بعد اٹھائے گئے تمام پریزائیڈنگ افسران منہ اٹھائےالیکشن کمیشن دفتر پہنچے، ان افسران سے پوچھا گیا 14گھنٹے کہاں تھے تو کوئی جواب نہیں ملا، وہ ویڈیو بھی میں نے ریلیز کی، نوشین صبح ساڑھے 6 بجے وہاں پہرا دے رہی تھی، ترجمانوں کی جھوٹی فوج کو سمجھ نہیں آ رہا کہ جھوٹ کا دفاع کیسے کریں، انھوں نے بہانہ بنانا شروع کیا کہ دھند بہت تھی۔

    مریم نواز نے کہا دھند انھی 20 پولنگ اسٹیشن پر تھی جہاں افسران اغوا ہوئے، دھند بھی بہت چالاک ہے، دیکھ کر آتی ہے کہ کہاں آنا ہے، دھند بہت تھی پتا نہیں چلا کہ ڈسکہ کہاں ہے اور بکسا کہاں ہے، ڈسکہ ملا تو بکسا گم، بکسا ملا تو ڈسکہ گم۔

    انھوں نے مزید کہا پتا چلا دھند میں الیکشن کمیشن کے 20 آفیسرز بھی گم، ایسی دھند تھی کہ ڈی سی او، آر پی او، پولیس، آئی جی بھی گم، ایسی دھند تھی چیف سیکریٹری، چیف منسٹر، حکومت بھی گم اور ابھی تک گم ہے، ڈسکہ مریخ یا چاند یا پھر خلا میں تو نہیں ہے نا۔

    مریم نواز نے جلسے میں ’میرے ووٹ پر ڈاکہ نا منظور‘ کا نعرہ بھی لگوایا، اور کہا کہ ڈسکہ کے پورے حلقے میں ری الیکشن ہونا چاہیے، اور ری الیکشن تب تک نہیں مانیں گے جب تک تسلی نہیں ہو جاتی۔

  • الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز والے بیگ کی ویڈیوز کا نوٹس لے لیا

    الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز والے بیگ کی ویڈیوز کا نوٹس لے لیا

    ڈسکہ: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی پی51 وزیر آباد میں بیلٹ پیپرز والے بیگ کی ویڈیوز کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی پی51 وزیر آباد میں بیلٹ پیپرز والے بیگ کی ویڈیوز کے حوالے سے ریٹرننگ افسر کو فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    الیکشن کمیشن نے آر او کو ہدایت کی ہے کہ قانون کے مطابق واقعے پر ایکشن لیا جائے، آر او بیلٹ پیپرز والے بیگز کی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے۔

    واضح رہے کہ آج مریم نواز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر چند ویڈیوز شیئر کی تھیں جن میں الیکشن کمیشن کا ووٹوں سے بھرا تھیلا دیکھا جا سکتا ہے۔

    مریم نواز نے ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کی ویڈیوز ٹویٹ کر دیں

    لیگی کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے جعلی ووٹوں سے بھرا تھیلا پکڑا، ایک ویڈیو میں جعلی ووٹوں کا تھیلا گاڑی رکھا ہوا ہے اور ایک شخص ساتھ بیٹھا ہے، جس سے کارکن پوچھ رہے ہیں آپ اس کو کہاں لے جا رہے ہیں۔

    دوسری طرف ایک ہی فوٹیج کے دو دعوے دار سامنے آئے ہیں، یہی ویڈیو فوٹیج پی ٹی آئی کی فردوس عاشق اعوان نے بھی ٹویٹ کر کے کہا کہ ن لیگی ایم پی اے عادل چٹھہ کو ووٹوں بھرا تھیلا لے کر بھاگتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل مریم نواز نے ویڈیو شیئر کی اور دعویٰ کیا کہ ن لیگی ایم پی اے عادل چٹھہ نے سیل ٹوٹے بیگ پکڑے ہیں۔

  • ڈسکہ فائرنگ، لاٹھی چارج: عثمان ڈار، مریم نواز کے مخالفانہ ٹویٹس

    ڈسکہ فائرنگ، لاٹھی چارج: عثمان ڈار، مریم نواز کے مخالفانہ ٹویٹس

    ڈسکہ: سیالکوٹ کے شہر ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے موقع پر پُر تشدد واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ حلقہ این اے 75 میں گوئند کے پولنگ اسٹیشن کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد کی ہلاکت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کے بعد پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے میڈیا کو بتایا کہ رانا ثنا اللہ نے مسلح غنڈوں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کیا، میں تین گھنٹے سے پولنگ اسٹیشن میں محصور رہا۔

    عثمان ڈار نے ایک ٹویٹ میں کہا رانا ثنا اللہ مسلح غنڈوں کے ہمراہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ رقم کرنے پہنچا، اب تک گولیاں لگنے سے 7 افراد زخمی اور 2 کارکنان شہید ہو چکے ہیں، ڈسکہ میں پر امن انتخابی عمل کے دوران دہشت گردی کی گئی، دہشت گردی کی ایف آئی آر رانا ثنا اللہ اور مسلح غنڈوں کے خلاف درج کرائیں گے۔

    عثمان ڈار، جنھوں نے این اے 75 کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑ دیا تھا، نے سوال اٹھایا کہ پولنگ اسٹیشن کے باہر ن لیگی ایم پی اے اور ایم این اے کس حیثیت سے موجود رہے؟ چیف الیکشن کمشنر سے سوال ہے یہ پولنگ اسٹیشن کے باہر کیا کر رہے ہیں، دوپہر تک پولنگ پُر امن چل رہی تھی، رانا ثنا اللہ جیسے ہی مسلح جتھے کے ساتھ آئے صورت حال خراب ہو گئی۔

    این اے 71ضمنی الیکشن: پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ 2 افراد جاں بحق

    انھوں نے کہا ن لیگ نے ڈسکہ کا الیکشن لوٹنے کی تیاری کی، ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر پولیس والے تعینات ہیں، لیکن جاوید لطیف، رانا ثنا جیسے لوگ حملہ کریں گے تو 10،8 پولیس والے کیا کریں گے، یہ ن لیگ کے کارکنوں کو ریاستی اداروں سے لڑا رہے ہیں۔

    ادھر رہنما مسلم لیگ ن مریم نواز نے بھی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ڈسکہ کلاں پولنگ اسٹیشن میں ہمارے ووٹرز پر بدترین لاٹھی چارج کیا گیا۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ پولیس عوام کی ملازم ہے یا پی ٹی آئی کی؟ مریم نواز نے پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز پر پولیس اہل کاروں کے لاٹھی چارج کی ویڈیو بھی ٹویٹ کی۔

    ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ڈسکہ میں ہر جگہ خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش کی گئی، لیکن ن لیگ کے کارکنوں نے ہر چیز کا مقابلہ کیا، فائرنگ کرا کر ووٹرز کو بھگانے کی کوشش کی گئی، ڈسکہ کی صورت حال پر پوری انتظامیہ خاموش ہے، ڈسکہ میں فائرنگ پولیس کی موجودگی میں کی گئی ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی، سی سی پی او کہاں ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کہتے ہیں فائرنگ کرنے والے پر مقدمہ ہوگا، مقدمہ تو وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف درج ہونا چاہیے، انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے فائرنگ ہو رہی ہے، پولیس پولنگ رکوانے میں لگی ہو تو فائرنگ کون روکے گا۔

  • موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    موسم سرما میں اسموگ کا خدشہ، روک تھام کے لیے کارروائیاں

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈسکہ میں فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ڈسکہ میں دھان کی فصل کی باقیات جلانے پر 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف اسموگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، کارروائی اسموگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔

    اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔

    اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں اسموگ مانیٹرنگ سیل کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جو فصلوں کو جلانے، فیکٹریوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ کرے گی۔

    اسموگ کی روک تھام کے اقدامات کے تحت فیکٹری مالکان کو بھی اینٹی سموگ پالیسی پر عمل درآمد کا پابند بنایا جارہا ہے، مقامی حکومت نے فصلوں کو جلانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانوں اور گرفتاریوں کی وارننگ دے دی ہے۔

  • ڈسکہ میں کرونا وائرس کے کیسز کے بعد 600 گھر قرنطینہ قرار

    ڈسکہ میں کرونا وائرس کے کیسز کے بعد 600 گھر قرنطینہ قرار

    ڈسکہ: پنجاب کی ایک تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد 600 گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار 29 مارچ کو ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد علاقے کے چھ سو گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔

    گھروں کے دروازے بند کر کے ان پر نوٹس چسپاں کر دیے گئے، میل جول پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہرہ بٹھا دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آصف حسین نے بتایا کہ قرنطینہ میں راشن اور ادویات پہنچائی جا رہی ہیں۔

    ادھر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اساتذہ بھی پیش پیش ہیں، ڈسکہ میں اساتذہ نے قرنطینہ 600 گھروں کے باہر ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں، ٹیچرز 8،8 گھنٹے کی شفٹ میں 24 گھنٹے ڈیوٹی دیں گے، تاہم اساتذہ حفاظتی سامان کے منتظر ہیں۔ گزشتہ روز ڈسکہ میں پولیس اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے کچی آبادیوں میں گھر گھر پکے ہوئے کھانے تقسیم کیے گئے تھے۔

    ڈسکہ میں قرنطینہ کیے گئے گھروں پر ڈیوٹی کے لیے منتخب ہونے والے اساتذہ حفاظتی سامان کے لیے احتجاج کر رہے ہیں

    خیال رہے کہ اتوار 29 مارچ کو ڈسکہ میں کرونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ شہری 12 روز قبل فرانس سے آیا، جسے قرنطینہ منتقل کر دیا گیا، متاثرہ شہری کی فیملی، اہل علاقہ کو بھی گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی تھی۔

    دوسری طرف ڈسکہ میں کرونا سے احتیاط کے پیش نظر سول اسپتال میں ٹیلی میڈیسن ایپ کے ذریعے علاج کیا جانے لگا ہے، مریضوں کو گھر بیٹھے واٹس ایپ پر بیماری کی تشخیص اور مشورے دیے جا رہے ہیں، اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آصف کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کے علاوہ مریضوں کو گھر بیٹھے علاج بتائیں گے۔

  • تیسری جماعت کے طالبعلم سے زیادتی، ملزم فرار

    تیسری جماعت کے طالبعلم سے زیادتی، ملزم فرار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ میں تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈسکہ شاہین ٹاؤن میں تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزم فرار ہوگیا، میڈیکل رپورٹ میں بچے سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔

    بچےکی والدہ کا کہنا ہےے کہ ملزم بااثر ہے صلح کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے، شوہر بیرون ملک ہیں، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی ہے۔

    ادھر جلال پور بھٹیاں کے علاقے محلہ امام ٹاؤن میں بچے سے زیادتی کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی، ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں زینب الرٹ بل پیش کیا گیا، جسے ایوان میں منظور کرلیا تاہم جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن نے بل کی مخالفت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: زینب الرٹ بل سینیٹ سے منظور، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت

    سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ بل کے حوالے سے ہمیں کچھ تحفظات ہیں کیونکہ اجلاس میں وزیر برائے انسانی حقوق موجود نہیں ہیں اور ہم چاہتے ہیں بل میں کوئی سقم نہ رہے۔

    سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ دباؤ کے ذریعے قصاص ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، بل میں‌ موجود اس شرط کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا، زینب الرٹ بل میں کمزوریاں ہیں اسی وجہ سے مخالفت کررہے ہیں۔

    سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ مذکورہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا، جس کے بعد یہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا، کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی تھی۔

  • ڈسکہ میں کالج وین کو حادثہ، 18 طالبات شدید زخمی

    ڈسکہ میں کالج وین کو حادثہ، 18 طالبات شدید زخمی

    ڈسکہ: سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں میڈیکی کے قریب نجی کالج کی طالبات کی وین کو خوف ناک حادثہ پیش آیا جس میں 18 طالبات شدید زخمی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ڈسکہ میں میڈیکی کے قریب ایک نجی کالج کی وین کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 18 طالبات شدید زخمی ہوگئیں۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والی تین طالبات کی حالت تشویش ناک ہے، حادثے میں وین کو بھی شدید نقصان پہنچا، اور اس کا اگلا حصہ بری طرح تباہ ہوا۔

    زخمی طالبات کو شہریوں نے اپنی گاڑیوں میں ڈال کر سول اسپتال منتقل کیا، حادثہ اتنا شدید تھا کہ زخمی طالبات میں سے بعض کی ٹانگیں اور بازو ٹوٹ گئے اور کسی کا چہرہ مسخ ہو گیا۔

    جھل مگسی میں باراتیوں کی گاڑی کو حادثہ، 16 افراد جاں بحق

    ریسکیو ذرایع کے مطابق یہ افسوس ناک حادثہ دھند کے باعث پیش آیا، کالج جانے والی وین ہارڈویسٹر مشین سے ٹکرا گئی تھی۔ حادثے کی وجہ سے وین کی ڈرائیور والی سائیڈ پوری طرح تباہ ہو گئی، جس میں ڈرائیور کے علاوہ اٹھارہ طالبات بھی شدید زخمی ہو گئیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کی 14 تاریخ کو بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں باراتیوں سے بھری بس کھائی میں جاگری تھی جس کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے تھے، جاں بحق افراد میں دلہا کے 2 بھائی بھی شامل تھے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس

    سیالکوٹ: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے نواحی گاؤں جیسروالا میں 8 سالہ بچے کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے جو گزشتہ شام سے لاپتہ تھا۔

    پولیس نے بچے کی لاش کو تحویل میں لے کراسپتال منتقل کردیا، لواحقین کا کہنا ہے کہ بچے کے قاتل کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    سردار عثمان بزدار نے واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مقتول کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کا حکم دے دیا۔

    فیصل آباد: آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اکتوبر کو پنجاب کے شہر فیصل آباد میں آٹھ سالہ بچے سعداللہ کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔

  • لاہور: شادی کے 4 سال بعد ایک ساتھ 4 بچوں کی پیدائش

    لاہور: شادی کے 4 سال بعد ایک ساتھ 4 بچوں کی پیدائش

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر ڈسکہ میں شادی کے چار سال بعد رہائشی علی رضا کے گھر ایک ساتھ چار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈسکہ کے رہائشی علی رضا کے گھر میں ایک ساتھ چار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے، پورا خاندان اس موقع پر خوشی سے جھوم اُٹھا۔

    ڈاکٹر شازیہ چیمہ کے مطابق بچوں میں تین بیٹے اور ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی، ماں اور بچے دونوں خیریت سے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تین بیٹے اور ایک بیٹی کی پیدائش کے بعد علی رضا کے گھر مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور، خاتون کے ہاں بیک وقت 4 بچوں کی پیدائش

    واضح رہے کہ رواں سال جون میں بھی لاہور میں نجی اسپتال میں خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔

    لاہور کے علاقے جلوموڑ کے رہائشی محمد قیصر کی اہلیہ نے 4 بچوں کو جنم دیا تھا، جن میں 2 لڑکیاں اور 2 لڑکے شامل ہیں۔

    بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کی اچھی پرورش کریں گے اور اعلیٰ تعلیم دلوائیں گے۔

  • شادی میں پیسے لوٹنے پرگارڈ نے بچے کی جان لے لی

    شادی میں پیسے لوٹنے پرگارڈ نے بچے کی جان لے لی

    ڈسکہ : شادی ہال کے گارڈ نے بندوق کا بٹ مار کر معصوم بچے کو مار ڈالا۔ نو سالہ دانش بارات میں پیسے لوٹ رہا تھا، بچے نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، ملزم فرار ہوگیا، پنجاب کے وزیر برائے انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو نے اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس لے لیا۔ بچے کی والدہ نے رو رو کر برا حال کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ننھے طالب علم کو شادی میں پیسے لوٹنے کی سزا موت کی صورت میں ملی، ڈسکہ کا رہائشی نو سالہ دانش اسکول سے واپس گھر آرہا تھا کہ راستے میں ایک شادی ہال کے باہر بارات دیکھنے کھڑا ہوگیا۔

    اس دوران جب دولہا پر پیسے لٹائے جا رہے تھے تو وہ بھئی دیگربچوں کے ساتھ پیسے لوٹنے لگا۔ قریب کھڑے سیکیورٹی گارڈ نے غصے میں آکر دانش کے سر پربندوق کا بٹ دے مارا۔

    گن مین نے بچے کو دولہا کے قریب سے پیسے لوٹنے پر نشانہ بنایا، جس سے دانش کے سر پر گہرا زخم آیا اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے وہ موقع پر ہی چل بسا۔

    واقعے کے بعد ملزم گن مین صفدر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور بچے کی لاش تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے دیگر شواہد لیے اور وہاں موجود لوگوں سے ابتدائی تفتیش بھی کی، آخری اطلاعات تک واقعے کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا تھا۔

    اپنے بچے کی موت کی اطلاع سنتے ہی اس کی ماں صدمے سے نڈھال ہوگئی، دانش کی والدہ نے رو رو کر متعلقہ حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    بعد ازاں بچے کی ہلاکت پر صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق نے نوٹس لے لیا، انہوں نے کہا کہ حکومت اس قسم کے انسانیت سوز واقعات پر کسی صورت چشم پوشی نہیں کرسکتی۔

    اس کے علاوہ صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے گوجرانوالہ میں شوہر کے ہاتھوں جلنے والی خاتون پر بھی آرپی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔