لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے سے متعلق ڈس انفارمیشن پھیلانے پر 7 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی۔
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل لاہور نے سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے، ایف آئی اے نے نجی کالج کے پرنسپل کی جانب سے کی گئی شکایت پر کارروائی شروع کی ہے۔
تحقیقاتی ٹیم سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے، امن و امان کی صورتحال میں خرابی پیدا کرنے کا سبب بننے والوں کی شناخت کریگی۔
جرم میں ملوث عناصر کی شناخت کرکے انھیں قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، 7 رکنی انکوائری ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر کررہے ہیں۔
اس سے قبل پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی متاثرہ طالبہ کے والد کا اہم بیان سامنے آیا تھا، والد کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر میری بچی کا نام لیا جارہا ہے جس سے پریشان ہیں۔
پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی متاثرہ طالبہ کے والد نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بچی کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پروپیگنڈے میں سوشل میڈیا پر میری بچی کا نام لیا جارہا ہے ، جس سے پریشان ہیں، حالانکہ بچی گھر پر ہے۔
والد کا کہنا تھا کہ پاؤں پھسلنے سے بچی کے ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگی تھی، جس کی میڈیکل رپورٹس پولیس کو دے دی ہیں، ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔