Tag: ڈش

  • پلیٹ میں سرو کی گئی مچھلی کی حملہ کرنے کی کوشش

    پلیٹ میں سرو کی گئی مچھلی کی حملہ کرنے کی کوشش

    مچھلی یا دیگر سی فوڈ بعض لوگوں کی پسندیدہ خوراک ہوتی ہے لیکن دنیا کے بعض حصوں میں پوری کی پوری مچھلی اس طرح سرو کی جاتی ہے کہ وہ زندہ ہوتی ہے اور حرکت کر رہی ہوتی ہے۔

    ایسی ہی ایک پلیٹ میں سرو کی گئی مچھلی کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا کہ کھانے اور دیکھنے والے دونوں ہی کراہیت اور خوف میں مبتلا ہوگئے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کسی ریستوران میں سرو کی گئی ڈش میں سبزی کے ساتھ دو مچھلیاں بالکل سالم حالت میں موجود ہیں۔

    تاہم اگلا ہی لمحہ مزید حیران کن ہے جب کھانے والا چوپ اسٹک سے مچھلی کو ذرا سا ہلاتا ہے، جس کے بعد مچھلی میں حرکت پیدا ہوتی ہے اور وہ منہ کھول کر چوپ اسٹک کا کنارہ منہ میں دبا لیتی ہے۔

    اس موقع پر مچھلی کے منہ میں موجود ننھے ننھے دانت بھی دکھائی دیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر اب تک اس ویڈیو کو لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں اور مختلف تبصرے کر رہے ہیں، بعض افراد نے اس پر خوف اور کراہیت کا اظہار کیا ہے جبکہ بعض اس پر بھی مزاحیہ تبصرے کر رہے ہیں۔

  • وہ کھانا جسے خدا کی ناراضگی سے بچنے کے لیے چھپ کر کھایا جاتا ہے

    وہ کھانا جسے خدا کی ناراضگی سے بچنے کے لیے چھپ کر کھایا جاتا ہے

    دنیا بھر کے مختلف ثقافتی کھانے اپنی علیحدہ تاریخ رکھتے ہیں، ان کھانوں کو پیش کرنے اور کھانے کا انداز بھی مختلف ہوتا ہے جو اس ثقافت کا مظہر ہوتا ہے، فرانس میں بھی ایسی ہی ایک ڈش کو سر ڈھانپ کر کھانا ضروری ہے تاکہ خدا کی ناراضگی سے بچا جاسکے۔

    اس فرانسیسی ڈش کو کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کے لیے عموماً نیپکن کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جتنا اس ڈش کو کھانے کا انداز انوکھا ہے اتنا ہی اسے پکانے کا طریقہ بھی عجیب اور کسی حد تک ظالمانہ ہے۔

    یہ ڈش دراصل ایک چھوٹے سے پرندے اورٹولن بنٹنگ سے بنائی جاتی ہے۔

    پکانے سے قبل اس پرندے کو ایک ماہ تک انجیر کھلائی جاتی ہے، اس کے بعد اس پرندے کو شراب کی ایک قسم برانڈی میں ڈبو کر ہلاک کیا جاتا ہے۔ بعد ازاں پرندے کو اسی طرح سالم حالت میں تیز آگ پر فرائی کیا جاتا ہے۔

    اسے کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے تاکہ آپ اس ڈش کی خوشبو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔

    تاہم بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ سر ڈھانپنے کی وجہ دراصل اسے کھاتے ہوئے خدا سے چھپنا ہے جو اتنے خوبصورت پرندے کے قتل پر غصے میں بھی آسکتا ہے۔

  • وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    دنیا بھر کے مختلف ثقافتی کھانے اپنی علیحدہ تاریخ رکھتے ہیں، ان کھانوں کو پیش کرنے اور کھانے کا انداز بھی مختلف ہوتا ہے جو اس ثقافت کا مظہر ہوتا ہے، فرانس میں بھی ایسی ہی ایک ڈش کو سر ڈھانپ کر کھانا ضروری ہے۔

    اس فرانسیسی ڈش کو کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کے لیے عموماً نیپکن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    جتنا اس ڈش کو کھانے کا انداز انوکھا ہے اتنا ہی اسے پکانے کا طریقہ بھی عجیب اور کسی حد تک ظالمانہ ہے۔

    یہ ڈش ایک چھوٹے سے پرندے اورٹولن بنٹنگ سے بنائی جاتی ہے۔

    پکانے سے قبل اس پرندے کو ایک ماہ تک انجیر کھلائی جاتی ہے، اس کے بعد اس پرندے کو شراب کی ایک قسم برانڈی میں ڈبو کر ہلاک کیا جاتا ہے۔

    بعد ازاں پرندے کو اسی طرح سالم حالت میں تیز آگ پر فرائی کیا جاتا ہے۔

    اسے کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے تاکہ آپ اس ڈش کی خوشبو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔

    تاہم بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ سر ڈھانپنے کی وجہ دراصل اسے کھاتے ہوئے خدا سے چھپنا ہے جو اتنے خوبصورت پرندے کے قتل پر غصے میں بھی آسکتا ہے۔

    کیا آپ اس ڈش کو کھانا چاہیں گے؟