Tag: ڈنکی

  • ڈنکی کے اداکار اسپتال میں زیرِعلاج، بل دینے کے بھی پیسے نہیں

    ڈنکی کے اداکار اسپتال میں زیرِعلاج، بل دینے کے بھی پیسے نہیں

    شاہ رخ کی فلم ڈنکی میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے ورون کلکرنی اسپتال میں زیرعلاج ہیں اور ان کے پاس بل ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں ہیں۔

    ڈنکی کے اداکار ورون کلکرنی کو اسپتال کے بل کی ادائیگی کےلیے مالی امداد کی ضرورت پیش آگئی ہے اور وہ مدد کے منتظر ہیں، گردے کی بیماری میں مبتلا ورون اسپتال میں زیرعلاج ہیں جہاں انہیں ہفتے میں کم از کم 2 بار ڈائیلاسز سے گزرنا پڑتا ہے۔

    بھارتی میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق روشن شیٹی جو اداکار کے دوست ہیں انھوں نے سوشل میڈیا پر ورون کلکرنی کی تازہ تصویر شیئر کرتے ہوئے انھیں درپیش مالی مسائل کا تذکرہ کیا ہے۔

    روشن شیٹی کا اپنی پوسٹ میں کہنا تھا کہ ورون کلکرنی نے اسپتال کے بل ادا کرنے ہیں، انھیں پیسوں کی ضروت ہے ان کی مالی مدد کی جائے۔

    ورون بہت خود دار انسان ہے، جس نے زندگی کی تمام مشکلات کے باوجود اپنے تھیٹر کے شوق کو جاری رکھا، ان کی زندگی اب مالی تنگ دستی سے نبرد آزما ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ تھیٹر کے میرے ساتھی فنکار ورون کلکرنی اس وقت گردے کی بیماری سے لڑرہے ہیں، وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں، اخراجات جمع کردہ فنڈ سے تجاوز کرگئے ہیں، ڈائیلاسز کے علاوہ اسپتال کے ایمرجنسی وزٹ کے باعث اخراجات میں اضافہ ہوا۔

    ورون کے دوست روشن نے ان کی زندگی کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ اس شاندرار فنکار نے چھوٹی عمر میں والدین کو کھودیا تھا، وہ ایک مہربان اور بے لوث انسان ہیں۔

  • ڈنکی: یورپ جانے کے لیے موت کی شاہراہ سے گزرنا پڑتا ہے

    ڈنکی: یورپ جانے کے لیے موت کی شاہراہ سے گزرنا پڑتا ہے

    پنجاب کے مرکزی اضلاع سیالکوٹ، گجرات، گوجرانولہ اور جہلم کے نوجوانوں میں آج کل پنجابی کا ایک جملہ ’بیچو مکان تے چلو یونان ‘(مکان فروخت کرو اور یونان چلو) ایک رائج الوقت محاورے کی شکل اختیار کرتا جارہا ہے‘ اس جملے کے اس قدر زبان زد عام ہونے سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ یورپ جانے کی خواہش ایک وبا کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے اور یہ نوجوان اپنی ہر چیز داؤپر لگا کر یورپ چلے جانا چاہتے ہیں۔

    اس معاملے کی وجوہات میں اگر جائیں تو اولاً بے روزگاری اور دوئم معاشرتی عدم توازن ، راتوں رات امیر بننے کا خواب نوجونوں کو اس مہم جوئی پر اکساتا ہے اور وہ کسی ایسے ایجنٹ کی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں ‘ جو ان کو سمندر پار کی دنیا میں پہنچا دےیہ جانے بغیر کہ کیا وہ وہاں پہنچ بھی سکیں گے یا راستے میں ہی اپنی زندگی کی بازی ہار جائیں گے۔ ایجنٹ کے لئے بھی انہیں کوئی دفتر تلاش کرنا نہیں پڑتا بلکہ گلی کی نکڑ پر واقع چائے کے کھوکھے پر اس کا کوئی نہ کوئی رشتہ دار یا دوست پہلی دفعہ یہ ملاقات کروا دیتا ہے اوراس کے بعد ایک ٹیلفون نمبر ان کے درمیان تمام رابطوں کا ذریعہ بنتا ہے۔

    نہ کسی پاسپورٹ کی ضرورت‘ نہ سفری دستاویزات کی ۔۔۔ بس ایک بیگ اور چند سو ڈالر لے کر یہ نوجوان گھر سے نکلتے ہیں ، اس کے بعد ان کو ہر ہدایت ایجنٹ کے موبائل سے ملتی ہے کہ اسے کہاں پہنچنا ہے؟۔بلوچستان میں داخل ہوتے ہی انسانوں کی اس کھیپ کو بھیڑ بکریوں کی طرح پچھلا ایجنٹ انہیں اگلے ایجنٹ کے حوالے کردیتا ہے۔ انسانی سمگلروں کا یہ ایک پورا مافیا ہے جس کا نیٹ ورک اس گلی کے نکر پر ملے ایجنٹ سے لے کرایران‘ ترکی اور یونان کی سرحدوں تک پھیلا ہوتا ہے۔وطن چھوڑنے والے دراصل ایک طرح ان کے یرغمالی ہوتے ہیں جن کے ایجنٹ بدلتے رہتے ہیں۔ ہر ایجینٹ کی اگلے ایجنٹ کے ساتھ ایک ڈیل ہوتی ہےجس کے تحت یہ ادلا بدلی ہوتی ہے۔

    خشکی کے راستے یورپ جانے والے یہ نوجوان پاکستان سے ایران ‘ اور پھر ایران سے ترکی اور پھر وہاں سے ترکی کا بارڈر کراس کرکے یونان میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں ۔بظاہر ایک جملے میں لکھا جانے والا سفر بہت آسان لگتا ہےلیکن ان تمام داستانوں کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے‘ جس میں کسی کے فرار ہونے کے واقعے کو موضوع بنایا گیا ہے۔ آپ نے پڑھا ہوگا کہ ان ناولوں ‘ کہانیوں اور آپ بیتیوں میں ان کے کرداروں نے کیسی کیسی مصیبتیں تکالیف برداشت کیں‘ کن مشکلات اور دکھ درد کا ان کو سامنا کرنا پڑا ، لیکن آپ یقین کریں کہ اس کے مقابلے میں اگر آپ ان تارکینِ وطن کی صعوبتیں اور تکالیف سنیں تو آپ کو لگے گا کہ وہ تمام کہانیاں ان واقعات کے سامنے بالکل ہیچ ہیں۔

    یہ تارکین وطن اپنی جان کی بازی لگا کر یونان پہنچتے ہیں‘ حالات کس قدر خوفناک ہوں گے خود ان کو بھی اندازہ نہیں ہوتا۔ وادی مرگ کا یہ سفر بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ سےنکلتے ہی شروع ہوجاتا ہے جہاں سے ان کی واپسی کا راستہ تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے۔ اگر کوئی واپس آنا چاہئے تو یہ ایجنٹ اس کو جان سے مار دیتے ہیں‘ ان ایجنٹوں کو واپس جانے والوں سے دو خطرے ہوتے ہیں ‘ ایک تو یہ کہ واپس جانے والاپنجاب والے ایجنٹ کو پکڑوا نہ دے ‘ دوسرا جو پوری رقم انہوں نے ایڈوانس میں لی ہوتی ہے ‘ وہ واپس نہ کرنی پڑ جائے چناچہ وہ ایسے افراد کو باقی لوگوں کے سامنے کسی پہاڑ سےدھکا دے دیتے ہیں یا گولی مار دیتے ہیں کہ دوسرے اس سے عبرت پکڑیں اور واپس جانے کا خیال دل سے نکال دیں۔

    ان ایجنٹوں کےعلاوہ علیحدگی پسند تنظیموں اور فرقہ پرست دہشت گرد وں کی جانب سے دوسرے فرقے کے لوگوں کو ڈھونڈ کر مار دینے کا خطرہ علیحدہ اپنی جگہ موجود ہوتا ہے ‘ علاوہ ازیں پنجاب سے جانے والوں کو قطعی وہاں کے جغرافیائی حالات کا علم نہیں ہوتا لہذا میدانوں کے رہنے والے یہ نوجوان جب خطرناک پہاڑی سلسلوں‘ صحراؤں ‘ ندی نالوں اور جنگلوں میں میلوں پیدل چلتے ہیں تو ان میں کئی کسی حادثہ کا شکار ہوکر اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں اور جو زخمی ہوجائے ‘ اسے بھی یہ ایجنٹ خود مار دیتے ہیں کیونکہ وہ اس سفر کے دشوار گزار راستوں کو عبور کرنے کے قابل نہیں رہتے۔ پیچھے ان کو چھوڑا نہیں جاسکتا اور یہ ایجنٹ اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا کام ایک انسانی کھیپ کو ایران کی سرحد پر پہنچانا اور پھر دوسری آنے والی کھیپ کے درمیان وقفہ قائم رکھنا ہے۔

    اس سفر میں یہ تارکین وطن ہر جانب دم موت سے آنکھ مچولی کھیلتے ہیں ‘ ابھی حال میں ہی تربت سے ملنے والی پندرہ لاشوں کی خبر تو آپ نے سنی ہی ہوگی کہ کیسے ان کو ایک علیحدگی پسند تنظیم کے لوگوں نےگولیوں سے بھون ڈالا ان میں سے بچ جانے والے ایک سترہ سالہ لڑکے نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ اس نے ایجنٹوں سے یونان جانے کے ایک لاکھ پینتس ہزار طے کئے تھے گویا وہ اپنی جان کا سودا ایک لاکھ پینتس ہزار میں کررہاتھا۔

    یہ ایجنٹ جانے والے نوجوانوں کے ساتھ سودا طے کرتے ہوئے یہ بھی دیکھ لیتے ہیں کہ وہ کتنا افورڈ کرسکتا ہے اور اسی حساب سےپیسے طے کرتے ہیں‘ عام طور پر سوالاکھ سے لے کر ساڑے تین لاکھ تک میں سودا طے پاتا ہے‘ کچھ پیسے پہلے لے لیتے ہیں۔۔ بقایا یونان پہنچ پر کمائی کرکے دینے کے وعدہ پر لے جاتے ہیں۔لیکن کمائی کرکے پیسے واپس کرنے والی بات بالکل جھوٹ ہوتی ہے اس سے پہلے ہی یہ ایجنٹ مختلف بہانوں سے اصل کا تین گنا وصول کر لیتے ہیں ۔

    یہاں ان نوجوانوں کے گھر والوں کا رد عمل بھی زیر بحث نہ لایا جائے تو موضوع مکمل نہ ہوگا‘ ان نوجوانوں کے پچانوے فیصد خاندانوں کے افراد کی ناصرف اس میں رضامندی شامل ہوتی ہےبلکہ خاندان کا ہر فرد اپنی اپنی بساط کے مطابق جتنی بھی مالی مدد ہوسکےوہ کرتا ہے ۔ پونڈ اور ڈالر کا خمار کچھ ایسا چڑھتا ہےکہ اگر کسی کو ان خطرات کا علم بھی ہو تو وہ چُپ سادھے رہتا ہے کہ کہیں لڑکا ڈر کر اپنا ارادہ ملتوی ہی نہ کردے۔

    موت اور زندگی کےاس کھیل میں ان تارکینِ وطن کے سامنے تین ملکوں کی بارڈر سیکورٹی فورسز ہوتی ہیں جن کو چکما دے کر انہیں ایران‘ ترکی اور پھر یونان مین داخل ہونا ہوتا ہے۔ یہ فورسز کوئی عام لوگ نہیں بلکہ تربیت یافتہ فوجی ہوتے ہیں جن کا روزانہ ان جیسےتارکین وطن سے واسطہ پڑتا رہتا ہے ‘ ان نوجوانوں میں سے بہت سارے بارڈر کو کراس کرتے ہوئے ان فورسز کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ ایران اور ترکی میں غیر قانونی طور سفر کرتے ہوئےان افراد کا واسطہ ایسے قبائل سے بھی پڑتا ہےجو کہ ذرا سی بات پر ان کو مار ڈالتے ہیں۔ ان میں قابل ذکر ترکی‘ ایران اور عراق میںموجو کرد قبائل ہیں جو کہ خود علیحدگی چاہتے ہیں۔ یہ کسی اجنبی کو اپنے علاقے میں برداشت نہیں کرتے۔ اور ان تارکین وطن کو ان کے علاقوں سے بھی گزرنا پڑتا ہے‘ ایران اور ترکی کے اندر یہ لوگ کس طرح اپنا سفر جاری رکھتے ہیں کس طرح انہیں کسی جانوروں کی مانند گاڑیوں میں ٹھونس کر کنٹینروں میں بند کرکےلے جایا جاتا ہےاور کس طرح تہہ خانوں میں کئی کئی دن بند رکھا جاتا ہے‘ ان میں سے جو پکڑے جاتے ہیں ان کے ساتھ کیا ہوتا یہ ایک علیحدہ داستان ہےجس کی تفصیل میں جائیں تو ایک کتاب بھی لکھنا کم پڑسکتا ہے۔

    مختصراً یہ کہ یہ لوگ محض چند مقامات پر خطروں کے مسافر نہیں ہوتے بلکہ وادیٔ موت کےچوبیس گھنٹوں کے راہی ہوتے ہیں۔ بلوچستان ‘ ایران اور ترکی کے سفر کے دوران جو لوگ مرجاتے ہیں ان کو کفن تو کیا قبر بھی نصیب نہیں ہوتی۔ انسانی جانوں کی جو بے توقیری ان ایجنٹوں کے ہاتھوں ہوتی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔لیکن ترکی اور یونان کی سرحد پر ایسے قبرستان ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں ان تارکین وطن کی قبریں ہیں۔ لیکن ان بے نام قبروں پر کوئی کتبہ نہیں۔ حسب نسب اوروالدین کا پتہ نہیں۔وہ مسلم ‘ عیسائی‘ ہندو ہیں یا سکھ‘ کوئی تمیز نہیں ۔بس جس کی لاش ملی اسے دفن کردیا گیا نہ ان کی نماز جنازہ کسی نے پڑھائی نہ کسی چرچ میں آخری رسوم ہوئیں اور نہ مرنے والے کی آتما کی مکتی کے لئے کسی پنڈت نےگیتا کا پاٹھ کیا۔خدا ہی جانتا ہے کہ ماں باپ اور بھائی بہن کیسے گمنام لاوارث مرنے کے لئے اپنے جگر گوشوں کو اس سفر پر بھیج دیتے ہیں۔

  • شاہ رخ خان کی فلم ’ڈنکی‘ آسکرز کے لیے نامزد؟

    شاہ رخ خان کی فلم ’ڈنکی‘ آسکرز کے لیے نامزد؟

    پچھلے کچھ دنوں سے بالی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کی فلم ڈنکی کے 96ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیے جانے کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان کی گزشتہ سال کی تیسری فلم ڈنکی کے ہدایت کار راج کمار ہیرانی کی طرف سے اسے آسکر ایوارڈ کے نامزد کیے جانے کا امکان ہے۔

    راجکمار ہیرانی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’ڈنکی‘ گزشتہ سال دسمبر میں ریلیز ہوئی تھی، فلم میں شاہ رخ خان کے ساتھ اداکار تاپسی پنو، وکی کوشل اور وکرم کوچر نظر آئے تھے۔

    شاہ رخ خان کی فلم ”ڈنکی“ نے کتنے کروڑ کمالئے؟

    ایک الگ قسم کی کہانی پر مشتمل اس فلم کو شائقین کی جانب سے ملا جلا ردعمل ملا اور اس فلم نے ہر دیکھنے والے کو متاثر کیا ہے، اس فلم نے اب تک دنیا بھر سے تقریباً 450 کروڑ کا بزنس کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ وائیڈ باکس آفس پر اب یہ خبر گردش کررہی ہے کہ ڈنکی کے بنانے والے اسے اکیڈمی ایوارڈ کیلئے نامزد کروانے جارہے ہیں۔

    اگر یہ بات سچ نکلی تو ڈنکی شاہ رخ خان کی آسکر کےلیے نامزد ہونے والی تیسری فلم بن جائے گی، بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کی 2004 کی سودیس اور 2005 میں ریلیز ہونے والی فلم پہیلی بھی آسکرایوارڈ کے لیے نامزد ہوچکی ہیں۔

    شاہ رخ خان نے تاریخ رقم کر دی

    اگرچہ اس بارے میں کوئی تصدیق نہیں ہوئی لیکن معروف ایوارڈ شو کے آفیشل انسٹاگرام پیج نے اس سے متعلق اشارہ دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by The Academy (@theacademy)

    ہالی ووڈ کی اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز (آسکرز) نے  فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ سے شاہ رخ خان اور کاجول کا ایک مختصر کلپ پوسٹ کیا ہے۔

    شاہ رخ خان کی فلم ’ڈنکی‘ ریلیز ہوتے ہی چھاگئی

    کیپشن میں لکھا گیا کہ ’’شاہ رخ خان اور کاجول 1995 کے ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کا کلاسک گانا ’’مہندی لگا کے رکھنا‘‘ پرفارم کر رہے ہیں، جس کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ یہ آسکر میں ڈنکی کی پیشکش کے بارے میں واضح اشارہ ہے۔

    فلم ڈنکی پنجاب کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والے چار دوستوں کی کہانی ہے جو برطانیہ جانا چاہتے ہیں لیکن اس میں تھوڑا سا مسئلہ ہے کیوں کہ ان میں سے کسی کے پاس بھی ویزا یا ٹکٹ نہیں ہوتا۔

    دنیا کے دوسرے حصے میں پہنچنے کی امید لے کر دوستوں کا یہ گروپ ایک فوجی سے ملتا ہے جو ان سے ’خوابوں کی سرزمین‘ پر لے جانے کا وعدہ کرتا ہے۔

  • ’ڈنکی‘ فلمی دنیا کا بڑا اعزاز حاصل کرنے کیلئے تیار

    ’ڈنکی‘ فلمی دنیا کا بڑا اعزاز حاصل کرنے کیلئے تیار

    شاہ رخ خان نے 2023 میں پھر سے بالی وڈ پر اپنی بادشادہت مستحکم کرلی ہے، اس سال ان کی تین بلاک بسٹر فلمیں ریلیز ہوئیں۔

    فلم ’ڈنکی‘ بھی پچھلے سال کنگ خان کی ہٹ فلموں میں سے ایک رہی ہے، جس کی نمائش سینماؤں میں اب بھی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راج کمار ہیرانی کی فلم کو اچھوتے خیال کی بنا پر بھارت کی جانب سے آسکر کے لیے نامزد کیا جاسکتا ہے۔

    شاہ رخ اور دیگر کرداروں کی اداکاری فلم میں شاندار رہی ہے جس کی بنا پر امکانات ہیں کہ ’ڈنکی‘ کو اکیڈمی ایوارڈز کی ریس میں بھارت کی نمائندگی کے لیے بھیجا جائے گا۔

    اگر میڈیا رپورٹس صحیح ہوئیں تو شاہ رخ خان کی تیسری فلم ہوگی جسے آسکر کے لیے نامزد کیا جائے گا۔ اس سے قبل،ان کی 2004 کی فلم سوادیس اور 2005 کی فلم پہیلی بھی آسکر کی نامزدگی کے لیے بھیجی گئی تھیں۔

    خیال رہے کہ راج کمار ہیرانی کی فلم ’ڈنکی‘ کو آسکر کی نامزدگیوں کے لیے زیر غور لانے کے حوالے سے ابھی تک کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوری 2023 میں شاہ رخ خان کی فلم پٹھان ریلیز ہوئی جس کے بعد ان کی ایک اور فلم جوان ریلیز ہوئی اور دونوں نے ہزار، ہزار کروڑ سے زائد کا بزنس کیا۔

    اس کے بعد سال کے آخر میں کنگ خان کی فلم ڈنکی ریلیز ہوئی تھی جو آج بھی باکس آفس پر چھائی ہوئی ہے۔ فلم میں بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کی مشکلات کا احاطہ کیا گیا ہے اور دکھایا گیا ہے کہ انھیں کتنی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • ’ڈنکی‘ شاہ رخ کی سپر ہٹ فلم ’چنائی ایکسپریس‘ سے بھی آگے نکل گئی!

    ’ڈنکی‘ شاہ رخ کی سپر ہٹ فلم ’چنائی ایکسپریس‘ سے بھی آگے نکل گئی!

    کنگ خان کی ’ڈنکی‘ نے اوورسیز مارکیٹ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے، فلم اداکار کی سپر ہٹ فلم ’چنائی ایکسپریس‘ سے بھی آگے نکل گئی۔

    شاہ رخ خان کی حالیہ ریلیز ہونے والی فلم ’ڈنکی‘ ان کی تیسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بن گئی۔ مووی نے عالمی باکس آفس پر 422 کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کا بزنس کرتے ہوئے ان ہی کی فلم ’چنائی ایکسپریس‘ کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    فلم نے صرف 15 دنوں میں یہ سنگ میل حاصل کیا ہے۔ ’ڈنکی‘ اب تک بھارت میں 208 کروڑ روپے کے قریب بزنس کرچکی ہے جبکہ ہفتے اور اتورا کو اس کی کمائی می مزید اضافے کی توقع ہے۔

    اوورسیز مارکیٹ میں بھی شاہ رخ کا جادو خوب چلا اور یہاں بھی بالی وڈ اداکار کی فلم نے اب تک 176 کروڑ روپے سمیٹ لیے ہیں۔

    ڈنکی میں باہر جانے کے خواہشمند افراد کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔ فلم میں شاہ رخ کے ساتھ ساؤتھ کی اداکارہ تاپسی پنوں، وکی کوشل اور بومن ایرانی نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ شاہ رخ خان کے لیے گزشتہ سال 2023 بہت متاثر کن اور کامیاب رہا، اس سال انھوں نے بالی وڈ کو تین بلاک بسٹر فلمیں دیں۔

    بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان واحد بھارتی اداکار بھی بن گئے جن کی فلموں نے ایک سال میں مجموعی طور پر 2500 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا ہے۔

  • ’ڈنکی‘ نے محض 12 دنوں میں 400 کروڑ سے زائد کا بزنس کرلیا!

    ’ڈنکی‘ نے محض 12 دنوں میں 400 کروڑ سے زائد کا بزنس کرلیا!

    بالی وڈ کنگ ’ڈنکی‘ نے دنیا بھر میں اپنی کامیابی کا ڈنکا بجا دیا، فلم نے عالم باکس آفس پر 400 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کرلیا۔

    راجکما ہیرانی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’ڈنکی‘ نے ایکشن انٹرٹینر نہ ہونے کے باوجود محض 12 دنوں میں ہی دنیا بھر سے 400 کروڑ روپے سے زائد سمیٹ لیے ہیں۔ ماہرین فلم کے موضوع کے لحاظ سے اسے بڑی کامیابی خیال کررہے ہیں۔

    شاہ رخ خان اور تاپسی پنوں کی یہ فلم 21 دسمبر کو سینما گھروں کی زینت بنی تھی جبکہ اسے ’سالار‘ جیسی فلم سے مقابلے کا بھی سامنا تھا۔ تاہم اس کے باجود فلم اچھا بزنس کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

    ریڈ چلی انٹرٹینمنٹ نے ’ایکس‘ پر جاری پوسٹ میں لکھا کہ ’بندہ اور اس کے الو کے پٹھوں نے باکس آفس پر نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے آپ سب کی بے پنہاں محبتوں کے لیے شکریہ۔‘

    بھارت بھر سے شاہ رخ خان کی فلم نے اب تک 196 کروڑ روپے کی کمائی کرلی ہے جبکہ اوورسیز باکس آفس پر فلم نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے 200 کروڑ سے زائد کی رقم بٹوری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال بالی وڈ کنگ کے لیے کامیابیوں کس سال ثابت ہوا، جس میں انھوں نے لگاتار تین سپرہٹ فلمیں ڈلیور کیں۔ ان کی جوان اور پٹھان نے عالمی باکس آفس پر ہزار، ہزار کروڑ سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

  • شاہ رخ حقیقت پسند ہیں وہ ’ڈنکی‘ کے بارے میں یہ بات جانتے تھے.. راجکمار ہیرانی

    شاہ رخ حقیقت پسند ہیں وہ ’ڈنکی‘ کے بارے میں یہ بات جانتے تھے.. راجکمار ہیرانی

    ’ڈنکی‘ کے ہدایت کار راجکمار ہیرانی نے انکشاف کیا ہے کہ شاہ رخ اچھی طرح جانتے تھے کہ مذکورہ فلم باکس آفس پر ’جوان‘ کی طرح کمائی نہیں کرپائے گی۔

    معروف ہدایت کار راجکمار ہیرانی اور شاہ رخ خان نے پہلی بار فلم ’ڈنکی‘ کے لیے اشتراک کیا تھا جو کہ کچھ دنوں پہلے سینما گھروں کی زینت بنی تھی۔ فلم کو شائقین کی جانب سے ویسا زبردست رسپانس نہیں مل سکا جیسا کہ کنگ خان کی سابق فلموں پٹھان اور جوان کو ملا تھا۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ کو دیے جانے والے تازہ انٹرویو میں راجکمار نے بتایا کہ سپر اسٹار شاہ رخ خان ایک ذہین آدمی ہیں انھیں اندازہ تھا کہ فلم ڈنکی زیادہ بزنس نہیں کرے گی۔

    تاہم اپنے ایک تازہ انٹرویو کے دوران راجکمار ہیرانی کا کہنا تھا کہ یکے بعد دیگرے دو ایکشن فلمیں کرنے کے بعد شاہ رخ ڈنکی کی جانب متوجہ تھے۔

    انکا کہنا تھا کہ وہ اس طرح کی فلم کرنے میں خوش تھے، لیکن شاہ رخ ایک ذہین آدمی ہیں وہ جانتے تھے کہ لوگ ایکشن فلمیں زیادہ پسند کر رہے ہیں کیونکہ آجکل اسی کا ٹرینڈ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ڈنکی اس سال واحد نان ایکشن فلم ہے جس کی کمائی 400 کروڑ روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔

    فلمساز نے بتایا کہ شاہ رخ نے ان سے کہا تھا کہ ڈنکی باکس آفس پر اس طرح کمائی نہیں کرے گی جس طرح ان کی پچھلی فلموں نے کیا تھا اور وہ اس بارے میں کافی حقیقت پسند تھے۔

    راج نے بتایا کہ شاہ رخ مجھے کہتے رہے کہ جس طرح جوان باکس آفس پر چھائی ہوئی تھی شروع میں ڈنکی سے ایسی امیدن نہ لگائیں۔ میں یہ فلمیں پہلے بھی کرچکا ہوں اس لیے ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ شاہ رخ خان نے 2023 میں چار سال بعد فلموں میں واپسی کی تھی اور ان کی فلم پٹھان اور جوان نے زبردست کامیابی سمیٹتے ہوئے عالمی باکس آفس پر مجموعی طور پر دو ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

  • شاہ رخ خان کی فلم ”ڈنکی“ نے کتنے کروڑ کمالئے؟

    شاہ رخ خان کی فلم ”ڈنکی“ نے کتنے کروڑ کمالئے؟

    ممبئی: بالی وڈ کے سُپر اسٹار شاہ رخ خان، تاپسی پنو اور وکی کوشل کی چند روز قبل ریلیز ہونے والی فلم ’ڈنکی‘ کے ہر جانب چرچے ہیں، فلم ڈنکی نے 2023کے آخری دن 12 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق باکس آفس پر اپنی ریلیز کے 11ویں دن شاہ رخ خان کی فلم ڈنکی نے اچھا بزنس کیا، فلم نے sacnilk.com کے ابتدائی تخمینے کے مطابق 12 کروڑ کمائے۔

    رپورٹ کے مطابق، فی الحال، فلم کی کل کمائی 188.22 کروڑ ہے۔ اتوار کو، فلم نے اپنے شوز کے لیے مجموعی طور پر 38.49 فیصد کا قبضہ حاصل کیا۔

    دوسری جانب راجکمار ہیرانی کی فلم نے اب تک عالمی باکس آفس پر اپنی مضبوط گرفت برقرار رکھی ہے۔

    شاہ رخ خان نے اس میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ سُپر اسٹار نے فلم کیلیے 28 کروڑ روپے معاوضہ لیا۔ انہوں نے فلم ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ کیلیے 100 کروڑ روپے کا معاوضہ وصول کیا تھا۔

    فلم ’ڈنکی‘ سے کن نامور گلوکاروں کا گانا ہٹایا گیا؟

    ’ڈنکی‘ میں تاپسی پنو کو سُپر اسٹار کے ساتھ پہلی بار کام کرنے کا موقع ملا۔ اداکارہ نے اس پروجیکٹ کیلیے کُل 11 کروڑ روپے چارج کیے۔

  • شاہ رخ سے متاثر ہوں ساتھ کام کرنے کیلئے 20 سال انتظار کرنا پڑا، راجکمار ہیرانی

    شاہ رخ سے متاثر ہوں ساتھ کام کرنے کیلئے 20 سال انتظار کرنا پڑا، راجکمار ہیرانی

    فلمساز راجکمار ہیرانی کی فلم ڈنکی حال ہی میں ریلیز ہوئی ہے جس میں ان کے پسندیدہ اداکار شاہ رخ خان نے ان کی ہدایت کاری میں کام کیا ہے۔

    ایک انٹرویو کے دوران انھوں نے بتایا کہ شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیوں اور کب کیا، راج کمار ہیران نے یہ بھی کہا کہ وہ اداکار کے دلکشی سے متاثر ہیں۔

    راجکمار نے کہا، ’’مجھے یاد ہے کہ فلم اسکول میں پڑھتا تھا اور سرکس نامی سیریز بھی دیکھتا تھا، اس وقت میں نہیں جانتا تھا کہ وہ اداکار (شاہ رخ ) کون تھا لیکن مجھے ان کی اداکاری پسند تھی۔

    اس وقت میں نے اپنے آپ سے کہا کہ اسکول سے پاس آؤٹ ہونے کے بعد میں اس اداکار (شاہ رخ) سے رابطہ کروں گا اور فلم بناؤں گا۔

    ہدایت کار نے ہنستے ہوئے کہا کہ مجھے فلم انسٹی ٹیوٹ سے فارغ التحصیل ہونے میں دو سال لگے اور اس وقت تک شاہ رخ خان بہت بڑے اسٹار بن چکے تھے۔ اس لیے مجھے ان کے ساتھ فلم میں کام کرنے کے لیے 20 سال انتظار کرنا پڑا۔

    انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ ہمیشہ سے شاہ رخ خان کو فلم میں کاسٹ کرنے کے خواہشمند تھے۔

    راج کمار ہیرانی نے بالی وڈ کنگ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ شاہ رخ خان ایک حیرت انگیز اداکار پیں اور اس سے بھی بڑھ کو ہو اچھے انسان ہیں۔

  • بالی وڈ کنگ شاہ رخ نے سال 2023 میں کامیابی کی ہیٹرک مکمل کرلی!

    بالی وڈ کنگ شاہ رخ نے سال 2023 میں کامیابی کی ہیٹرک مکمل کرلی!

    فلم ’ڈنکی‘ کی ریلیز کے ساتھ ہی بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان نے سال 2023 میں کامیابی کی ہیٹرک مکمل کرلی۔

    بھارتی سپراسٹار کے لیے یہ سال بہت ہی خوش کن رہا جہاں انھوں نے دو بلاک بسٹر فلمیں پٹھان اور جوان دیں۔ دنوں فلموں نے ہی پہلے دن بھارتی باکس آفس پر 50 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کی تھی۔ آج ریلیز ہونے والی فلم ڈنکی نے بھی باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے ہیں۔

    ویک اینڈ یا چھٹی کا دن نہ ہونے کے باوجود فلم نے پہلے دن جمعرات کو تقریباً 30 سے 35 کروڑ روپے کے درمیان کمائی کی ہے۔

    شائقین کو شاہ رخ خان اور راجکمار ہیرانی کے اشتراک کا بے صبری سے انتظار تھا۔ بہت سے فلمی شائقین کافی خواہشمند تھے کہ بھارتی فلمی صنعت کے دو بڑے ایک ساتھ فلم بنائیں۔

    اگرچہ شاہ رخ کی پٹھان اور جوان نے باکس آفس پر شاندار کمائی کی ہے لیکن شائقین کو توقع ہے کہ ڈنکی کمائی کے لحاظ سے ان دونوں فلموں کو ٹکر ضرور دے گی۔

    فلمی ماہرین کے مطابق جمعرات کے عام دن میں ڈنکی کا 35 یا 40 کروڑ کا بزنس ایک اچھی شروعات ہے۔ تاہم اس کے بعد جو چیز فلم کے لیے سب سے اہم ثابت ہوگی وہ شائقین اور ماہرین کی آرا ہوگی۔

    واضح رہے کہ فلم ’ڈنکی‘ کی کہانی چار دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو غیرقانونی طور پر بیرون ملک سفر کرتے ہیں، ’ڈنکی‘ محبت اور دوستی کی کہانی ہے جسے جذباتی مناظر اور کامیڈی کے ساتھ اسکرین پر پیش کیا گیا ہے۔

    فلم میں بالی وڈ کنگ کے ہمراہ ساؤتھ کی معروف اداکارہ تاپسی پنوں مرکزی کردار میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ وکی کوشل اور بومن ایرانی جیسے بہترین اداکار بھی فلم کا حصہ ہیں۔