Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر اوباما اور ہیلری کلنٹن داعش کے بانی ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر اوباما اور ہیلری کلنٹن داعش کے بانی ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ

    فلوریڈا: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اور ہیلری کلنٹن داعش کے بانی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق رپپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ریاست فلوریڈا کے شہر فورٹ لاڈرڈیل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دولت اسلامیہ والے اوباما کا احترام کرتے ہیں،انہون نے الزام صدر اوباما پر الزام عائد کیا کہ وہ دولتِ اسلامیہ کے بانی ہیں.

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حریف ہیلری کلنٹن کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دولتِ اسلامیہ کی شریک بانی ہیں.

    دوسری جانب ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسلحہ رکھنے کے حقوق کے حامی ہیلری کو جیتنے سے روک سکتے ہیں.اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن نے کہا کہ وہ لوگوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں.

    *ہیلری کلنٹن داعش کی بانی اور اوباما بدترین صدر ہیں،ٹرمپ

    یاد رہےگزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کو داعش کا بانی جبکہ صدربراک اوباما کو کمزور صدرقرار دے دیا تھا.

  • ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان پر تنقید کی زد میں

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان پر تنقید کی زد میں

    واشنگٹن : رپبلکن پارٹی کے لیے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر اپنے متنازعہ بیان کے باعث تنقید کی زد میں ہیں،ان پر عراق میں ہلاک ہونے والے مسلمان امریکی فوجی کی ماں کا مذاق اڑانے کا الزام ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ڈیموکریٹک کے کنونشن میں عراق میں ہلاک ہونے والے ہمایوں خان کی والدہ غزالہ خان کو بولنے نہیں دیا گيا،وہ شاید دباؤ میں تھیں۔

    اس حوالے سے ایک سوال پوچھے کے جواب میں امریکی صدر کے لیے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کنونشن میں خطاب کرنے والے خضر خان کی اہلیہ کو دیکھیں تو وہ وہاں خاموش کھڑی نظر آتی ہیں کیوں کہ انھیں کچھ نہیں کہنا تھا بلکہ شاید انھیں کچھ کہنے کی اجازت ہی نہیں۔

    یاد رہے شہید امریکی نژاد پاکستانی فوجی کے والد خضر خان نے جمعرات کو منعقد ہونے والی ڈیمو کریٹک کنونشن میں ایک تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ’میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ نے کبھی امریکہ کا آئین پڑھا ہے؟ میں خوشی سے آپ کو اپنی کاپی دیتا ہوں،اس تقریر کے دوران ہمایوں خان کی والدہ ساتھ ہی کھڑی تھیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اس نفرت آمیز بیان کے بعد امریکہ بھر میں مزمت کا سلسلہ جا ری ہے،ڈیموکریٹ پارٹی کے نائب صدر کے لیے نامزد امیدوار ٹم کین نے ٹرمپ کے بیان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز بیان تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں۔

    اوہائیو کے گورنر جان کیسچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہمایوں خان امریکہ کے سنہرہ ستارہ تھے اُن کے والدین کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔

    دوسری جانب سابق صدر بل کلنٹن نے کہا میری یہ فہم سے باہر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ  ایک قومی ہیرو کی ماں کے بارے میں ایسی ذبان کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔

    ہمایوں خان کی والدہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی تقریر کے درمیان اس لیے نہیں بول سکیں کیونکہ وہ اپنے بیٹے کی تصویر کو بغیر روئے دیکھ نہیں سکتیں تھیں۔

  • کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

    کیا ٹرمپ نے امریکی آئین پڑھا ہے؟

    واشنگٹن: عراق میں جاں بحق ہونے والے امریکی مسلمان فوجی اہلکار کے والد خضر خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال کیا ہے کہ کیا ٹرمپ نے کبھی امریکا کا آئین پڑھا ہے؟

    ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن میں پاکستانی نژاد خضر خان نے اپنا تعارف ایک حب الوطن امریکی مسلمان کے طور پر کروایا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا ہمایوں خان امریکی فوجی اہلکار تھا جو عراق جنگ میں ہلاک ہوا۔

    خضر خان کے مطابق میدان جنگ میں اس نے اپنے خوابوں کو قربان کیا اور اپنے ساتھیوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جان قربان کی۔

    ٹرمپ کے خلاف ہالی ووڈ اداکار بھی میدان میں *

    اوباما کے بھائی کا ٹرمپ کو ووٹ دینے کا اعلان *

    صدر بنا تو حجاب پہننے والی خواتین کو نوکریوں سے نکال دوں گا: ٹرمپ *

    انہوں نے کہا کہ ہماری امریکا سے حب الوطنی غیر منقسم ہے اور ہم نے امریکا کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا قربانی دی؟ وہ اپنی حب الوطنی کیسے ثابت کریں گے جبکہ انہوں نے امریکا کے لیے کوئی قربانی نہیں دی۔

    خضر خان نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے امریکا کا آئین پڑھا ہے۔ وہ بخوشی اپنی کاپی انہیں دینے کو تیار ہیں تاکہ وہ امریکا کا آئین پڑھ سکیں۔ انہوں نے ٹرمپ کو مشورہ دیا کہ وہ اس میں آزادی، اور قوانین کے یکساں اطلاق کے الفاظ کو غور سے پڑھیں۔

    khizar-2

    پاکستانی نژاد خضر خان کا ٹرمپ سے سوال تھا کہ کیا وہ کبھی فوجیوں کے قبرستان گئے ہیں؟ اگر نہیں تو وہ وہاں ضرور جائیں تاکہ انہیں معلوم ہو کہ امریکا کے لیے جانیں قربان کرنے والوں میں ہر مذہب، ہر نسل اور ہر صنف کے افراد شامل ہیں۔

    خضر خان نے ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ مستقل مسلمانوں کے خلاف بولتے رہے ہیں۔ وہ اقلیتوں، ججوں، خواتین یہاں تک کہ اپنے پارٹی لیڈرز تک کے خلاف بات کرتے ہیں۔ وہ صرف دیواریں بنانا، اور پابندیاں لگانا جانتے ہیں۔

    خضر خان کی تقریر کے دوران کئی حاضرین جذباتی ہو کر رونے لگے جبکہ ان کے ہر جملے پر ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ہیلری کلنٹن نے ڈیمو کریٹک پارٹی کی نامزدگی قبول کرلی ہے۔ رواں برس 8 نومبر کو ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں عہدہ صدارت کے لیے مقابلہ ہوگا۔

  • ٹرمپ کے خلاف ہالی ووڈ اداکار بھی میدان میں

    ٹرمپ کے خلاف ہالی ووڈ اداکار بھی میدان میں

    لاس اینجلس: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اداکار بھی میدان میں آگئے۔ امریکا میں 100 کے قریب اداکاروں اور گلوکاروں نے ٹرمپ کے خلاف ایک آگاہی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

    ان فنکاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ایک نفرت انگیز نظریے کو فروغ دے رہے ہیں۔ آن لائن جاری کی جانے والی اپیل میں کہا گیا ہے، ’ہم ان لاکھوں امریکیوں کا ساتھ دینے کے لیے جمع ہوئے ہیں جو ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد کردہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینا چاہتے ہیں‘۔

    اپیل میں مزید کہا گیا ہے، ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگوں کی توجہ دلائیں کہ ٹرمپ کے صدر بننے کی صورت میں امریکا کو کیا کیا خطرات لاحق ہوسکتے ہیں‘۔

    ان ہالی ووڈ اداکاروں میں کیری واشنگٹن، جولیانے مور، پیٹریشیا آرکیٹ، جین فونڈا اور ووڈی ہیرلسن جبکہ گلوکاروں میں رسل سمسن، مشل سٹپ اور ڈی جے اسپوکی شامل ہیں۔

    ان فنکاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ارب پتی ٹرمپ چاہتا ہے کہ ہمارا ملک دوبارہ اس دور میں چلا جائے جب خوف اور تشدد کا دور تھا، جب لالچ تفریق کو فروغ دے رہی تھی، اور جب ریاست میں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قوانین تھے۔

    hw-2

    فنکاروں کا یہ گروپ لوگوں کو قائل کر رہا ہے کہ وہ اس پٹیشن پر دستخط کریں اور اپنے ووٹ کی طاقت استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ کے نفرت انگیز نظریے کو شکست دے دیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی اختلافات کا شکار

    ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی اختلافات کا شکار

    واشنگٹن: کلیو لینڈ میں جاری ری پبلکن کنونشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر ری پبلکن پارٹی کے اندر دھڑے بندی واضح طور پر سامنے آگئی ہے جبکہ دوسری جانب ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ پر مشیل اوباما کی تقریر چوری کرنے کا الزام بھی لگایا جارہا ہے۔

    ری پبلکن پارٹی کا کنونشن کلیو لینڈ میں زور و شور سے جاری ہے۔ کلیو لینڈ میں جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں وہاں کنونشن کے اندر بھی افراتفری کا عالم ہے۔

    کنونشن میں ٹرمپ کے مخالفین نے رائے شماری کروانے کی کوشش کی جس کے تحت مندوبین کو اپنی مرضی کے امیدوار کے انتخاب کی آزادی مل جاتی تاہم 3 ریاستوں کے پیچھے ہٹ جانے سے یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔

    ٹرمپ کے حامیوں نے کنونشن میں بش فیملی سمیت سینئر رہنماؤں کی عدم شرکت پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔

    دوسری جانب کنونشن کے ابتدائی سیشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا خطاب بھی تنازعات کا شکار ہوگیا ہے۔ اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے خاتون اول مشیل اوباما کی تقریر کے الفاظ استعمال کیے جس کے بعد ان پر تقریر چوری کا الزام لگادیا گیا۔

    مشیل اوباما نے یہ تقریر 2008 میں کی تھی جب انہوں نے بھی پہلی بار صدارتی امیدوار کی اہلیہ کے طور پر ایک عوامی اجتماع میں شرکت کی۔ اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے اخلاقی اقدار پر زور دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ نے بھی الفاظ کے رد و بدل کے ساتھ انہی خیالات کا اظہار کیا۔

    ٹرمپ کے مخالفین میلانیا پر صدر براک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما کی تقریر چوری کرنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔

    کنونشن میں لوگوں کی حفاظت کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کنونشن میں شرکت کرنے والوں کو اسلحہ لانے کی اجازت نہیں۔ کنونشن میں 50 ہزار سے زائد لوگ شریک ہو رہے ہیں جبکہ اس موقع پر ٹرمپ کے خلاف اور حمایت میں مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں۔

  • ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم مخالف بیان پر یوٹرن

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم مخالف بیان پر یوٹرن

    ایڈن برگ: امریکی صدارتی نامزدگی کے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے حوالے سے اپنے رویے میں نرمی اختیار کرلی.

    امریکی ٹی وی سی این این کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یو ٹرن لیتے ہوئے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا بیان واپس لے لیا.

    ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی خاتون ترجمان ہوپ ہکس نے اپنے انٹرویو میں مسلمانوں کے حوالے سے ٹرمپ کے متنازع بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ صرف ‘دہشت گرد ریاستوں’ سے تعلق رکھنے والوں کی امریکی آمد کے خلاف ہیں.

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے رویے میں مزید نرمی لاتے ہوئے بیان دیا ہے کہ وہ ان ممالک سے بھی مسلمانوں کوامریکا آمد کی اجازت دینے پر غور کریں گے جہاں دہشت گرد سرگرمیاں جاری ہیں تاہم ان افراد کو سخت اسکروٹنی سے گزرنا ہوگا.

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم شروع ہونےسے اب تک مسلمانوں کےخلاف بیان بازی سے بھری پڑی ہے،7دسمبر 2015 کو سین برنارڈینو حملے کے بعد انہوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا تھا.

    واضح رہے کہ تیرہ جون کو اورلینڈو حملے کے بعد بھی انہوں نے دہشت گردوں کے امریکا داخلے پر پابندی کی بات کی لیکن اس بارانہوں نے اس بار مسلمانوں کا نام نہیں لیا تھا.

  • لاس ویگاس میں برطانوی شہری کی ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش

    لاس ویگاس میں برطانوی شہری کی ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش

    لاس ویگاس : برطانوی شہری مائیکل اسٹیون اسٹیفرڈ نے گزشتہ روز ایک انتخابی ریلی کے دوران امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کردیا،ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں امریکی صدر کے لیے جاری انتخابات کے سلسلے میں ایک ریلی منعقد کی گئی تھی، یہ ریلی ممکنہ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابہ مہم کا حصہ تھی۔

    ریلی کے دوران برطانوی شہری اسٹیون اسٹیفورڈ نے امریکی صدارتی امیدواراور اپنے متنازعہ و نفرت آمیز بیانات کے لیے شہرت رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پر برطانوہ باشندے نے آٹو گراف لینے کے بہانے قاتلانہ حملہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ لاس ویگاس میں انتخابی ریلی میں شریک تھے کہ برطانوی شہری مائکل اسٹیون نامی برطانوی شہری نے پولیس اہلکار سے کہا کہ وہ ٹرمپ کا آٹوگراف لینا چاہتا ہے اور اسی دوران مائیکل اسٹیفرڈ نے پولیس اہلکار کی پشت پر لگے ہولسٹر سے گن نکالنے کی کوشش کی لیکن اہلکار نے اسے فوری قابو کرلیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق مائیکل اسٹیون اسٹینفرڈ کو قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کر کے آج عدالت میں پیش کیا گیاہے جہاں پولیس حکام نے موقف اختیار کیا کہ اسٹینفرڈ معاشرے کے لیے خطرہ ہے اس لئے معزز عدالت ملزم کو ضمانت نہ دے، جس پر عدالت نے ملزم کو 5 جولائی تک کے ریمانڈ پردپولیس کی تحویل دے دیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم اسٹیون اسٹینفرڈ نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف کیا ہے کہ وہ کیلیفورنیا سے لاس ویگاس صرف اس وجہ سے آیا تھا تا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرسکے جس کے لیے ملزم نے فائرنگ کی تربیت بھی حاصل کی تھی۔

    ملزم اسٹینفرڈ نے دعویٰ کیا کہ اگر لاس ویگاس میں حملہ ناکام ہوجاتا تو آئندہ فینکس میں ہونے والے جلسے میں ملزم ڈونلڈ ٹرمپ پر دوبارہ قاتلانہ حملہ کرتا جس کے لیے ملزم نے پہلے ہی سے ٹکٹ خرید رکھا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجینسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ اور ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے برطانوی دفترِ خارجہ سے رابطہ کرنے پر دفتر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ لاس ویگاس میں برطانوی شہری کو گرفتار کیا گیا ہے اورہم اسے قانونی مدد فراہم کررہے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،نیویارک پولیس کمشنر

    ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،نیویارک پولیس کمشنر

    نیو یارک : نیویارک سٹی کے پولیس کمشنر ولیم بِل برائٹن کا کہنا ہے ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بناتے ہیں ان کے اپنے گھر "ٹرمپ پلازہ” کی سکیورٹی پر مسلمان افسران تعینات ہیں۔

    ٹی وی چینل "ایم ایس این بی سی” کے پروگرام "مارننگ شو” میں گفتگو کرتے ہوئے پولیس کمشنر ولیم بل برائٹن کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کے قلع قمع کے لیے مسلم کیمونیٹیز کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، ہمیں انکا بھرپور تعاون اور اعتماد حاصل ہے۔

    پولیس کمشنر ولیم بل برائٹن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بار بار یہ کہنا کہ مسلمانوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دینی چاہیے، بلاجواز ہے ایسے نفرت آمیز بیانات دہشت گردی کے خاتمے کے خلاف ہماری جاری کوششوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز کی تعداد 36000 ہے جس میں 1000 کے قریب مسلمان آفیسر شامل ہیں۔ نیویارک پولیس کی بھاری نفری مین ہٹن شہر کی اہم اور بلند و بالا عمارتوں کی سکیورٹی پر تعینات ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا پلازہ "ٹرمپ پلازہ” بھی شامل ہے.

    "ٹرمپ پلازہ” جس میں ممکنہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش رکھتے ہیں کی حفاظت مامور دیگر غیرم مسلم افسران کے ساتھ ساتھ مسلمان افسران بھی شامل ہیں۔

    پولیس کمشنر کا کہنا تھ اکہ حفاظتی معاملات میں رنگ و نسل اور مذہب و فرقہ کی کوئی تخصیص نہیں کی جاتی ہے، ہمیں اپنی پولیس فورس پر مکمل اعتماد ہے۔

    امریکہ میں مسلمانوں کی تنظیم ”کئیر“ کے ترجمان ابراہیم ہوپر کا کہنا تھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف سخت بیانات نے ثابت کر دیا ہے کہ اسکا دماغی توازن بگڑ گیا ہے لہذا اسکو کسی سرجن سے علاج کروانے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے چند ماہ بعد امریکہ میں صدارتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور اس کو لے کر تلخ و سخت بیانات کا عمل جاری ہے کبھی ڈونلڈ ٹرمپ کوئی نفرت آمیز بیان داغتے ہیں تو متوازن مزاج ہیلری کلنٹن اس کا مداوا کرتی نظر آتی ہیں تو کبھی مسلمان کمیونٹی کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو کرارا جواب دیتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ہتھیاروں کی فروخت کے قانون کوسخت کرنے پر زور

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ہتھیاروں کی فروخت کے قانون کوسخت کرنے پر زور

    واشنگٹن : امریکہ میں ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ نے ملک میں ہتھیاروں کی فروخت کے قانون کوسخت کرنے پرزور دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں ہتھیاروں کی فروخت کے پرزور حامی ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈٹرمپ کاکہناہےکہ وہ چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں پرنظر رکھےجانے والی فہرست میں شامل افرادکو ہتھیاروں کی خریداری سے روکاجاسکے.

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے پیغام میں ڈونلڈٹرمپ نےلکھا کہ وہ اس معاملے پرنیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے نمائندوں ملاقات کریں گے.

    نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کےنمائندوں کاکہناہےکہ وہ ڈونلڈٹرمپ سے ملاقات کریں گے لیکن وہ پہلےسےہی دہشت گردوں کوہتھیاروں کےفروخت کے مخالف ہیں.

    یاد رہےگذشتہ ماہ نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے صدرکرس کوکس نے اپنی تنظیم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں موجود ہزاروں محب الوطن شرکاء،ایسوسی ایشن کے امریکہ بھر میں پانچ ملین ممبرز اوردس ملین سے زائد ہمارے سپورٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے میں امریکہ کے صدارتی امیدوار کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتا ہوں.

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلحہ فروشوں کے کاروبار کو آئینی و قانونی تحفظ دینے،اورامریکہ میں موجود “بندوق فری زون” ختم کرنے کا برملہ اظہا کیا تھا،جس کے بعد امریکہ کی قومی رائفل ایسوسی ایشن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا۔

  • ڈیمو کریٹک پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ایک اور جیت

    ڈیمو کریٹک پارٹی کی ممکنہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی ایک اور جیت

    واشنگٹن : ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ہلیری کلنٹن نے واشنگٹن ڈی سی میں برنی سینڈرز کو شکست دے کر صدارتی نامزدگی کا آخری معرکہ بھی اپنے نام کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں ڈیموکریٹ پارٹی کے پرائمری انتخابات منعقد ہوئے جس میں ڈیمو کریٹک کی ممکنہ امیدوار ہلیری کلنٹن نے 79 فیصد کے قریب ووٹ لے کر صدارتی نامزدگی کا مقابلہ جیت لیا،جب کہ ان کے حریف برنی سینڈرز کو 21 فیصد ووٹ ہی ملے تھے۔

    اس طرح واشنگٹن ڈی سی پرائمری کے ساتھ ہی صدارتی امیدوار کی نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کا انتخابی عمل مکمل ہو گیا ہے،جس کے‌ قوی‌ امید کی‌ جا رہی‌ ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی‌ صدارتی امیدوارہیلری کلنٹن ہوں گی۔

    HELARY POST

    یاد‌ رہے گزشتہ ہفتے امریکہ کے صدر باراک اوباما نے‌ ڈیموکریٹ پارٹی کے صدارتی امیدوار کے لیے ہیلری کلنٹن کی توثیق کرچکے ہیں تاہم آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے امیدوار کی باضابطہ نامزدگی کا اعلان اگلے ماہ ہونے والی پارٹی کنونشن میں کیا جائے گا۔

    جارح مزاج ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس معتدل مزاج ہیلری کلنٹن تیزی سے مقبولیت حاصل کرتی جارہی ہیں،انہیں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سمیت متوازن امریکی شہریوں کی اکثریت کی حمایت بھی شامل ہے،ڈونلڈ ٹرمپ کے متعصبانہ بیانات ان کی شہرت کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں جس کہ براہ راست فائدہ ہیلری کلنٹن کو پہنچ سکتا ہے۔